Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مسلمان پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں، تعلیمی وظائف کا اعلان کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی کی اپیل

Published

on

Jamiat-Ulema-i-Hind

ہر سال کی طرح سال 2021-2022 کے لئے بھی جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے آج تعلیمی وظائف کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں، اور اب ہمیں ایسے اسکولوں کی ضرورت ہے جس میں مذہبی شناخت کے ساتھ ہمارے بچے دنیاوی تعلیم حاصل کرسکیں۔ یہ بات آج یہاں انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ تعلیمی وظائف کا اعلان کرتے ہوئے ہمیں انتہائی مسرت کا احساس ہو رہا ہے کہ ہماری اس ادنی ٰسی کوشش سے بہت سے ایسے ذہین اور محنتی بچوں کا مستقبل کسی حد تک سنور سکتا ہے، جنہیں اپنی مالی پریشانیوں کی وجہ سے اپنے تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھنے میں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں جس طرح کی مذہبی اور نظریاتی جنگ اب شروع ہوئی ہے اس کا مقابلہ کسی ہتھیار یا ٹکنالوجی سے نہیں کیا جاسکتا، بلکہ اس جنگ میں سرخروئی حاصل کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو اعلیٰ تعلیم سے مزین کر کے اس لائق بنا دیں کہ وہ اپنے علم اور شعور کے ہتھیار سے اس نظریاتی جنگ میں مخالفین کو شکست سے دو چار کر کے کامیابی اور کامرانی کی وہ منزلیں سر کرلیں جن تک ہماری رسائی سیاسی طور پر محدود اور مشکل سے مشکل تر بنا دی گئی ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ آزادی کے بعد آنے والی تمام سرکاروں نے ایک طے شدہ پالیسی کے تحت مسلمانوں کو تعلیم کے میدان سے باہر کردیا، سچرکمیٹی کی رپورٹ اس کی شہادت دیتی ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مسلمان تعلیم کے شعبہ میں دلتوں سے بھی پیچھے ہیں، مولانا مدنی نے سوال کیا کہ کیا یہ خود بخود ہوگیا یا مسلمانوں نے جان بوجھ کر تعلیم سے کنارہ کشی اختیار کی؟ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا بلکہ اقتدار میں آنے والی تمام سرکاروں نے ہمیں تعلیمی پسماندگی کا شکار بنائے رکھا، انہوں نے شاید یہ بات محسوس کرلی تھی کہ اگر مسلمان تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے تو اپنی صلاحیتوں اور لیاقت سے وہ تمام اہم اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو جائیں گے، چنانچہ تمام طرح کے حیلوں اور روکاوٹوں کے ذریعہ مسلمانوں کو تعلیم کے قومی دھارے سے الگ تھلگ کر دینے کی کوششیں ہوتی رہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائیں، ہمیں ایسے اسکولوں اور کالجوں کی اشد ضرورت ہے جن میں مذہبی شناخت کے ساتھ ہمارے بچے اعلیٰ دنیاوی تعلیم کسی رکاوٹ اور امتیاز کے بغیر حاصل کرسکیں، جو حالات ہیں ان میں مسلمانوں کو قیادت کی نہیں بلکہ ان کے اندر تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے قوم کے بااثر افراد سے یہ اپیل بھی کی کہ، جن کو اللہ نے دولت دی ہے وہ ایسے اسکول قائم کریں، جہاں بچے اپنی مذہبی شناخت کو قائم رکھتے ہوئے آسانی سے اچھی تعلیم حاصل کرسکیں، ہر شہر میں چند مسلمان مل کر کالج قائم کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ، بدقسمتی یہ ہے کہ جو ہمارے لئے اس وقت انتہائی اہم ہے اس جانب ہندوستانی مسلمان توجہ نہیں دے رہے ہیں، آج مسلمانوں کو دوسری چیزوں پر خرچ کرنے میں تو دلچسپی ہے لیکن تعلیم کی طرف ان کی توجہ نہیں ہے، یہ ہمیں اچھی طرح سمجھنا ہوگاکہ ملک کے موجودہ حالات کا مقابلہ صرف اور صرف تعلیم سے ہی کیا جاسکتاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انھیں حالات کے پیش نظر ہم نے دیوبند میں اعلیٰ عصری تعلیم گاہیں جیسے کہ بی ایڈکالج، ڈگری کالج، لڑکے اور لڑکیوں کے لئے اسکولس اور مختلف صوبوں میں آئی ٹی آئی قائم کئے ہیں جن کا ابتدائی فائدہ بھی اب سامنے آنے لگا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کا دائرہ کار بہت وسیع ہے اور وہ ہر محاذ پر کامیابی سے کام کر رہی ہے، چنانچہ ایک طرف جہاں یہ مکاتیب ومدارس قائم کر رہی ہے، وہیں اب اس نے ایسی تعلیم پر بھی زور دینا شروع کر دیا ہے جو روزگار فراہم کرتا ہے، روزگار فراہم کرنے والی تعلیم سے مراد تکنیکی اور مسابقتی تعلیم سے ہے تاکہ جو بچے اس طرح کی تعلیم حاصل کرکے باہر نکلیں انہیں فورا روزگار اور ملازمت مل سکے، اور وہ خود کو احساس کمتری سے بھی محفوظ رکھ سکیں، انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت جمعیۃ علماء ہند ضرورت مند طلبہ کو کئی برس سے تعلیمی وظائف دینے کا اہتمام کر رہی ہے، تاکہ وسائل کی کمی یا غربت کی وجہ سے ذہین اور ہونہار بچے تعلیم سے محروم نہ رہ جائیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ رواں سال 2021-2022 کے وظیفے کے لئے فارم پر کرنے کی تاریخ 30 جنوری 2021، فارم ویب سائٹ www.jamiatulamaihind.com سے اپلوڈ کیا جاسکتا ہے، انہوں نے مزید وضاحت کی کہ وہ طلباء جو کسی سرکاری یا معروف ادارے سے انجینئرنگ، میڈیگل، ایجوکیشن، جرنلزم سے متعلق یا کوئی بھی ٹیکنکل یا پروفیشنل کورس کر رہے ہوں اور گزشتہ امتحان میں جنہوں نے کم سے کم 70 فیصد نمبر حاصل کئے ہوں، وظیفے کے اہل ہوں گے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعیۃ علماء ہند یہ کام بھی مذہب سے اوپر اٹھ کر رہی ہے، لیکن اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند اپنے پلیٹ فارم سے مسلمانوں میں تعلیم کو عام کرنے کی غرض سے ملک گیر سطح پر ایک مؤثر مہم شروع کرے گی۔ انہوں نے آگے کہاں کہ قوموں کی زندگی میں گھر بیٹھے انقلاب نہیں آتے، بلکہ اس کے لئے عملی طور پر کوشش کی جاتی ہے اور قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

مہاراشٹر مراٹھواڑہ بیڑ سیلاب زدگان میں امداد تقسیم، بی جے پی لیڈر حاجی عرفات شیخ نے کسانوں کو مویشی فراہم کئے

Published

on

Haji-Arfaat

‎مہاراشٹر مراٹھواڑہ میں تباہ کن سیلاب کے بعد ہزاروں کسان تباہ ہوگئے۔ گھر، کھیت، جانور سب کچھ بہہ گیا۔ اس وقت کچھ لوگ صرف وعدے کرتے تھے۔ لیکن ایک شخص واقعی میدان عمل میں سرگرم ہے. اس نے کسانوں کی “حقیقی ضرورت” کو پہچانا اور مالی امداد سے آگے بڑھ کر ایک ایسی پہل کی جس نے بہت سے کسانوں کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔

‎ریاستی مسلم کھٹک سماج کی جانب سے، نیز نو بھارتی شیو ٹرانسپورٹ آرگنائزیشن اور بی جے پی ٹرانسپورٹ سیل کے سربراہ، حاجی عرفات شیخ نے مراٹھواڑہ میں سیلاب سے متاثرہ کسانوں میں جانور، اناج کی کٹس اور ضروری اشیاء تقسیم کیں۔ “کسان صرف مدد نہیں چاہتا، وہ اپنی زندگی میں نئی ​​امید کی کرن بھی چاہتا ہے، یہ جذباتی پیغام نے سب کے دلوں کو چھو لیا

‎سیلاب کے باعث ہزاروں جانور بہہ گئے۔ کسانوں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی۔ ایسے میں حاجی عرفات شیخ نے ’مویشیوں کی تقسیم‘ کر کے نہ صرف جانور دئیے بلکہ کسانوں کی روزی روٹی میں بھی تعاون دیا۔ دیہاتیوں کی آنکھوں میں آنسو، چہروں پر اطمینان اور حاجی عرفات شیخ کا کسانوں نے شکریہ ادا کیا۔

اس مویشی تقسیم کے دوران اداکار شہزاد خان، مراٹھواڑہ رابطہ سربراہ جاوید قریشی، ورکنگ صدر پروین اکھڑے، جنرل سکریٹری ونے مورے اور ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ‎آخر میں حاجی عرفات شیخ کے کہے گئے الفاظ سیدھے دل میں اتر گئے’’ میں آپ کے خاندان کا فرد ہوں، بہت جلد طلبا میں ضروری سامان اور کتابیں تقسیم کروں گا۔‘‘ ‎یہ اقدام صرف مدد ہی نہیں بلکہ انسانیت کا زندہ پیغام تھا۔

Continue Reading

(Lifestyle) طرز زندگی

سمیر وانکھیڑے کو بدنام کرنے کی سازش… کورڈیلیا کروز کو منشیات کیس سے بچانے کا سنگین الزام، جج عرفان شیخ تادیبی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد برطرف

Published

on

bollywood-&-sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کو ایک مرتبہ پھر بدنام کرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے اب تازہ معاملہ جج عرفان شیخ کی برخاستگی کا ہے, جس میں سمیر وانکھیڈے پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے. کورڈیلیا کروز کیس میں انہوں نے جج عرفان شیخ کو گرفتار کر نے کے بجائے انکی ٹیم نے جج کو بچایا ہے ایڈیشنل میٹرو پولٹین مجسٹریٹ عرفان شیخ اس وقت اسپیلنڈ کورٹ کے جج کے عہدہ پر تعینات تھے. فی الوقت وہ پالگھر اور تھانہ ضلع کے جج کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے. عہدہ کا غلط استعمال، ضبط شدہ منشیات کا استعمال، نشہ کی حالت رفیع احمد قدوائی مارگ میں اپنی کار سے ٹیکسی کو ٹکر مارنے، غیر محسوب دولت رکھنے کے ساتھ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر نا، نائر اسپتال میں اپنی شناخت چھپانا اور غلط و گمراہ کن پتہ مندرج کروانا، کار کو بغیر جمع کئے ہی واپس حاصل کرنا جیسے سنگین الزامات کے ثابث ہونے کے بعد ہائیکورٹ نے جج کو ڈشپلنری ایکشن کے تحت ملازمت سے ہی برخاست کر دیا ہے۔

جب معاملہ میں جج سے متعلق تفتیش کی گئی تو الزامات درست پائے گئے اور عرفان شیخ کو ملازمت سے برخاست کیا گیا اس میں کہیں بھی کوڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا تذکرہ تک نہیں ہے, لیکن سمیر وانکھیڈے پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے جج کی مدد کی تھی. اس سے سمیر وانکھیڈے نے صاف انکار کیا ہے اور کہا کہ پولیس رپورٹ سے لے کر عدالتی کمیٹی کی رپورٹ میں کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

جب اس متعلق دستاویزات و نقول حاصل کی گئی تو اس میں بھی کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے. سمیر وانکھیڈے بالی ووڈ کے مسلسل نشانے پر ہے اس لئے شاہ رخ خان کی کمپنی ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ نے ان کے خلاف ایک سریس بیڈ آف بالی ووڈ تیار کی تھی, جس کے خلاف سمیر وانکھیڈے نے دلی ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا ہے اور اس کی سماعت جلد ہی ممکن ہے. سمیر وانکھیڈے اور ان کے کنبہ پر بہتان تراشی کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عرفان شیخ کے معاملہ میں بھی سمیر وانکھیڈے کو بدنام کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے, لیکن اس معاملہ میں سمیر وانکھیڈے یا این سی بی کی ٹیم کا کوئی رول یا عمل دخل نہیں ہے

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلمانوں کو ‘آئی لو محمد’ کے اسٹیکرز چسپاں کرنا بند کرنا چاہیے، سومیا اور نتیش رانے کی تنقید، ابو عاصم اعظمی پر نفرت کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا الزام

Published

on

Abu Asim & Soumiya

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلمانوں سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم و تعلیمات پر عمل پیرا ہو اور آئی لو محمد کے اسٹیکر چسپاں کرنا بند کرے, کیونکہ یہ سرکار اسٹیکر چسپاں کرنے پر کارروائی کرنے کے ساتھ ڈنڈے برسا رہی ہے. انہوں نے کہا کہ آئی لو محمد کے اسٹیکر پر جو بدامنی پیدا کی جارہی ہے وہ ملک کیلئے خطرہ ہے, لیکن اس کے باوجود سرکار مسلمانوں پر ہی کارروائی کر رہی ہے. بریلی تشدد پر اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد اب فرقہ پرستوں کیلئے ایک موقع ہے جس کی آڑ میں وہ نفرتی ایجنڈہ چلا رہے ہیں, اس لئے اب مسلمانوں کو آئی لو محمد کے اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے ان کی حقیقی تعلیمات اور دل سے ان سے سچی محبت کرنی چاہئے اور اسٹیکر چسپاں کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کریٹ سومیا روزانہ آئی لو محمد اور مسلمانوں سے متعلق اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں. اس کے ساتھ ہی کرلا میں جو اسٹیکر چسپاں کئے گئے تھے وہ گاڑی والوں کی مرضی سے چسپاں کئے گئے تھے, اس پر واویلا اور ہنگامہ برپا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے. لیکن کریٹ سومیا کی کوئی وقعت نہیں ہے اس لئے وہ روزانہ نفرتی ایجنڈہ چلاتے ہیں۔

بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ تیش رانے کے پاس نفرت پھیلانے کے علاوہ کوئی دوسرا کام دھندہ نہیں ہے, اس لئے میں ان کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتا. ہاتھی چلتا ہے کتے بھونکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ نتیش رانے ہنومان چالیسہ اور بھگوت گیتا پوجا پاٹ بھی ٹھیک طرح سے نہیں کر سکتے ہیں وہ صرف رام کے نام پر سیاست کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com