جرم
شاہین باغ مظاہرین نے جسٹس مرلی دھر کا تبادلہ اور خوریجی دھرنا ختم کرانے کو جمہوریت کا قتل اور انصاف کا خون قرار دیا

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے خوریجی مظاہرہ کو پولیس کی طاقت کے زور پر ختم کرانے اور دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایس مرلی دھر کا تبادلہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت کا قتل اور انصاف کا خون قرار دیا ہے۔
مظاہرین نے دونوں واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جب دہلی جل رہی تھی اور جسٹس ایس مرلی دھر نے اس پر دہلی پولیس کو سخت پھٹکار لگائی تھی اشتعال انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی اور یہ کہا تھا کہ ہم دہلی کو 1984 بننے نہیں دیں گے، سماعت سے ہٹاکر فوراً پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کردینا نہ صرف عدالتی وقار کو مجروح کرتا ہے بلکہ یہ انصاف کا قتل بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس مرلی دھر نے بہت حد تک عدالت پر اعتماد قائم کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اب اس واقعہ کے بعد کون عدالت پر اعتماد کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب تین چار دنوں سے دہلی سے جل رہی تھی سارے رہنما کان تیل ڈال کر سو رہے تھے۔ یہاں تک کے وزیر داخلہ کی طرف سے بھی کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
مظاہرین میں شامل محترمہ شاہین کوثر، ملکہ خاں، نصرت آراء اور محترمہ شیزہ نے بتایا کہ جہاں ایک طرف یہ کارروائی انصاف کے خون کو ظاہر کرتی ہیں وہیں یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ کوئی جج انصاف کرنے اور مظلوموں کے حق میں کھڑا ہونے کی ہمت نہ کرے۔ واضح رہے کہ جسٹس مرلی دھر نے نہ صرف دہلی پولیس پھٹکار لگائی بلکہ ایف آئی آر درج نہ کرنے پر رپورٹ بھی طلب کی تھی۔ جس پر آج بھی سماعت ہوئی اور عدالت نے اس معاملے ٹالتے ہوئے اگلی سماعت کی تاریخ13اپریل مقرر کردی۔
انہوں نے کہاکہ خوریجی میں جس طرح پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرہ ختم کروایا اور ٹینٹ میں توڑ پھوڑ کرکے وہاں سے خواتین کو ہٹایا ہے یہ نہ صرف جمہوریت کا قتل ہے بلکہ دستور کے بھی خلاف ہے کیوں کہ ہمیں آئین مظاہرہ کرنے کا حق دیتا ہے۔ مظاہرہ کے ذریعہ حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کا اختیار دیتا ہے جسے حکومت نے چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خوریجی میں جس طرح پولیس بربریت کا مظاہرہ کیا ہے امید ہے سپریم کورٹ اس پر کارروائی کرے گی۔کیوں کہ سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کہ مظاہرہ کرنے کا حق ہے ہم اسے نہیں ہٹاسکتے۔
محترمہ شاہین کوثر، ملکہ خاں، نصرت آراء اور محترمہ شیزہ نے کہا کہ خوریجی خواتین کا مظاہرہ شاہین باغ مظاہرہ کی طرح پرامن تھا۔ وہاں اب تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا اور وہ لوگ اپنے مظاہرہ کے ذریعہ جمہوریت کو مضبوط کر رہے تھے اور آئین میں لوگوں کے اعتماد کو قائم کرنے رکھنے میں مدد کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف جاری خواتین مظاہرہ کو ختم کرنے کے لئے دہلی میں فساد کرائے گئے ہیں اور اب تک 34لوگو ں کی موت تعداد کی تصدیق کی جاچکی ہے جب کہ غیر سرکاری اعداد و شمار 40 زائد ہے اور دو سو سے زائد زخمی ہیں۔
شاہین باغ خاتون مظاہرین یہ بھی الزام لگایا کہ حکومت انتظامی جذبے سے کارروائی کرتی ہے۔ جہاں ایک دہلی کو جلانے والوں کا بال بھی باکا نہیں ہورہا ہے اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی کی جارہی ہے وہیں مظاہرین کو حراست میں لیکر جیل بھیج رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس ایک سیاسی پارٹی کی بازو کی طرح کام کررہی ہے۔
دریں اثناء مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے کالیجیم نے مرلی دھر کے تبادلے کی سفارش ضرورکی تھی لیکن دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اس فیصلے کی مخالفت کی تھی لیکن جس طرح جلد بازی میں حکومت نے تبادلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ یکطرفہ فیصلہ تھا۔
واضح رہے کہ کل خوریجی میں پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے مظاہرین کو ہٹادیا تھا اور مظاہرین کا انتظام وانصرام سنبھالنے والی سابق کونسلر ایڈووکیٹ عشرت سمیت پانچ لوگوں کو جہاں پولیس نے پہلے حراست میں لیا اور پھر 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ویڈیو فوٹیج میں پولیس کو وہاں بنائے گئے انڈیا گیٹ کو توڑتے اور ٹینٹ کوپھاڑتے اور اکھاڑتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف طلبہ اور عام شہری احتجاج کررہے ہیں اور 24گھنٹے کا مظاہرہ جاری ہے۔دہلی میں تشدد کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مظاہرین نے سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے پولیس کے رویے کی مذمت کی ہے۔ اس کے علاوہ قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی میں ہی متعدد جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ نظام الدین میں شیو مندر کے پاس خواتین کامظاہرہ جاری ہے۔ تغلق آباد میں خاتون نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو وہاں سے بھگادیاتھا۔
اسی کے ساتھ اس وقت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر، ترکمان گیٹ،بلی ماران، لال کنواں، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، بیری والا باغ، نظام الدین،جامع مسجدسمیت دیگر جگہ پر مظاہرے ہورہے ہیں۔اس کے علاوہ چننئی میں سی اے اے کے خلاف مظاہر ہ جاری ہے۔حالانکہ حوض رانی میں بھی پولیس کی زیادتی کی خبر سامنے آئی ہے اس کے باوجود میں وہاں خواتین ڈتی ہوئی ہیں۔
مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک،،کھجوری، جعفرآباد، سلیم پور، موج پور، نو رالہی کالونی، چاند باغ، مصطفی آباد اور جمنار پار کے دیگر علاقوں میں تازہ فساد کی وجہ سے مظاہرہ بند ہے۔ جب کہ سیلم پور میں خواتین نے دوبارہ مظاہرہ شروع کردیا ہے۔ جمنار پار کے علاقے میں فساد میں اب تک 34 لوگوں کے مرنے کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 200سے زائد زخمی ہیں جن میں سے متعدد کی حالت سنگین ہے۔
راجستھان کے امروکا باغ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف جاری مظاہرہ23ویں دن میں داخل ہوگیا۔ اس قانون کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کی ٹولی ان لوگوں کو گھروں میں جاکر اس قانون کے بارے میں بیدار کر رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ دوسری ریاستوں سے سماجی کارکنان اظہار یکجہتی کے لئے پہنچ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ راجستھان کے بھیلواڑہ کے گلن گری، کوٹہ، رام نواس باغ جے پور، جودھ پور’اودن پور اور دیگر مقامات پر،اسی طرح مدھیہ پردیش کے اندورمیں کئی جگہ مظاہرے ہور ہے ہیں۔ اندور میں کنور منڈلی میں خواتین کا زبردست مظاہرہ ہورہا ہے اور یہاں خواتین بہت ہی عزم کے ساتھ مظاہرہ کر رہی ہیں۔وہاں خواتین نے عزم کے ساتھ کہاکہ ہم اس وقت تک بیٹھیں گے جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی۔ اندور کے علاوہ مدھیہ پردیش کے بھوپال،اجین، دیواس، مندسور، کھنڈوا، جبل پور اور دیگر مقامات پر بھی خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں۔
اترپردیش قومی شہریت(ترمیمی) قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے لئے سب سے مخدوش جگہ بن کر ابھری ہے جہاں بھی خواتین مظاہرہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں وہاں پولیس طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہٹادیا جاتا ہے۔ وہاں 19دسمبر کے مظاہرہ کے دوران 22لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔ خواتین گھنٹہ گھر میں مظاہرہ کر رہی ہیں ا ور ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے اپنی موجودگی درج کروارہی ہیں۔ اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد میں چند خواتین نے احتجاج شروع کیا تھااب ہزاروں میں ہیں۔خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا اور اپنی آواز بلند کر رہی ہیں۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔ اترپردیش کے ہی سنبھل میں پکا باغ، دیوبند عیدگاہ،سہارنپور، مبارک پور اعظم گڑھ،اسلامیہ انٹر کالج بریلی، شاہ جمال علی گڑھ، اور اترپردیش کے دیگر مقامات پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔
شاہین باغ دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے بہار میں ہورہے ہیں اور وہاں دلت، قبائلی سمیت ہندوؤں کی بڑی تعداد مظاہرے اور احتجاج میں شامل ہورہی ہے۔ ارریہ فاربس گنج کے دربھنگیہ ٹولہ عالم ٹولہ، جوگبنی میں خواتین مسلسل دھرنا دے رہی ہیں ایک دن کے لئے جگہ جگہ خواتین جمع ہوکر مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اسی کے ساتھ مردوں کا مظاہرہ بھی مسلسل ہورہا ہے۔ کبیر پور بھاگلپور۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اس طرح یہ ملک کا تیسرا شاہین باغ ہے، دوسرا شاہین باغ خوریجی ہے۔سبزی باغ پٹنہ میں خواتین مسلسل مظاہرہ کر رہی ہیں۔ پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہار کھکڑیا کے مشکی پور میں، نرکٹیا گنج، مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی میں ململ اور دیگر جگہ، ارریہ کے مولوی ٹولہ،سیوان، چھپرہ، کھگڑیا میں مشکی پور،بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، مغربی چمپارن، بیتیا، سمستی پور، تاج پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی اور متعدد جگہ، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ میں خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے۔
دہلی میں شاہین باغ،، جامعہ ملیہ اسلامیہ،حضرت نظام الدین، قریش نگر عیدگاہ، اندر لوک،سیلم پور فروٹ مارکیٹ،جامع مسجد،،ترکمان گیٹ،،ترکمان گیٹ، بلی ماران، بیری والا باغ، وغیرہ،رانی باغ سمری بختیارپورضلع سہرسہ بہار،سبزی باغ پٹنہ،، ہارون نگر،پٹنہ’شانتی باغ گیا بہار، مظفرپور، ارریہ سیمانچل بہار،بیگوسرائے بہار،پکڑی برواں نوادہ بہار،مزار چوک،چوڑی پٹی کشن گنج‘ بہار،مگلا کھار‘ انصارنگر نوادہ بہار،مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، دربھنگہ میں تین جگہ، مدھوبنی،سیتامڑھی، سمستی پور‘ تاج پور، سیوان،گوپال گنج،کلکٹریٹ بتیا‘ہردیا چوک دیوراج، نرکٹیاگنج، رکسول، کبیر نگر بھاگلپور، رفیع گنج، مہارشٹر میں دھولیہ، ناندیڑ، ہنگولی،پرمانی، آکولہ، سلوڑ، پوسد،کونڈوا،۔پونہ،ستیہ نند ہاسپٹل، مالیگاؤں‘ جلگاؤں، نانڈیڑ، پونے، شولاپور، اور ممبئی میں مختلف مقامات، مغربی بنگال میں پارک سرکس کلکتہ‘ مٹیا برج، فیل خانہ، قاضی نذرل باغ، اسلام پور، مرشدآباد، مالدہ، شمالی دیناجپور، بیربھوم، داراجلنگ، پرولیا۔ علی پور دوار،اسلامیہ میدان الہ آبادیوپی،روشن باغ منصور علی پارک الہ آباد یوپی۔محمد علی پارک چمن گنج کانپوریوپی، گھنٹہ گھر لکھنو یوپی، البرٹ ہال رام نیواس باغ جئے پور راجستھان،کوٹہ، اودے پور، جودھپور، راجستھان،اقبال میدان بھوپال مدھیہ پردیش، جامع مسجد گراونڈ اندور،مانک باغ، امروکا،پراکی، اندور، اجین،دیواس، کھنڈوہ،مندسور، گجرات کے بڑودہ، احمد آباد، جوہاپورہ، بنگلورمیں بلال باغ، منگلور، شاہ گارڈن، میسور، پیربنگالی گرؤنڈ، یادگیر کرناٹک، آسام کے گوہاٹی، تین سکھیا۔ ڈبرو گڑھ، آمن گاؤں کامروپ۔ کریم گنج، تلنگانہ میں حیدرآباد، نظام آباد‘ عادل آباد۔ آصف آباد، شمس آباد، وقارآباد، محبوب آباد، محبوب نگر، کریم نگر، آندھرا پردیش میں وشاکھا پٹنم‘ اننت پور،سریکاکولم‘ کیرالہ میں کالی کٹ، ایرناکولم، اویڈوکی،، ہریانہ کے میوات اور یمنانگرفتح آباد،فریدآباد،جارکھنڈ کے رانچی، کڈرو،لوہر دگا، بوکارو اسٹیل سٹی، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔اس کے علاوہ دیگر علاقوں سے بھی مظاہرہ کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔
جرم
منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔
ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
جرم
مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔
بین الاقوامی خبریں
پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔
پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا