قومی خبریں
پروفیسر نجمہ اختر نے کہاکہ جامعہ صدی تقریبات کو سب سے زیادہ بامعنی شعبہ اردو نے بنایا ہے

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کی بیش بہا خدمات کی ستائش کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اخترنے کہاکہ اس کا شعبہئ اردونہ صرف پوری ادبی دنیا میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے بلکہ اس شعبے کا تحقیقی معیار ہمیشہ سے مثالی رہاہے۔ یہ بات انہوں نے شعبہئ اردو کے آٹھویں سالانہ مجلہ ’ارمغان‘(2019)کی تقریب رونمائی کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے جامعہ کی ادبی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یہاں سے زبان و ادب کی عظیم شخصیات وابستہ رہی ہیں۔ عصری منظر نامے پر اس شعبے کی تخلیقی، تنقیدی اور تحقیقی خدمات کو وقار و اعتبار حاصل ہے۔ آج جب کہ جامعہ اپنی صدی کی دہلیز پہ کھڑی ہے، اس کی صدی تقریبات کو با معنی بنانے میں شعبہئ اردو کے تین قومی اور بین الاقوامی سیمینار اور سالانہ مجلہ ’ارمغان‘کا کردار غیر معمولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارمغان کا یہ شمارہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے، کیوں کہ اس میں ایک صدی پر محیط جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اردو خدمات کو نہایت جامعیت کے ساتھ سمیٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر الیاس حسین نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ذاتی طور پر شعبہئ اردو کی سرگرمیوں اور اس کی فعالیت سے متاثر ہو ں۔ یہاں کے اساتذہ ہی نہیں بلکہ ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات بھی اعلی علمی اور ادبی ذوق رکھتے ہیں۔ شعبہئ اردو کا تازہ ترین سال نامہ بلا مبالغہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اردو خدمات کے حوالے سے ایک مستند دستاویز کا درجہ رکھتا ہے۔
جامعہ کے رجسٹرار آئی پی ایس اے پی صدیقی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شعبہئ اردو نے اس مجلے کا یہ خصوصی شمارہ جاری کر کے دوسرے شعبوں کے لیے ایک ایسا نمونہ قائم کیا ہے کہ جس کی پیروی کر کے جامعہ کے دیگر شعبوں کی منظم تاریخ مرتب کی جا سکتی ہے۔ صدر ِشعبہ پروفیسر شہزاد انجم نے شعبہئ اردو کی سر گرمیوں اور یہاں سے وابستہ اساتذہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی علمی و ادبی فتوحات کو اب پوری دنیا نے تسلیم کر لیا ہے۔ شعبے کو یہ اعلی مقام جن خصوصیات کے سبب حاصل ہو سکا ہے ان میں باہمی جذبہئ تعاون، ایثار و قربانی، سچی طلب علم، خلوص و محبت اور جہد مسلسل کو خصوصی دخل رہاہے۔
سال نامہ’ارمغان‘ کے مدیر پروفیسر کوثر مظہری نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر نجمہ اختر اور یونیورسٹی انتظامیہ نے اس یادگار اور تاریخ ساز شمارے کی اشاعت میں نا قابل فراموش تعاون کیاہے۔ انہوں نے صدر شعبہ پروفیسر شہزاد انجم کی بے پناہ انتظامی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی تھکتے اور ہارتے نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس شمارے کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سو سالہ اردو خدمات کا ایک حوالہ جاتی صحیفہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
اجرا کے اس خوب صورت اور یادگار موقعے پر پروفیسر شہپر رسول، پروفیسر احمد محفوظ، پروفیسر عبد الرشید، پروفیسر ندیم احمد، ڈاکٹر عمران احمد عندلیب، ڈاکٹر عبد النصیب خان، ڈاکٹر سر ور الہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم اور ڈاکٹر جاوید حسن موجود تھے۔
سیاست
بی جے پی 20 اپریل سے چلائے گی ‘وقف اصلاح جنجاگرن ابھیان’، نظریں بہار اور بنگال کے انتخابات پر بھی ہیں

نئی دہلی : جب سے وقف (ترمیمی) بل قانون بن گیا ہے، اپوزیشن نے بی جے پی اور مودی حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ تمام تیاریاں اس سال اکتوبر نومبر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات اور اگلے سال مغربی بنگال اور کیرالہ جیسی ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے لیے ہیں۔ جبکہ کانگریس اور حزب اختلاف میں اس کے دیگر حلیفوں کو لگتا ہے کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر نہ صرف مسلم ووٹوں کو مضبوط کیا جائے گا بلکہ عیسائیوں جیسی دیگر اقلیتی برادریوں کو بھی راغب کیا جاسکتا ہے۔ لیکن، بی جے پی نے اس چیلنج کو موقع میں بدلنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بی جے پی 20 اپریل سے 15 دنوں کے لیے ‘وقف اصلاح جنجاگرن ابھیان’ شروع کرنے جا رہی ہے، نام سے تو لگتا ہے کہ اس کے ذریعے پارٹی نئے وقف قانون سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے جا رہی ہے، لیکن اس کے ذریعے وہ نہ صرف اس معاملے پر اپوزیشن کی طرف سے چلائے جا رہے بیانیے کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، بلکہ اس انتخابی مساوات کے ذریعے اپنی مضبوطی بھی چاہتی ہے۔
جمعرات کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں وقف اصلاحات جنجاگرن ابھیان پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو اور پارٹی کے جنرل سکریٹری رادھا موہن داس اگروال سمیت کئی سینئر لیڈروں نے پارٹی کے سربراہوں اور کنوینر سے بات کی اور انہیں اقلیتی محاذوں کے نئے فوائد اور قانون کی ضرورت سے آگاہ کیا۔ وقف اصلاحات جنجاگرن ابھیان کے باضابطہ آغاز سے قبل پارٹی ضلع اور ریاستی سطح پر بھی اسی طرح کی ورکشاپس منعقد کرنے جا رہی ہے۔ درحقیقت اس کے ذریعے بی جے پی نہ صرف نئے وقف قانون کی حقیقت کو مسلم خواتین تک پہنچانا چاہتی ہے بلکہ پسماندہ مسلمانوں اور عیسائی برادری تک اس سے متعلق درست معلومات بھی پہنچانا چاہتی ہے۔
دراصل وقف ایکٹ کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاج جاری ہے اور کہیں اپوزیشن بھی اس مسئلہ کو زندہ رکھنا چاہتی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے یہاں تک الزام لگایا کہ بی جے پی یہیں رکنے والی نہیں ہے، وہ عیسائیوں سے جڑی جگہوں کو بھی نشانہ بنانا چاہتی ہے۔ یہ سب کچھ بہار، مغربی بنگال اور کیرالہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ہو رہا ہے۔ ان تمام ریاستوں میں مسلم ووٹروں کی آبادی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کیرالہ اور شمال مشرق میں عیسائی ووٹروں کی بھی خاص اہمیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اپنے اقلیتی محاذ کے ذریعے نہ صرف پسماندہ مسلمانوں تک نئے قانون کے بارے میں معلومات پہنچانا چاہتی ہے بلکہ عیسائی رائے دہندگان کو پرانے وقف قانون کے بارے میں بتانا چاہتی ہے کہ اس میں تبدیلی کیوں ضروری تھی۔
ممکن ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 16 اپریل کو ہریانہ میں منعقد ہونے والے ایک پروگرام میں نئے وقف قانون پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جب پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پر بحث ہو رہی تھی تو وہ غیر ملکی دورے پر ہونے کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ کیونکہ حزب اختلاف نے اس قانون کو بی جے پی کے خلاف بہت بڑا ہتھیار سمجھا ہے، اس لیے ممکن ہے کہ پی ایم مودی اپنے انداز میں اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی بنیاد ڈالیں۔ اس کا امکان اس لیے بھی بڑھ گیا ہے کہ بہار میں نتیش کمار کی جے ڈی یو اور چراغ پاسوان کی ایل جے پی (رام ولاس) اور جیتن رام مانجھی کے ہندوستان عوام مورچہ کو نئے قانون کی وجہ سے انتخابات میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سیاست
وقف بل کے خلاف عدالت جانے کی تیاریاں، اکھلیش کا اعلان… فرضی انکاؤنٹر میں لوگوں کو مارنے کا الزام، بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے بیان پر بھی حملہ

جونپور : اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے جونپور میں وقف ایکٹ پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے وقف ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی بات کی ہے۔ ایس پی صدر منگل کو جونپور میں تھے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی اور یوپی حکومتوں پر شدید حملہ کیا۔ وہ سابق بلاک سربراہ مسز سرجودی کے آنجہانی شوہر دھرمراج یادو کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی بھی محاذ پر ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہے۔ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے عوام کو تنگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے وقف بل کے حوالے سے بھی کچھ ایسا ہی کہا۔ اکھلیش یادو نے وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قسم کے بل کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے وقف بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم (سماج وادی پارٹی) نے اسے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی قبول نہیں کیا۔ پھر بھی قبول نہیں کریں گے۔ ہم اس بل کی قانونی مخالفت کریں گے۔
ایس پی صدر نے الزام لگایا کہ ریاست میں لوگوں کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے ٹک ٹاک بنانے والے مسلم لڑکے کی موت کا معاملہ اٹھایا۔ اس کے علاوہ بینک ڈکیتی کیس میں جونپور کے ایک نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ بھی اس دوران اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ایک یادو نوجوان کے انکاؤنٹر کا معاملہ اٹھایا تو ایک کشتریہ کا بھی سامنا ہوا۔ تم لوگ یہیں سے ہو۔ یہ کیسز آپ کے سامنے ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے بلڈوزر ایکشن کیس میں یوپی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کے ریمارکس پر بھی بات کی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سپریم کورٹ آج جو کہہ رہی ہے، ہم کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں۔ یوپی میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ قانون کی حکمرانی ختم کر کے اہلکار اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ من پسند افسران کام کر رہے ہیں۔ جن افسران کو وہ چاہتے ہیں مقدمات درج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں امن و امان کے نام پر کچھ نہیں بچا ہے۔
بجلی کے معاملے پر اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت بجلی مہنگی کر رہی ہے۔ محکمہ بجلی کی جانب سے صرف میٹر لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ اتر پردیش کو ترقی دی جائے گی۔ یوپی میں 10 سالوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ سماج وادی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی طرف سے دیئے گئے لیپ ٹاپ اب بھی کام کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ون نیشن ون الیکشن پر مرکزی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پہلے پورے اتر پردیش کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کو بھول جائیں۔ بریلی واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس خود ہی مقدمہ درج کر رہی ہے۔ گرفتاری وہ خود کر رہی ہے۔ ای وی ایم کے معاملے پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں چھیڑ چھاڑ کا امکان ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے 2027 کے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اس میں بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔
سیاست
کانگریس صدر کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت کی صحت پالیسیوں پر تنقید کی، بی جے پی کی دوا، علاج پر مہنگائی کی گولی…

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے عالمی یوم صحت کے موقع پر مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘ملک کے صحت کے نظام کو آئی سی یو میں بھیج دیا ہے’۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی پر علاج کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے بڑھتی مہنگائی، صحت کی سہولیات کی کمی اور کم سرکاری اخراجات پر حکومت پر حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں سے طبی مہنگائی ہر سال 14 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے علاج بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ اپریل سے اب تک 900 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق مہنگے علاج کی وجہ سے ہر سال 10 کروڑ لوگ غربت کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو ہیلتھ اور لائف انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا پڑتا ہے۔ میڈیکل آکسیجن، پٹیاں، سرجیکل آئٹمز پر 12٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں، اور ہسپتال کی وہیل چیئر، سینیٹری نیپکن پر 18٪ جی ایس ٹی لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مریضوں کے اخراجات مزید بڑھ گئے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں ہسپتال کے اخراجات میں 11.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انجیو پلاسٹی کی لاگت دوگنی اور گردے کی پیوند کاری کی لاگت تین گنا ہو گئی ہے۔ جس سے مریضوں پر بھاری بوجھ پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ پالیسی 2017 کے تحت حکومت کو صحت پر جی ڈی پی کا 2.5 فیصد خرچ کرنا تھا لیکن صرف 1.84 فیصد خرچ کیا گیا۔ گزشتہ 5 سالوں میں صحت کے بجٹ میں 42 فیصد کمی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی، عالمی یوم صحت پر پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ ‘صحت ہی اصل خوش قسمتی اور دولت ہے۔’ انہوں نے صحت مند معاشرے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت صحت کی خدمات پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ پی ایم نے موٹاپے کو بڑا مسئلہ قرار دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سال 2050 تک 44 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی موٹاپے کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کھانے میں تیل کو 10 فیصد کم کرنے اور ورزش کو زندگی کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا