Connect with us
Wednesday,26-November-2025

سیاست

کیجریوال کو تشدد زدہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے تھا۔ شاہین باغ خاتون مظاہرین

Published

on

shaheen

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے دہلی کے تشدد کی سخت مذمت اوراس پر زبردست غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب دہلی جل رہی تھی تو وزیر اعلی اروند کیجریوال کہیں سو رہے تھے۔
عام آدی پارٹی کے کنوینر اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کے تئیں سخت غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب عوام پر مصیبت کا وقت آیا تو وہ کہیں نظر نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ حالات سنیچر کی رات سے خراب ہورہے تھے جب بی جے پی کے ایک لیڈر نے دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہاکہ دہلی کے عوام نے نفرت کو مسترد کرتے ہوئے امن کو منتخب کیا تھا لیکن تشدد کے دوران امن کے پیامبر کہیں نظر نہیں آئے اور دہلی جلتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور اس کے رہنما یہ کہکر ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے کہ دہلی پولیس ان کے پاس نہیں ہے،دہلی کے ایک وزیر اعلی کی حیثیت سے یہاں کے عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ان کی ذمہ داری ہے اوریہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ پولیس کی بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں۔انہوں نے کہاکہ مسٹر کیجریوال اور ان کے اراکین اسمبلی اگر سڑکوں پر اترتے تو پولیس اور انتظامیہ پر حالات کو کنٹرول کرنے کے کئے دباؤ پڑتا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اب جب کہ متعدد افراد اس تشدد کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، سیکڑوں زخمی ہیں۔ان سب کو بچایا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اتوار کے روزسے ہی شرپسند عناصر سڑکوں پر ننگا ناچ رہے تھے اگر اس وقت حالات پر قابو کرلیا گیا ہوتا تو دہلی کی یہ حالت نہیں ہوتی۔
مظاہرین نے شاہین باغ مظاہرہ کو پرامن رکھنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ پورے ملک میں جاری مظاہرہ پرامن ہے اور ہر حال میں اسے پرامن رکھا جانا چاہئے کیوں کہ اس طرح کے حالات اس لئے پیدا کئے جارہے ہیں تاکہ اس کو بدنام کیا جاسکے اور حکومت اپنے مقصدمیں کامیاب ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ شاہین باغ خاتون مظاہرین پرامن طریقے سے اپنا مظاہرہ جاری رکھیں گی۔ تحمل اور صبر کے ساتھ اپنے مقصد کے حصول جاری رکھیں گی۔
جعفر آبادمیں خاتو ن مظاہرین نے تشدد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ شرپسند اور فسطائی طاقتیں کچھ بھی کرلیں ہم لوگ اس وقت تک احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیا جاتا۔کل تشدد اور پتھراؤ پر بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ ظلم و تشدد ہمیں اپنے عہد سے پیچھے نہیں ہٹاسکتا۔ ان میں سے کئی زخمی خاتون نے کہاکہ اپنے عزم کے تئیں اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم لوگ سڑکوں پراس قانون کوواپس لینے کے لئے بیٹھی ہیں۔ اس کی واپسی کے بغیر ہم لوگ نہیں اٹھیں گی۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح پولیس اور فسطائی طاقتوں نے تشدد کو بڑھاوا دیا ہے وہ نہایت ہی افسوسناک اور ملک کی شبیہہ کو داغدار کرنے والا ہے۔
دریں اثنا ء دہلی کے حالات پر قابو پانے کے لئے وزیر داخلہ امت شاہ نے آج اعلی سطحی میٹنگ بلائی جس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، پولیس کمشنر امولیہ پٹائک، کانگریس کے لیڈر رسبھا ش چوپڑا اور بی جے پی کے لیڈر منوج تیواری اور رام ویر سنگھ ودھوڑی شامل تھے۔ مسٹر کیجریوال نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں مسٹر شاہ کی میٹنگ کو اچھا قدم بتاتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ دارالحکومت میں تشدد رکے۔میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ سبھی سیاسی پارٹیاں دہلی میں امن بحال کرنے میں تعاون کریں ۔
اس کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف طلبہ اور عام شہری احتجاج کررہے ہیں اور 24گھنٹے کا مظاہرہ جاری ہے جس میں اظہار یکجہتی کیلئے اہم لوگ آرہے ہیں۔دہلی میں تشدد کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مظاہرین نے سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے پولیس کے رویے کی مذمت کی ہے۔ اس کے علاوہ قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی میں ہی درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ نظام الدین میں شیو مندر کے پاس خواتین کامظاہرہ جاری ہے۔ تغلق آباد میں خاتون نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو وہاں سے بھگادیاتھا۔
خوریجی میں خاتون مظاہرین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اسی کے ساتھ اس وقت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر‘ سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ،بلی ماران، لال کنواں،کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک،بیری والا باغ، نظام الدین،جامع مسجدسمیت دیگر جگہ پر مظاہرے ہورہے ہیں۔اس کے علاوہ چننئی میں سی اے اے کے خلاف مظاہر ہ جاری ہے۔حالانکہ حوض رانی میں بھی پولیس کی زیادتی کی خبر سامنے آئی ہے۔
راجستھان کے امروکا باغ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف جاری مظاہرہ23ویں دن میں داخل ہوگیا۔ اس قانون کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کی ٹولی ان لوگوں کو گھروں میں جاکر اس قانون کے بارے میں بیدار کر رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ دوسری ریاستوں سے سماجی کارکنان اظہار یکجہتی کے لئے پہنچ رہے ہیں۔ کل مشہورسماجی کارکن شبنم ہاشمی سمیت متعدد لوگوں نے شرکت کرکے اظہار خیال کیا تھا۔
اس کے علاوہ راجستھان کے بھیلواڑہ کے گلن گری، کوٹہ، رام نواس باغ جے پور، جودھ پور’اودن پور اور دیگر مقامات پر،اسی طرح مدھیہ پردیش کے اندورمیں کئی جگہ مظاہرے ہور ہے ہیں۔ اندور میں کنور منڈلی میں خواتین کا زبردست مظاہرہ ہورہا ہے اور یہاں خواتین بہت ہی عزم کے ساتھ مظاہرہ کر رہی ہیں۔وہاں خواتین نے عزم کے ساتھ کہاکہ ہم اس وقت تک بیٹھیں گے جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی۔ اندور کے علاوہ مدھیہ پردیش کے بھوپال،اجین، دیواس، مندسور، کھنڈوا، جبل پور اور دیگر مقامات پر بھی خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں۔
اترپردیش قومی شہریت(ترمیمی) قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے لئے سب سے مخدوش جگہ بن کر ابھری ہے جہاں بھی خواتین مظاہرہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں وہاں پولیس طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہٹادیا جاتا ہے۔ وہاں 19دسمبر کے مظاہرہ کے دوران 22لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔ خواتین گھنٹہ گھر میں مظاہرہ کر رہی ہیں ا ور ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے اپنی موجودگی درج کروارہی ہیں۔ اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد میں چند خواتین نے احتجاج شروع کیا تھااب ہزاروں میں ہیں۔خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا اور اپنی آواز بلند کر رہی ہیں۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔ اترپردیش کے ہی سنبھل میں پکا باغ، دیوبند عیدگاہ،سہارنپور، مبارک پور اعظم گڑھ،اسلامیہ انٹر کالج بریلی، شاہ جمال علی گڑھ، اور اترپردیش کے دیگر مقامات پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔
شاہین باغ دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے بہار میں ہورہے ہیں اور وہاں دلت، قبائلی سمیت ہندوؤں کی بڑی تعداد مظاہرے اور احتجاج میں شامل ہورہی ہے۔ ارریہ فاربس گنج کے دربھنگیہ ٹولہ عالم ٹولہ، جوگبنی میں خواتین مسلسل دھرنا دے رہی ہیں ایک دن کے لئے جگہ جگہ خواتین جمع ہوکر مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اسی کے ساتھ مردوں کا مظاہرہ بھی مسلسل ہورہا ہے۔ کبیر پور بھاگلپور۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اس طرح یہ ملک کا تیسرا شاہین باغ ہے، دوسرا شاہین باغ خوریجی ہے۔سبزی باغ پٹنہ میں خواتین مسلسل مظاہرہ کر رہی ہیں۔ پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہار کھکڑیا کے مشکی پور میں، نرکٹیا گنج، مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی میں ململ اور دیگر جگہ، ارریہ کے مولوی ٹولہ،سیوان، چھپرہ، کھگڑیا میں مشکی پور،بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، مغربی چمپارن، بیتیا، سمستی پور، تاج پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی اور متعدد جگہ، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ میں خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے۔
دہلی میں شاہین باغ،، جامعہ ملیہ اسلامیہ،آرام پارک خوریجی،حضرت نظام الدین، قریش نگر عیدگاہ، اندر لوک، نورالہی،سیلم پور فروٹ مارکیٹ، موج پوری،جامع مسجد،،ترکمان گیٹ،،ترکمان گیٹ، بلی ماران، شاشتری پارک، کردم پوری، مصطفی آباد، کھجوری، بیری والا باغ، وغیرہ،رانی باغ سمری بختیارپورضلع سہرسہ بہار،سبزی باغ پٹنہ،، ہارون نگر،پٹنہ’شانتی باغ گیا بہار، مظفرپور، ارریہ سیمانچل بہار،بیگوسرائے بہار،پکڑی برواں نوادہ بہار،مزار چوک،چوڑی پٹی کشن گنج‘ بہار،مگلا کھار‘ انصارنگر نوادہ بہار،مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، دربھنگہ میں تین جگہ، مدھوبنی،سیتامڑھی، سمستی پور‘ تاج پور، سیوان،گوپال گنج،کلکٹریٹ بتیا‘ہردیا چوک دیوراج، نرکٹیاگنج، رکسول، کبیر نگر بھاگلپور، رفیع گنج، مہارشٹر میں دھولیہ، ناندیڑ، ہنگولی،پرمانی، آکولہ، سلوڑ، پوسد،کونڈوا،۔پونہ،ستیہ نند ہاسپٹل، مالیگاؤں‘ جلگاؤں، نانڈیڑ، پونے، شولاپور، اور ممبئی میں مختلف مقامات، مغربی بنگال میں پارک سرکس کلکتہ‘ مٹیا برج، فیل خانہ، قاضی نذرل باغ، اسلام پور، مرشدآباد، مالدہ، شمالی دیناجپور، بیربھوم، داراجلنگ، پرولیا۔ علی پور دوار،اسلامیہ میدان الہ آبادیوپی،روشن باغ منصور علی پارک الہ آباد یوپی۔محمد علی پارک چمن گنج کانپوریوپی، گھنٹہ گھر لکھنو یوپی، البرٹ ہال رام نیواس باغ جئے پور راجستھان،کوٹہ، اودے پور، جودھپور، راجستھان،اقبال میدان بھوپال مدھیہ پردیش، جامع مسجد گراونڈ اندور،مانک باغ، امروکا،پراکی، اندور، اجین،دیواس، کھنڈوہ،مندسور، گجرات کے بڑودہ، احمد آباد، جوہاپورہ، بنگلورمیں بلال باغ، منگلور، شاہ گارڈن، میسور، پیربنگالی گرؤنڈ، یادگیر کرناٹک، آسام کے گوہاٹی، تین سکھیا۔ ڈبرو گڑھ، آمن گاؤں کامروپ۔ کریم گنج، تلنگانہ میں حیدرآباد، نظام آباد‘ عادل آباد۔ آصف آباد، شمس آباد، وقارآباد، محبوب آباد، محبوب نگر، کریم نگر، آندھرا پردیش میں وشاکھا پٹنم‘ اننت پور،سریکاکولم‘ کیرالہ میں کالی کٹ، ایرناکولم، اویڈوکی،، ہریانہ کے میوات اور یمنانگرفتح آباد،فریدآباد،جارکھنڈ کے رانچی، کڈرو،لوہر دگا، بوکارو اسٹیل سٹی، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان ڈومبیولی میں 65 عمارتوں پر محکمہ شہری ترقی کی اہم میٹنگ، ‎غیر قانونی عمارتوں میں مقیم مکینوں کو راحت : ڈاکٹر شری کانت شندے

Published

on

Dr.-Shrikant-Shinde

ممبئی : کلیان ڈومبیولی میں 65 غیر قانونی عمارتوں میں مقیم ہزاروں خاندانوں کو آج اہم راحت میسر آئی ہے ان باشندوں کی حالت زار کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے، جنہیں طویل عرصے سے بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے، شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شریکانت شندے کی پہل پر آج شہری ترقی کی وزارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ کے دوران ڈاکٹر شری کانت شندے نے شہری ترقیات کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری مسٹر اسیم گپتا سے بھی ملاقات کی تاکہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے اور فوری راحتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ بلڈر دھوکہ باز عدالت کا حکم ہزاروں خاندان مصیبت میں بلڈرز نے ان عمارتوں کے مکینوں کے خلاف بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے, جس کے باعث عدالت نے عمارتیں خالی کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس فیصلے سے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونے کے خطرے ہے۔

مکینوں کی تشویشناک صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے اس بات پر زور دیا کہ بے قصور لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی اور انہیں ان کے جائز مکانات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے کہا کہ عدالت کے احکامات کا احترام کرتے ہوئے مکینوں کو راحت فراہم کرنے کے تمام ممکنہ آپشنز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ رہائشیوں کو ایک ہاؤسنگ سوسائٹی بنا کر قانونی عمل مکمل کرنا چاہیے، جس سے مقامی رہائشیوں کو زمین کے مالکانہ حقوق کی منتقلی میں آسانی ہو گی۔ تاہم، رجسٹریشن، دستاویزات، اور 7/12 کی منتقلی کے عمل میں کچھ تکنیکی رکاوٹیں باقی ہیں۔
‎رجسٹریشن جلد شروع کرنے کے لیے بلڈرز کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جائے گی۔

ڈاکٹر شندے نے بتایا کہ 65 عمارتوں میں سے زیادہ تر کی رجسٹریشن ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر شروع ہو سکتی ہے، جس کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی بلڈرز کے خلاف سخت کارروائی کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست کا شہری ترقی محکمہ، تھانے ضلع انتظامیہ، اور کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن مشترکہ طور پر ایک مشترکہ تجویز تیار کریں گے، جسے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایم ایل اے راجیش مورے، تھانے کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر شری کرشنا پنچال، میونسپل کمشنر ابھینو گوئل، اور شیو سینا کے وشواناتھ رانے، نتن پاٹل، روی پاٹل، روی مہاترے، راجن مراٹھے، گلاب وازے، پندھاری ناتھ پاٹل، اور ساگر میٹنگ میں موجود تھے۔

Continue Reading

جرم

واکولہ پانچ سالہ مغویہ بچی بازیاب ، پانچ گرفتار ، پنول میں بچی کو ماموں نے یرغمال بنایا تھا

Published

on

ممبئی پولس نے پانچ سالہ بچی کواغواکرنے کے الزام میں ماموں مومانی سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گروہ نے بچی کو اغوا کر فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا واکولہ پولس اسٹیشن کی حدود میں۲۲ نومبر کو نابالغ بچی کے اغوا کا کیس درج کیا گیا اس پر زون ٨ اور۷ میں متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی اس دوران تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ایک مشتبہ رکشہ پنول جاکر واپس لوٹی ہے اس رکشہ میں رات ۲ سے تین بجے کے دوران ایک مرد عورت رکشہ ڈرائیو ر اور بچی موجود تھی اغواکاروں کی شناخت ہوئی اور بچی کے ماموں لارنس نیکونیلس فرنانڈیز ۴۲ سالہ اور ان کی اہلیہ مومانی منگل ڈگری کے طور پر ہوئی ہے یہ دونوں ہی رکشہ سے پنول کی جانب گئے تھے اور یہ مغوی بچی کو فروخت کرنے والے تھے ان کے شناسا سنس کے قبضے سے مغویہ بچی برآمد کر لی گئی مطلوب ملزمین سے متعلق سنس نے تفتیش میں تفصیلات بتائی جس کے بعد نیو پنول رائے گڑھ سے وندرا دنیش چوان ۶۰ سالہ اور انجلی اجیت کورگاؤکر ۵۷ سالہ کو گرفتار کیا یہ مغویہ بچی کو 1,80,000/ میں فروخت کیا تھا اور ورندا چوان کو اس کے گھر سے زیر حراست لیا گیا اور بچی کو بحفاظت واکولہ لایا گیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے یہ کارروائی انجام دی اور بچی کو صحیح سلامت بازیافت کروایا گیا ۔ اس کیس میں پولس نے رکشہ ڈرائیور لطیف عبدالمجید شیخ ۵۲ سالہ سانتا کروز ساکن ، لارنس نیکلنس فرنانڈیز ۴۲ سالہ مزدور رائے گڑھ ، منگل ڈگرا جادھو ۳۸ سالہ رائے گڑھ ، کرن ماروتی سنس ۳۸ سالہ پنول ، ورندا ونیش چوان ۶۰ سالہ رائے گڑھ کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گوریگاؤں آراے سگنل پر اقدام قتل کی پاداش میں تین گرفتار

Published

on

ممبئی پولیس نے اقدام قتل کی کوشش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے تفصیلات کے مطابق 22 نومبر آر اے سگنل گوریگاؤں پر شکایت کنندہ زوہیب نعیم بیگ 22 سالہ اپنی موٹر سائیکل سے گزر رہا تھا وہاں سگنل بند ہونے کی وجہ سے تین نامعلوم حملہ آور نے اس پر حملہ کر دیا اور موٹر سائیکل کی چابی بھی چھین لی اور بلا وجہ تیز دھار دار ہتھیار اس کے پیٹ میں گھونپ دیا جس کے بعد پولیس نے اقدام قتل کا کیس درج کر لیا اور ان کی تلاش شروع کردی شکایت کنندہ اور اس کے دوست کے بیان کے مطابق دو افراد کو گوریگاؤں علاقہ سے گرفتار کر لیا اس کے ساتھ ایک کو آر اے سے گرفتار کر لیا ہے ان کے قبضے سے موٹر سائیکل اور اقدام قتل کے لئے استعمال چاقو بھی برآمد کر لی ہے ملزمین کی شناخت نعیم شہاب الدین دھوبی 26سالہ سمیر شہاب الدین دھوبی 30 سالہ اور ونود کمار پاڈیاجی 29 سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر انجام دی گئی اور اس میں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے ساتھ ہی آ لہ اقدام قتل بھی ضبط کر لیا گیا ہے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com