(جنرل (عام
انجمن مسلم شاہ برادری کے مہاراشٹر سمیت دیگر ریاست میں بڑھتے قدم

(خیال اثر)
انجمن مسلم شاہ برادری اپنے ریاستی صدر حاجی عبد الرحمن شاہ کی سر پر ستی میں اپنا دائرہ کار وسیع کر نے میں مصروف ہے۔ شاہ برادری کے اندرونی مسائل جیسے شادی بیاہ، تعلیم و تربیت اور خاص طور سے ان کے کاسٹ سر ٹیفیکٹ کی حصول یابی کے لئے ریاست بھر میں انجمن مسلم شاہ برادری کے ریاستی و ضلعی صدور و اراکین جد و جہد میں مصروف ہیں۔ انجمن مسلم شاہ برادری اپنی برادری کو متحد کرنے اور انہیں ان کا حق دلانے میں نہ صرف مہاراشٹر بلکہ اب بیرون ریاست میں اپنے قدم بڑھا رہی ہے۔ گذشتہ دنوں مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور اراکین کی قبل قدر جد جہد کو دیکھتے ہوئے سورت شہر کے فیروز بلڈر اور ان کے ساتھیوں نے خصوصی طور سے مہاراشٹر کے ریاستی صدر حاجی عبد الرحمن شاہ اور ان کے معاونین کو سورت مدعو کیا تھا۔ جہاں ان لوگوں کا شاندار پیمانے پر استقبال کیا گیا تھا ساتھ ہی ان لوگوں کی رہنمائی میں شاہ برادری کے مفاد میں کام کرنے کا عہد کیا تھا۔ سورت شہر میں برادری کو منظم کرنے اور انہیں متحد کرنے کی غرض سے شاہ برادری کے نائب صدر لطیف پہلوان نے کئی مرتبہ سورت کا دورہ کیا تھا۔ سورت شہر میں فیروز شاہ بلڈر کو برادری کے کام کاج پورا کرنے کی ذمہ داری بھی دی تھی۔ سورت کے صدر فیروز بلڈر نے گجرات کے شہر ویارا میں شاہ برادری کو منظم کرنے کی غرض سے رمضان شاہ اور دیگر ذمہ داروں سے گفتگو کے بعد لطیف پہلوان اور ریاستی صدر حاجی عبد الرحمن شاہ سے تبادلہ خیال کیا اور مہاراشٹر کے ذمہ داران کو ویارا آنے کی دعوت دی۔ فیروز شاہ بلڈر کی دعوت پر مہاراشٹر سے حاجی عبد الرحمن شاہ کی قیادت میں ریا ستی نائب صدر لطیف شاہ، اورنگ آباد پھلمبری کے صدر لقمان شاہ ،فیروز بلڈر سورت صدر، خلیل شاہ صدر مالپور کسارا، شبیر شاہ صدر مہسدی ،مالیگائوں کے مشتاق شاہ نے کل سورت اور ویارا کا دورہ کیا۔سورت شہر میں شاہ برادری کے لئے ملخصانہ طور سے کام کرنے والے فیروز شاہ بلڈر اور ان کے ساتھیوں نے وفد کا پر تپاک خیر مقدم کیا۔ گذشتہ دورے کے دوران سورت شہر کے میٹھی کھاڑی میں شاہ برادری کی جانب سے ایک اجتماعی شادی کا پروگرام طئے کیا گیا تھا مگر ملک میں کرونا کی وباء کی وجہ یہ پروگرام منعقد نہیں کیا جا سکا اس تعلق سے مہاراشٹر سے گئے وفد کے ساتھ سورت کے ذمہ داروں نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے آئندہ ماہ ۱۱؍ اکتوبر کو ملتوی اجتماعی شادی کا پروگرام کرنے کا طئے کیا ہے۔ سورت شہر کے مہاراشٹر سے گئے اس وفد نے فیروز شاہ بلڈر اور لطیف پہلوان کی کی نگرانی میں ویارا شہر کا دورہ کیا۔ جہاں مسلم شاہ برادری کی جانب سے ان لوگوں کا پر تپاک استقبال کیا ۔مہاراشٹر سے گئے اس وفد نے وہاں برادری کے مسائل کو سمجھا۔ انجمن مسلم شاہ برادری کے ریاستی صدر حاجی عبد الرحمن شاہ نے ویارا شہر میں شاہ برادری کے ذمہ دار کی حثیت سے رمضان شاہ کو شاہ برادری کا صدر بنایا۔ ویارا میں برادری کا کوئی جماعت خانہ نہ ہونے پر غور و خوض کیا گیا۔ اور اس کے بعد شہر میں ایک جگہ کا انتخاب کرتے ہوئے شاہ برادری کے لئے ایک جماعت خانے کی تعمیر کرنے بھی پروگرام بنایا گیا اور اس کا سنگ بنیا د مہاراشٹر کے ریاستی صدر حاجی عبد الرحمن شاہ کے ہاتھوں رکھا گیا۔ اس تعلق سے لطیف شاہ نے بتایا کہ ویارا شہر میں رمضان شاہ کو شاہ برادری کا صدر بنایا گیا ہے۔ اس اہم میٹنگ میں مہاراشٹر کے عفد کے ساتھ ببلو شاہ، فیروز شاہ بلڈر، صابر شاہ، فاروق شاہ، عمران شاہ اور برادری کے دیگر بزرگ و نوجوان شامل تھے۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا