Connect with us
Wednesday,12-November-2025

(جنرل (عام

متعدد مرتبہ حتمی بحث ہونے کے باوجود فیصلہ دینے سے قبل ججوں کو ٹرانسفر کردیا گیا، گلزار اعظمی

Published

on

gulzar azmi

ممبئی 16 اکتوبر
اترد یش کے شہر ورانسی میں واقع مشہور سنکٹ موچن مندر میں 2006میں ہوئے دہشت گردانہ واقعہ جس میں 28افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے مقدمہ کے اکلوتے ملزم مفتی ولی اللہ کی ضمانت پر رہائی کے لیئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے، گذشتہ کل جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ کے روبرو ضمانت عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی جس کے دوران جمعیۃ علماء کی جانب سے مقرر کیئے گئے وکیل عارف علی نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں تمام سرکاری گواہوں کے بیانات کا اندراج مکمل ہوچکا ہے نیز فریقین کی جانب سے متعدد مرتبہ حتمی بحث بھی کی گئی لیکن فیصلہ ظاہر کرنے سے قبل ہی ججوں کو منتقل کردیا گیا جس کی وجہ سے مقدمہ ختم نہیں پارہا ہے لہذا ملزم کو ضمانت پررہا کیا جائے۔
ایڈوکیٹ عارف علی نے عدالت کو مزید بتایاکہ گذشتہ دو دسالوں سے اس مقدمہ میں کوئی کا پیش رفت نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے ملزم ذہنی تناؤ کا شکار بھی ہوچکا ہے اور اس کے اہل خانہ بھی مایوس ہوتے جارہے ہیں اور دفاعی وکلاء بھی کئی بار حتمی بحث کرچکے ہیں لیکن ججوں کی منتقلی کی وجہ سے مقدمہ فیصل نہیں ہوپارہا ہے۔
ایڈوکیٹ عارف علی کی بحث سماعت کرنے کے بعد تین رکنی بینچ نے نچلی عدالت سے رپورٹ طلب کی ہیکہ آیا ابتک اس معاملے میں کیوں فیصلہ نہیں کیا گیا جبکہ عدالتی ریکارڈ سے لگ رہا ہیکہ متعدد مرتبہ حتمی بحث ہوچکی ہے۔ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو چار ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپنی سماعت ملتوی کردی۔
اس ضمن میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزم مفتی ولی اللہ کے معاملے میں تمام سرکاری گواہوں کی گواہی مکمل ہوچکی تھی اور استغاثہ اور دفاع کی حتمی بحث کا اختتام بھی ہوچکا تھا بس فیصلہ کا انتظار تھا لیکن سیشن جج کے اچانک تبادلے سے معاملہ التوا ء کا شکار ہوگیا جس کے بعد ملزم کی ضمانت پر رہائی کے لیئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا جس پر عدالت عظمی نے نچلی عدالت سے رپورٹ طلب کی ہے۔
گلزار اعظمی نے معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ7مارچ 2006 سنکٹ موچن مندر میں شام چھ بجے بم دھماک ہوا تھا جبکہ دوسرا دھماکہ ورانسی ریلوے اسٹیشن پر ہوا تھا جبکہ ایف آئی آر کا اندراج بم دھماکوں کے دوسرے دن یعنی کے8/ مارچ کو پولس اسٹیشن لنکا میں سب انسپکٹر سمرجیت کی فریاد پر درج ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مفتی ولی وللہ کو 5/ اپریل 2006ء کو لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر مندر میں بم دھماکہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعزیرات ہند کی دفعات 304,302,307,324 اور آتش گیر مادہ کے قانون کی دفعات 3,4,5 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ملزم ولی وللہ کے خلاف دو مقدما ت کا اندراج کیا گیا تھا جن کے نمبر 1786/2006اور 815/2011 ہیں جو زیر سماعت ہیں۔
سال2011ء میں غازیہ آباد کی خصوصی عدالت نے دونوں مقدمات کو یکجہ کرکے مقدمہ کی سماعت کا آغاز کیا،دوران مقدمہ ملزم کے خلاف گواہ دینے کے لیئے استغاثہ نے 48/ گواہوں کو عدالت میں پیش کیا تھا۔

(جنرل (عام

مالی سال 26 میں ہندوستان کی افراط زر 2.1 فیصد متوقع ہے، آر بی آئی کی شرح میں کمی کا امکان ہے۔

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر رواں مالی سال (مالی سال26) کے لیے اوسط مہنگائی 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے، جس کی وجہ خوراک کی گرانی میں کمی اور مانگ کے دباؤ پر مشتمل ہے، یہ بدھ کو ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ کیئر ایجریٹنگز نے اپنی رپورٹ میں کہا، "مانیٹری پالیسی کے نقطہ نظر سے، اگر ایچ2 مالی سال26 میں نمو کمزور ہوتی ہے، تو افراط زر کی تازہ ترین ریڈنگز شرح میں کمی کی گنجائش پیدا کر سکتی ہیں۔” ریٹنگ ایجنسی نے اپنی مالی سال26 کے آخر میں امریکی ڈالر/روپےکی پیشن گوئی کو 85–87 پر برقرار رکھا، جس کی وجہ ایک نرم ڈالر، ایک مضبوط یوآن، قابل انتظام کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) اور یو ایس-انڈیا تجارتی معاہدے کے آس پاس کی توقعات ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ عالمی تجارتی حجم 2025-26 میں اوسطاً 2.9 فیصد بڑھے گا۔ اس نے آئی ایم ایف کے اندازوں کا بھی حوالہ دیا کہ ہندوستان کی اشیا اور خدمات کی برآمدات 2030 تک جی ڈی پی کے تقریباً 16 فیصد تک رہ سکتی ہیں، جو کہ فی الحال 21 فیصد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 کی عالمی نمو کی پیشن گوئی میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا، تجارتی فرنٹ لوڈنگ اور تجارتی تناؤ میں بتدریج موافقت کے درمیان۔ مجموعی طور پر، مسلسل غیر یقینی صورتحال اور بڑھتی ہوئی تحفظ پسندی کے درمیان ترقی کے خطرات منفی پہلو کی طرف جھکے ہوئے ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں ہندوستان کی غیر پیٹرولیم برآمدات میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا، حالانکہ پیٹرولیم کی برآمدات مجموعی برآمدات کی نمو پر وزن رکھتی ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں درآمدات میں 4.5 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جس کی قیادت غیر پیٹرولیم اشیا نے کی۔ ایچ1 مالی سال26 میں امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا، اس نے مزید کہا کہ امریکہ تجارتی سامان کے لئے سب سے بڑا برآمدی مقام بنا ہوا ہے، جو ہندوستان کی کل برآمدات میں تقریباً 20 فیصد کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کو ہندوستان کی بڑی برآمدات میں، الیکٹرانک سامان اور پیٹرولیم مصنوعات کے علاوہ تمام اشیاء کی برآمدات میں ستمبر میں کمی دیکھی گئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پی ایم مودی نے ایل این جے پی اسپتال میں دہلی دھماکے میں بچ جانے والوں سے ملاقات کی۔

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو بھوٹان سے اپنی آمد پر سیدھے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال گئے، جہاں انہوں نے لال قلعہ دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات کی۔ پی ایم مودی بھوٹان کے اپنے دو روزہ دورے کے بعد دوپہر میں قومی دارالحکومت پہنچے۔ ہسپتال میں انہوں نے زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ پی ایم مودی کو اسپتال کے افسران اور ڈاکٹروں نے بھی بریفنگ دی۔ بھوٹان کے اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم نے دہلی کے لال قلعہ کے قریب مہلک کار دھماکے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ حکومت ذمہ داروں کے خلاف "سخت ترین کارروائی” کو یقینی بنائے گی۔ پی ایم مودی نے تھمپو میں کہا، "دہلی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ میں ان خاندانوں کے درد کو سمجھ سکتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” میں بھاری دل کے ساتھ یہاں آیا ہوں، پوری قوم دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہماری ایجنسیاں معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گی اور تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس سے پہلے دن میں، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکے کی تحقیقات کے لیے 10 افسران کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔ ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ 10 رکنی خصوصی ٹیم کی قیادت این آئی اے کے اے ڈی جی وجے ساکھرے کریں گے اور اس میں ایک آئی جی، دو ڈی آئی جی، تین ایس پی اور باقی ڈی ایس پی سطح کے افسران شامل ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے منگل کو دہلی دھماکے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کے ایک دن بعد یہ بات سامنے آئی ہے۔ یہ دھماکہ 10 نومبر کی شام کو ہوا جب لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کھڑی ہریانہ کی رجسٹرڈ کار میں دھماکہ ہوا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو دہلی دھماکہ کیس کی تحقیقات اور کثیر ریاستی تلاشیوں کا جائزہ لینے کے بعد کیس کو این آئی اے کے حوالے کیا، وزیر اعظم نریندر مودی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اعلیٰ سیکورٹی حکام کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ایچ ایم شاہ نے حکام کو سخت ہدایات جاری کیں کہ وہ جلد از جلد سازش کی تہہ تک پہنچ جائیں۔ دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ 1,000 سے زیادہ سی سی ٹی وی فوٹیج کلپس کو اسکین کیا جا رہا ہے، جن میں شبہ ہے کہ کار دھماکہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ تفتیشی ایجنسیاں سوشل میڈیا کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور دہلی بھر میں کئی مقامات سے موبائل فون ڈمپ ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان تمام موبائل فونز سے ڈمپ ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے جو لال قلعہ کے علاقے اور اس کے آس پاس سرگرم تھے۔ یہ ڈیٹا کار بم دھماکے سے جڑے فون نمبرز اور مواصلاتی روابط کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے۔ ایچ ایم شاہ نے این آئی اے، آئی بی اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ مل کر کام کریں، اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ ’’کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘‘۔ دہلی، اتر پردیش، بہار اور ممبئی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں پر ہجوم عوامی مقامات اور مذہبی مقامات کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ڈبلیو پی ایل نے نوجوان کرکٹرز کی نشوونما کو تیز کیا ہے : اسنیہ رانا

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر، ہندوستان کے آف اسپن آل راؤنڈر اسنیہ رانا نے ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کو ملک کی نئی نسل کے کرکٹرز کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور پختگی کا سہرا دیا ہے، جس نے انہیں ہندوستان کی تاریخی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھایا ہے۔ "ترقی ڈومیسٹک کرکٹ سے شروع ہوتی ہے، خاص طور پر اب جب کہ میچز ٹیلی ویژن پر دکھائے جاتے ہیں۔ نوجوان لڑکیاں اپنی ریاستوں کی نمائندگی کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور دیکھتی ہیں۔ ڈبلیو پی ایل نے اس پورے عمل کو تیز کر دیا ہے۔ شری چرانی کو دیکھیں، وہ بین الاقوامی کرکٹ میں نئی ​​ہیں لیکن بہت سکون کے ساتھ کھیلتی ہیں۔ یہ اعتماد بڑے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے سے آتا ہے،” سنیہ نے جیو اسٹار پر کہا۔ انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی خود اعتمادی اور اعتماد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سینئر ممبران ٹیم کو بھی اہم سبق فراہم کیا ہے۔ "آج کل کے نوجوانوں میں بہت زیادہ وضاحت اور اعتماد ہے۔ اپنے ابتدائی دنوں میں، ہم سوال پوچھنے میں شرماتے تھے، حالانکہ ہمارے بزرگ معاون تھے۔” "لیکن یہ لڑکیاں سیدھے اوپر جاتی ہیں اور کھل کر بات کرتی ہیں۔ ان کا خود اعتمادی متاثر کن ہے؛ ہم بھی ان سے سیکھتے ہیں۔ یہ بے خوف ذہنیت ایک ایسی چیز ہے جس نے خواتین کی کرکٹ کو بدل دیا ہے،” اسنیہ نے مزید کہا، جس نے ہندوستان کی فاتح مہم میں چھ کھیل کھیلے۔ انہوں نے ملک میں خواتین کی کرکٹ کی ترقی اور باقاعدہ بین الاقوامی میچوں کے یقینی اثرات پر بھی بات کی۔ "پہلے، ہم بین الاقوامی دوروں کے لیے لمبا انتظار کرتے تھے کیونکہ وہاں بہت کم میچ ہوتے تھے۔ اب، ہمیں بیرون ملک کھیلنے کے باقاعدہ مواقع ملتے ہیں، اور اس سے بہت فرق پڑا ہے۔ مختلف پچوں اور مختلف حالات میں کھیلنا آپ کو یہ سکھاتا ہے کہ کس طرح جلدی ایڈجسٹ ہونا ہے۔ اس نمائش نے واقعی ہماری ترقی میں مدد کی ہے۔” شیہ نے ورلڈ کپ کے دوران ٹیم کی لچک کو بھی اجاگر کیا، خاص طور پر تین لیگ مرحلے کے کھیل ہارنے کے بعد اور پھر آخر کار گھر پر ٹائٹل جیتنے کے لیے کونے کا رخ موڑ دیا۔ "یہ ٹیم ہر چیز میں مثبت رہی۔ لگاتار تین میچ ہارنے کے بعد بھی کوئی نہیں گھبرایا۔ ہمیں یقین تھا کہ ایک اچھا کھیل ہماری رفتار کو بدل سکتا ہے۔ سپورٹ سٹاف اور کھلاڑیوں نے کبھی اعتماد نہیں کھویا اور اس یقین نے ہمیں ہر طرح سے آگے بڑھنے میں مدد کی۔” ہندوستانی خواتین کرکٹ کے علمبرداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، سنیہ نے کہا کہ یہ فتح ان کی قربانیوں پر استوار ہے۔ "لوگ خود خواتین کی کرکٹ پر سوال اٹھاتے تھے۔ انجم چوپڑا، متھالی راج، جھولن گوسوامی، ویدا کرشنامورتی اور پنم راوت جیسے لیجنڈز نے اس مرحلے سے لڑا اور پھر بھی کھیل کو آگے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے ایسا پلیٹ فارم بنایا جس نے ہمارا سفر آسان بنا دیا۔ یہ ورلڈ کپ جیتنا اور ان کے ساتھ اس لمحے کو شیئر کرنا ہمارے لیے سب کچھ تھا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com