(جنرل (عام
مالیگاؤں شہر کی تمام میڈیم کی اسکولوں کو 9 مارچ سے 31 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ، پریس کانفرنس سے میئر طاہرہ شیخ و ڈپٹی کمشنر کاپڑنیس کا اظہار خیال
مالیگاؤں : (نامہ نگار )
ناسک سمیت مہاراشٹر بھر میں کورونا کی دوسری لہر انتہائی تشویشناک صورتحال تک پہنچ گئی ہے ۔اور اس صورت حال سے مالیگاؤں بھی محفوظ نہیں رہا ہے ۔آج شہر میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ سے انتظامیہ سمیت عوام کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں مالیگاؤں شہر کے تمام سرکاری محکمہ جات کی میٹنگ لی گئی جس میں ایڈیشنل کلکٹر، پرانت آفیسر ،تحصیلدار، ایڈنشل ایس پی اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی مشترکہ نمائندوں نے شرکت کی، اسی طرح شہر کے ڈاکٹر، سماجی اداروں کے ذمہ داران نے حالات کا جائزہ لیا ۔اس میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ 9 مارچ بروز منگل سے 31 مارچ تک شہر کی تمام میڈیم کی KG سے PG تک اسکول کالج بند رہیں گے ۔اسطرح کا اعلان آج میونسپل کارپوریشن میں میئر طاہرہ شیخ رشید کی آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ڈپٹی کمشنر و کورونا انسیڈنٹ کمانڈر نتن کاپڑنیس اور میئر طاہرہ شیخ رشید نے کیا ہے۔اس پریس کانفرنس میں میئر طاہرہ شیخ نے کہا ہمارے شہر میں آباد عوام کی جان کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔بچوں کا جان کی حفاظت کرنا بھی ہم سب کا اولین فرض ہے ۔میئر طاہرہ شیخ نے کہا کہ پورے مہاراشٹر میں کورونا کے مریض بڑھ رہے ہیں ۔ہم احتیاط برتیں اور اپنے شہر کی حفاظت کریں ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اسکولوں اور کوچنگ کلاس میں سوشل ڈسٹنسنگ کا پالن نہیں ہورہا ہے ۔ہمارے شہر کو بچانا ہے تو ہمیں احتیاط کرنا ضروری ہے ۔یہ کارپوریشن کا فیصلہ عوام کے حق میں ہیں۔میئر طاہرہ شیخ نے کہا کہ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔مریضوں کی نشاندہی کرائیں اور اپنا علاج کروائیں ۔سہارا ہاسپٹل، سول ہاسپٹل اور حج ہاؤس کووڈ سینٹر رہیں گے ۔میئر طاہرہ شیخ نے کہا کہ عوام کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن احتیاط کرنا ضروری ہے ۔صرف اسکولوں اور کوچنگ کلاس کو کیوں بند کیا جارہا ہے؟ کیا شہر میں اسکولی بچوں کو کورونا ہوا ہے؟ اسکی تفصیلات کیا ہیں؟ اسطرح کا سوال نمائندہ بیباک نے ڈپٹی کمشنر سے کیا تو موصوف نے کہا ایوریج تعداد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس پر میئر طاہرہ شیخ نے کہا کہ جب بچہ صحت مند اور تندرست رہیگا تو ہی وہ پڑھائی کریگا ۔اس لئے عوام کو گھر پر پانے بچوں کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے ۔اساتذہ آن لائن تعلم پر دھیان دیں اور ورک فراہم ہوم کریں ۔اس معاملہ میں دس روز قبل اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کے ساجد نثاع احمد اور رئیس کلرک نے اسکولوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔اس ضمن میں نائب کمشنر نے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنے کی منصوبہ سماجی اداروں کی جانب سے کی گئی مانگ کے مطابق بھی لی جارہی ہے ۔دسویں اور بارہویں جماعت کو جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا لیکن سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ ۔کورونا کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا اسکولوں کی ذمہ داری ہے ۔اسی طرح انہوں نے کہا کہ اب شہر میں کسی بھی شادی بیاہ کی تقریبات کیلئے کارپوریشن سے اجازت لینا ضروری ہوگا ۔اسکے لئے وارڈ کمیٹی سے رابطہ کیا جائے ورنہ قانونی کاروائی ہوگی ۔
(جنرل (عام
بلدیاتی انتخابات میں کوٹہ پر 50 فیصد کی حد کی تعمیل کریں : سپریم کورٹ نے مہا حکومت، ایس ای سی کو بتایا

نئی دہلی، 25 نومبر، سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے اضافی وقت مانگنے کے بعد سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) سے تحفظات پر 50 فیصد کی حد سے متعلق مشاورت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سوریہ کانت اور جسٹس جویمالیہ باغچی کی بنچ کو ایس ای سی نے مطلع کیا کہ 246 میونسپل کونسلوں اور 42 نگر پنچایتوں کے انتخابات 2 دسمبر کو پہلے ہی مطلع کیے جا چکے ہیں، اور کئی بلدیاتی اداروں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید عرض کیا کہ ضلع پریشدوں، میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایت سمیتیوں کے انتخابات کی اطلاع ابھی باقی ہے۔ ان گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے،سی جے آئی نے ریمارک کیا کہ 57 مقامی اداروں میں اضافی ریزرویشن سپریم کورٹ میں زیر التواء کارروائی کے نتائج سے مشروط رہے گی۔
سی جے آئی کانت کی زیرقیادت بنچ نے مزید کہا کہ ایس ای سی کو مزید کسی بھی انتخابی اطلاعات میں 50 فیصد کوٹہ کی حد سے تجاوز نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ایس ای سی کو بتایا، "یہ 57 ان کارروائیوں کے نتیجے کے تابع ہوں گے۔ آپ کے مطلع کردہ مزید انتخابات کے لیے 50 فیصد کی حد کی تعمیل کرنی چاہیے۔” اس سال مئی میں، سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی انتخابات چار ماہ کے اندر مکمل کیے جائیں، اور او بی سی ریزرویشن کو 2022 سے پہلے کے جے کے کے مطابق بحال کیا جائے۔ بنتھیا کمیشن کا قانونی فریم ورک۔ اس نے واضح کیا کہ انتخابات بنتھیا کمیشن کی سفارشات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے نتائج سے مشروط ہوں گے۔ بعد ازاں 16 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں، عدالت عظمیٰ نے اس سال اگست تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنی سابقہ ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہنے پر ریاستی حکام کی نکتہ چینی کی، اور ایک بار پھر ایس ای سی کو حکم دیا کہ ریاست میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی کہ حد بندی کی مشق مکمل کی جائے، 31 اکتوبر کو کسی بھی طرح کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ بلدیاتی انتخابات
(جنرل (عام
تھانے میونسپل کارپوریشن نے پائپ لائن کے کاموں کے نفاذ کی وجہ سے 24 گھنٹے پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا

تھانے : تھانے میونسپل کارپوریشن نے شہر بھر میں 24 گھنٹے پانی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اندرا نگر واٹر ٹینک اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی پائپ لائن کے کاموں کو نافذ کرنے کے لیے بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر لے کر، 26/11/2025 بروز بدھ صبح 9 بجے سے جمعرات، 27/11/2025 کو صبح 9 بجے تک پانی کی فراہمی 24 گھنٹے کے لیے معطل رہے گی۔ "حالیہ ماضی میں، تھانے میونسپل کارپوریشن کی واگل وارڈ کمیٹی اور لوک مانیہ ساورکر نگر وارڈ کمیٹی کے تحت اندرا نگر سمپا کو پانی کی فراہمی کے لیے 1168 ملی میٹر قطر کا پانی کا پائپ بچھایا گیا ہے۔ اس پانی کے پائپ کو فعال بنانے کے لیے، اندرا نگر ناکہ پر 750 ملی میٹر قطر کے پانی کے پائپ پر والو نصب کرنا ضروری ہے،” ٹی ایم سی نے کہا۔ بند کی مدت کے دوران، تھانے میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقوں بشمول اندرا نگر جلکمبھ، سری نگر جلکمبھ، وارلیپاڈ جلکمبھ، کیلاس نگر رینو ٹینک، روپادیوی جلکمب، روپادیوی رینو ٹینک، رام نگر جلکمبھ، یور ایئرفورس جلکمب، لوک مانیہ جلکبھ وغیرہ میں پانی کی سپلائی 4 گھنٹے مکمل طور پر بند رہے گی۔
ٹی ایم سی نے شہریوں کو بتایا کہ پانی کی سپلائی شروع ہونے کے بعد اگلے 1 تا 2 دنوں تک پانی کی سپلائی کم پریشر پر رہے گی۔ اس کے علاوہ پانی کی کٹوتی کے دوران پانی کفایت شعاری سے استعمال کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قبل ازیں 22 نومبر کو بی ایم سی نے باندرہ ویسٹ میں پالی ہل ریزروائر کے انلیٹ والو کی مرمت کا کام شروع کیا تھا۔ اس کام کی وجہ سے کھار ڈنڈا اور باندرہ کے کچھ حصوں میں کم پریشر سے پانی آیا۔ بی ایم سی نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ حفاظتی احتیاط کے طور پر اگلے 4-5 دنوں تک پینے کے پانی کو ابالیں اور فلٹر کریں۔ کانتواڑی کے کچھ حصے، پالی ناکہ، پالی گاؤتھن، شیرلی، اور راجن اور مالا گاؤں کے حصے؛ کھار ڈنڈا کولیواڑا، چوئم گاؤتھن، گجدھربند بستی کے اضافی حصے اور کھر ویسٹ؛ نیز ہنومان نگر، لکشمی نگر، یونین پارک روڈ نمبر 1 سے 4، اور پالی ہل اور چوئم گاؤں کے کچھ حصے۔
(جنرل (عام
پی ایم مودی، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ‘دھواجاروہن اتسو’ سے پہلے رام مندر میں پوجا کی

ایودھیا، 25 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کو شری رام دربار گربھ گرہ اور شری رام للا میں تاریخی ‘دھواجاروہن اتسو’ (پرچم اتارنے کی تقریب) سے پہلے ویدک مانتا کے درمیان پوجا کی۔ رام دربار میں بھگوان رام کی شاہی شکل میں ایک شاندار بت پیش کیا گیا ہے، جس میں سیتا، لکشمن، بھرت، شتروگھن اور ہنومان کے بتوں کے ساتھ مل کر ایک شاہی ٹیبلو میں ترتیب دیا گیا ہے جو خدائی دربار کی شان کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے پہلے دن میں، پی ایم مودی کا پرجوش استقبال کیا گیا جب وہ ایودھیا پہنچے جس کا انتظار ‘دھواجاروہن اتسو’ کے لیے کیا گیا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ساکیت کالج ہیلی پیڈ پر ان کا استقبال کیا، جس کے بعد وزیر اعظم ایک متحرک روڈ شو کی قیادت کرتے ہوئے مندر کے احاطے کی طرف روانہ ہوئے۔ پی ایم مودی نے وسیع رام مندر کمپلیکس کے اندر واقع سپت مندر میں بھی پوجا کی۔ یہ سات مندر مہارشی وشیست، مہارشی وشوامتر، مہارشی آگستیہ، مہارشی والمیکی، دیوی اہلیہ، نشادراج گوہا، اور ماتا شبری کی عزت کرتے ہیں۔ سپت مندر قابل احترام گرووں، عقیدت مندوں اور ساتھیوں کی نمائندگی کرتے ہیں جنہوں نے بھگوان رام کی زندگی میں اہم کردار ادا کیا، اور کمپلیکس میں ان کی موجودگی ان کی پائیدار اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس کے بعد پی ایم مودی شیشاوتر مندر اور ماتا اناپورنا مندر گئے اور وہاں اپنی پوجا کی۔ تقریباً 12:00 بجے، وزیر اعظم رام مندر کی تعمیر کی رسمی تکمیل کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب میں حصہ لیں گے۔ یہ تقریب ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے گہرے ثقافتی اور روحانی معنی رکھتی ہے۔ جھنڈا، خاص طور پر رام مندر کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس کی لمبائی 22 فٹ اور چوڑائی 11 فٹ ہے۔ احمد آباد، گجرات کے ایک پیراشوٹ ماہر نے ڈیزائن کیا ہے، اس جھنڈے کا وزن 2 سے 3 کلو گرام کے درمیان ہے اور اسے اونچائی اور ہواؤں کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ تقریب ایودھیا کے ارد گرد قائم ہونے والی ثقافتی نشاۃ ثانیہ میں ایک اور سنگ میل کی نشان دہی کرتی ہے، قائدین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جھنڈا نہ صرف مذہبی عقیدت بلکہ ہندوستان کی پائیدار تہذیبی اقدار کی بھی علامت ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
