Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

آج 6 دسمبر یوم سیاہ پر بابری مسجد مسلمانوں کو آواز دے رہی ہیں

Published

on

babri-masjid

(وفا ناہید)
بابری مسجد قطعہ اراضی پر فیصلہ آئے آج 28 دن ہوگئے. حالانکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں تھا. ناہی انصاف پر مبنی تھا. یہ فیصلہ سراسر آستھا کی بنیاد پر تھا. سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھی جمہوریت کا قتل تھا. جمہوریت کا ایک بار قتل اس وقت ہوا تھا جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تھا. اتنا تو سب کو پتہ تھا کہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں آئے گا. پھر بھی سپریم کورٹ پر , قانون پر مسلمانوں کو بھروسہ تھا. آخر مسلمانوں کے دل میں جلی آس کی وہ ننھی سی چنگاری بھی بجھ گئی. حالانکہ جمعیت علماء (ارشد مدنی) نے ریویو پٹیشن داخل کی ہے. مگر اس کا بھی وہی حشر ہوگا یہ ہم سب جانتے ہیں. جس ملک میں مسلمانوں کا وجود برداشت نہیں کیا جارہا ہے. اس ملک میں اس کی عبادت گاہوں کی حفاظت چہ معنی دارد. جس ملک کو آزاد کرانے کے لئے مسلمانوں نے خون کی ندیاں بہا دی تھی. آج اسی ملک میں اس سے حب الوطنی کا ثبوت مانگا جاتا ہے. ان کی قدیم بابری مسجد پر ایک شازش کے تحت دھیرے دھیرے اس طرح شکنجہ کسا گیا کہ 6 دسمبر 1992 کے منحوس دن ایک منصوبہ بند شازش کے تحت بابری مسجد شہید کردی گئی. بابری مسجد شہادت کے بعد 92 ,93 کے فسادات میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا گیا. ان کی ماں بہنوں کی عصمتوں کو تار تار کیا گیا. اس جمہوری ملک میں جس طرح پرامن احتجاج پر مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا. وہ جمہوریت کی دھجیاں اڑانے کے لیے کافی تھا. آج پھر 6 دسمبر ہے یعنی یوم سیاہ. بابری مسجد شہادت کے بعد سے مسلمان 6 دسمبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں. مالیگاؤں میں مرحوم بزرگ رہنما ساتھی نہال احمد بازوؤں پر کالی فیت باندھ کر یوم سیاہ پر احتجاج کرتے تھے. مرحوم نے وصیت کی تھی کہ ان کے انتقال کے بعد ان کے اس احتجاج کو بابری مسجد کی بازیابی تک جاری رکھا جائے . آج نہال احمد تو ہمارے درمیان نہیں ہے مگر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی آج 6 دسمبر کو کالی فیت باندھ کر شہر میں 3 بج کر 45 منٹ پر اذان دے گی اور اپنا پرامن احتجاج کریں گی. یہاں ایک سوال قابل غور ہے کہ کچھ سیاسی و غیر سیاسی افراد اور کچھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہمیں قبول کرلینا چاہئے. ریویو پٹیشن سے صرف وقت ضائع ہوگا. اب ان احمقوں کی جنت میں رہتے والوں سے کون بولے کہ مسلمان جس جگہ مسجد بناکر نماز پڑھ لیں وہ جگہ تا قیامت مسجد ہی رہتی ہے. مسجد اللہ کا گھر ہے. اب بابری مسجد میں لوگوں نے شیلانیاس کی یا مورتیاں رکھیں مگر ہے تو وہ مسجد ہی اور اس کی ایک اینٹ پر بھی کسی کا حق نہیں ہے. شاید خدا ہم سے ناراض ہیں اسی لئے آج ہم بابری مسجد کو دوبارہ حاصل کرنے میں ناکام ہے. اگر ہم سچے دل سے تائب ہوکر بارگاہ خدا وندی میں بغیر کسی تفریق کے ایک صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں تو ہمارا یہ اتحاد ہی اس زعفرانی ٹولے کے حوصلے پست کرے گا. کہتے ہیں کہ جب ہمارے گناہ بڑھ جاتے ہیں تو خدا ہم پر ایک ظالم حکمراں کو مسلط کردیتا ہے. مسلمانوں اپنے ایمان, اپنے دین کے لیے ایک ہوجاؤ تو پھر کسی شرپسند عناصر کی ہمت نہیں ہوگی کہ وہ تمہاری بابری مسجد تم سے چھین سکے. آقائے رحمت صلعم کے امتی ہونے کا دعویٰ کرتے ہو تو اپنے دلوں سے کینہ کو نکال کر ایمان کی روشنی سے بھر دو اور متحد ہوجاؤ کہ تمہاری بابری مسجد تم کو آواز دے رہی ہے.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com