Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

داعش معاملہ ملزم اللہ رکھا کی ضمانت عرضداشت ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے منظور

Published

on

ممبئی : ممنوع تنظیم داعش کے توسط سے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا مبینہ منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت گرفتار اللہ رکھا ابوبکر منصوری نامی ملزم کی ضمانت عرضداشت کو گذشتہ ماہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ مجموعی طور پر اس کے خلاف ثبوت موجود ہیں لہذا اسے ضمانت پر رہا نہیں کیا جاسکتا، نچلی عدالت کے فیصلہ کو ملزم کو قانونی امداد پہنچانے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس تعلق سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزم کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت کو ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے سماعت کے لئے قبول کرلیا ہے، اور جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس این بی سوریہ ونشی نے حکم دیا کہ ضمانت عرضداشت پر بحث 14 نومبر کو جائے گی۔ جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ کریتیکا اگروال ممبئی ہائی کورٹ میں پیش ہوئی، جبکہ ضمانت عرضداشت بحث سینئر ایڈوکیٹ شریف شیخ کریں گے۔ ضمانت عرض داشت میں بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں حالانکہ این آئی اے اور اے ٹی ایس نے چارج شیٹ داخل کردی ہے، لیکن چارج شیٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ واضح ہوتا ہیکہ ملزم کو صرف اور صرف شک اور دیگر ملزم کے بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، نیز قانون کی نظر میں ایسے ثبوتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور ملزم کے خلاف انفرادی طور پر کوئی ثبوت تحقیقاتی دستہ عدالت میں پیش نہیں کرسکا ہے۔ عرضداشت میں مزید بتایا گیا کہ خصوصی جج نے ضمانت عرضداشت مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملزم اللہ رکھا کے خلاف ویسے تو بالراست اور انفرادی طور پر کوئی ثبوت نہیں ہے، لیکن اگر اس کا مقدمہ دیگر ملزم کے ساتھ منسلک کر کے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دونوں ملزمین نے ملکر کا سارش رچی تھی، نیز دونوں ملزمین کے خیالات مجرمانہ ہیں۔ عرضداشت میں کہا گیا کہ صرف خیالات کی بنیاد پر ملزم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید کرکے نہیں رکھا جاسکتا بلکہ تفتیشی ایجنسی کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ حقیقی طور پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ عرض داشت میں مزید کہا گیا کہ ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا، لہذا اسے ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے، کیونکہ وہ اپنے خاندان کااکلوتا کمانے والا فرد ہے، جس کی گرفتاری کے بعد سے اس کا خاندان مفلسی کی حالت میں زندگی گذارنے پر مجبو رہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال تحقیقاتی دستوں نے ملزمین فیصل مرزا اور اللہ رکھا کو داعش کے ہم خیال اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کاالزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سڑک کے کنکریٹ کام میں لاپرواہی برتنے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی، اگلے 2 سال کے لیے ٹینڈر میں حصہ لینے پر پابندی، جرمانہ بھی عائد

Published

on

Road

بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے دائرہ کار میں سڑکوں کو گڑھوں سے پاک بنانے کے مقصد سے تیزی سے سیمنٹ کنکریٹ سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔ بی ایم سی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے پر زور دے رہا ہے کہ یہ کام اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہو۔ کم معیار یا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں، آرے کالونی کے علاقے میں سڑک کے کنکریٹ کے کام میں ناقابل قبول تاخیر کرنے والے ٹھیکیدار کو اگلے 2 سال کے لیے بی ایم سی کے تمام محکموں کی ٹینڈر کارروائی میں شرکت سے روکا گیا ہے، اور 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسی طرح، 2 ریڈی مکس کنکریٹ (آر ایم سی) پلانٹس کی رجسٹریشن منسوخ* کر دی گئی ہے اور انہیں 6 ماہ کے لیے کسی بھی بی ایم سی پروجیکٹ کے لیے کنکریٹ مکس کی فراہمی سے منع کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، 2 سڑک کنٹریکٹرز پر 20-20 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ یہ تمام کارروائیاں بی ایم سی کمشنر جناب بھوشن گگرانی کی ہدایت پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ سڑکوں کے کنکریٹ کام میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا خامی برداشت نہیں کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مخصوص واقعات :

  1. آرے کالونی – دنکر راؤ دیسائی روڈ :
  • ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹس) جناب ابھیجیت بانگر کے معائنے میں کام کا معیار خراب پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کی گئی، 5 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا اور فوری اصلاح کی ہدایت دی گئی۔
  • مرمت میں بھی تاخیر پر، 2 سال کے لیے ٹینڈر میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی۔
  1. ڈاکٹر نیتو مانڈکے روڈ، ایم-ایسٹ وارڈ – 20 مارچ 2025 :
  • اچانک معائنے کے دوران، سلمپ ٹیسٹ میں فرق پایا گیا (پلانٹ پر 160ایم ایم، سائٹ پر 170ایم ایم)۔
  • کنکریٹ لوڈ مسترد کر دیا گیا، گاڑی واپس بھیجی گئی، آر ایم سی پلانٹ پر 20 لاکھ کا جرمانہ لگا اور 6 ماہ کی پابندی عائد ہوئی۔
  1. کاراگروہ روڈ، بی وارڈ – 1 اپریل 2025 :
  • پلانٹ پر سلمپ 65ایم ایم جبکہ سائٹ پر 180ایم ایم پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار اور آر ایم سی پلانٹ کو نوٹس دی گئی، غلطی تسلیم کرنے کے باوجود 20 لاکھ روپے کا جرمانہ اور 6 ماہ کی سپلائی پابندی لگائی گئی۔

سلمپ ٹیسٹ کی اہمیت :
سلمپ ٹیسٹ کنکریٹ کی “ورک ایبلیٹی” یعنی کام کرنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سے سیمنٹ اور پانی کے تناسب کا پتہ چلتا ہے۔ اگر پانی زیادہ ہو جائے تو معیار پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اسی لیے بی ایم سی نے ریڈی مکس پلانٹس اور سائٹس – دونوں جگہوں پر سلمپ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر جناب ابھیجیت بانگر نے کہا کہ بی ایم سی افسران خود کام کا معائنہ کر رہے ہیں، اور اگر کوئی خامی پائی گئی تو ذمہ دار فرد یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمام کنٹریکٹرز کو ہوشیار رہنا ہوگا، کیونکہ معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎نیشنل ہیرالڈ اراضی کے غلط استعمال کے معاملے میں کارروائی کی جانی چاہئے – انیل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے مطالبہ کیا

Published

on

fadnavis & anil

ممبئی : ممبئی – “نیشنل ہیرالڈ” کے دفتر، نہرو لائبریری اور ریسرچ سینٹر کے لیے 1983 میں ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کو باندرہ (ایسٹ) کے علاقے میں سروے نمبر 341 میں دی گئی سرکاری زمین کا غلط استعمال کیا گیا ہے، گوتم چٹرجی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے۔ اس پس منظر میں آر ٹی آئی کارکن انل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ‎تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمین پر 83 ہزار مربع فٹ تعمیر کی گئی ہے, جس میں 11 ہزار مربع فٹ تہہ خانے اور 9 ہزار مربع فٹ بالائی منزل کا اضافی استعمال بھی شامل ہے, جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ قواعد کے مطابق صرف 15 فیصد کمرشل استعمال کی اجازت تھی, لیکن اس کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہاسٹل کے لیے مختص اضافی اراضی بھی قواعد کو نظر انداز کر کے ادارے کو دی گئی۔

‎2001 میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ایک متنازعہ حکم کے تحت، لیز پر دی گئی زمین کو براہ راست ملکیت میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور 2.78 کروڑ کا سود معاف کر دیا گیا تھا، جسے کمیٹی نے قواعد کے خلاف قرار دیا ہے اور اس پر نظر ثانی کی سفارش کی ہے۔ ‎انیل گلگلی نے خط کے ذریعے وزیر اعلیٰ سے درج ذیل مطالبات کیے ہیں۔ مذکورہ زمین کو حکومت کو واپس لینے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ ‎معاف شدہ سود کی رقم اور اضافی جرمانہ وصول کیا جائے۔ عمارت کی ایک منزل پر پسماندہ طبقے کے طلباء کے لیے ہاسٹل شروع کیا جائے۔ باقی ماندہ زمین پر لائبریری اور ریسرچ سنٹر شروع کرنے کی ہدایات دی جائیں۔ گوتم چٹرجی کی تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔ ‎انیل گلگلی نے کہا، ’’اس معاملے میں منصفانہ انصاف کو یقینی بنانا اور سرکاری زمین کا عوامی مفاد میں استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔‘‘

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com