Connect with us
Friday,11-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں سمیت ریاست بھر میں آج اسمبلی انتخاب کے نتائج کا اعلان

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید) 21 اکتوبر کو مالیگاؤں میں اسمبلی الیکشن کا مرحلہ پرامن طریقے سے مکمل ہوا تھا، کل (آج) جمعرات اکتوبر کی صبح ساڑھے 8 بجے ووٹوں کی گنتی چھترپتی شیواجی مہاراج جمخانہ میں شروع ہوگی. آوٹر حلقہ اسمبلی 115 کا اسٹرانگ کیمپ روٹری اسپتال کے پاس واقع سرکاری گودام ہے، 1.24 سب سے پہلے پوسٹل ووٹوں کی گنتی کی جائے گی، ایک اندازے کے مطابق ساڑھے 8 سو کے قریب پوسٹل ووٹ ہے، پوسٹل ووٹوں کی گنتی کے بعد ووٹنگ مشینوں کو متعلقہ ٹیبل تک پہنچایا جائے گا. نمائندے کو اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق الیکشن محکمہ نے ووٹوں کی گنتی کے لئے 14 ٹیبل کا انتظام کیا ہے، ایک ٹیبل پر 4 ملازمین کو تعینات کیا جائے گا،اس طرح 150 ملازمین ووٹوں کی گنتی کریں گے،ووٹوں کی گنتی کے لئے ایک امیدوار کو 16 کاؤنٹنگ ایجنٹ نامزد کئے جانے کی اجازت دی گئی ہے،امیدواروں کے ذریعے نامزد کئے جانے والے کاؤ نٹنگ ایجنٹ کا فوٹو اور نمونہ فارم کی خانہ پری کئے جانے کا کام آج دوپہر مکمل کر لیا گیا ہے، تمام مشینیں اسٹرانگ روم میں رکھ کر پورے روم کو سیل کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی 24 گھنٹے کے لئے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کردی گئی ہے، جو 8 گھنٹے کے حساب 3 شفٹ میں اپنی ڈیوٹی کی انجام دہی کررہے ہیں، اسٹرانگ روم کے باہر سی سی ٹی وی کیمرہ کی تنصیب کردی گئی ہے، ساتھ ہی غیر ضروری افراد کا داخلہ اسٹرانگ روم کے قریب ممنوع ہے، کاؤنٹنگ والے روز عوام کو اسٹرانگ روم سے 500 میٹر ہی روک دیا جائے گا، صرف کاؤنٹنگ ایجنٹ اور اخباری نمائندوں کو الگ الگ دروازوں سے اندر داخل ہونے کی اجازت ہے، مشرقی دروازے سے کسی شخص کے داخلے کی اجازت نہیں ہے شیواجی جمخانہ کے شمالی اور جنوبی دروازے سے داخلے کی اجازت ہے، 24 اکتوبر کو ٹھیک ساڑھے 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوجائے گی 14 ٹیبل پر ووٹوں کی گنتی ہوگی اور ہر راؤنڈ کے مکمل ہونے کے بعد کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں اس کا اعلان کیا جائے گا. قیاس لگایا جارہا ہے کہ 20 راؤنڈ میں گنتی کا مرحلہ مکمل ہوجائے گا اور حتمی نتائج کا اعلان کردیا جائے گا، واضح رہے کہ اسمبلی الیکشن کے لئے ووٹرس کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار 667 تھی، اس طرح 21 اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی الیکشن میں 1, لاکھ 99 ہزار 812 ووٹرس پولنگ میں حصہ لیا. دیکھا جائے تو 96 ہزار 855 ووٹرس نے ووٹنگ نہیں کی اور الیکشن سے غیر جانبدار رہے. اس اسمبلی الیکشن میں این آر سی کا خوف عوام پر شدت سے نظر آیا. اسی طرح دوسری ریاستوں اور بیرون شہر تلاش معاش کے حصول میں سرگرداں حضرات نے بھی این آر سی کے ڈر کی وجہ سے اپنے کام سے چھٹی لے کر پولنگ کے دن شہر پہنچ گئے اور ووٹنگ میں حصہ لیا. تاکہ ان کے جمہوری حق کا ریکارڈ حکومت کے پاس محفوظ رہے. ذرائع سے ملی مزید معلومات کے مطابق جن 96 ہزار 855 ووٹرس نے ووٹنگ نہیں کی ان کے بارے میں جب معلومات لی گئی تو جو وجوہات سامنے آئیں اس کے مطابق جن ووٹروں کا نام الیکشن یادی میں موجود نہیں تھا. جن کے ناموں میں غلطی کی نشاندہی ہوئی تھی، اور جن ووٹروں کے نام دوسرے پولنگ بوتھ پر ٹرانسفر کر دیئے گئے تھے. علاوہ ازیں جو ووٹرس بیمار بیمار تھے. تو کچھ ووٹروں کو وقت پر ووٹر سلپ نہیں مل سکی تھی. ایسے تمام ووٹرس اپنے حق رائے دہی کے استعمال سے محروم رہ گئے. چونکہ اسمبلی انتخاب دو رخی تھا اور شروع سے ہی کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان کے درمیان گروہی تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا. لہذا نتائج کے اعلان کے بعد کسی طرح کے تصادم سے بچنے کی غرض سے دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے لئے الگ الگ مقام پر نتائج کا انتظام کیا جائے گا. ریٹرنگ آفیسر وجیہ آنند شرما کے مطابق قرعہ اندازی کے ذریعے 5 پولنگ بوتھ WPAT مشینوں کی پرچیاں گنی جائے گی. تاکہ کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہے اس کا اندراج برابر ہے یا نہیں اس کی جانچ کی جائے گی. اس طرح آوٹر حلقہ اسمبلی میں پولنگ بوتھوں کی تعداد 300 سے زائد ہے. لہذا آوٹر حلقہ اسمبلی کی گنتی کے لئے 22 راؤنڈ لگ سکتے ہیں.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق وقف بچاو ہفتے کا آغاز ـ مساجد میں بیانات، کالی پٹی کا اہتمام

Published

on

Protests

ممبئی ۱۱ اپریل، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق آج جمعہ ۱۱ اپریل سے تحفظ اوقاف ہفتے کا آغاز ہوا، اس کے تحت شہر کی بیشتر مساجد میں اوقاف کی اہمیت، ضرورت، اور افادیت پر علماء وائمہ کرام کے بیانات ہوئے، موجودہ وقف ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۵ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی گئی، یہ بتایا کہ اوقاف سلسلے میں حکومت کے اس نئے قانون سے ہندوستان میں ہمارے بزرگوں کی وقف کردہ ہزاروں ایکٹر زمین خطرے میں پڑسکتی ہے، اوقاف پر جن لوگوں نے ناجائز قبضے کررکھے ہیں اس قانون کے بعد وہ ناجائز قبضے بارہ سال بعدجائز کہلائیں گے، اسی طرح اس ایکٹ کی دیگر خطرناک باتوں کی نشاندھی کی گئی.

علماء کرام نے لوگوں سے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کی روشنی میں دستور وقانون میں دئے گئے بنیادی حقوق کے مطابق ہمیں یہ جد وجہد کرنی ہے، ہماری لڑائی کسی مذہب یا ذات کے خلاف نہیں بلکہ ہم اپنے چھینے ہوئے حق کی بازیابی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، اور ہم بغیر کسی طرح کا اشتعال قبول کئے ہوئے یہ جدوجہد آخر تک جاری رکھیں گے. تاخیر سے اطلاع پہونچنے کی وجہ سے کئی مساجد میں کالی پٹی کا پروگرام نہیں ہوسکا، تاہم بہت سی مساجد میں نمازیوں نے کالی پٹی باندھ کر اس ظالمانہ قانون کے خلاف آواز بلند کی ـ مختلف علاقوں کے ذمہ داران نے بتایا ہے کہ آئند جمعہ انشااللہ مکمل تیاری کے ساتھ کالی پٹی پروگرام مرتب کیا جائے گا.

بورڈ کی وقف بچاو مہم کے مہاراشٹراکنوینر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بتایا ہے کہ اگرچہ وقف بچاو مہم کا پہلا مرحلہ 7 جولائی تک جاری رہے گا، تاکہ اس وقف بچاو ہفتے کے دوران ہی ایک بڑی پریس کانفرنس، اور غیر مسلم برادران کے ساتھ کئی نششتیں رکھی جائیں گی، شہر کے مختلف علاقوں میں پروگرام ہوں گے، پولیس اور انتظامیہ کو اعتماد میں لے انسانی زنجیر وغیرہ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، حسب ضرورت گرفتاریاں بھی پیش کی جائیں گی ـ مولانا دریابادی نے مزید کہا کہ شہر کے کسی بڑے میدان میں  موجودہ وقف قانون کے لئے بڑے  پیمانے پر احتجاجی پروگرام کے لئے انتظامیہ کے اعلی عہدے داروں سے گفت وشنید بھی جاری ہے. ممبئی کے قرب وجوار کے علاقے ممبرا، بھیونڈی، میرا روڈ کے علاوہ مہاراشٹرا کے بیشتر علاقوں میں مساجد میں کالی پٹی کا اہتمام ہوا اور ائمہ مساجد کے بیانات بھی ہوئےــ. 
Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وقف ایکٹ پر سابق رکن اسمبلی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان کا احتجاج, وقف ایکٹ واپسی کا مطالبہ, پٹھان اور ان کے حامی زیر حراست

Published

on

waris pathan

ممبئی : وقف ایکٹ کے خلاف ممبئی کی مساجد پر مسلمانوں نے بطور احتجاج بازوں پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا, وہیں ممبئی پولیس نے احتجاجی مظاہرہ پر پابندی عائد کر رکھی تھی, اور کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی, اس لئے مسلمانوں نے نماز جمعہ پر بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔ ہندوستانی مسجد پر سابق رکن اسمبلی وارث پٹھان نے اپنے حامیوں کے ساتھ وقف ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا, جس کے بعد وارث پٹھان اور ان کے حامیوں کو پولیس نے زیر حراست لیا۔

وارث پٹھان نے وقف ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے, لیکن احتجاجی مظاہرہ سے ہی ہمیں باز رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ ناقابل قبول ہے اس لئے اسے واپس لینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سرکار کی نیت صاف نہیں ہے۔ ممبئی سمیت مضافاتی علاقوں میں وقف ایکٹ پر سراپا احتجاج کیا گیا, جبکہ اس موقع پر پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, جس کے سبب جمعہ پرامن رہا, حساس علاقوں اور اہم مساجد میں خصوصی حفاظتی انتظامات کے ساتھ رپیڈ ایکشن فورس اور فساد مخالف دستہ کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے وقف ایکٹ کو لے کر سیکورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا تھا۔ وقف ایکٹ کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ نے وقف بچاؤ ہفتہ منانے کا اعلان کیا تھا, اسی کے مناسبت سے ممبئی میں بھی بطور احتجاج کالی پٹی باندھ کر فرزندان توحید نے نماز جمعہ ادا کی, لیکن اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ ممبئی میں وقف ایکٹ کے خلاف مسلم پرسنل بورڈ کی اپیل کا بھی اثر تھا کہ ہر جانب مسلمانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اس کے ساتھ ہی مسجدوں میں بھی وقف ایکٹ کے نقصانات بتائے گئے اور وقف ایکٹ کو مسلمانوں کی ملکیت چھیننے کا ایک ہتھکنڈہ قرار دیا گیا اور مسلمانوں نے وقف ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ بھی شروع کردیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com