Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں سمیت ریاست بھر میں آج اسمبلی انتخاب کے نتائج کا اعلان

Published

on

مالیگاؤں (وفا ناہید) 21 اکتوبر کو مالیگاؤں میں اسمبلی الیکشن کا مرحلہ پرامن طریقے سے مکمل ہوا تھا، کل (آج) جمعرات اکتوبر کی صبح ساڑھے 8 بجے ووٹوں کی گنتی چھترپتی شیواجی مہاراج جمخانہ میں شروع ہوگی. آوٹر حلقہ اسمبلی 115 کا اسٹرانگ کیمپ روٹری اسپتال کے پاس واقع سرکاری گودام ہے، 1.24 سب سے پہلے پوسٹل ووٹوں کی گنتی کی جائے گی، ایک اندازے کے مطابق ساڑھے 8 سو کے قریب پوسٹل ووٹ ہے، پوسٹل ووٹوں کی گنتی کے بعد ووٹنگ مشینوں کو متعلقہ ٹیبل تک پہنچایا جائے گا. نمائندے کو اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق الیکشن محکمہ نے ووٹوں کی گنتی کے لئے 14 ٹیبل کا انتظام کیا ہے، ایک ٹیبل پر 4 ملازمین کو تعینات کیا جائے گا،اس طرح 150 ملازمین ووٹوں کی گنتی کریں گے،ووٹوں کی گنتی کے لئے ایک امیدوار کو 16 کاؤنٹنگ ایجنٹ نامزد کئے جانے کی اجازت دی گئی ہے،امیدواروں کے ذریعے نامزد کئے جانے والے کاؤ نٹنگ ایجنٹ کا فوٹو اور نمونہ فارم کی خانہ پری کئے جانے کا کام آج دوپہر مکمل کر لیا گیا ہے، تمام مشینیں اسٹرانگ روم میں رکھ کر پورے روم کو سیل کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی 24 گھنٹے کے لئے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کردی گئی ہے، جو 8 گھنٹے کے حساب 3 شفٹ میں اپنی ڈیوٹی کی انجام دہی کررہے ہیں، اسٹرانگ روم کے باہر سی سی ٹی وی کیمرہ کی تنصیب کردی گئی ہے، ساتھ ہی غیر ضروری افراد کا داخلہ اسٹرانگ روم کے قریب ممنوع ہے، کاؤنٹنگ والے روز عوام کو اسٹرانگ روم سے 500 میٹر ہی روک دیا جائے گا، صرف کاؤنٹنگ ایجنٹ اور اخباری نمائندوں کو الگ الگ دروازوں سے اندر داخل ہونے کی اجازت ہے، مشرقی دروازے سے کسی شخص کے داخلے کی اجازت نہیں ہے شیواجی جمخانہ کے شمالی اور جنوبی دروازے سے داخلے کی اجازت ہے، 24 اکتوبر کو ٹھیک ساڑھے 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوجائے گی 14 ٹیبل پر ووٹوں کی گنتی ہوگی اور ہر راؤنڈ کے مکمل ہونے کے بعد کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں اس کا اعلان کیا جائے گا. قیاس لگایا جارہا ہے کہ 20 راؤنڈ میں گنتی کا مرحلہ مکمل ہوجائے گا اور حتمی نتائج کا اعلان کردیا جائے گا، واضح رہے کہ اسمبلی الیکشن کے لئے ووٹرس کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار 667 تھی، اس طرح 21 اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی الیکشن میں 1, لاکھ 99 ہزار 812 ووٹرس پولنگ میں حصہ لیا. دیکھا جائے تو 96 ہزار 855 ووٹرس نے ووٹنگ نہیں کی اور الیکشن سے غیر جانبدار رہے. اس اسمبلی الیکشن میں این آر سی کا خوف عوام پر شدت سے نظر آیا. اسی طرح دوسری ریاستوں اور بیرون شہر تلاش معاش کے حصول میں سرگرداں حضرات نے بھی این آر سی کے ڈر کی وجہ سے اپنے کام سے چھٹی لے کر پولنگ کے دن شہر پہنچ گئے اور ووٹنگ میں حصہ لیا. تاکہ ان کے جمہوری حق کا ریکارڈ حکومت کے پاس محفوظ رہے. ذرائع سے ملی مزید معلومات کے مطابق جن 96 ہزار 855 ووٹرس نے ووٹنگ نہیں کی ان کے بارے میں جب معلومات لی گئی تو جو وجوہات سامنے آئیں اس کے مطابق جن ووٹروں کا نام الیکشن یادی میں موجود نہیں تھا. جن کے ناموں میں غلطی کی نشاندہی ہوئی تھی، اور جن ووٹروں کے نام دوسرے پولنگ بوتھ پر ٹرانسفر کر دیئے گئے تھے. علاوہ ازیں جو ووٹرس بیمار بیمار تھے. تو کچھ ووٹروں کو وقت پر ووٹر سلپ نہیں مل سکی تھی. ایسے تمام ووٹرس اپنے حق رائے دہی کے استعمال سے محروم رہ گئے. چونکہ اسمبلی انتخاب دو رخی تھا اور شروع سے ہی کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان کے درمیان گروہی تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا. لہذا نتائج کے اعلان کے بعد کسی طرح کے تصادم سے بچنے کی غرض سے دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے لئے الگ الگ مقام پر نتائج کا انتظام کیا جائے گا. ریٹرنگ آفیسر وجیہ آنند شرما کے مطابق قرعہ اندازی کے ذریعے 5 پولنگ بوتھ WPAT مشینوں کی پرچیاں گنی جائے گی. تاکہ کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہے اس کا اندراج برابر ہے یا نہیں اس کی جانچ کی جائے گی. اس طرح آوٹر حلقہ اسمبلی میں پولنگ بوتھوں کی تعداد 300 سے زائد ہے. لہذا آوٹر حلقہ اسمبلی کی گنتی کے لئے 22 راؤنڈ لگ سکتے ہیں.

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com