Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں اسلام پورہ کے عثمان غنی عبداللہ کو گھریلو بجلی بل 7,لاکھ,36,ہزار,480 روپیہ, دیا گیا

Published

on

light-bill

مالیگاؤں(پریس ریلیز )
مالیگاؤں میں کولکاتہ بجلی کمپنی بنام مالیگاوں پاور سپلائی لمیٹیڈ نے گذشتہ تقریباً سال بھر سے بجلی کے نظام کو سنبھالا ہے۔ حالاں کہ مقامی سطح پر پرائیویٹ بجلی کمپنی کیخلاف جس ڈھنگ کا احتجاج ہونا چاہیئے تھا وہ نہیں ہوا اس لئے حکومت نے اہلیان شہر پر اس عذاب کو تھوپا ہے۔ جبکہ شہر کے بنکروں کو کارنر میٹنگوں کے ذریعہ بھیونڈی کی ٹورینٹ پاور کی مثالیں دیکر سمجھانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن نہ بنکروں میں اتحاد پیدا ہوا اور نہ ہی سیاسی لیڈران نے شہر کے بنکروں کی بھلائی کیلئے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ صرف برسراقتدار کانگریس کے ایم۔ایل۔اے۔ نے ایوانِ اسمبلی سے لیکر پاور ہاؤس تک پرائیویٹ کمپنی کیخلاف مظاہرہ کیا اور اپنی اس حکمت عملی میں کامیاب رہے کہ جب تک وہ ایم ایل۔اے رہے کولکاتہ کمپنی کو مالیگاؤں کا نظام سنبھالنے نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ جاری مہینے میں ماہ جنوری کی بلوں کی تقسیم جاری ہے۔ اسلام پورہ گلی نمبر 12, عثمان غنی عبداللہ کے نام پر جو میٹر ہے اس کا گھریلو بجلی بل کولکاتہ کمپنی بنام مالیگاؤں پاور سپلائی لمیٹیڈ نے 7,لاکھ، 36,ہزار، 480,روپئے ریکارڈ کیا ہے اس میں کوئی تھک باقی نہیں ہے کیونکہ اسی بجلی بل کی پپشت پر 19,دسمبر 2020 کو 560,روپیہ، 17نومبر 2020 کو 1160,روپیہ، 18,ستمبر 2020 کو 660,روپیہ، 25,اگست 2020 کو 570,روپیہ، 28,جولائی 2020 کو 2270,روپیہ اور 21,مارچ 2020 کو 530,روپیہ ادا کیا گیا ہے ایسا درج ہے۔ بل کی ٹیرف میں صاف طور پر واضح ہیکہ اپریل مئی اور جون میں بل نہیں بھرا گیا ہے تو جولائی میں زیادہ رقم بھری گئی ہے اور اکتوبر کا تھک بقایا نومبر میں ادا کیا گیا ہے پھر صرف جنوری 2021 کا بل لاکھوں میں درج ہونا پرائیویٹ بجلی کمپنی کا عتاب نہیں تو کیا ہے؟ جس وقت یہ گھریلو بجلی بل لاکھوں میں آیا انہوں نے فوراً قدوائی روڈ ہاکرس یونین کے شیخ سلمان کو بتلایا شیخ سلمان نے فوری طور پر مالیگاؤں پاورسپلائی لمیٹیڈ کے ذمہ داران سے بھری ہوئی بلوں کی کاپیوں کو بتلاکر اس ظلم اور زیادتی پر اپنے غصہ کا اظہار کیا ذمہ داران نے شیخ سلمان کی باتوں میں سچائی جان کر اپنے معاؤنین کی کوتاہی اور غلطی کا اعتراف کیا اور بل درست کرکے دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ شیخ سلمان کا کہنا ہیکہ یہ صرف ایک بل کا مسئلہ نہ سمجھیں بلکہ اس طرح کی اکثر غلطیوں سے شہریان پریشان ہیں اسلئے یرائیویٹ بجلی کمپنی کے عذاب سے بچنے کیلئے شہر کے سیاسی لیڈران، بنکروں اور پاور کنزومروں کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ اور جتنی جلد ممکن ہوسکے اس پرائیویٹ کمپنی کو شہر بدر کرنا چاہیئے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com