Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

فرقہ پرست طاقتوں کو کچلنے کیلئے مولانا ابو الکلام آزاد کا کردار مشعل راہ :شیخ آصف

Published

on

ASIF SHAIKH

(خیال اثر)
آج مولانا ابو الکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے ۔ پورے ملک میں آج ہی کے دن قومی یوم تعلیم منایا جاتا ہے ۔مولانا آزاد کی بصیرت انگریزی اور مذہبی و سماجی فکری صلاحیتوں کا ہم اعتراف کرتے ہیں اور انہیں بہترین خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور تمام ہندوستانیوں کو یوم تعلیم کی مبارک باد پیش کرتے ہیں اسطرح کے جملوں کا اظہار کرتے ہوئے ممبئی سے آصف شیخ نے کہا کہ آج مولانا ابوالکلام کے تاریخی جملوں کو یاد کیا جائے تو یہی بات صادق نظر آتی ہے کہ آج بھارت میں ہمیں مسلم قیادت* کا نعرہ چھوڑ کر سیکولر مزاج غیر مسلم بھائیوں کے ساتھ فرقہ پرستی اور نفرت کی سیاست کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔ جب تک ہندوستانی مسلمان مسلم قیادت کی رٹ لگاتے رہیں گے تب تک بی جی پی کامیاب ہوتی رہے گی ۔جس کی حالیہ مثال ہم سب نے اپنی کھلی آنکھوں سے بہار اسمبلی انتخابات میں دیکھا ۔اس سے قبل بھی لوک سبھا اور ودھان سبھا میں دیکھا گیا ہے کہ کس طرح مسلم قیادت کے نام پر سیکولر ووٹوں کا بٹوارہ کیا گیا ہے۔ شیخ آصف نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے مزید بتایا کہ جب تک ہم مولانا ابوالکلام آزاد کی فکر کو قبول نہیں کرینگے اور انکے قول پر عمل نہیں کریں گے تب تک مسلمان اس ملک میں تنہا رہ جائیں گے، ہمیں مولانا کی سوچ کو آگے بڑھاتے ہوئے سیکولر پارٹیوں کے ساتھ مل کر اس ہندوستانی جمہوریہ میں اپنا وقار قائم کرنا ہوگا ۔آج اس ملک میں مذہبی قیادت کو ہندوستانی عوام قبول نہیں کریگی ۔مسلمان خود اپنی سیاسی جماعت کے نام پر سیاست میں کامیاب نہیں ہوسکتا ۔آج ہمیں پورے ملک میں سیکولر ہندو بھائیوں کے ساتھ مل کر فرقہ پرستی کو ختم کرتے ہوئے سیکولر سیاسی جماعتوں کو کامیاب کرنا ہوگا ۔کیونکہ یہ ملک سیکولر ہے ۔آج مسلمانوں کی سیاسی وقعت ختم ہوتی نظر آرہی ہے ۔اویسی صاحب کے آنے سے مسلمانوں کو پتہ چل گیا ہے کہ ملک بھر میں مسلمانوں کی سیاسی حیثیت کیا ہے اور کتنی ہے؟ اس سے قبل بھی ملک بھر میں مسلمانوں کو ہر سیاسی جماعت نے نمائندگی دی ہے اور مسلمانوں پر پوری سیاست کا دارومدار رہا ہے لیکن اویسی صاحب نے اس اہمیت کو ختم کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مضبوط کیا ہے اور مسلمانوں کی حیثیت کو ختم کردیا ہے ۔اس ملک میں اب مسلمانوں کو اپنی الگ سیاسی جماعت کا نعرہ چھوڑ دینا چاہئے ورنہ اس طرح مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کامیاب ہوتی رہے گی ۔آج بہار میں مسلم قیادت کے نام پر سیکولر جماعتوں کو اور مسلمانوں کو کتنا نقصان ہوا یہ ہم سب نے دیکھا ۔پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بھی مسلم قیادت کے نام پر نقصان صرف مسلمانوں کو ہی ہوا ہے ۔شیخ آصف نے کہا کہ مولانا ابو الکلام آزاد نے ہمیشہ فرقہ پرستی کے خلاف جنگ لڑی ہے ۔اس لئے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ مولانا کی تعلیمات کو پڑھیں اور اس کو دوسروں تک پہنچائیں اور اس پر عمل کریں تب ہی ہم اس ملک میں وقار کے ساتھ اپنا سیاسی اثر و رسوخ قائم رکھ سکتے ہیں ۔اس لئے آج ہمیں مولانا آزاد کے ہندو مسلم اتحاد خیال کو اپنانا چاہیے، مولانا نے کبھی بھی ذات پات زبان، مذہب اور علاقائی بنیاد پر ملک کی تقسیم کی ہمشہ مخالفت کی ہے تو آج ہمیں بھی انکے نقش قدم پر چلتے ہوئے فرقہ پرستی کو ختم کرنے کے لئے بی جے پی، آر ایس ایس اور ایم آئی ایم جیسی تمام فرقہ پرست پارٹیوں کو شکست دینے کیلئے مسلمانوں اور سیکولر ہندو بھائیوں کو متحد ہونا ہوگا ۔یہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے ۔اسطرح ہم سب مل کر فرقہ پرست پارٹیوں کو شکست دینگے تب یہ مولانا آزاد کو حقیقی خراج عقیدت ثابت ہوگا .

سیاست

چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم، چچا بھتیجے کے ایک ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں، جانیں کتنے امکانات ہیں؟

Published

on

chhagan-bhujbal

ممبئی : مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کی قیادت والی حکومت میں چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد ریاست میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ راج بھون میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ دونوں نائب وزیر اعلیٰ موجود تھے۔ فڑنویس کے ساتھ، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار دونوں نے بھجبل کو گلدستہ دے کر وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ فڑنویس حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لینے کے بعد بھجبل نے کہا، جو ہوا اسے جانے دو، آخر میں اچھے کے لیے ہوا ہے۔ اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے تمام محکموں کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ایسے محکمے کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اس کا فیصلہ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم (اجیت پوار) کریں گے۔ بھجبل ایسے وقت میں فڑنویس کابینہ میں وزیر بنے ہیں جب این سی پی کے دونوں کیمپوں کے ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں عروج پر ہیں۔ یہاں بھجبل کے وزیر بننے کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ناسک کا سرپرست وزیر کون ہوگا؟

مراٹھا کارکن اور ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جارنگ پاٹل کے خلاف محاذ کھولنے والے لکشمن ہاکے نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریا سولے، جینت پاٹل اور روہت پوار وزیر بنیں گے۔ ہاک کا کہنا ہے کہ سپریا مرکز جائیں گی اور باقی دو ریاست میں وزارتی عہدہ سنبھالیں گی۔ ان کا اشارہ این سی پی کے اتحاد کی طرف ہے۔ منگل کو چھگن بھجبل کے حلف لینے کے بعد، مہاراشٹر کے چیف ترجمان اتل لونڈے پاٹل نے انہیں نشانہ بنایا اور لکھا ‘واشنگ پاؤڈر بی جے پی’۔ انہوں نے چھگن بھجبل کو کابینہ میں لینے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ مہاراشٹر کی معروف سماجی کارکن انجلی دمانیہ نے چھگن بھجبل کے وزیر بننے پر سوالات اٹھائے تھے۔ اجیت پوار کی این سی پی کی طرف سے جواب آیا۔ پارٹی کے ترجمان آنند پرانجاپے نے کہا کہ چھگن بھجبل نیشنلسٹ کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور آج انہوں نے ایک بار پھر کابینہ میں حلف لیا ہے۔ ییولہ کے عوام نے انہیں بھاری ووٹوں کے فرق سے کامیاب بنایا ہے۔ عدلیہ نے انہیں مہاراشٹرا سدن کیس میں کلین چٹ دے دی ہے۔ ایسے میں دمانیہ کیا کہتی ہیں؟ ہم ان کے بیان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔

ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے بھی چھگن بھجبل پر مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے اور وزیر بننے پر حملہ کیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا چانکیہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے فڑنویس اور پی ایم نریندر مودی کو بھی طنزیہ انداز میں ٹیگ کیا۔ یہ بحث ہے کہ بھجبل کی فڑنویس کابینہ میں واپسی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن شرد پوار کی وکالت کی بھی بات کی جارہی ہے۔ شرد پوار کو حال ہی میں فڑنویس کے ساتھ دو بیک ٹو بیک پروگراموں میں دیکھا گیا تھا، لیکن ماہرین اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھجبل کی واپسی کی وجہ دباؤ کی سیاست اور این سی پی کا او بی سی ووٹ کھونے کا خوف تھا۔ اسی لیے اجیت پوار وزیر بننے پر راضی ہو گئے۔ شرد پوار کا کردار کم ہے۔

شرد پوار کے دماغ میں کیا چل رہا ہے؟ اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔ این سی پی کے اکٹھے ہونے کے سوال پر سیاسی پنڈت بھی منقسم ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اجیت پوار اور شرد پوار کے درمیان فاصلے کم ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مہاراشٹر میں کچھ ہوا ہوگا، لیکن مہاراشٹر کی سیاست پر نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار دیانند نینے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ وہ اتحاد کے امکان کو مسترد نہیں کرتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ پچھلے 40 سالوں سے شرد پوار کی سیاست بی جے پی مخالف رہی ہے۔ ایسے میں وہ اجیت کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ کیا وہ یہ خطرہ مول لے گا؟ نینے کہتے ہیں تو پھر سپریا سولے کا کیا ہوگا؟ ان کی سیاست بالکل مختلف رہی ہے۔ ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ مرکز میں وزیر بنیں گی۔ یہ بہت جلد بازی ہوگی۔ نینے کا کہنا ہے کہ جو بھی قیاس آرائیاں ہوں، شرد پوار کے بی جے پی کے ساتھ جانے کا امکان بہت کم ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

بزنس

ٹریفک پولس نے وصول کیے 556 کروڑ سے زائد کا جرمانہ

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ون اسٹیٹ ون چالان’ ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے، ممبئی ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے یکم جنوری 2024 سے 28 فروری 2025 کے درمیان ₹ 556 کروڑ 64 لاکھ 21 ہزار 950 (₹ 5,564,219,050) کی خظیر رقم کا چالان جمع کیا ہے۔ یہ انکشاف آر ٹی آئی کے ذریعے دائر کی گئی ایک درخواست کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران پورٹل پر کل 1,81,613 آن لائن شکایات موصول ہوئیں, جن میں سے 1,07,850 شکایات کو مسترد کر دیا گیا۔ یعنی تقریباً 59% شکایات مسترد کر دی گئیں۔ رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کارکن انیل گلگلی نے ممبئی ٹریفک پولیس سے ای چالان کی شکایات پر معلومات طلب کی تھی۔ ممبئی ٹریفک پولیس کے مطابق، گاڑیوں کی اقسام کی بنیاد پر موصول ہونے والی شکایات کی درجہ بندی (جیسے دو پہیہ گاڑی، چار پہیہ گاڑی، سامان بردار گاڑی، مسافر گاڑی وغیرہ) ‘ون اسٹیٹ ون چالان’ پورٹل پر دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مخصوص گاڑیوں کے زمروں پر کی گئی کارروائی کا تجزیہ کرنا فی الحال ناممکن ہے۔

شکایات کی چھان بین کا طریقہ کار :
‎تمام شکایات کی جانچ تفتیش ملٹی میڈیا سیل، ٹریفک ہیڈکوارٹر، ورلی، ممبئی میں کی جاتی ہے۔ اس میں گاڑی کی تصاویر اور آس پاس کے بصری شواہد کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اگر تصاویر یا شواہد واضح نہ ہوتو اسے متعلقہ محکمہ ٹریفک یا پولیس اسٹیشن کو تفتیش کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔ چالان کو برقرار رکھنے یا منسوخ کرنے کا حتمی فیصلہ مقامی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

‎آر ٹی آئی کارکن انیل گلگلی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ای چالان کا نظام شفاف ہو۔ شہریوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا اور منصفانہ موقع دیا جائے اور ہر شکایت کی منصفانہ اور مکمل تحقیقات کی جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com