Connect with us
Friday,10-October-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

کانگریس پارٹی نے ٹی وی چینلوں کا بائیکاٹ کیا

Published

on

ممبئی :اسمبلی انتخابات میں تمام چینلوں کی سروے رپورٹ کے مطابق بی جے پی شیوسینا اتحاد کی سیٹیں اکثریت کے ساتھ جیتنے پر ریاست پر قابض ہونے والی ہے، جبکہ کانگریس واین سی پی کو بہت کم سیٹیوں پر فتح حاصل ہونے پر احساس کمتری کے دلدل میں ڈھکیل دیا ہے۔ کانگریس میں خوف وہراس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹی وی چینلوں پر بحث میں حصہ لینے سے کترانے والی قومی سطح کی پارٹی کی کشتی ڈوب رہی ہیں۔ اپنی صفائی میں بھی کچھ چیزیں بولنے سے قاصر رہنے والے لیڈران نے میڈیا کے سامنے اپنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ جبکہ اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے رائے دہندگان کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ کانگریس پارٹی کی طرف سے اچانک اعلان جاری کردیا گیا ہے، کہ پارٹی کے ترجمان یا لیڈران ٹی وی چینلوں پر بحث میں حصہ نہیں لیں گے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ کانگریسی لیڈران چینلوں پر کیوں نہیں آنا چاہ رہے ہیں؟ مزید بے عزتی ہونے کی وجہ سے؟ رائے دہندگان کو متاثر نہیں کرنے کی وجہ سے؟ اپنی شکست قبول کرنے کی وجہ سے؟ بات چیت نہیں کرنے کی وجوہات کو پیش کرنا چاہیے تھا۔ اگر یہی بات چیت بحث و مباحثہ ہندو مسلم کے موضوع پر ہوتا یا انڈیا پاکستان کے موضوع پر ہوتا تو کیا کانگریسی بائیکاٹ کرتے؟ جب اپنی باری آئی تو میڈیا کا بائیکاٹ کررہے ہیں، جب کسی مظلوم طبقہ پر، گھوٹالے پر، بے بنیاد الزامات پر، کسی مخصوص مذہب کو بدنام کرنے پر، حساس موضوعات پر بحث ومباحثہ کیا جاتا تھا تو کانگریس کیوں بائیکاٹ نہیں کرتی تھی؟ بلکہ خوشی خوشی حصہ لیتی تھی۔ ہر عروج کا زوال ہوتا ہے، کانگریس نے اپنے عروج کے وقت فسادات سے لے کر مخصوص طبقے کی ترقی روکنے میں، ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی فرقہ پرست تنظیموں کو کھلی چھوٹ دینے میں اہم رول ادا کرنے والی پارٹی نے اپنی آنکھوں سے زوال کو دیکھا ہے۔ دوسروں پر تنقید کرنے کا کوئی حق کانگریس کو نہیں رہا، ناانصافی اور ظلم کی حکومت کو تو اوپر والا بھی پسند نہیں کرتا۔ دیگر پارٹیوں پر الزام عائد کرنے سے پہلے اپنی کمزوری، کمی اور کوتاہی کو جانچنا چاہیے کہ اقتدار میں رہنے کے بعد قومی سالمیت کے لیے کیا کام کیا؟ اگر ہر ایک کوان کا حق پہنچایا جاتا، ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو آج میڈیا اور چینلوں سے چھپنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ حالات اتنے بدتر ہوچکے ہیں کہ چینلوں پر بات کرنے میں بھی خوف محسوس ہورہا ہے۔ مرکزی وزیر سلمان خورشید نے خود بیان دیا تھا کہ مسلمانوں کے خون کے دھبے کے داغ کانگریس کے ہاتھ پر آج بھی موجود ہیں۔ کرسی کے لیے جان لینا، دیش کے روپئے کو بلیک منی کے روپ میں بیرون ملک منتقل کرنا، اربوں روپئے کے گھوٹالے کرنا، اسکیم کے نام پر غریبوں کا استحصال کرنا تمام ظلم کو انجام دینے کے بعد زوال کی دلدل میں پھنسنے والی پارٹی کے لیڈران چینلوں پر جم کر بحث کرنے والے بھی اپنا چہرہ چھپانے میں عافیت سمجھ رہے ہیں۔ انہیں علم ہے کہ اپنا چہرہ چھپانے میں ہی عزت چھپ سکتی ہے ورنہ پارٹی کی پالیسی تو بے نقاب ہوگئی تھی، اب لیڈران کے چہرے بھی بے نقاب ہوسکتے تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وارث پٹھان جانتا ہے نتیش رانے کیا ہے نتیش رانے کی پٹھان کو دھمکی

Published

on

nitesh-rane

ممبئی : مہاراشٹربی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے ابا کا پاکستان اور کراچی نہیں ہے بلکہ ہندو راشٹر ہے اور دیوا بھاؤ کی سرکار ہے ایسے میں اگر کوئی نظم و نسق اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کو جواب دیا جائے گا ۔ نتیش رانے نے اے آئی ایم آئی ایم کے قومی سربراہ اسدالدین اویسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جہاں اویسی کی سبھا ہوئی ہے وہ احمد نگر نہیں اہلیہ نگر ہے سرکار نے احمد نگر اور اورنگ آباد کا نام تبدیل کیا ہے اس کے باوجود احمد نگر کو اہلیہ نگر اور اورنگ آباد کو چھترپتی سنبھاجی نگر کہنے سے لوگ گریز کرتے ہیں ایسے لوگ دستور ہند کو نہیں مانتے بلکہ کو شریعت کو مانتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر اویسی نے ریاست کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تو سرکار اس پر غور کرنے پر مجبور ہو گی کہ انہیں ریلی اجازت دی جائے یا نہیں کیونکہ وہ اپنی سیاسی ریلی کے لئے یہاں آتے ہیں ۔

ایڈوکیٹ وارث پٹھان کو دھمکی دیتے ہوئے نتیش رانے نے کہا کہ وارث پٹھان کو معلوم ہے کہ نتیش رانے کیا ہے انہوں نے کہا کہ وارث پٹھان وقت اور مقام طے کرے نتیش رانے ضرور آئیں گے پھر کیا ہوگا یہ پتہ چلے گا نتیش رانے نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری دیوی دیوتاؤں کی مورتی کی بے حرمتی ہوتی ہے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو بھائی چارگی کہاں جاتی ہے اور تب دستور ہند کہاں جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کا امن اگر کوئی خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے یہ جاننا ہوگا کہ یہاں دیوا بھاؤ یعنی دیویندرفڑنویس کی ہندتووا وادی سرکار ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف 10 اکتوبر کو ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی پولیس چوکس ہے اور تمام حالات کی نگرانی کر رہی ہے۔

Published

on

ممبئی : غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت اور مسلسل بمباری کے خلاف ممبئی کے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ کے پس منظر ممبئی پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ ممبئی میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، رئیس شیخ اور قائدین نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی اپیل کی ہے اتنا ہی نہیں متعدد علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کیلئے نکڑ میٹنگ اور این جی اوز کی میٹنگیں بھی شروع ہوگئی ہیں۔ جمعہ 10اکتوبر کو انڈیا فلسطین سولیڈریٹری فورم کے بنر تلے احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ سے سابق ایم پی و صحافی کمار کیتکر، فیروز میٹھی بوروالا، کامریڈ شیلندر کامبلے، کامریڈ اجیت پاٹل، ایم اے خالد اور سعید خان خطاب کریں گے فلسطین میں قتل عام کے خلاف دنیا میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دراز ہے لیکن اسرائیلی ہٹ دھرمی اب بھی برقرار ہے اور جارحیت و بمباری بھی جاری ہے۔

ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب حالات پر پولیس نظر رکھ رہی ہے اتنا ہی نہیں پولیس نے آزاد میدان پر بھی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی نگرانی رکھنا شروع کردی ہے۔ ممبئی میں فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ میں کثیر تعداد میں مظاہرین کی شمولیت متوقع ہے اس لئے پولیس بھی الرٹ ہے۔ ممبئی ہی نہیں اطراف کے علاقوں و مضافاتی محلوں سے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمان اور انصاف پسند شرکت کریں گے۔ غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت کے خلاف اب مسلم ممالک بھی متحد ہوچکے ہیں ایسے میں ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران کسی قسم کی کوئی گڑ بڑی نہ ہو اس پر بھی پولیس کی نظر ہے اس کے ساتھ ہی اشتعال انگیز اور متنازع بیان بازی سے لے کر متنازع اور اشتعال انگیز بینر اور پوسٹروں پر بھی پولیس نگرانی کر رہی ہے جبکہ جمعہ کو فلسطین کے احتجاجی مظاہرہ میں بریلی میں تشدد کے بعد مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر، تشدد کے بعد مسلمانوں کی گرفتاری اور مولانا توقیر رضا کی گرفتاری و رہائی کا مطالبہ بھی کئے جانے کا امکان ہے ایسے میں پولیس نے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کو اجازت دیدی ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کیلئے قائدین اور ملی جماعتیں سوشل میڈیا پر بھی اپیل جاری کر رہی ہیں جس سے زیادہ تعداد میں شرکاء کے شریک ہونے کا امکان ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com