جرم
پرامن مظاہرین پر لاٹھی برسانا تاریک دور کی یاد تازہ کرتا ہے۔ شاہین باغ مظاہرین
قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے سی اے اے کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر دہلی سمیت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پرامن مظاہرین پر لاٹھی برسانا تاریک دور کی یاد تازہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کل حوض رانی میں جس طرح پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، گلیوں میں گھس کر مارا ہے، گاڑیوں اور موٹر میں توڑ پھوڑ کی ہے، اس سے پولیس کی ذہنیت سامنے آتی ہے اور ایک مائنڈ سیٹ سامنے آتا ہے جس کا مظاہرہ آج ہم نے جعفرآباد، موج پوری، چاند باغ میں دیکھا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کے تحفظ میں شرپسندعناصر نے پرامن طریقے سے مظاہرہ کرنے والوں پر پتھراؤ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس چاہتی تو آج جو واقعہ پیش آیا ہے روک سکتی تھی کیوں کہ پولیس نے شرپسند عناصرکو کل اشتعال پھیلانے کا موقع دیا۔انہوں نے کہاکہ اگر پولیس نے ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہوتی تو آج اتنی بڑی تعداد میں وہ لوگ نہیں آتے۔
انہوں نے کہاکہ جعفرآباد،سلیم پور،موج پوری،چاند باغ،نور الہی کالونی وغیرہ میں ایک ماہ سے زائد سے پرامن مظاہرے ہورہے ہیں لیکن کبھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا لیکن بی جے پی لیڈر کپل مشرا کے اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں پہنچنے اور وہیں پر سی اے اے کی حمایت میں مظاہرہ کرنے کے بعد حالات خراب ہوتے چلے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح حوض رانی کل رات پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ انہوں نے کہاکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی طلبہ پر پولیس کی بربریت کی مذمت کی اور کہاکہ اے ایم یو کے طلبہ اس وقت پولیس کے نشانے پر ہیں اور ان کو طلبہ پر ظلم کرنے کا بہانہ چاہئے۔
اسی کے ساتھ کل شاہین باغ میں قائم فاطمہ شیخ اور ساوتری بائی پھولے لائبریری میں شرپسند عناصر نے تھوڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی لیکن حالات پر قابو پالیا گیا۔
دریں اثناء شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جاری تحریک کو چیلینج کرنے والی درخواستوں کے بارے میں اس معاملے میں ثالثی کرنے والے مذاکرات کاروں نے پیر کو ایک مہر بند لفافے میں سپریم کورٹ کو اپنی رپورٹ پیش کردی۔جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں بنچ نے سماعت میں کہا، ”ہم اس رپورٹ کا تفصیل سے مطالعہ کریں گے اور اس معاملے کو بدھ کے روز سنیں گے۔“
شمال مشرقی دہلی میں ترمیم شدہ شہریت قانون کی مخالفت اور موافقت کرنے والوں میں آج پھرتصادم ہوا جس میں دہلی پولیس کے مطابق سہ پہر کے وقت جھڑپوں میں ایک ہیڈ کانسٹیبل ہلاک ہوگیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ جھڑپوں میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔شمال مشرقی ضلع میں 10 مقامات پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔جعفرآباد اور موج پور علاقوں میں کم سے کم دو مکانات اور ایک فائربریگیڈ گاڑی کو آگ لگا نے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے نیم فوجی دستوں کو طلب کر لیا گیا ہے۔ حالات کی شدت کے پیش نظر دہلی میٹرو نے جعفرآباد اور موج پوری بابر پور اسٹیشنوں کو بند کر دیا ہے۔ ان اسٹیشنوں پر ٹرینیں نہیں روکی جائیں گی۔چاند باغ میں بھی تشدد برپا ہونیکی اطلاع ملی ہے جو جعفرآباد کا علاقہ ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے مبینہ طور پر آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔جعفرآباد کے قریب کل شام سے ہی فضا کشیدہ تھی جہاں ترمیم شدہ شہریت ایکٹ کی مخالفت اور موافقت کرنے والوں کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔
لیفٹننٹگورنر انل بیجل نے ہلی پولیس کمشنر کو شمال مشرقی دہلی میں قانون و انتظام کی صورتحال قائم کرنے کی ہدایت دی ہے۔قومی شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے خلاف اور حمایت میں شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں مظاہرہ پرتشدد ہوگیا اور ایک پولیس اہلکار کی موت کی بھی رپورٹ ہے۔مسٹر بیجل نے پولیس کمشنر کو شمال مشرقی دہلی میں قانون و انتطام برقرار رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال پر قریبی نگاہ رکھی جا رہی ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق شمال مشرقی ضلع کے متاثرہ حصوں میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق موج پوری، کردم پوری، چاند باغ اور دیال پور علاقوں میں تشدد اور آگ زنی کے واقعات ہوئے ہیں۔گوکل پوری میں پرتشدد واقعات میں زخمی دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل کی موت ہو گئی ہے اور ایک پولیس ڈپٹی کمشنر کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی ہے۔ وزیر اعلی اورنائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بھی دہلی سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
اس کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف طلبہ اور عام شہری احتجاج کررہے ہیں اور 24گھنٹے کا مظاہرہ جاری ہے جس میں اظہار یکجہتی کیلئے اہم لوگ آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی میں ہی درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ نظام الدین میں شیو مندر کے پاس خواتین کامظاہرہ جاری ہے۔ تغلق آباد میں خاتون نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو وہاں سے بھگادیاتھا۔
خوریجی خاتون مظاہرین کا انتظام دیکھنے والی سماجی کارکن اور ایڈووکیٹ اور سابق کونسلر عشرت جہاں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال یہ کہکر اپنی ذمہ داری نہیں بچ سکتے کہ دہلی پولیس ان کے پاس نہیں ہے لیکن عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اروند کیجریوال کی ذمہ داری ہے کہ پولیس نے جو بربریت کی ہے اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ اسی کے ساتھ اس وقت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر‘ سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ،بلی ماران، لال کنواں،کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک،بیری والا باغ، نظام الدین،جامع مسجدسمیت دیگر جگہ پر مظاہرے ہورہے ہیں۔اس کے علاوہ چننئی میں سی اے اے کے خلاف مظاہر ہ جاری ہے۔
اس کے علاوہ راجستھان کے بھیلواڑہ کے گلن گری، کوٹہ، رام نواس باغ جے پور، جودھ پور’اودن پور اور دیگر مقامات پر،اسی طرح مدھیہ پردیش کے اندورمیں کئی جگہ مظاہرے ہور ہے ہیں۔ اندور میں کنور منڈلی میں خواتین کا زبردست مظاہرہ ہورہا ہے اور یہاں خواتین بہت ہی عزم کے ساتھ مظاہرہ کر رہی ہیں۔وہاں خواتین نے عزم کے ساتھ کہاکہ ہم اس وقت تک بیٹھیں گے جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی۔ اندور کے علاوہ مدھیہ پردیش کے بھوپال،اجین، دیواس، مندسور، کھنڈوا، جبل پور اور دیگر مقامات پر بھی خواتین کے مظاہرے ہورہے ہیں۔
اترپردیش قومی شہریت(ترمیمی) قانون، این آر سی، این پی آر کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے لئے سب سے مخدوش جگہ بن کر ابھری ہے جہاں بھی خواتین مظاہرہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں وہاں پولیس طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہٹادیا جاتا ہے۔ وہاں 19دسمبر کے مظاہرہ کے دوران 22لوگوں کی ہلاکت ہوچکی ہے۔ خواتین گھنٹہ گھر میں مظاہرہ کر رہی ہیں ا ور ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے اپنی موجودگی درج کروارہی ہیں۔ اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد میں چند خواتین نے احتجاج شروع کیا تھااب ہزاروں میں ہیں۔خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا اور اپنی آواز بلند کر رہی ہیں۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔ اترپردیش کے ہی سنبھل میں پکا باغ، دیوبند عیدگاہ،سہارنپور، مبارک پور اعظم گڑھ،اسلامیہ انٹر کالج بریلی، شاہ جمال علی گڑھ، اور اترپردیش کے دیگر مقامات پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔
شاہین باغ دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے بہار میں ہورہے ہیں اور وہاں دلت، قبائلی سمیت ہندوؤں کی بڑی تعداد مظاہرے اور احتجاج میں شامل ہورہی ہے۔ ارریہ فاربس گنج کے دربھنگیہ ٹولہ عالم ٹولہ، جوگبنی میں خواتین مسلسل دھرنا دے رہی ہیں ایک دن کے لئے جگہ جگہ خواتین جمع ہوکر مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اسی کے ساتھ مردوں کا مظاہرہ بھی مسلسل ہورہا ہے۔ کبیر پور بھاگلپور۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اس طرح یہ ملک کا تیسرا شاہین باغ ہے، دوسرا شاہین باغ خوریجی ہے۔سبزی باغ پٹنہ میں خواتین مسلسل مظاہرہ کر رہی ہیں۔ پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہار کھکڑیا کے مشکی پور میں، نرکٹیا گنج، مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی میں ململ اور دیگر جگہ، ارریہ کے مولوی ٹولہ،سیوان، چھپرہ، کھگڑیا میں مشکی پور،بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، مغربی چمپارن، بیتیا، سمستی پور، تاج پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی اور متعدد جگہ، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ میں خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے۔
دہلی میں شاہین باغ،، جامعہ ملیہ اسلامیہ،آرام پارک خوریجی،حضرت نظام الدین، قریش نگر عیدگاہ، اندر لوک، نورالہی،سیلم پور فروٹ مارکیٹ، موج پوری،جامع مسجد،،ترکمان گیٹ،،ترکمان گیٹ، بلی ماران، شاشتری پارک، کردم پوری، مصطفی آباد، کھجوری، بیری والا باغ، وغیرہ،رانی باغ سمری بختیارپورضلع سہرسہ بہار،سبزی باغ پٹنہ،، ہارون نگر،پٹنہ’شانتی باغ گیا بہار، مظفرپور، ارریہ سیمانچل بہار،بیگوسرائے بہار،پکڑی برواں نوادہ بہار،مزار چوک،چوڑی پٹی کشن گنج‘ بہار،مگلا کھار‘ انصارنگر نوادہ بہار،مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، دربھنگہ میں تین جگہ، مدھوبنی،سیتامڑھی، سمستی پور‘ تاج پور، سیوان،گوپال گنج،کلکٹریٹ بتیا‘ہردیا چوک دیوراج، نرکٹیاگنج، رکسول، کبیر نگر بھاگلپور، رفیع گنج، مہارشٹر میں دھولیہ، ناندیڑ، ہنگولی،پرمانی، آکولہ، سلوڑ، پوسد،کونڈوا،۔پونہ،ستیہ نند ہاسپٹل، مالیگاؤں‘ جلگاؤں، نانڈیڑ، پونے، شولاپور، اور ممبئی میں مختلف مقامات، مغربی بنگال میں پارک سرکس کلکتہ‘ مٹیا برج، فیل خانہ، قاضی نذرل باغ، اسلام پور، مرشدآباد، مالدہ، شمالی دیناجپور، بیربھوم، داراجلنگ، پرولیا۔ علی پور دوار،اسلامیہ میدان الہ آبادیوپی،روشن باغ منصور علی پارک الہ آباد یوپی۔محمد علی پارک چمن گنج کانپوریوپی، گھنٹہ گھر لکھنو یوپی، البرٹ ہال رام نیواس باغ جئے پور راجستھان،کوٹہ، اودے پور، جودھپور، راجستھان،اقبال میدان بھوپال مدھیہ پردیش، جامع مسجد گراونڈ اندور،مانک باغ، امروکا،پراکی، اندور، اجین،دیواس، کھنڈوہ،مندسور، گجرات کے بڑودہ، احمد آباد، جوہاپورہ، بنگلورمیں بلال باغ، منگلور، شاہ گارڈن، میسور، پیربنگالی گرؤنڈ، یادگیر کرناٹک، آسام کے گوہاٹی، تین سکھیا۔ ڈبرو گڑھ، آمن گاؤں کامروپ۔ کریم گنج، تلنگانہ میں حیدرآباد، نظام آباد‘ عادل آباد۔ آصف آباد، شمس آباد، وقارآباد، محبوب آباد، محبوب نگر، کریم نگر، آندھرا پردیش میں وشاکھا پٹنم‘ اننت پور،سریکاکولم‘ کیرالہ میں کالی کٹ، ایرناکولم، اویڈوکی،، ہریانہ کے میوات اور یمنانگرفتح آباد،فریدآباد،جارکھنڈ کے رانچی، کڈرو،لوہر دگا، بوکارو اسٹیل سٹی، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔
جرم
ارمان ملک دوستوں کے ساتھ ہریدوار پہنچ گئے، یوٹیوبر سوربھ کی روسٹ ویڈیو پر ناراض، ارمان ان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ برپا کر دیا۔
ہریدوار : یوٹیوبر اور بگ باس کے مدمقابل ارمان ملک کے ہنگامے کا معاملہ اتراکھنڈ کے ہریدوار سے سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ ہریدوار کے جوالا پور کوتوالی علاقے کے کھنہ نگر سے سامنے آیا ہے۔ یوٹیوبر کھنہ نگر پہنچ گیا اور نوجوان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ نوجوان مقامی یوٹیوبر ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ارمان ملک کے خاندان کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے تھے۔ اس کی وجہ سے ارمان کو غصہ آگیا۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر پہنچا۔ الزام ہے کہ ارمان نے سوربھ کے گھر میں ہنگامہ کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
ارمان ملک شوٹنگ کے لیے ہریدوار آئے تھے۔ بدھ کو ان کی شوٹنگ تھی۔ اس دوران اسے مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر کا پتہ چلا۔ اس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچا۔ ہنگامہ آرائی اور لڑائی شروع ہو گئی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی جوالاپور کوتوالی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس دونوں فریقین کو تھانے لے گئی۔ تھانے میں گھنٹوں ہنگامہ ہوتا رہا۔ بعد ازاں دونوں فریقوں نے تصفیہ پر رضامندی ظاہر کی۔ کوتوالی انچارج پردیپ بشت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط تبصرے کو لے کر دونوں پارٹیوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ دونوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یوٹیوبر نے ناشائستہ ریمارکس کے سلسلے میں چندی گڑھ میں مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔
یوٹیوبر ارمان ملک سوشل میڈیا پر دو بیویاں رکھنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ ارمان ملک، جو بگ باس کے ریئلٹی شو میں ایک مدمقابل تھے، نے ہریدوار پہنچنے کے بعد ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بدھ کی رات دیر گئے کچھ لڑکوں کے ساتھ ہریدوار کے جوالاپور پہنچے ارمان ملک نے سوربھ نامی لڑکے کی پٹائی کی۔ اس معاملے میں ارمان ملک نے سوربھ پر فحش ویڈیو روسٹ کا الزام لگایا ہے۔ ارمان ملک نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ سوربھ نے اپنی روسٹ ویڈیو میں ان کے خاندان کے خلاف نازیبا کلمات کہے تھے۔ پولیس نے ارمان ملک کو گھر میں گھس کر غنڈہ گردی کرنے پر سرزنش کی۔ تاہم پولیس نے کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ کروا کر معاملہ تھما دیا۔
جوالاپور ریلوے اسٹیشن کے انچارج ایس آئی آر کے پٹوال نے بتایا کہ یوٹیوبر ارمان ملک اور ہریدوار کے یوٹیوبر کے درمیان جھگڑا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں بیہودہ کمنٹس پر دو یوٹیوبرز کے درمیان لڑائی ہوئی۔ دونوں کو ریلوے چوکی پر بلایا گیا۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد سخت ہدایات دے کر دونوں فریقین کو رہا کر دیا گیا۔
بین الاقوامی خبریں
ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کا پاک فوج پر خوفناک حملہ، 17 جوانوں کے گلے کاٹ کر شہید کر دیے، مسلسل حملوں کے بعد انسداد دہشت گردی آپریشن شروع۔
اسلام آباد : پاکستان کے خیبرپختونخواہ (کے پی) کے ضلع بنوں کے علاقے مالی خیل میں خودکش بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 17 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ ٹی ٹی پی کے اتحادی حافظ گل بہادر گروپ (ایچ جی بی) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایچ جی بی نے پاکستانی فوجیوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ پاکستانی فوجیوں کو حملے کے بعد گاڑی تک نہیں ملی اور انہیں اپنے ساتھیوں کی لاشیں گدھوں پر لے کر جانا پڑا۔ بنوں میں آرمی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ کار میں آئے خودکش حملہ آور نے چیک پوسٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے زور دار دھماکہ ہوا۔ حملے کے بعد ہونے والی فائرنگ میں سیکیورٹی فورسز نے چھ حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستان کے بلوچستان اور کے پی میں سکیورٹی فورسز، پولیس اور سکیورٹی پوسٹوں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بدھ کو پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک مشترکہ چیک پوسٹ سے ٹکرا دی۔ منگل کی رات دیر گئے ضلع بنوں کے علاقے ملی خیل میں عسکریت پسندوں نے مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی فورسز نے ان کی پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج اپنے فوجیوں کی موت کو نہیں بھولے گی اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پاکستان کے کے پی اور بلوچستان میں حملوں میں 2022 کے بعد سے اضافہ ہوا ہے، جب ٹی ٹی پی نے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا کر حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کو توڑا۔ پاکستان میں 2023 میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تشدد سے متعلق 789 دہشت گرد حملے اور 1,524 اموات اور 1,463 زخمی ہوئے۔
بلوچستان اور کے پی میں حالیہ دنوں میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے اس سے ایک روز قبل ضلع بنوں میں ایک ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ سے چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ پیر کو شمالی وزیرستان کی سرحد پر ایک چیک پوسٹ سے نصف درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے بھی کے پی کی وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم آٹھ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
جرم
مہاراشٹر کے پالگھر میں وی بی اے نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر ووٹروں کو پیسے دینے کا الزام لگایا۔
ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر میں منگل کو اس وقت ہنگامہ ہوا جب بہوجن وکاس اگھاڑی (بی وی اے) کے کارکنوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر ووٹروں میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ یہ واقعہ نالاسوپارہ اسمبلی حلقہ میں ایک ہوٹل کے باہر پیش آیا۔ جہاں تاوڑے میٹنگ کر رہے تھے۔ بی وی اے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر کی قیادت میں کارکنوں نے ہوٹل کے باہر ہنگامہ کیا اور بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے۔ تاوڑے نے ان الزامات کو یکسر مسترد کیا اور خود کو ہمیشہ شفافیت کے حق میں بتایا۔
بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے نے کہا کہ نالاسوپارہ ایم ایل اے کی میٹنگ چل رہی ہے۔ اس میں ماڈل ضابطہ اخلاق، ووٹنگ مشینوں کو سیل کرنے اور اعتراضات کو نمٹانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپا ٹھاکر اور کشتیج کو غلط فہمی ہوئی اور انہوں نے سوچا کہ ہم پیسے بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور پولیس تحقیقات کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کریں۔ میں 40 سال سے پارٹی میں ہوں۔ اپا ٹھاکر اور کشتیج مجھے جانتے ہیں۔ پوری پارٹی مجھے جانتی ہے۔ میرا ماننا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل تحقیقات کرے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کشتیج ٹھاکر نے الزام لگایا کہ تاوڑے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے 5 کروڑ روپے لے کر ویرار آئے تھے۔ ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ کچھ بی جے پی لیڈروں نے انہیں بتایا کہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے 5 کروڑ روپے تقسیم کرنے ویرار آ رہے ہیں۔ میرا خیال تھا کہ ان جیسا قومی لیڈر اتنا چھوٹا کام نہیں کرے گا۔ لیکن میں نے انہیں یہاں دیکھا۔ میں الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان کے اور بی جے پی کے خلاف کارروائی کرے۔ ہوٹل کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ ابتدائی طور پر بند کر دی گئی تھی۔ یہ ملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔
بی وی اے ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ جس ہوٹل میں تاوڑے ٹھہرے ہوئے تھے۔ اس نے سی سی ٹی وی ریکارڈنگ روک دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ تاوڑے اور بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت میں ہے۔ ہماری درخواست کے بعد ہی انہوں نے اپنا سی سی ٹی وی آن کیا۔ تاوڑے ووٹروں کو گمراہ کرنے کے لیے پیسے بانٹ رہے تھے۔ اس واقعہ کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں تاوڑے اور بی وی اے لیڈروں کے درمیان جھگڑا نظر آرہا ہے۔
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بھی اس معاملے میں بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا راز کھل گیا ہے۔ ٹھاکر نے وہی کیا جو الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے تھا۔ الیکشن کمیشن کے اہلکار ہمارے تھیلوں کی تلاشی لیتے ہیں اور ہم سے چھان بین کرتے ہیں، پھر بھی بی جے پی کے یہ لوگ ایسی کوئی تفتیش نہیں کرتے۔
بی جے پی لیڈر اور ایم ایل سی پروین دریکر نے ان الزامات کو پبلسٹی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم وی اے پہلے ہی کھیل ہار چکی ہے۔ وہ اس الیکشن میں ہارنے کو تیار ہیں، اسی لیے وہ ہم پر ایسے بیہودہ الزامات لگا رہے ہیں۔ ٹھاکر جو کچھ کر رہے ہیں وہ صرف ایک پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مہاراشٹرا اپنے اہم اسمبلی انتخابات کے آخری مراحل میں ہے۔ انتخابی مہم پیر کو ختم ہونے کے ساتھ ہی ووٹنگ 20 نومبر بروز بدھ کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔
یہ انتخاب 288 سیٹوں والی مہاراشٹر اسمبلی کا فیصلہ کرے گا۔ بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی اتحاد اور کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ بدلتے ہوئے اتحاد، ذات پات کے مساوات اور جذباتی اپیلوں کے سبب یہ انتخاب ریاست کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔