Connect with us
Sunday,25-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

شیوسینا کا آر ایس ایس چیف کو خط،حکومت سازی میں چ؟

Published

on

shiv sena

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے تقریباً دو ہفتہ بعد بھی حکومت سازی کو لے کر کشمکش کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے پیر کے روز بی جے پی صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی، لیکن حکومت تشکیل کو لے کر کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا۔ اس درمیان شیو سینا نے اس پورے معاملے کو نیا موڑ دے دیا ہے۔شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے مشیر کشور تیواری نے اس سلسلے میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ بے حد اہم تصور کیے جانے والے اس خط میں تیواری نے آر ایس ایس سربراہ سے گزارش کی ہے کہ وہ حکومت تشکیل کے معاملے میں مرکزی وزیر نتن گڈکری سے ثالثی کرائیں تاکہ بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان جاری تنازعہ کا عام اتفاق سے حل نکل سکے۔کشور تیواری نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ ’’ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی اس معاملے میں شیو سینا کے ساتھ بات چیت کے لیے مرکزی وزیر نتن گڈکری کو مقرر کرے۔ ہمیں بھروسہ ہے کہ گڈکری نہ صرف ’گٹھ بندھن دھرم‘ کی عزت رکھیں گے، بلکہ صرف دو گھنٹے میں معاملہ کا حل نکال دیں گے۔‘‘کشوری تیواری نے ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ایک بار رخنہ ختم ہو گیا تو شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کو پہلے 30 مہینوں کے لیے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف دلایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی جسے چاہے اگلے 30 مہینے کے لیے اپنا وزیر اعلیٰ بنا سکتی ہے۔ کشور تیواری نے کہا کہ ’’بی جے پی اور شیو سینا میں موجودہ ماحول دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس انڈیویجوئلسٹ یعنی انفرادیت پسند ہیں اور ان کے کام کرنے کا طریقہ مختلف ہے۔ دوسری طرف سیاسی طور پر تجربہ کار نتن گڈکری کو اگر مہاراشٹر بھیجا جاتا ہے تو وہ دونوں پارٹیوں کے مشترکہ ایجنڈا ہندوتوا اور ترقی دونوں پر کام کریں گے۔‘‘آر ایس ایس نے تیواری کے خط کا کیا جواب دیا ہے، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ لیکن آر ایس ایس نے اپنے ترجمان ’ترون بھارت‘ میں شائع ایک اداریہ کے ذریعہ شیو سینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کو جواب دیا گیا ہے۔ اداریہ میں انھیں جھوٹا اور جوکر کہتے ہوئے شیخ چلی تک کہہ دیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ تیواری کا خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس بی جے پی صدر امت شاہ سے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کانگریس صدر سونیا گاندھی سے مل کر مہاراشٹر کے معاملے پر غور و خوض کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شیو سینا لیڈر سنجے راؤت گورنر بی ایس کوشیاری سے بھی ملاقات کر چکے ہیں اور انھوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ سیاسی ماحول پر بات کرنے گئے تھے، لیکن زیادہ کچھ بتانے سے انھوں نے پرہیز کیا۔دراصل بی جے پی کے لیے معاملہ صرف مہاراشٹر بھر کا نہیں ہے، بات اس سے آگے بھی جاتی ہے۔ بی جے پی سیاسی طور پر دوسری سب سے اہم ریاست میں غیر بی جے پی وزیر اعلیٰ نہیں رکھنا چاہتی، خصوصاً ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ ایودھیا معاملے پر فیصلہ سنانے والا ہے۔ اسے اس بات کا احساس ہے کہ شیوسینا رام مندر ایشو سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا سکتی ہے۔دوسری وجہ یہ ہے کہ اگر بی جے پی مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ عہدہ چھوڑتی ہے تو اس سے جھارکھنڈ کےآئندہ اسمبلی انتخابات پر اثر پڑ سکتا ہے۔ جھارکھنڈ میں اسی ماہ 30 تاریخ سے انتخاب ہیں۔ وہیں کچھ دیگر ریاستوں میں بھی آئندہ سال انتخابات ہونے ہیں، جن میں دہلی اور بہار بھی شامل ہیں۔دوسری طرف کانگریس اور این سی پی مہاراشٹر کے معاملے میں کافی محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ حالات پر گہری نظر رکھتے ہوئے دونوں پارٹیاں آنے والے وقت میں اپنے پتے کھولیں گی۔ حالانکہ کانگریس کے کچھ خیموں سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ کانگریس کو حکومت کے لیے شیو سینا کی نہ ہی حمایت لینی چاہیے اور نہ ہی اسے حمایت دینی چاہیے۔ ایسی آوازوں میں کانگریس لیڈر سنجے نروپم کی آواز سب سے زیادہ تیز ہے۔ اُدھر این سی پی میں بھی ویٹ اینڈ واچ کی پالیسی اختیار کیے جانے کی صلاح دی جا رہی ہے۔

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی تیاری شروع… شندے کی شیوسینا ممبئی میں بی ایم سی انتخابات 100 سیٹوں پر لڑے گی، جانیں ہر سیٹ جیتنے کی حکمت عملی

Published

on

ممبئی : شیو سینا (شندے گروپ) نے بی ایم سی انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس نے بی ایم سی کی 227 سیٹوں میں سے 100 سیٹوں پر پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کرنے کی بات کہی ہے۔ حال ہی میں، پارٹی نے ممبئی میں انتخابات لڑنے کے خواہشمند سابق کارپوریٹروں اور کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی، جس میں کابینہ کے وزیر دادا جی بھوسے، سابق ایم پی راہل شیوالے اور پارٹی سکریٹری سنجے مور جیسے سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ مانا جا رہا ہے کہ شندے سینا ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے دعویٰ پیش کر سکتی ہے۔ بھلے ہی ڈپٹی سی ایم ایکناتھ شندے کی تھانے میں مضبوط گرفت ہے لیکن بی ایم سی انتخابات میں شنڈے دھڑے کو جدوجہد کرنی پڑ سکتی ہے۔ اگر بی جے پی کو میئر کا عہدہ بھی مل جاتا ہے تو شنڈے کا دھڑا ڈپٹی میئر کا عہدہ اور اہم کمیٹیوں کی کمان اپنے ہاتھ میں لینا چاہتا ہے۔ رہنماؤں نے واضح کیا کہ پارٹی جن 100 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی ان میں کامیابی کے لیے ہر سطح پر منصوبہ بندی کی جائے گی۔

میٹنگ میں سابق کارپوریٹرس جنہوں نے کئی بار بی ایم سی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ ہر امیدوار کو اپنے وارڈ میں حلقہ بندیوں کو سنجیدگی سے سمجھنا ہوگا اور اب سے عوام کے درمیان سرگرم ہونا ہوگا۔ لوگوں سے رابطے بڑھانے اور عوامی رابطوں کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ ووٹنگ کے وقت یہ سب کام آئے گا۔ دوسری جانب مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے رہنما سندیپ دیشپانڈے نے کہا ہے کہ اگر ادھو سینا کو لگتا ہے کہ ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ممکن ہے، تو انہیں ایک ٹھوس تجویز کے ساتھ آگے آنا چاہیے، جس پر ہماری پارٹی کے سربراہ راج ٹھاکرے فیصلہ کریں گے۔ دیش پانڈے نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی تجاویز بھیجی تھیں، لیکن ہمیں دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑا۔ اگر وہ اب ہمیں ان کے ساتھ چاہتے ہیں تو انہیں راج ٹھاکرے کو مناسب تجویز بھیجنی چاہیے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، دیش پانڈے نے واضح کیا کہ راج ٹھاکرے نے اپنے انٹرویو میں کہیں بھی ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت پارٹی کے ساتھ براہ راست اتحاد کی بات نہیں کی، جو مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے نے یہ نہیں کہا کہ اتحاد ضرور ہونا چاہیے۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ اگر ادھو سینا دلچسپی رکھتی ہے تو اس پر غور کیا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر لاڈلی بہن یوجنا : 336 کروڑ قبائلیوں کے حقوق مہاراشٹر میں لاڈلی بہن یوجنا میں منتقل، مئی کی قسط بھیجنے کی تیاریاں

Published

on

Fadnavis,-Shinde-&-Ajit

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کی مہتواکانکشی ‘لاڈلی بیہن یوجنا’ کو چلانے کے لیے، حکومت کو دوسرے محکموں سے مسلسل نقد رقم کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔ اس بار فائدہ اٹھانے والی خواتین کو اگلی قسط دینے کے لیے حکومت نے قبائلی محکمہ سے 335 کروڑ 70 لاکھ روپے کا فنڈ منتقل کیا ہے۔ اپریل کی قسط ادا کرنے کے لیے، حکومت کے محکمہ خزانہ نے گزشتہ ماہ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل سے 410 کروڑ روپے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کو منتقل کیے تھے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے مہایوتی حکومت کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ‘میری لاڈلی بیہن یوجنا’ شروع کی تھی۔ اسکیم کے تحت اہل خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دیے جاتے تھے۔

اسمبلی انتخابات سے قبل حکومت نے اہل مستحقین کو پانچ ماہ کی قسطیں ادا کیں۔ انتخابی مہم کے دوران مہاوتی کے لیڈر زور و شور سے مہم چلا رہے تھے کہ ریاست میں دوبارہ مہایوتی کی حکومت بنتی ہے تو 1500 روپے کی رقم بڑھا کر 2100 روپے کر دی جائے گی۔ اب یہ اسکیم حکومت کے گلے کا کانٹا بن گئی ہے۔ حکومت کو اپنی پیاری بہنوں کو ہر ماہ پیسے دینے کے لیے کئی جوڑ توڑ کرنا پڑتا ہے۔ دوسرے محکمے سے رقم منتقل کرنی پڑتی ہے۔

ریاستی حکومت نے رواں سال 2025-26 کے بجٹ میں شیڈول ٹرائب اسکیم کے لیے 21,495 کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔ اس میں سے، قبائلی ترقی کے محکمے کو دی گئی 3,420 کروڑ روپے کی گرانٹ ان ایڈ میں سے 335 کروڑ روپے کا فنڈ، 70 لاکھ روپے مئی کے لیے لاڈلی بہن یوجنا کے لیے منتقل کیے گئے ہیں۔ سماجی انصاف کے محکمے کے 410 کروڑ 30 لاکھ روپے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کو بھیجے گئے۔ اس پر سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کافی ناراض ہوئے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ اگر حکومت کو محکمہ سماجی انصاف کی ضرورت نہیں ہے تو وہ اس محکمے کو بند کیوں نہیں کر دیتی۔ انہوں نے محکمہ پر حکومت کی لاپرواہی کا الزام بھی لگایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

8-10 ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں، لیکن 8-10 اچھے آئی اے ایس آفیسر بن جائیں تو سماج میں انقلاب آجائے گا : ابو عاصم اعظمی

Published

on

‎ممبئی : مانخورد شیواجی نگر حلقہ کے رکن اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی طرف سے سٹی بینکوئٹ ہال، گوونڈی، ممبئی میں طلباء کے لئے ایک اعشاری پروگرام منعقد کیا گیا, جس میں مانخورد نگر اسمبلی حلقہ کے 10ویں اور 12ویں جماعت میں نمایاں و ممتاز کامیابی حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ تحفے میں دیے گئے۔ اس موقع پر سمیر احمد صدیقی (آئی اے ایس) مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے اور مانخورد شیواجی نگر کے طلباء کو مستقبل کی رہنمائی دی۔ اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا, ۸ یا ۱۰ ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں ہے، ۸ یا ۱۰ اچھے آئی اے ایس منتخب ہوئے تو ایک بہتر معاشرہ کی نشوونما ہو اور انقلابی تبدیلی رونما ہوگی, اسی سے ایک بہتر معاشرہ تشکیل پائے گا۔ اس موقع پر 40 ہونہار طلباء کو ٹیبلٹ، 4 طلباء کو لیپ ٹاپ دیئے گئے،امتحان میں 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والوں کو ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹ تفویض کئے گئے اور جن والدہ نے اپنے بچوں کق اس قابل بنایا ان محنتی خواتین کو بھی تحائف دئیے گئے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں اعظم گڑھ میں سب سے زیادہ 99.4 فیصد کے ساتھ دسویں جماعت میں کامیابی حاصل کرنے والی حضرہ مجید ہیچا کو لیپ ٹاپ دے کر خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی کی ریاستی جنرل سکریٹری زیبا ملک، کارپوریٹر رخسانہ صدیقی، عائشہ رفیق شیخ، عرفان خان، فہد اعظمی، تعلقہ صدر غیاث الدین شیخ اور پکشاچھایا، مختلف عہدیداروں کے ساتھ ساتھ شعبہ کے طلبہ اور ان کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت جاوید شیخ اور شبنم خان نے کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com