Connect with us
Saturday,23-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سرکار کے نام سے ایچ پی گیس ایجنسی کے ملازمین کی لوٹ مار

Published

on

hp-gas

ویرج گیس ایجنسی کے کچھ ملازمین سے ۱۷۷؍ روپئے کا مطالبہ کررہے ہیں کہ مرکزی سرکار نے ہر ایک صارف کو ۵؍سال کا بیما دینے کا فیصلہ کیا
شہر دھولیہ میں مسلم علاقوں میں غیر تعلیم یافتہ عوام کو متعدد طریقوں سے بیوقوف بنانے کا کام کیاجاتا ہے۔ کسی بھی اسکیم کے نام پر ٹھگ لیا جاتا ہے۔ شہر کے حاجی نگر اور آزاد نگر میں غریب بیواؤں سے ۸۰۰۰؍ روپئے جمع کئے جارہے تھے انہیں بتایا جارہاتھا کہ حکومت آپ کو ایک لاکھ روپئے تک کا لون دیں گی جو کہ غریبوں کے لیے مختص ہیں اس کے عوض میں آپ کو کوئی رقم حکومت کو واپس نہیں کرنا پڑے گی۔شروع میں ۸۰۰۰؍روپئے ادا کرنے ہوں گے، غیر تعلیم یافتہ بیواؤں نے ۸۰۰۰؍روپئے کا بندوبست کرکے رقم انہیں دے دی ۔ روپئے دینے سے قبل تحقیقات نہیں کی گئی تھی کہ کس سرکاری کاغذات کی بنیاد پر بات کی جارہی ہے۔ ایک خاتون نے صرف ایک سوال کرلیا تھاکہ ہمارے ساتھ دھوکا تو نہیں ہوگا؟ بدعنوان شخص نے کہا کہ مجھ پر بھروسہ نہیں ؟ میں دوسرے شہر سےآیا ہوں؟ تمہارے روپئے لے کر فرار ہوجاؤں گا؟ایک سوال کے بدلے کئی سوالات کرڈالے جسے دیکھ کر دوسری خواتین کا مزید سوال پوچھنے کا ارادہ ترک ہوگیا تھا۔ روپئے جمع کرنے کے بعد سال پر سال گزررہے ہیں لیکن انہیں نہ ہی لون دیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کے روپئے لوٹائے جارہے ہیں۔ روپئے لینے والے نے کئی خواتین کو کہہ دیا کہ تم نے مجھے کچھ نہیں دیا ۔روپئے دینے والی بھی مسلم سماج کی غریب خواتین اور روپئے لینے والا بھی مسلم سماج کا بدعنوان سیٹھ ہیں۔چونکہ اس معاملہ میں تحریری شکل میں کاغذات موجود نہیں ہے،اور غریب خواتین پولس میں شکایت درج کرانے میں ہچکچاہٹ محسوس کررہی ہے ،اسی بناء پر معاملہ التو میں پڑا ہوا ہے۔ روزنامہ ممبئی رابطہ کے اسٹاف رپورٹر سے رابطہ کرکے جلیل احمد نے بتایا کہ آج میرے گھر ایچ پی گیس کے کچھ ملازمین یونیفارم پہن کر گلے میں شناختی کارڈ لٹکا کر گھر آئے اور کہا کہ ہم ایچ پی گیس کمپنی کی طرف سے آئے ہیں جوشخص بات کررہا تھا وہ اپنی شناخت وسیم شیخ کے نام سے بتاکر بات کررہا تھا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے بیما پالیسی شروع ہیں پانچ سال میں ایک مرتبہ ۱۷۷؍ روپئے آپ کو ایچ پی گیس کو دینا ہوگا۔ اس کے بدلے میں گیس سلنڈر سے ہونے والے نقصانات کا تحفظ ایچ پی کمپنی کے ذمہ ہوگا۔ صارف جلیل احمد نے کہا کہ میں نے ان سے سوالات کئے تو گڑبڑا گئے ۔ میں نےان سے پوچھا کہ ہم جو قیمت کمپنی کو دیتےہیں ان میں ہی تمام چیز یں شامل ہوتی ہیں پھر ۱۷۷؍ روپئے زائد کیوں ادا کروں؟ انہوں نے کہا کہ ۱۷۷؍ روپئے کو ۵؍ سے تقسیم کریں گے تو آپ کو سالانہ کچھ رقم نہ کے برابر ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ صارف نےایچ پی کمپنی کے ملازمین سے کہا کہ میں فضول کیوں ۱۷۷؍ روپئے ادا کروں ؟ آپ حکومت کا حوالہ پیش کررہے ہیں تو آپ کے پاس حکومت کو کونسا نوٹیفیکشن ہے مجھے بتاؤ۔ کوئی جی آر آیا ہے؟ ان سوالوں کے بعد انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف روپئے اکٹھا کرنے کا حکم دیا گیا ہے ،آپ گیس ایجنسی میں جاکر معلومات حاصل کرلو۔ جلیل احمد نے ان کا جواب سن کر کہا کہ میرے موبائل میں ویرج گیس ایجنسی کا نمبر موجود ہیں میں ان سے بات چیت کرتا ہوں ۔ جب ویرج گیس ایجنسی پر فون پر رابطہ ہوا اور بات چیت کے دوران گیس ایجنسی والوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ہم نے کسی کو ۱۷۷؍ روپئے وصول کرنے کا حکم دیا ہی نہیں فون پر بات چیت ہونے کے بعد وہ ملازمین وہاں سے رفوچکر ہوگئے۔ گیس سلنڈر کے نام پر بدعنوانی بہت پہلے سی ہی کی جارہی ہے۔ جلیل احمد نے مزید کہا کہ میں پڑھا لکھا شخص ہوں اس لیے تصدیق کرلی ، شہر میں ایسے کتنے غیر تعلیم یافتہ لوگ ہیں جو ان کی باتوں میں پھنس کر اپنی محنت کی کمائی کا حصہ انہیں دے کر بدعنوانی کے فروغ میں تعاون کا شکار ہورہے ہیںاور انہیں خبر تک نہیں ہورہی ہے کہ انہیں ٹھگا جارہا ہے۔ اس ضمن میں اخبارات کا اور میڈیا کا سہارا لے کر بدعنوانی کا پردہ فاش کرنا بےحد ضروری ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com