Connect with us
Sunday,05-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

موہن یادو کی حکومت میں جیوتی رادتیہ سندھیا کا قد کم ہوا، صرف تین حامی وزیر بن گئے، کابینہ سے باہر ‘خاص’ لیڈر

Published

on

download (1)

بھوپال: مدھیہ پردیش میں موہن یادو کی کابینہ میں توسیع ہوئی ہے۔ 28 ایم ایل اے کو وزراء کے عہدے کا حلف دلایا گیا ہے۔ نئے چہروں کے ساتھ پرانے چہروں کو بھی موہن یادو کی کابینہ میں موقع دیا گیا ہے۔ تاہم اس بار کئی بڑے لیڈروں کو کابینہ میں جگہ نہیں ملی ہے۔ جیوترادتیہ سندھیا کیمپ کے تین لیڈروں کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ 2020 میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے صرف چار لیڈروں کو موہن یادو کی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔

جیوترادتیہ سندھیا کے وہ قریبی ساتھی جو شیوراج سنگھ چوہان کی کابینہ میں وزیر تھے، انہیں موہن یادو کی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ 2020 کے مقابلے میں اس بار جیوترادتیہ سندھیا کے حمایتی لیڈروں کو کابینہ میں کم جگہ ملی ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان کی کابینہ میں ‘مہاراج’ کا غلبہ تھا۔

جیوتی رادتیہ سندھیا کو موہن یادو کی کابینہ میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ جیوترادتیہ سندھیا کے قریبی اور سانچی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے پربھرام چودھری کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جیوتی رادتیہ سندھیا کے والد مادھو راؤ سندھیا نے پربھرام چودھری کو سیاست میں لایا۔ پربھرام چودھری نے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پربھورام چودھری پہلے کمل ناتھ کی کابینہ میں اور پھر شیوراج سنگھ چوہان کی کابینہ میں وزیر تھے۔

جیوترادتیہ سندھیا کے قریبی سمجھے جانے والے تین لیڈروں کو موہن یادو کی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ پردیومن سنگھ تومر، تلسی سلوات اور گووند سنگھ راجپوت کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 2020 میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے اندل سنگھ کنسانہ کو بھی وزیر بنایا گیا ہے۔ اب کنسانہ کو بھی سندھیا کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

2020 میں، جیوترادتیہ سندھیا نے کانگریس سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ جس کے بعد شیوراج سنگھ چوہان مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ بنے۔ شیوراج سنگھ چوہان کی کابینہ میں جیوترادتیہ سندھیا کے 9 حامیوں کو وزیر بنایا گیا۔ اس میں راجیہ وردھن سنگھ دتیگاؤں، پربھورام چودھری، او پی ایس بھدوریا، سریش دھاکڈ، گووند سنگھ راجپوت، پردیومن سنگھ تومر، تلسی سلوات، گری راج سنگھ ڈنڈوتیہ، مہندر سنگھ سسودیا جیسے لیڈران شامل تھے۔ اس کے ساتھ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے ہردیپ سنگھ ڈانگ، برجیندر یادو، بساہولال سنگھ کو بھی وزیر بنایا گیا۔ اب ان لیڈروں کو سندھیا کیمپ کے لیڈر بھی کہا جاتا ہے۔

جیوتی رادتیہ سندھیا کی حمایت کرنے والے دو وزیر اس بار اسمبلی انتخابات ہار گئے ہیں۔ گونا ضلع کی باموری اسمبلی سیٹ سے مہندر سنگھ سسودیا اور شیو پوری ضلع کی پوہاری اسمبلی سیٹ سے سریش دھکڑ الیکشن ہار گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی امرتی دیوی بھی الیکشن ہار گئی ہیں۔ اس بار سندھیا کی حمایت کرنے والے کئی ایم ایل اے بھی الیکشن ہار گئے ہیں۔

سیاست

کرلا میں آئی لو محمد کے اسٹیکر پر ہنگامہ کریٹ سومیا کا الٹی میٹم، تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر سومیا کا دوبارہ دورہ، حالات خراب کرنے کی کوشش

Published

on

kirit-somiya

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے. ممبئی کے مضافات کرلا علاقہ میں آئی لو محمد کا اسٹیکر گاڑیوں پر ٹریفک روک پر چسپاں کئے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اعتراض کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے بعد آج دوبارہ کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کا دورہ کرنے کے بعد جبرا گاڑیوں پر اسٹیکر چسپاں کرنے پر کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. اس معاملہ میں پولس نے کریٹ سومیا کو منگل تک محکمہ قانون لا سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد معاملہ میں پیش رفت کیلئے مہلت طلب کی ہے. جب کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا آئی لو محمد سے انہیں کیا اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ ہر کسی کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینے کا حق ہے, لیکن اس کی آڑ میں غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی. جس طرح سے سڑکوں پر جبرا بلا اجازت اسٹیکر چسپاں کیا گیا وہ غیرقانونی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس کے پاس تمام ویڈیو فوٹیج سمیت دیگر دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں, لیکن پولس نے اب تک کیس درج نہیں کیا ہے. مجھے پولس نے منگل تک کی مہلت دی ہے اب پولس لا محکمہ سے صلاح ومشورہ کے بعد کوئی کارروائی کرے گی۔ کریٹ سومیا سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ آیا کسی نے پولس اسٹیشن میں جاکر جبرا اسٹیکر لگانے کی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں ہی شکایت کنندہ ہو اس لئے پولس کو اس غنڈہ گردی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ کریٹ سومیا کے اس مطالبہ کے بعد کرلا میں حالات خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی جس سے ماحول کشیدہ ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس غوثیہ نعرہ تکبیر اللہ اکبر نعرہ رسالت سے سڑکیں گونج اٹھیں، ‘آئی لو محمد’ تنازع میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہا کیا جائے، علما کرام کا مطالبہ

Published

on

Jlus-e-Gosiya

ممبئی : ممبئی کے مدنپورہ ہری مسجد سے تاریخی ۷۱ سالہ جلوس غوثیہ تزک و احتشام سے نکالا گیا جلوس غوثیہ کی قیادت علما کرام نے کی جبکہ جلوس غوثیہ میں عاشقان غوث اعظم نے پرچم رسالت لے کر جلوس میں شرکت کی نعرہ تکبیر اللہ اکبر، غوث کا دامن نہیں چھوڑیں گے نعروں سے ممبئی کی سڑکیں گونج اٹھیں۔ پولس نے بریلی میں ہوئے تشدد کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. آئی لو محمد کے تنازع کے بعد یہاں ممبئی میں بھی ہائی الرٹ تھا۔ جلوس غوثیہ میں علما کرام پرانی و قدیم کاروں میں جلوہ افروز تھے جبکہ مدارس کے طلبا سمیت تمام اکابرین و عاشقان غوث اعظم جلوس میں شامل تھے مدنپورہ سے لے کر روایتی شاہراہوں سے جلوس غوثیہ گزرتا ہوا مستان تالاب پر دعا پر جلوس اختتام پذیر ہوا۔

غوث اعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی مضمر ہے اس لئے مسلمانوں کو نمازوں کی پابندی اور شریعت پر عمل آوری لازمی ہے۔ یہ نصیحت آج جلوس غوثیہ سے قبل سیرت غوث پاک بیان کرتے ہوئے, مولانا مقصود علی خان نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس غوثیہ کو ۷۰ سال مکمل ہو ئے ہیں۔ مسلمانوں کو آپس میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھنا وقت کا تقاضہ ہے انسانیت کے پیغام کو غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ نے عام کیا ہے آئی لو محمد کے تنازع پر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کے پیغام کو عام کیا ہے وہ انسانیت کے لئے رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے لیکن آج اس پرفتن دور میں نفرت کا بازار گرم ہے۔ آئی لو محمد کے نام پر سیاست بھی جاری ہے اور حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے, جو سراسر غلط ہے مولانا مقصود علی خان نے فرمایا کہ غوث اعظم دستگیر کی بے شمار کشف و کرامات ہے اور انہوں نے علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے۔ حصول علم کے لیے انہوں نے جیلان سے بغداد کا سفر بھی کیا ہے اس لئے تعلیم کی اسلام میں کافی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرام میں ہی پہلا لفظ م ہے اس لئے ہر کوئی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔ بریلی تشددپر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ تشدد کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو مشروط رہا کیا جائے, مسلمانوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں پرامن احتجاج کیا تھا, اس کے ساتھ ہی مولانا توقیر رضا کو بھی رہا کیا جائے. خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ سمیت تمام خانقاہوں پر مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم حاضرین کی تعداد ہوتی ہے اور یہی بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کا مظہر ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ محمد صلی اللہ علیہ سلم کی اسم گرامی کی مخالفت قطعی درست نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو اپنے دشمنوں تک سے محبت کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت رکھنے والا صرف محبت کا پیغام ہی عام کرتا ہے۔مولانا خلیل الرحمن نے فرمایا کہ غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے. اس لئے مسلمان دین اسلام کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں فرقہ پرست طاقتیں اسلام کے خلاف سازشیں رچ رہی ہے اس کے ساتھ ہی مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کی کوششیں کی جارہی ہے. لیکن غوث پاک کا کرم ہم مسلمانوں پر ہمیشہ قائم رہے گا بریلی اور اترپردیش کے دیگر شہروں میں گرفتار شدگان مسلم نوجوان کو سرکار فورا رہا کرے اور بے جا گرفتاریوں پر پابندی عائد کرے۔

مولانا منان رضا خان منانی میاں، مولانا سید کوثر ربانی، الحاج سعید نوری رضا اکیڈمی، مولانا عبدالقادر علوی، مولانا فرید الزماں، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا امان اللہ رضا، مفتی زبیر برکاتی، حافظ عبدالقادر، قاری نیاز احمد، قاری ناظم علی برکاتی، قاری عبدالرحمن ضیائی، مولانا ابراہیم آسی، حافظ شاداب، حاجی برکات احمد اشرفی سمیت دیگر علما کرام اوردانشوران نے شرکت کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : بی ایم سی کے سربراہ بھوشن گگرانی نے گورگاؤں-ملوند لنک روڈ اور کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹس کا معائنہ کیا

Published

on

bulding

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی نے ہفتہ کو ممبئی میں کلیدی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا معائنہ کیا، بشمول گورگاؤں میں دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں جڑواں ٹنل سائٹ، گورگاؤں-ملوند لنک روڈ (جی ایم ایل آر) پروجیکٹ کے فیز 3 (بی) کے تحت اور ممبئی کے ورسووا-ملوند لنک روڈ (ممبئی) کے سٹرکتھال روڈ کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران، گگرانی نے پروجیکٹ کی ترتیب کا جائزہ لیا، انجینئرز کے ساتھ بات چیت کی اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹ کے لیے تمام ضروری اجازت نامے اور نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کو بغیر کسی تاخیر کے محفوظ کیا جانا چاہیے اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ الائنمنٹ سے متاثرہ علاقوں کے لیے اراضی کے حصول کو تیز کریں۔ ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) ششانک بھورے، چیف انجینئر (برجز) اتم شروٹ، پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کندن والوی سمیت دیگر سینئر افسران اور پروجیکٹ کنسلٹنٹس معائنہ کے موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔

بی ایم سی کے سربراہ کے دورے نے دندوشی کورٹ اور دادا صاحب پھالکے چتر نگری کے درمیان چھ لین فلائی اوور پر ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی، جو جی ایم ایل آر پروجیکٹ کے فیز 3(اے) کا ایک اہم حصہ ہے۔ 31 منصوبہ بند پیئرز میں سے، 27 پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، باقی چار پر فی الحال رتناگیری جنکشن کے قریب کام جاری ہے۔ فلائی اوور، جو 1,265 میٹر تک پھیلا ہوا ہے، کو باکس گرڈرز اور مضبوط کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جا رہا ہے اور اس میں پیدل چلنے والوں کے لیے ایک پل بھی بنایا جائے گا جو ایسکلیٹرز سے لیس ہوگا۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائن کے مطابق، گرڈر لانچنگ، ڈیک سلیب کاسٹنگ، اور اپروچ روڈ کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ ڈنڈوشی کورٹ میں اپروچ روڈ کے 31 جنوری 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جبکہ دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں والی سڑک 30 اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔ فلائی اوور کو 16 مئی 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا ہدف ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹس) ابھیجیت بنگر نے جمعہ کو بی ایم سی کے ہیڈکواٹر پر پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

بی ایم سی کے برج ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 26 اسپین میں سے 12 مکمل ہو چکے ہیں، باقی 14 کو 15 فروری 2026 تک مکمل کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ زیادہ تر حصوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، مولنڈ سائیڈ پر کچھ کام بحالی اور حصول اراضی کے چیلنجوں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کر رہے ہیں۔ حل ہونے کے بعد زیر التواء فلائی اوور کا کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ 14,000 کروڑ روپے کا جی ایم ایل آر پروجیکٹ، جو 12.2 کلومیٹر پر محیط ہے، گورگاؤں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو مولنڈ کی ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑ دے گا، جس سے مضافاتی علاقوں کے درمیان سفر کا وقت 75 منٹ سے کم ہو کر صرف 25 ہو جائے گا۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ پورے ممبئی اور سب سے زیادہ ٹریفک کے درمیان مشرق-مغرب کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com