Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آگرہ روڈ فلائ اوور برِج، گھرکُل یوجنا و دیگر معاملات پر این جی ٹی میں پیٹیشن داخل۔ چند سیاستدانوں کا ہوگا پردہ فاش، جانںٔے کیا ہیں نںٔے معاملات؟؟

Published

on

(خیال اثر)
ہمارا مالیگاؤں شہر دہائیوں سے سیاسی پسماندگی کا شکار رہا ہے، یہاں کے بیشتر سیاستدانوں نے اپنی لفاظی اور جھوٹے وعدوں سے عوام کو ہمیشہ بیوقوف بنایا اور بیت المال آپس میں مل جُل کر لوٹتے رہے۔ عوامی خزانوں کو لُوٹ لُوٹ کر یہ لوگ کروڑ پتی اور ارب پتی بن گئے، لیکن لاکھوں شہریان کو تمام تر بنیادی سہولیات سے ہمیشہ محروم رکھا اور شہر کا برا حال کر اسے ایک کھنڈر میں تبدیل کر دیا، جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اور ہماری آنے والی نسلیں بھی محرومی کا شکار رہیںنگی۔ مالیگاؤں شہر میں نہ اچھی کوالٹی کے سڑکیں ہیں، نہ معیاری ڈرینیج سیسٹم، نہ گارڈنز ہیں نہ ہمارے بچوں کو کھیلنے کودنے کیلۓ پلے گراؤنڈز اور نہ ہی عوامی تفریح گاہیں۔ سیاسی لُٹیروں نے دہائیوں سے سرکاری دواخانوں، اسکولوں اور شہر کا کیا حال کر رکھا ہے یہ ہم سب جانتے ہیں۔ ان تمام سنگین اور سلگتے مسائل کو قانونی طور سے حل کرنے کے لئے مفاد عامہ میں نیشنل گرین ٹریبیونل میں پٹیشن دائر کی گئی ہے، جس میں درج ذیل‌معاملا کو اجاگر کیا گیا ہے اور ٹریبونل سے ان معاملات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
1۔ گیارہ ہزار کالونی پروجیکٹ (IHSDP) میں کمزور اور غیر معیاری تعمیرات اور سیکڑوں کروڑ کی بدعنوانی کی قانونی جانچ کا مطالبہ، اور ہزاروں غریب خاندانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ناانصافی کے خلاف کاروائی اور غریب خاندانوں کو کمپینزیشن دینے کا مطالبہ۔ ٹھیکیدار پاندھے کنسٹرکشنس اور پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ رتیش کانکریا کے خلاف تحقیقات اور قانونی کارروائی کا مطالبہ۔
2۔ آگرہ روڈ فلائ اوور برِج کے اِسٹرکچر و کوالٹی کی مکمل جانچ، اور برِج کی تعمیر کیلئے طے شدہ میعاد سے ذیادہ وقت لگنے کی وجہ اور کنسٹرکشن میں تاخیر کے خلاف کانٹریکٹر کمپنی پر کاروائی کا مطالبہ، لاکھوں عوام کو ہونے والی پریشانیوں اور صحت کے نقصانات کی بھرپائ (کمپینزیشن) کا مطالبہ۔
3۔ واٹر فلٹریشن پلانٹ کی جگہ پر غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ سِٹی کامپلیکس کنسٹرکشن معاملہ، نمیرہ ہائٹس کنسٹرکشن معاملہ، نعمانی پُل کی کمزور و غیر معیاری تعمیر، ہیریٹیج سائٹ احاطہ میں کارپوریشن بلڈنگ (مولانا آزاد بھون) کی تعمیر اور عوامی خزانے کی لوٹ مار کی جانچ، بنکر بازار پروجیکٹ کی خستہ حالی اور دیگر کئ غیر مکمل شدہ و غیر معیاری و غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جانچ اور قانونی کاروائی کا مطالبہ۔
4- مالیگاؤں شہری حدود میں سیاستدانوں کے ذریعے درجنوں اوپن اِسپیس کی بندربانٹ اور ان پر غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔
5- مالیگاؤں شہر اور آس پاس کے علاقوں میں سیکڑوں ایکڑ فوریسٹ کی زمینوں پر کئ کسانوں اور زمین مافیاؤں کا قبضہ اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف تحقیقات و قانونی کاروائی کا مطالبہ۔
6۔ اولڈ آگرہ روڈ اور مالیگاؤں شہر کی تمام اہم شاہراہوں کی جلد از جلد کوالٹی اسٹینڈرڈ کے مطابق پختہ تعمیرات کا مطالبہ۔
7۔ شہر بھر میں راستوں پر سے اتی کرمن ہٹانے اور بجلی کے کھمبے وغیرہ ہٹانے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر بنے غیر قانونی بریکرز کو ختم کرنے کا مطالبہ۔
8۔ مالیگاؤں شہر میں امرُت یوجنا کے تحت کۓ گۓ ناقص کاموں اور کروڑوں روپیوں کی بدعنوانیوں کی جانچ، اس پروجیکٹ میں پانی کی پائپ لائن، گارڈنز، اور ڈرینیج سِسٹم وغیرہ کے نام پر عوامی حق کے کروڑوں روپے ہڑپ لئے گۓ، جسکے خلاف انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
9۔ مالیگاؤں شہر میں 5 لاکھ درختوں کی شجرکاری، گارڈنز اور پارک ڈیولپمنٹ، اسی کے ساتھ شہر و اطراف میں ہرے بھرے درختوں کی غیر قانونی کٹائی کی روک تھام کیلئے اقدامات کا مطالبہ۔
10۔ مالیگاؤں شہر کی اہم شاہراہوں پر سے بڑی گاڑیوں کی غیر قانونی پارکنگ، ٹرافک اور دُھول کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ۔
11۔ مالیگاؤں شہری حدود اور اسکے آس پاس غیر قانونی طریقے سے کرشر مشینوں کے ذریعے پتھریلی زمینوں کی کھدائی اور ریت اور موروم کی چوری کی جانچ کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ۔
12۔ مالیگاؤں شہر اور آس پاس کی زمینوں پر بغیر اوپن اسپیس اور امینٹی پلاٹس، اور 15-20 فیٹ باریک گلیوں والے غیر قانونی لے آؤٹ بیچ کر زمین مافیا کی غریبوں کے ساتھ دھوکہ دہی۔ (بارہ پچیس کے پلاٹ)، اسی کے ساتھ ٹاؤن پلاننگ ڈیپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ افسران کی سانٹھ گانٹھ سے ریزرو (Reserve) زمینوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو لیکر عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔
13۔ آواڑی نالے کی صفائی اور نالے کی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ڈیمانڈ۔ اوپن گٹر اور نالوں کے ذریعے بہہ کر ندی اور ڈیم میں شامل ہونے والے گندے پانی جیسے مسائل کے حل کیلئے مطالبہ اور مالدہ کچرا ڈپو کی منتقلی کیلئے اقدامات۔
14۔ گنجان آبادی والے رہائشی علاقوں میں غیر قانونی موبائل ٹاورز کی موجودگی اور انکے ریڈئیشن سے عوام (بالخصوص بچے اور حاملہ خواتین) کو ہونے والے بھیانک نقصانات کے مد نظر ان کی منتقلی کا مطالبہ۔
15۔ ٹرک ٹرمنس اور ہیوی کمرشیل وہیکلس کیلئے شہر کے بیرونی علاقوں میں مختلف مقامات پر پارکنگ زون کا انتظام کرنے کا مطالبہ۔
16۔ سڑکوں پر ٹھیلہ گاڑیوں پر چھوٹا موٹا دھندہ اور پھیری کرنے والے ہزاروں غریب افراد کیلئے شہر کے مختلف مقامات پر ہاکرس زون کے نظم کا مطالبہ۔
17۔ مالیگاؤں شہر کارپوریشن حدود میں جو زمینیں جن جن مقاصد کیلئے ریزرو کی گئی تھیں ان تمام زمینوں کو فوراً مفاد عامہ میں اپنے اصل مقاصد کے تحت استعمال کیا جائے اور اگر غیر قانونی قبضہ ہو تو اسے ہٹایا جائے۔
18۔ مالیگاؤں شہر کی اہم شاہراہوں پر اور اطراف میں آف اسٹریٹ اور آن اسٹریٹ پارکنگ فیسیلیٹی اور وہیکلس پارکنگ فیسیلیٹی کا نظم کیا جائے۔
19۔ مالیگاؤں شہر سے متصل نیشنل ہائی وے نمبر 3 پر باقائدگی سے سروس روڈ کی تعمیر کی جائے، مالیگاؤں شہر کو نیشنل ہائی وے سے جوڑنے والے داخلی اور خارجی راستوں کو صحیح اور ٹیکنیکل طور سے تعمیر کیا جائے، ساتھ ہی نیشنل ہائی وے نمبر 3 پر ناسک سے لیکر مالیگاؤں اور مالیگاؤں سے دھولیہ تک دونوں سمت میں لاکھوں درختوں سے بھرپور شجرکاری کی جاۓ۔
20۔ مالیگاؤں شہر میونسپل کارپوریشن حدود میں کچرا اٹھانے کیلئے مختص ٹھیکیدار کمپنی “واٹر گریس” اور کارپوریشن کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کاروائی اور جانچ کا مطالبہ، اور دیگر کئ سنگین مسائل کے حل کیلئے مفاد عامہ میں نیشنل گرین ٹریبیونل میں پٹیشن داخل کی گئی ہے، جس میں فہیم یوسف عبداللہ (گرین مالیگاؤں ڈرائیو)، شہر کے معروف سوشل اکٹوِسٹ نکھل پوار (آمہی مالیگاؤنکر ودھایک سنگھرش سمیتی) اور آصف یوسف عبداللہ (فاؤنڈر، گرین مالیگاؤں ڈرائیو) پٹیشنر ہیں۔
درج بالا تمام معاملات میں خاطی پائے جانے والے افسران اور سیاستدانوں پر سخت کارروائی کے مطالبات ٹریبیونل سے کیے گئے ہیں۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com