Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی نیوز: ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں این سی پی لیڈر شرد پوار کے قریبی ساتھی سے منسلک 9 مقامات کی تلاشی لی

Published

on

ممبئی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات اور جمعہ کو نو مقامات پر چھاپے مارے جن میں تین جلگاؤں کی جیولری فرموں کے سرکاری اور رہائشی احاطے بھی شامل ہیں۔ یہ تلاشیاں ان کمپنیوں کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے خلاف بینک فراڈ کے تین مقدمات کے سلسلے میں کی گئیں۔ ان معاملات میں راجیہ سبھا کے سابق رکن اور شرد پوار کے قریبی ساتھی ایشور لال جین بھی شامل ہیں۔ ایشور لال جین پارٹی کے سابق خزانچی کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ جلگاؤں، ممبئی، تھانے، اورنگ آباد، ناگپور اور کچھ دیگر مقامات سمیت کئی مقامات پر تلاشی لی گئی۔ ای ڈی کی تلاشیاں مبینہ بینک فراڈ کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کی تحقیقات پر مبنی تھیں جس نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو کل 353 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

ای ڈی کی موجودہ تلاش کی جڑیں سی بی آئی کے ذریعہ 2022 میں ایشور لال جین اور دیگر سے جڑی ایک جیولری فرم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر سے جڑی ہوئی ہے۔ یہ ایف آئی آر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی طرف سے درج کرائی گئی شکایات کی بنیاد پر کی گئی تھی۔ ایس بی آئی نے تین ملزم فرموں: راجمل لکھی چند جیولرز پرائیویٹ لمیٹڈ، منراج جیولرز پرائیویٹ لمیٹڈ اور آر ایل گولڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے لین دین میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ یہ بے ضابطگیاں 2002 سے 2014 کے دوران ایس بی آئی کے ساتھ لین دین سے متعلق ہیں۔ ان کے پروموٹر، ​​ڈائریکٹر اور ضامن – ایشور لال شنکرالا جین لالوانی، منیش ایشور لال جین لالوانی، پوسادیوی ایشور لال جین لالوانی اور نکیتا منیش جین لالوانی جنہیں سی بی آئی کی شکایت میں ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ سی بی آئی کو ایس بی آئی کی شکایت کے مطابق، راجمل لکھی چند جیولرز نے بینک کو 206.73 کروڑ روپے، آر ایل گولڈ کو 68.19 کروڑ روپے اور منراج جیولرز کو 76.57 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

ای ڈی ذرائع نے بتایا کہ بینک فراڈ سے متعلق تلاشی کے دوران اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل ثبوت ضبط کئے گئے ہیں۔ دسمبر 2022 میں، سی بی آئی نے ایک ایف آئی آر درج کی اور اس وقت زیورات کی فرم پر بھی چھاپہ مارا، جس سے بینک فراڈ سے متعلق کاغذ کے کئی ٹکڑے برآمد ہوئے۔ ایشور لال جین لالوانی این سی پی پارٹی کے ایک سرکردہ رہنما تھے اور شرد پوار کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات کے لیے جانا جاتا تھا۔ درج شدہ ایف آئی آر کے مطابق، تینوں ملزمان کمپنیوں نے مبینہ طور پر 1000000 روپے کا سامان فروخت کیا۔ 2010-11 سے 2017-18 کے دوران، ایک پارٹنرشپ فرم نے 10,187 کروڑ روپے کا سامان خریدا۔ 9,925 کروڑ۔ فرانزک آڈٹ کی درخواستوں کے باوجود، کمپنی راجمل لکھی چند کی مالی معلومات مبینہ طور پر پروموٹرز کی طرف سے فراہم نہیں کی گئیں۔ بینک نے الزام لگایا تھا کہ ملزمان نے ملی بھگت سے غیر قانونی سرگرمیاں انجام دیں، جن میں جعلی مالیاتی بیانات جمع کروا کر اور فرضی لین دین کرنا شامل ہے۔

سارا معاملہ قرض کی نادہندہی سے متعلق ہے۔ بینک نے شکایت میں الزام لگایا کہ گروی رکھی ہوئی جائیدادیں اس کی اجازت کے بغیر فروخت کی گئیں، جس کے نتیجے میں دیے گئے قرض کے خلاف تحفظ کا نقصان ہوا اور قرض کی وصولی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا۔ بینک نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزم فرموں نے ایس بی آئی سے کریڈٹ کی سہولیات حاصل کیں لیکن غیر الہی مقاصد کے لیے انہیں موڑ کر اپنے عمل کا غلط استعمال کیا۔ قرضوں کے کھاتے نان پرفارمنگ اثاثوں میں تبدیل ہو چکے تھے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com