Connect with us
Friday,21-November-2025

(جنرل (عام

مولانا نظام الدین (اسیر ادروای) کے انتقال پر مولانا سید ارشد مدنی کا گہرے رنج و غم کا اظہار

Published

on

Maulana Arshad Madani

جمعیۃ علماء ہند کے قدیم خادم اور مورخ حضرت مولانا نظام الدین (معروف اسیر ادروی) کے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اسیر ادروی صاحب کے انتقال سے دلی صدمہ پہنچا ہے۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں جاری ایک تعزیتی بیان میں کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرانے مخلصین ایک ایک کر کے رخصت ہوتے جا رہے ہیں۔ اسیر ادروی صاحب مرحوم اس کے آخری کڑی تھے، انہوں نے آگے کہا کہ مولانااسیر ادروی نے تاریخی، علمی وتحقیقی تقریبا 32 کتابیں تصنیف کیں، جو جماعتی اور علمی حلقوں میں بہت مقبول ہوئیں، مرحوم کا تعلق شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی ؒ سے انتہائی والہانہ تھا، اور اسی عقیدت کی بنیاد پر حضرت مدنی ؒ کی سوانح حیات مآثر شیخ الاسلام کے نام سے مرتب کی، جو علماء، متوسلین اور عوام میں بہت مقبول ہوئی، دوسری سب سے اہم کتاب تاریخ جمعیۃ علماء ہند ہے، جس کو مرتب کرنے کے لئے حضرت فدائے ملت ؒ کی ایما پر جمعیۃ علماء ہند کے دفتر میں مہینوں رہ کر اس عظیم خدمت کو انجام دیا، یہ ایسی خدمت ہے جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مولانا اسیر ادروی جمعیۃ علمائے ہند سے 1942 سے جڑے تھے اور انہوں نے تقریباً 80 سال تک جمعیۃ کی خدمت کی اور وہ جمعیۃ علمائے ہند کے بڑے خدام میں سے تھے۔ ان کے سامنے جمعیۃ کی پوری تاریخ کھلی کتاب کی مانند تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نہایت عرق ریزی کے ساتھ جمعیۃ علمائے ہند کی تاریخ مرتب کی، جو موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لئے جمعیۃ کی تاریخ اور اس کے کارنامے سے آگاہی کا بڑا ذریعہ بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو شخصیتیں ہمارے درمیان سے اٹھتی جا رہی ہیں، دور دور تک اب ان کا کوئی نعم البدل نظر نہیں آتا، اسیر ادروی مرحوم ایک ایسے باکمال شخص تھے، جنہوں نے تحقیق وتصنیف میں اپنی ساری عمر کھپا دی، اور اپنے پیچھے ایسی نایاب کتابیں چھوڑ گئے ہیں، جو رہتی دنیا تک علم وتحقیق کی جستجو میں سرگراں افراد کی رہنمائی اور ان کے ذوق کی آبیاری کرتی رہے گی، اللہ تعالیٰ مرحوم کی خدمات کو قبول فرمائے اور سیات کو حسنات سے مبدل فرمائے نیز ان کے پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق بخشے۔

صدر جمعیۃ علماء ہندنے جماعتی رفقاء اور اہل مدارس سے مولانا مرحوم کے لئے ایصال ثواب اور دعا مغفرت کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ مولانا نظام الدین اسیر ادروی کا تقریباً 95 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ان کی پیدائش اعظم گڈھ یوپی کے معروف و مشہور مردم خیز قصبہ ادری میں سنہ 1926 میں ہوئی تھی۔ مدرسہ شاہی مرادآباد سے فراغت حاصل کی۔ مدرسہ دارالسلام ادری کے بانی تھے۔ شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی، مولانا سید فخر الدین احمد نے کسب فیض کیا۔

انہوں نے اسلامی دنیا کی عظیم شخصیات جیسے مولانا محمد قاسم نانوتوی، مولانا محمود حسن دیوبندی، مولانا امام الدین پنجابی، مولانا رحمت اللہ کیرانوی، مولانا رشید احمد گنگوہی اور مولانا حسین احمد مدنی وغیرہ کی سوانحات لکھی ہیں۔ اس کے علاوہ مآثر شیخ الاسلام، تحریکِ آزادی اور مسلمان، دار العلوم دیوبند: احیائے اسلام کی عظیم تحریک، دبستانِ دیوبند کی علمی خدمات، اردو شرح دیون متنبی، تاریخِ جمعیت علمائے ہند، فنِ اسماء الرجال، تفسیر میں اسرائیلی روایات، تاریخِ طَبری کا تحقیقی جائزہ، تحریک آزادی اور مسلمان، کاروان رفتہ جیسی اہم کتابیں تنصیف کیں۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

Published

on

Accident

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔

پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

Published

on

‎ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
‎ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
‎ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
‎اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

Published

on

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com