Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ایام حیض کے دوران بھی کورونا ویکسین لگوانا محفوظ۔ ڈاکٹر ارون شرما

Published

on

Dr. Arun Sharma

کورونا ویکسین کے سلسلے میں لوگوں اور سوشل میڈیا میں طرح کی غلط فہمی اور گمراہ کن باتیں پھیلی ہوئی ہیں، ان میں سے ایک گمراہ کن بات یہ بھی پھیلی ہوئی ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو ایام حیض کے دوران کورونا ویکسن کا ٹیکہ نہیں لگوانا چاہئے، اس سے خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔ ایسی تمام باتوں کو آئی سی ایم آر سے وابستہ کمیونٹی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر ارون شرما نے بے بنیاد قرار دیا ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہا کہ کیا خواتین کو حیض یا ماہواری کے پانچ دن تک کورونا ویکسن نہیں لینا چاہئے؟ ڈاکٹر شرما نے کہاکہ زیادہ تر لوگوں کے ذریعہ یہ کہا جا رہا ہے کہ ایام حیض میں خواتین کو پانچ دن تک کورونا ویکسین نہیں لینی چاہئے، اس وقت قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ کووڈ ویکسین لینے سے خواتین کی ماہواری یا حیض کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ خواتین کسی بھی وقت ٹیکے لگواسکتی ہیں۔

کیا حاملہ خواتین کے حمل کو ویکسین سے کوئی خطرہ ہے، کیا انہیں ویکسین لینے کے بعد اضافی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پہلی بات تو یہ ہے کہ حاملہ خواتین کے لئے ابھی ویکسین نہیں ہے، حاملہ خواتین ابھی ویکسین نہ لگوائیں۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ ویکسین حاملہ خواتین کو کسی طرح کوئی نقصان پہنچائے گی لیکن حاملہ خواتین پر اس ویکسین کا ابھی تک ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے، لہذا ہم ویکسین اور حاملہ خواتین کی صحت کے بارے میں پر یقین نہیں ہیں۔ لہذا، اس وقت جو ہدایات ہیں اس کے مطابق، حاملہ خواتین کو ویکسین نہیں لگوانی ہیں۔
یہ وہم بھی پھیلی ہوئی ہے کہ ویکسین سے خواتین کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی؟ کیا یہ سچ ہے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر ارون شرمانے بالکل نہیں، حاملہ خواتین کی حاملہ ہونے کی صلاحیت پر کورونا ویکسین کا کوئی برا اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی یہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر ے گی، یہ ایک غلط مفروضہ ہے۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ ایسا نہیں سوچنا چاہئے۔

کیا ویکسین لینے کے بعد خواتین خون کا عطیہ کرسکتی ہیں، عام طور پر ویکسین لینے کے بعد کتنا انتظار کرنا چاہئے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر کسی شخص کو خون کی ضرورت ہے اور کورونا ویکسین لینے کے بعد آپ کو کسی کو خون دینا پڑے، تو میں یہ کہوں گا کہ کورونا ویکسین کا خون کے عطیہ سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ آپ کب خون کا عطیہ دینا چاہتے ہیں، اس کا ویکسین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

کیا خواتین کو کورونا ویکسین لینے کے بعد ورزش یا ورک آؤٹ نہیں کرنا چاہئے؟ اس بارے میں انہوں نے کہاکہ نہیں، ایسی کوئی بھی ممانعت نہیں ہے کہ آپ ویکسین لگوانے کے بعد ورزش یا ورک آؤٹ نہیں کرسکتے، ہاں البتہ ایک بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ جہاں ویکسین لگائی گئی ہے اس جگہ پر کچھ درد ہوسکتا ہے، اور وہاں کچھ سوجن بھی ہوسکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں جہاں ویکسین لگی ہے اور درد اور سوجن ہے، جب تک یہ ٹھیک نہ ہو اس ہاتھ سے ورزش نہیں کرنا چاہئے۔

کیا پی سی او ایس کی شکار خواتین کو ویکسین لینے کے بعد کوئی خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے؟ اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر شرما نے کہاکہ پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اوورین سنڈروم، لیکن ایسی کوئی سائنسی تحقیق میرے علم میں نہیں آئی ہے، اس تعلق سے میں نے تحقیقی مقالہ بھی پڑھا ہے، کہیں کوئی ایسی معلومات نہیں ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ جنہیں پی سی او ایس ہے انہیں ویکسین لگوانے سے کوئی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایسی کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی ہے لیکن اگر کسی کو بھی اس بات میں شک ہے، تو پہلے وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

کیا کورونا ویکسین جنین (شکم میں بچے) پر کوئی اثر ڈال سکتی ہے؟ کے سوال کے جواب انہوں نے کہاکہ حاملہ خواتین پر ابھی تک ویکسین کا تجربہ نہیں کیا گیا ہے، جس سے یہ کہا جاسکے کہ اس ویکسین سے شکم میں پلنے والے بچے یا جنین کو کسی طرح کا نقصان ہوگا، کیوں کہ فی الحال حاملہ خواتین کے لئے یہ ویکسین نہیں ہے۔ جو اب تک تحقیق ہوئی ہے اس میں ایک دیگر بات دیکھنے میں آئی ہے کہ اگر حاملہ عورت کو کورونا کا انفیکشن ہوتا ہے تو،اس سے شکم میں بچے پر اس کا کیا اثر پڑے گا، اس کے اب تک صرف دو معاملے دیکھے گئے ہیں، لیکن اس کے کوئی حتمی نتائج نہیں ملے ہیں۔

واضح رہے کہ یکم مئی سے ملک بھر میں 18 سال سے زیادہ عمر کے نوجوانوں کے لئے کورونا ٹیکہ کاری کی مہم شروع کر دی جائے گی۔ ماہواری یا حیض کے وقت خواتین کو ویکسین لگوانے سے متعلق بہت سے پیغامات سوشل میڈیا پر گردش کررہے ہیں، جس میں حیض اور قوت مدافعت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کو حیض کے وقت ویکسین نہیں لگوانی چاہیئے، اس وقت جسم میں قوت مدافعت یا بیماری سے لڑنے کی طاقت کی سطح کم ہوتی ہے۔ لڑکیوں کے ویکسین لگوانے سمیت بہت سی غلط فہمیوں کے حوالے سے آئی سی ایم آر سے وابستہ کمیونٹی میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر ارون شرما نے اہم سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com