Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں وارڈ نمبر 12 میں ضمنی انتخاب کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق کا نفاذ

Published

on

vote

(وفا ناہید)
مالیگاؤں وارڈ نمبر 12 (اے ) شیخ کلیم شیخ دلاور (این سی پی) , (بی ) سے انصاری آصفہ محمّد راشد (این سی پی ) اور (سی) سے انصاری ساجدہ راشد (این سی پی ) سے کامیاب ہوئے تھے وہیں (ڈی ) سے جنتا دل کے کارپوریٹر بلند اقبال منتخب ہوئے تھے مگر چند ماہ قبل بلند اقبال کی موت کے بعد سے وارڈ نمبر 12 (ڈی ) کی سیٹ خالی تھی . وارڈ ٹمبر 12 کی اس خالی نشست کے لیے ضمنی چناؤ کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے. ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے وارڈ نمبر 12 (ڈی ) میں ضمنی انتخاب کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی انتظامیہ نے وارڈ نمبر 12 میں ضابطہ اخلاق کا نفاز کر دیا ہے . پرچہ نامزدگی قبول کرنے کا وقت 16 دسمبر 2019 سے 23 دسمبر 2019 کو صبح 11 بجے سے دوپہر 2 بجے تک رکھا گیا ہے , پرچہ نامزدگی کی منظوری کی مدت 16 دسمبر 2019 سے 23 دسمبر 2019 کو صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک رکھی گئی ہے , پرچہ نامزدگی کے کاغذات کی جانچ پڑتال 24 دسمبر 2019 صبح 11 بجے سے 3 بجے تک ہے , امیدواری عریضہ فارم واپس لینے کی آخری تاریخ 26 دسمبر 2019 جمعرات کی دوپہر تک رکھی گئی ہے , امیدواروں کی حتمی فہرست 27 دسمبر 2019 کو ظاہر کردی جائے گی , اگر ممکن رہا تو ووٹنگ 9 جنوری 2020 جمعرات صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک عمل میں آسکتی ہے اور ووٹوں کی گنتی و نتائج کا اعلان 10 جنوری سے 20 جنوری 2020 تک ظاہر کیا جاۓ گا ، وارڈ نمبر 12 (ڈی ) کے لئے ظاہر ہوئے ضمنی انتخاب کے پیش نظر کن کن پارٹی امیدوار کو یہاں میدان میں اتارا جائے گا اس کی تفصیلات پارٹی سطح پر ظاہر نہیں کی گئی ہے مگر مجلس کی جانب سے وارڈ نمبر 12 (ڈی ) میں امیدوار اتارنے کا اعلان گذشتہ دنوں مجلس کے اہم لیڈر و اسٹینڈنگ چیئرمین ڈاکٹر خالد نے کردیا تھا ، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ضمنی الیکشن میں کس پارٹی اور امیدوار کو عوام پسند کرتے ہوئے انتخاب میں کامیاب کرتی ہے اس جانب سبھی کی نظریں لگی ہوئی ہیں.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com