Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

10 سالوں میں ملاڈ میں کام نہیں ہوئے، اسلم شیخ نے قبول کیا

Published

on

ممبئی: ہندوستان کے آئین کے مطابق سیاسی عہدیداران عوام کے خادم ہوتے ہیں، ان پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے حلقہ کی عوام کا خیال رکھا جائے، ان کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کیا جائے۔ لیکن ہمارے ملک میں خادم اپنے آپ کو حاکم سمجھنے لگتا ہے۔ کام نہ کرنے کی صورت میں انتخابات سے چند ماہ قبل لجاجت کے ساتھ ووٹوں کی بھیک مانگنے کا کام کیا جاتا ہے۔ اگر عوام کا کام مطمئن بخش طریقے سے کیا جائے تو ووٹ کے لیے گھروں گھر گھومنے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ملاڈ حلقہ اسمبلی میں انتخاب سے قبل سیاسی اتھل پتھل کی گئی جس میں مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار اسماعیل شیخ نے بغاوت کر کے کانگریس کے امیدوار شیخ اسلم کی حمایت کردی، اس کے باوجود اسلم شیخ کی ساکھ بچانا مشکل ترین امر ہے۔ عوام نے اسلم شیخ کو 10 سال کا موقع دیا تھا، 10 سال میں انہوں نے عوام کو ناراض کردیا۔ ملاڈ حلقہ اسمبلی کی عوام کی ناراضگی کا خود اسلم شیخ کی تقریر سے چلتا ہے، اسلم شیخ نے قبول کیا ہے کہ انہوں نے 10 سالوں میں اپنے حلقہ اسمبلی ملاڈ میں کام نہیں کئے ہیں۔ حلقہ کی عوام کو جذباتی کرکے ووٹ حاصل کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ میں مانتا ہوں کہ میں نے عوام کا کام نہیں کیا، لیکن میں آپ کے گھر کا فرد ہوں۔ گھر کا کوئی فرد غلطی کرتا ہے تو اسے غلطی سدھارنے کا موقع دیا جاتا ہے، گھر سے گھر بدر نہیں کردیا جاتا ہے۔ اگر اسلم شیخ 5 سال تک کام نہیں کرتے تو ان کا جادو کچھ درجہ تک چل سکتا تھا، لیکن عوام نے انہیں سدھرنے کا 10 سال کا موقع دیا۔ بچہ بالغ ہوکر 10 سال تک نااہل رہتا ہے تو والدین اسے خود گھر سے الگ کر دیتے ہیں تاکہ ذمہ داری کا احساس ہوسکے۔ اسی طرح عوام انہیں 5 سال تک کم ازکم الیکشن کے میدان سے باہر رکھ سکتی ہیں تاکہ اپنی غیر ذمہ داری کا احساس جاگ جائے، 10 سال تک وقت ضائع کرنے اور عوام کی امانت میں خیانت کرنے کے لیے چن کر نہیں دیا جاتا ہے۔ اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے بی جے پی کے امیدوار سے عوام کو ڈرایا جارہا ہے، اولڈ کلکٹر کمپاؤنڈ اور نیو کلکٹر کمپاؤنڈ کے جلسہ میں کہاکہ ملاڈ حلقہ میں اگر بی جے پی کا امیدوار جیت جائے گا تو ایس آر اے اسکیم کو نافض کردیا جائے گا، پھر دو منزلہ عمارت اور تین منزلہ عمارت کو مسمار کردیا جائے گا۔ اسلم شیخ کی جانب سے ڈر کا ماحول پیدا کرنے پر بی جے پی کے امیدوار رمیش سنگھ ٹھاکور نے کہا کہ میں ممبئی سے باہر کا نہیں ہوں میں بھی آپ لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ میں کسی کا گھر توڑوانے کے لیے نہیں آیا ہوں، میں عوام کا کام کرنا چاہتا ہوں اس حلقہ کے غریب طبقہ کے لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں، میں ان کا کام کرنا چاہتا ہوں۔ میں مالوانی کی ترقی کرنے آیا ہوں، گزشتہ پانچ سال سے بی جے پی کے ممبر آف پارلیمنٹ گوپال شیٹی نے مالوانی میں ترقیاتی کام کریں ہیں۔ فی الحال بی جے پی کے امیدوار رمیش سنگھ ٹھاکور نے کہا کہ میں جیت کر آؤں گا تو ان لوگوں کا کام کروں گا جو میرا کام کرتے ہیں اور ان لوگوں کا بھی کام کروں گا جو مجھے ووٹ نہیں دیں گے۔ واضح ہوکہ 2014 میں بی جے پی کے امیدوار کو صرف 2300 ووٹوں سے شکست ملی تھی۔ اس وقت شیوسینا الگ انتخاب لڑرہی تھی اس لیے شیوسینا کے امیدوار نے 18000 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ منسے کے امیدوار نے 12000 ووٹ حاصل کئے تھے۔اس مرتبہ بی جے پی شیوسینا کا اتحاد ہوچکا ہے اسلم شیخ کی نااہلی بھی حلقہ کی عوام کے سامنے ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین ملاڈ کے صدر عرفان خلیفہ نے کہا کہ مجلس کا باغی امیدوار اسماعیل شیخ نے اسلم شیخ کو حمایت دے دی ہے لیکن مجلس نے نہیں دی ہے۔ ہم مجلس کے نشان پر زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔اس طرح اپنی ہار کے متعلق شیخ اسلم میں بھی ناامیدیں پیدا ہوئی ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com