Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

ممتاز فکشن نگار ذکیہ مشہدی صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ سے سرفراز

Published

on

mumtaz

اردو کی ممتاز فکشن نگار اور مترجم ذکیہ مشہدی کو2020 کا صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ایوارڈ کمیٹی کی میٹنگ میں اتفاق رائے سے کیا گیا۔
یہ انعام 13جنوری کو ممبئی کے انجمن اسلام کے آڈیٹوریم میں پیش کیا جائے گا۔ یہ اطلاع صوفی جمیل اختر لٹریری سوسائٹی کے پیٹرون فہیم اختر (لندن)نے دی ہے۔
ذکیہ مشہدی ہندستانی ادب کیلئے محتاج تعارف نہیں۔ اردو دنیا کے ساتھ ساتھ دوسری زبان والے بھی ان کے ادب کے قدر دان ہیں۔ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’پرائے چہرے‘ 1984 میں منظر عام پر آیا۔ اس مجموعے میں شامل افسانے نے نہ صرف سنجیدہ قارئین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی بلکہ اہم ناقدین نے ان افسانوں کی خوبیوں اور ان کے فن پر کھل کے لکھا۔ اس کے بعد ”تاریک راہوں کے مسافر (۳۹۹۱)، صدائے باز گشت (۳۰۰۲)، نقش ناتمام (۸۰۰۲)، یہ جہان رنگ و بو (۳۱۰۲)، منتخب افسانے (۶۱۰۲)“ افسانوی مجموعے اور ایک ناولٹ ”پارسا بی بی کا بگھاڑ (۶۱۰۲) کی اشاعت نے نہ صرف اردو فکشن کے خزانے میں بیش بہا اضافہ کیا بلکہ ہندستانی ادب کا اہم حصہ ثابت ہوا۔
ذکیہ مشہدی نے کئی اہم ادب پارے کو اردو اور اردو کے شہہ پارے کو ہندی اور انگریزی کے قالب میں پیش کیا ہے۔ ان میں سے رام لال کے افسانوی مجموعے ”پکھیرو“ کا اردو سے ہندی میں ساہتیہ اکادمی کے لیے ترجمہ کیا۔ شیو پرساد سنگھ کی ہندی تخلیق ”نیلا چند“، بھبانی بھٹاچاریہ کی انگریزی کتاب’شیڈو فرام لداخ‘ اور سنتوش کمار گھوش کے بنگلہ ناول کے انگریزی ترجمہ ’دی لاسٹ سیلوٹ ‘ کا اردو ترجمہ ساہتیہ اکادمی نے شائع کیا۔اسی طرح نیشنل بک ٹرسٹ، خدابخش لائبریری اور ملک و بیرون ملک کے اہم اداروں نے ان کے ترجمہ شدہ انگریزی، ہندی اور اردو شہہ پاروں کو اہتمام سے شائع کیا ہے۔
محترمہ کے افسانے کئی اہم زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ کمیٹی نے انھیں 2020 کا انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ بارہ برسوں سے صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ ہر برس اردو زبان و ادب سے متعلق خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اردو دنیا کی کسی ایک شخصیت کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔ 2007 میں پہلا صوفی جمیل اختر میموریل ایوارڈ اردو کے اہم صحافی احمد سعید ملیح آبادی کو پیش کیا گیا تھا۔ ان کے بعد جن شخصیات کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ان میں شمس الرحمن فاروقی، مجتبیٰ حسین، انیس رفیع، ملک زادہ منظور احمد، علقمہ شبلی، وسیم الحق، عزیز برنی، خواجہ محمد اکرام الدین، خلیل طوقار(ترکی) اور یوسف عامر (وائس وائس چانسلر۔الااظہر یونیورسٹی، قاہرہ، مصر) کے نام اہمیت کے حامل ہیں۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com