Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

دہلی فساد میں تباہ مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لئے دہلی وقف بورڈ نے 50 لاکھ روپئے جاری کئے

Published

on

Amanat-Ullah-Khan

دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لئے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپئے جاری کئے۔ یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی دی گئی ہے۔
جاری ریلیز کے مطابق امانت اللہ خان نے یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے حوالے کئے جو فساد میں تباہ ہوئے کاروبار، مکانات کی مرمت اور ازسر نو تعمیر کا کام دیکھے گی۔ اس کمیٹی میں معروف سماجی خدمتگار ہلال بھائی، خالد بھائی، ودیگر لوگ شامل ہیں۔دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو 5 لاکھ روپئے کی رقم جاری کی تھی جو ان مساجد اور مذہبی عبادتگاہوں کی مرمت اور ازسر نو تعمیر کا کام دیکھے گی، جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے۔
انہوں نے کہاک ایسی کل مساجد، مدرسے اور مذہبی مقامات کی کل تعداد اب تک 19 بتائی جارہی ہے، جس کی فہرست ان کے پاس ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ دہلی وقف بورڈ فسادات کے بعد سے ہی متاثرین کی راحت رسانی اور باز آباد کاری میں سرگرم ہے۔ پہلے مرحلہ میں فساد زدگان کی مدد کے لئے ہم نے عید گاہ مصطفی آباد میں ایک وسیع کیمپ لگایا جس میں قیام وطعام اور تمام بنیادی ضرورتوں کا انتطام کیا گیا اور اب ایک منظم منصوبہ کے تحت تمام متاثرین کی بازآباد کاری کے لئے ہم لوگ کوشاں ہیں جس کے لئے ایک ریلیف کمیٹی بنادی گئی تھی اور اسکی ذیلی کمیٹیاں بناکر کام کو تقسیم کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ گوکل پوری مارکیٹ میں جلی ہوئی دوکانوں کی جو تفصیل سامنے آئی ہے اسمیں کل 224 دوکانیں ہیں، اسی طرح شیو وہار کی میں کافی مکانات جلائے گئے ہیں اس کے علاوہ بھی بہت سی جگہوں پر مکانات جلائے گئے ہیں ان کی ازسر نو تعمیر کے لئے یہ رقم جاری کی جارہی ہے جس کے تحت کل سے کام شروع ہوجائے گا۔
مسٹر امانت اللہ خان نے کہاکہ ہماری کوشش یہ ہے کہ کم سے کم فساد متاثرین کے مکانات اور دوکانیں جس حال میں تھیں انھیں اس حال میں متاثرین کے حوالے کردیا جائے اور متاثرین کو ان کے گھروں میں بسانے اور ان کے کاروبار کو دوبارہ شروع کرانے کی کوشش کی جائے گی جس کے لئے ہم نے ایک ماہ کا وقت رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہماری کوشش یہ ہے کہ حکومت سے جو تعاون متاثرین کو ملے اس کے علاوہ الگ سے ہم لوگوں کے تعاون سے ان کی مدد کرسکیں جس سے انھیں فساد کی تلخ یادوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوبارہ زندگی شروع کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ تقریبا 350 مکانات ہیں جنھیں فساد میں نقصان پہونچایا گیا اور 500 سے 550 دوکانیں ہیں جن میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، یہ تصویر ہمارے سروے میں نکل کر سامنے آئی ہے۔ حتمی اعداد وشمار جمع کرنے کی ہم کوشش کر رہے ہیں۔امانت اللہ خان نے مزید بتایا کہ انہوں نے پولیس انتظامیہ سے بھی بات کی اور ان سے کہاکہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ اپنے علاقوں میں واپس جاسکیں اور اگر وہ لوگ انھیں رکھنے پر راضی نہ ہوں اور متاثرین کے لئے خوف ودہشت کا ماحول ہو تو ہم متاثرین کو کہیں اور بسانے کی کوشش کریں گے۔

سیاست

لوک جن شکتی پارٹی کے قومی صدر چراغ پاسوان کے بارے میں رام داس اٹھاولے نے کہا کہ ابھی بہار آنے کی ضرورت نہیں، بہار میں این ڈی اے کی حکومت بنے گی۔

Published

on

Lok-Janshakti-Party

پٹنہ : مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر چراغ پاسوان کو لے کر اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ چراغ کو فی الحال بہار واپس آنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں مرکز میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے۔ اٹھاولے نے یقین ظاہر کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے بعد این ڈی اے کی حکومت بنے گی اور پھر چراغ بہار میں سرگرم ہو جائیں گے۔ دراصل، حال ہی میں چراغ پاسوان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بہار میں اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ پٹنہ میں ان کے حامیوں کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں نے انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر دکھایا، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ جب رام داس اٹھاولے سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے چراغ کو مرکز میں رہنے کا مشورہ دیا۔

مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ رام داس اٹھاولے، جو جمعرات کو بہار کے دورے پر تھے، نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ تاہم وہ این ڈی اے کے امیدواروں کے لیے مہم چلائیں گے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، ‘ہم بہار میں الیکشن نہیں لڑیں گے، لیکن مضبوطی سے این ڈی اے کے ساتھ کھڑے ہیں۔’ اٹھاولے نے بودھ گیا میں بدھسٹ ٹیمپل ٹرسٹ کو بدھ برادری کے حوالے کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مندر کے احاطے میں ہونے والی بھگوان شیو کی پوجا کو کسی اور جگہ منتقل کیا جائے تاکہ مذہبی جذبات کا توازن برقرار رہے۔ چراغ پاسوان نے کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد ان کے رویے میں کچھ غیر معمولی محسوس ہوا۔ بعد میں انہوں نے میڈیا سے کہا، ‘این ڈی اے میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔’ اس بیان سے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔

اٹھاولے کے تازہ بیان کو چراغ پاسوان کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے – ابھی مرکزی سیاست میں سرگرم رہیں اور بہار میں اسمبلی انتخابات کے بعد کی صورتحال کا انتظار کریں۔ یہ بیان نہ صرف چراغ کی حکمت عملی کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ این ڈی اے کے اندر کی مساوات کو بھی نئی شکل دے سکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com