سیاست
مہاراشٹر میں پرائیویٹ کمپنیوں میں کام کے اوقات بڑھانے کے معاملے پر تنازعہ، ہند مزدور سبھا نے فڑنویس حکومت کو احتجاج کا دیا انتباہ، فیصلہ واپس لینے کو کہا
ممبئی : گزشتہ ہفتے مہاراشٹر حکومت نے نجی شعبے کے لیے ڈیوٹی اوقات میں اضافہ کرتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ کیا۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ نے لیبر قوانین میں تبدیلی کو ہری جھنڈی دے دی۔ ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے، ریاستی حکومت نے کمپنیوں میں کام کے اوقات کو 9 گھنٹے سے بڑھا کر 12 گھنٹے اور دکانوں میں 9 گھنٹے سے بڑھا کر 10 گھنٹے کرنے کی منظوری دی۔ اب احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ہند مزدور سبھا نے مہاراشٹر حکومت کے کام کے اوقات بڑھانے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ اسے واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ حکومت نے کام کے اوقات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صنعتوں کو سہولت ملے گی اور مزدوروں کو قانونی طور پر اضافی آمدنی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
ہند مزدور سبھا نے کارخانوں، دکانوں اور دیگر اداروں میں کام کے اوقات بڑھانے کے مہاراشٹر حکومت کے حالیہ فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ اقدام فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو وہ ریاست گیر احتجاج شروع کریں گے۔ ہند مزدور سبھا کی مہاراشٹر کونسل کے جنرل سکریٹری سنجے وادھاوکر نے اس فیصلے کو مزدور مخالف قرار دیا اور کہا کہ یہ عملی طور پر مزدوروں کے استحصال کو قانونی شکل دے گا۔ انہوں نے محکمہ محنت میں عملے کی کمی پر تنقید کی جو کہ ان کے مطابق پہلے سے ہی موجودہ لیبر تحفظات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ناکافی ہے۔
وادھوکر نے کہا کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے دباؤ میں، ٹریڈ یونینوں سے مشورہ کیے بغیر لیا گیا ہے۔ اس کا واضح مقصد کارکنوں کی صحت اور حقوق کی قیمت پر کارپوریٹ منافع کو فروغ دینا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل ورکرز پانچ گھنٹے کام کرنے کے بعد 30 منٹ کے وقفے کے حقدار تھے۔ نئے قوانین کے تحت یہ چھ گھنٹے کام کرنے کے بعد ہی دستیاب ہوگا۔ یہ موجودہ حفاظتی اقدامات پر براہ راست حملہ ہے۔ مہاراشٹر کی کابینہ نے 3 ستمبر کو فیکٹریز ایکٹ، 1948 اور مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ (روزگار اور خدمات کے حالات کا ضابطہ) ایکٹ، 2017 میں ترامیم کو منظوری دی۔
ان ترامیم سے فیکٹری ورکرز کے یومیہ اوقات کار 9 گھنٹے سے بڑھ کر 12 گھنٹے ہو سکتے ہیں، آرام کا وقفہ 5 گھنٹے کے بجائے 6 گھنٹے بعد ملے گا۔ کارکنوں کی تحریری رضامندی سے اوور ٹائم کی حد 115 گھنٹے سے بڑھا کر 144 گھنٹے فی سہ ماہی ہو جائے گی، ہفتہ وار اوقات کار 10.5 گھنٹے سے بڑھ کر 12 گھنٹے ہو جائیں گے، 20 یا اس سے زیادہ ملازمین والی دکانوں اور اداروں کے لیے، ان تبدیلیوں کے تحت روزانہ کے اوقات 9 گھنٹے سے بڑھ کر 10 گھنٹے ہو جائیں گے، اوور ٹائم کی حد 125 گھنٹے سے بڑھ کر 144 گھنٹے ہو جائے گی، ایمرجنسی میں 125 گھنٹے سے 12 گھنٹے ہو جائیں گے۔
ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ تبدیلیاں ایک مرکزی ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق ہیں اور ان کا مقصد مہاراشٹرا کو دیگر ریاستوں بشمول کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور تریپورہ کے مطابق لانا ہے، جو پہلے ہی اسی طرح کی اصلاحات کو اپنا چکے ہیں۔ تاہم، ہند مزدور سبھا کے سربراہ وادھوکر نے اصرار کیا کہ جب تک یہ فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا سبھا دیگر ٹریڈ یونینوں کے ساتھ مہاراشٹر بھر میں احتجاج کرے گی۔ مزدور سبھا کے بیان پر حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ ایسے میں جب بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں تو یہ معاملہ بھی سیاسی زور پکڑ سکتا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔
سیاست
بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں پر ایس پی ایم ایل اے ابو اعظمی : آزادی کے لیے لڑنے والے مسلمانوں کو اب غدار کہا جا رہا ہے

سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کمیونٹی کے خلاف تشدد چاہے مذہب یا مقام سے ہو، اس کی سخت مذمت کی جانی چاہیے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے اعظمی نے کہا، "چاہے وہ ہندو ہو یا مسلمان، اگر کوئی کسی کے ساتھ کوئی غلط کام کرتا ہے تو اسے سخت سزا ملنی چاہیے۔ ہمیں اس کی مذمت کرنی چاہیے، یہ جہاں بھی ہو، اور جس کے ساتھ بھی ہو، لیکن کیا میں اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کی مذمت کرنے والا پہلا فرد نہیں بننا چاہیے؟” انہوں نے مزید کہا کہ میرے ملک میں جن کے لیے مسلمانوں نے آزادی کی جنگ لڑی اور جنہوں نے کبھی غداری نہیں کی انہیں اب غدار کہا جا رہا ہے یہ کیسا انصاف ہے؟ شریف عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد جمعہ کو بنگلہ دیش میں پرتشدد بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ملک بھر میں تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات رپورٹ ہوئے، مظاہرین نے بنگلہ دیشی میڈیا جیسے کہ ڈیلی سٹار اور پرتھم الو کو نشانہ بنایا۔ بدامنی کے دوران بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی سابق رہائش گاہ 32 دھان منڈی میں پہلے ہی منہدم عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایڈوائزری جاری کی : بگڑتی ہوئی صورتحال کے جواب میں، ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں بنگلہ دیش میں مقیم ہندوستانی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی سفر سے گریز کریں اور اپنی رہائش گاہوں سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔
عظمی نے حجاب ویڈیو پر نتیش کمار کی مذمت کی : بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی جانب سے ایک خاتون کا حجاب اتارنے کی کوشش کے وائرل ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعظمی نے اس عمل کی سخت تنقید کی۔ اعظمی نے کہا، "اس نے جو کیا وہ بالکل غلط ہے۔ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ایک شخص ایسا کر رہا ہے، اس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے،” اعظمی نے کہا۔
پٹنہ واقعہ کی تفصیلات : اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ پیر کو پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران پیش آیا، جہاں کمار آیوش ڈاکٹروں کو سرٹیفکیٹ تقسیم کر رہے تھے۔ ویڈیو میں، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے 74 سالہ رہنما ایک خاتون ڈاکٹر کو اپنا حجاب اتارنے کا اشارہ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ جواب دیتی، کمار نے آگے بڑھ کر حجاب کو اپنے چہرے سے نیچے کھینچ لیا، لمحہ بہ لمحہ اس کے منہ اور ٹھوڑی کو بے نقاب کیا۔ اس ویڈیو نے فوری طور پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا، بہت سے لوگوں نے وزیر اعلیٰ کے رویے پر سوال اٹھائے اور اسے ذاتی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا۔ مسلسل تنقید کے باوجود کمار نے اس واقعے کے حوالے سے کوئی سرکاری معافی یا بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
