سیاست
امین پٹیل کے حلقہ اسمبلی میں سب سے زیادہ غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر: جنید شیخ
اکھل بھارتیہ سینا کے ممبا دیوی کے نوجوان امیدوار جنید شیخ نے اپنی ایک سبھا میں عوام سے بات کرتے ہوے اس بات کا خلاصۃ کیا کے پچھلے ۱۰ سالوں میں ممبا دیوی ودھان سبھا میں سینکڑوں غیر قانونی بلڈنگوں کو بنایا گیا ہے یہ بلڈر مافیا غیر قانونی طریقے سے لوکھنڈ پر ۱۰ ؍منزلہ عمارت کھڑی کر دیتے ہیں جو مستقبل میں کبھی بھی گر سکتی ہے۔ ساتھ ہی غیر قانونی ہونے کی وجہ سے سرکاری لوگ کبھی بھی اس کو توڑ سکتے ہیں۔ کروڑوں روپئے کما کے یہ بلڈر مافیا یہاں سے چلے جاتے ہیں اور بلڈنگ گرنے پر معصوم لوگوں کا نقصان ہوتا ہے۔ جنید شیخ نے بتایا کہ اگر پرانے ایم ایل اے آمین پٹیل چاہتے تو قانونی طریقے سے بھی یہاں بلڈنگیں بنائی جا سکتی تھی پر رشوت کے چکر میں ممبادیوی کی ترقی کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ کیا ڈونگری بلڈنگ حادثہ کا ذمہ دار رکن اسمبلی آمین پٹیل نہیں ہونا چاہیے؟وقف کی زمینیں ممبا دیوی حلقہ میں کس کی لاپرواہی سے گئی؟رکن اسمبلی آمین پٹیل نے غیرقانونی عمارتوں کے خلاف ایوان میں آواز بلند کیوں نہیں کی؟ جنید شیخ نے کہا کہ اگر ممبا دیوی حلقہ اسمبلی سے ۲ ؍ بار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے امین پٹیل کے کاموں پر ایک نظر ڈالی جائے تو کام کم اور بدعنوانیاں زیادہ کرنے کی پوشیدہ حقیقت سے پردہ اٹھ جائے گا۔ کام کرنے کے لیے ۱۰؍ سال کا عرصہ کم نہیں ہوتا لیکن ممبا دیوی حلقہ اسمبلی کے احاطے میں دلخراش واقعات پیش آئے ہیں اور مزید حادثات پیش آنے کا اندیشہ ہے۔ بارش کے موسم میں ڈونگری میں واقع ۱۰۰؍سال پرانی خستہ حال کیسر بائی بلڈنگ منہدم حادثہ میں کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے کیوں اس بلڈنگ کو سرکاری فنڈ سے تعمیر نہیں کرایا گیا۔ ممبا دیوی میں ناگپاڑہ، کاذی پورہ، سدھارتھ نگر،کماٹی پورہ ، بھنڈی بازار، بھارت نگر، واڈی بندر ،دلال اسٹیٹ، وغیرہ علاقوں کا دورہ کرنے پر علم ہوتا ہے کہ بنیادی سہولیات میں ۱۰؍سالوں سے عوام کا کس طرح استحصال ہوتا رہا۔ عوام کے مسائل تو حل نہیں ہوئے لیکن کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی نے غیرقانونی کاموں کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ممبئی شہر میں سب سے زیادہ غیرقانونی تعمیراتی کاموں کو بے خوف ہوکر ممبا دیوی اسمبلی حلقہ میں انجام دیا گیا۔ممبئی رابطہ کے نمائندے نے جب جنید شیخ کے لگائے گئے الزامات کے تحقیق کی تو مسجد بندر علاقے کے ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ ہمارے علاقے میں بہت زیادہ بلڈنگیں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی ہے اور اس بدعنوانی میں مقامی ایم ایل اے اور کارپوریٹرس کا ہاتھ رہا ہے۔ دو منزلہ اور۴؍منزلہ عمارت کی اجازت لے کر ۸؍ سے ۱۰؍ منزلہ عمارت تعمیر کردی گئی ہے۔ بلیک لسٹ بلڈروں کا سب سے زیادہ کام ممبا دیوی حلقہ اسمبلی میں ہوا ہے جن میں محبوب سورتیا، میراج رحمٰن، غنی جیٹھا، ابراہیم موتی والاجیسے بلیک لسٹ ڈیولپر نے دھوم مچا رکھی ہے انہیں مقامی ایم ایل اے کا مکمل تعاون شامل تھا۔ اسی وجہ سے ایک بھی ڈیولپر پر قانونی کاروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کو جیل بھیجا گیا ۔ اگر ایک بھی مجرم جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلا جاتا تو رکن اسمبلی کا عہدہ بھی خطرے میں آجاتا۔ بی ایم سی کے افسران و سیاسی پارٹی کے عہدیداران نے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا ہے۔ کورٹ نے خستہ حال عمارتوں کو اور غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن انہیں منہدم نہیں کیا گیا۔ صورتی محلّہ کے اؤویس نامی شخص نے کہا کہ کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ایم ایل اے کے دباؤ میں کیا گیا ہے کیونکہ غیر قانونی تعمیراتی عمارت میں ایم ایل اے کے ووٹرس رہتےہیں اور ایم ایل اے نہیں چاہتا ہے کہ ان کے ووٹ بینک کو دھکا پہنچے اس کے لیے انہیں عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ ناگپاڑہ کے ہوٹل کاروباری امجد شخص نے بتایا ہے کہ غیر قانونی تعمیر سے انسانی جانوں کو خطرہ ہوتا ہے پر ممبا دیوی میں سیاسی لوگوں نے قانون کو تاک پر رکھ کے لوگوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ مچا رکھا ہے۔ جنید شیخ نے آگے بتایا کے تمام غیرقانونی تعمیر ایم ایل اے کی ہری جھنڈی کے بعد ہی کی گئی۔ عوام یا میڈیا کے سامنے ایم ایل اے اس بات کا انکار کرسکتا ہے لیکن حقیقت یہی ہے ، اگر ایم ایل اے اس بات کے خلاف ہوتا تو ایوان اسمبلی میں آواز اٹھاتا لیکن گزشتہ ۱۰؍ سالوں میں انہوں نے کبھی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف آواز بلند نہیں کی۔ اور نہ ہی تحریری شکل میں ایم ایل اے کے لیٹر ہیڈ پر افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کی۔وہ چاہتے تو غیر قانونی تعمیر ہوتی ہی نہیں یا جو عمارت غیرقانونی طور پر تعمیر کی جاچکی ہے اسے مسمار کیا جاسکتا تھا۔ لیکن ایم ایل اے کی ناک کے نیچے غیر قانونی تعمیرات کا کھلم کھلا غلط طریقے سےکام کیا جاتا رہا ، غیرقانونی کام کرنے والوں کو ایم ایل اے کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی شکایت بھی عوام نے جنید شیخ سے کی ہے۔ وقف کی زمینیں کیوں مسلمانوں کے فائدے کےلیے استعمال نہیں کی جاتی ہے۔ وقف کی زمینوں میں بدعنوانی کی باتیں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ وقف بورڈ کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے عمارت کی تعمیر کروائی گئی اوربی ایم سی کے افسران ،کارپوریٹرس اور ایم ایل اے نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔ حجرہ محلّہ جمعہ مسجد کے بغل میں غیر قانونی بلڈنگ کی تعمیر کی گئی اور مسجد کے ٹرسٹی سیاسی دباؤ میں خاموش رہے۔لوگ خادم کا انتخاب ہر پانچ سالوں میں کرتے ہیں تاکہ ان کے کاموں کو ایمانداری سے کیا جائے اس لیے عوام کو طے کرنا ہے کہ کون سا ایم ایل اے ہمارے لیے ہمارے حلقہ کے لیے کارگر ثابت ہوگا اسی کو ووٹ کریں، فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں ایک بٹن دبانے سے ۵؍سال تک فائدہ بھی ہوسکتا ہے اور ۵؍ سالوں تک آپ کی جھولی میں پچھتاوےکے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ وہیں اس معاملے پر جب ممبئی رابطہ کے نمائندے نے کانگریس کے امیدوار آمین پٹیل سے اس بارے میں بات کرنی چاہی تو اُنہوں میں اس معاملے پر بات کرنے سے منع کر دیا۔
جرم
برتھ ڈے پارٹی میں دوست کو نذرآتش کی کوشش… غیر ارادتا قتل کا کیس درج کرنے پر متاثرہ کے بھائی کا پولس تفتیش پر کئی سنگین الزام

ممبئی کرلا کوہ نور فیس 3 میں سالگرہ پارٹی میں دلخراش واردات نے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے, جبکہ متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب نے اپنے کنبہ کی جان کو ملزمین کے شناسائی اور رشتہ داروں سے خطرہ قرار دیا ہے۔ عبدالرحمن خان کو ۲۵ نومبر کو سالگرہ منانے کے لئے سوسائٹی میں بلایا گیا اور پانچ دوستوں نے کیک کاٹنے کے دوران پہلے انڈے اور پتھر سے ان پر حملہ کردیا اور پھر متاثرہ پر ایاز ملک نے پٹرول چھڑک دیا اور لائٹر سے آگ لگا دی, اس کے بعد متاثرہ فوری طور پر آگ بجھانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگا اور واچمین سے پانی کی بوتل لے کر اس نے اپنے جسم پر ڈالی. پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرلیا ہے, اس معاملہ میں پولس نے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے. متاثرہ اب بھی سٹی اسپتال میں زیر علاج ہے لیکن اب متاثرہ کے بھائی عبدالحسیب خان نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے. پولس نے اقدام قتل کا کیس درج کرنے کے بجائے غیرارادتا قتل کا کیس درج کیا ہے, جبکہ منصوبہ بند طریقے سے میرے بھائی کو بلا کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور پٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی, لیکن جب ہم نے پولس کو اقدام قتل کا کیس درج کرنے کی درخواست کی تو پولس افسر کا کہنا ہے کہ اس میں اقدام قتل کا کیس نہیں بنتا, جبکہ میرے بھائی کی جان خطرہ میں ہے اور اس کا علاج جاری ہے۔ جب سے یہ واقعہ پیش آیا اس وقت سے کئی لوگوں نے ہم پر کیس واپس لینے کا دباؤ ڈالا ہے اور کئی نامعلوم افراد گھر کے پاس بھی نظر آرہے ہیں. گھر پر کیس واپس لینے کے دباؤ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ اب جو ہونا تھا ہوگیا, کیس کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا ہم مسلمان ہے اور آپ کو یہیں رہنا ہے اس لئے آپس میں صلح کر کے کیس واپس لے لو. لیکن ہمیں انصاف ملے گا اس لئے ہم پولس کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر توجہ دے جو بھی خاطی اس میں ملوث ہے اس پر سخت کارروائی ہو. عبدالحسیب نے الزام عائد کیا کہ مقامی پولس سیاسی دباؤ میں کام کررہی ہے اور اس لئے غیر ارادتا قتل کا کیس درج کیا گیا ہے, جبکہ یہ معاملہ اقدام قتل کا ہے۔ وی بی نگر کے سنئیر پولس انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے کہا کہ اس معاملہ میں غیر ارادتا قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش جاری ہے. پنچنامہ سمیت دیگر دستاویزات بھی پولس نے اپنے قبضہ میں لے لیا ہے, سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی مرول ساکی ناکہ قتل کا معمہ یوپی سے دو ملزمین گرفتار

ممبئی : ممبئی پولس نے قتل کا معمہ حل کر اترپردیش یوپی سے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی مرول سہار پائپ لائن ۲۶ نومبر کو ایک زخمی حالت میں ایک نامعلوم شخص پایا گیا. پولس کنٹرول روم کو اس کی اطلاع ملی, جب پولس نے جائے وقوع پر پہنچ پر مذکورہ بالا شخص کو زخمی حالت میں پایا جو اس کے سر پر زخموں کے نشان تھے, اسے فوری طور پر کپور اسپتال میں داخل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا, پولس نے ۲۸ سالہ شخص کی مشتبہ حالت میں موت کے بعد اس کا سرغ لگایا. اس کی کوئی شناخت نہیں ہوئی اسکے بعد پولس نے یہ معلوم کیا کہ مقتول موہت جگت رام سونی ۲۸ سالہ اندھیری کا ساکن ہے اور کا قتل کیا گیا ہے جس کے بعد پولس نے قتل کا کیس درج کرکے تفتیش شروع کی اور بعدازاں پولس کو معلوم ہوا کہ اس کا آبائی وطن اترپردیش یوپی ہے۔ پولس نے قتل کے بعد مخبروں کا سرگرم کردیا اور پولس کو مفرور ملزمین کی شناخت ہوئی اس معاملہ میں پولس نے ۱۰ ٹیمیں تیار کی پولس کو تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ قتل کے بعد ملزمین فوری طور پر یوپی فرار ہوگئے پولس کی ایک ٹیم نے یوپی بھیجی اور اترپردیش سے دو ملزمین کو زیر حراست لیا ان دونوں کی شناخت روہت گنگا رام ۲۴ سالہ بہرائچ، منوج کمار سونی ۲۵ سالہ بہرائچ کے طور پر ہوئی یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں ڈی سی پی دتہ نلاورے نے انجام دی اور قتل کا معمہ حل کر کے دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا۔
بزنس
نئی ممبئی میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے بڑی خبر… EWS اور LIC خریداروں کے لیے ایک خصوصی ہاؤسنگ اسکیم۔ حکومت 250,000 روپے کی سبسڈی کرے گی فراہم۔

ممبئی : نوی ممبئی میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے بڑی خبر آ گئی ہے۔ پہلی بار، سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹر لمیٹڈ (سڈکو) نے اقتصادی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس) اور کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) کے خریداروں کے لیے ایک خصوصی ہاؤسنگ اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 4,508 ریڈی ٹو موو ان فلیٹس پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر فروخت کیے جائیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کوئی لاٹری نہیں ہوگی، اور خریداروں کو اپنے پسندیدہ فلیٹ کا انتخاب کرنے کی مکمل آزادی ہوگی۔ مزید برآں، ای ڈبلیو ایس زمرے کے خریداروں کو پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت 2.50 لاکھ کی سبسڈی سے فائدہ ہوگا۔ یہ فلیٹس نوی ممبئی کے کلیدی علاقوں میں واقع ہیں، جیسے تلوجا، درونگیری، گھنسولی، کھارگھر، اور کالمبولی، اور یہ براہ راست شاہراہوں، ہوائی اڈے اور میٹرو اسٹیشن سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس اسکیم کے لیے آن لائن رجسٹریشن 22 نومبر 2025 کو شروع ہوئی اور 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔
سڈکو کی اس نئی ہاؤسنگ اسکیم نے لاٹری سسٹم کو ہٹا دیا ہے، جس سے خریداروں کو براہ راست اپنی پسند کا فلیٹ منتخب کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ یہ اسکیم ‘پہلے آئیے، پہلے پائیے’ کے اصول پر کام کرے گی، یعنی جو لوگ جلد اپلائی کریں گے ان کے لیے فلیٹ حاصل کرنے کا زیادہ امکان ہوگا۔ کل 4,508 فلیٹس میں سے 1,115 پی ایم اے وائی کے تحت ای ڈبلیو ایس زمرے کے لیے ہیں، جبکہ بقیہ 3,393 فلیٹس ایل آئی جی زمرے کے خریداروں کے لیے دستیاب ہیں۔
اس اسکیم کی سب سے بڑی توجہ 2.50 لاکھ کی سبسڈی ہے جو ای ڈبلیو ایس زمرے کے خریداروں کو پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت ملے گی۔ یہ سبسڈی گھر کی خریداری کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرے گی اور معاشی طور پر کمزور طبقوں کے لیے اپنا گھر رکھنے کا خواب پورا کرنا آسان بنائے گی۔ سڈکو نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ فلیٹس بہترین نقل و حمل کی سہولیات والی جگہوں پر واقع ہیں۔ نوی ممبئی کے بڑے علاقے جہاں یہ فلیٹس واقع ہیں ان میں تلوجا، درونگیری، گھنسولی، کھارگھر، اور کالمبولی شامل ہیں۔ یہ تمام ہاؤسنگ کمپلیکس براہ راست نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے، میٹرو اسٹیشنوں، مقامی ٹرینوں اور بڑی شاہراہوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ تمام 4508 گھر منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں، یعنی خریدار تعمیر مکمل ہونے کا انتظار کیے بغیر فوری طور پر قبضہ کر سکتے ہیں۔
ای ڈبلیو ایس کیٹیگری فلیٹس
ای ڈبلیو ایس زمرہ کے لیے کل 1,115 فلیٹس دستیاب ہیں۔ یہ فلیٹس ڈرونگیری کے پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 11 (22 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 63، سیکٹر 12 (19 فلیٹس) اور پلاٹ نمبر 68، سیکٹر 12 (27 فلیٹس) میں واقع ہیں۔ تلوجا میں ای ڈبلیو ایس فلیٹس کی ایک بڑی تعداد بھی ہے، جس میں پلاٹ نمبر 8، سیکٹر 21 (41 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 22 (21 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 27 (105 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 34 (156 فلیٹس)، پلاٹ نمبر P38، فلیٹ نمبر 6، S31 (156 فلیٹس) شامل ہیں۔ سیکٹر 36 (135 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 2، سیکٹر 36 (353 فلیٹس)، اور پلاٹ نمبر ان میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 37 (26 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 40، کھارگھر میں 20 ای ڈبلیو ایس فلیٹس ہیں، اور پلاٹ نمبر 9، سیکٹر ای ڈبلیو ایس، کالمبو، 15 میں فلیٹ دستیاب ہیں۔
ایل آئی جی کیٹیگری فلیٹس
ایل آئی جی زمرہ کے خریداروں کے لیے 3,393 فلیٹس دستیاب ہیں۔ ان میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 11 (110 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 63، سیکٹر 12 (131 فلیٹ)، اور پلاٹ نمبر 68، سیکٹر 12 (131 فلیٹس) ڈرونگیری میں شامل ہیں۔ تلوجا میں ایل آئی جی فلیٹس کی تعداد نمایاں طور پر زیادہ ہے: پلاٹ نمبر 8، سیکٹر 21 (182 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 22 (124 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 27 (514 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 34 (511 فلیٹس)، پلاٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، فلیٹ نمبر 7، 34۔ سیکٹر 36 (683 فلیٹس)، اور پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 37 (137 فلیٹس)۔ کھارگھر میں پلاٹ نمبر ہے۔ یہاں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 40 میں 119 ایل آئی جی فلیٹس دستیاب ہیں، اور کالمبولی میں پلاٹ نمبر 9، سیکٹر 15 میں 22 ایل آئی جی فلیٹس دستیاب ہیں۔ گھنسولی میں پلاٹ نمبر 1، سیکٹر 10 میں ایک ایل آئی جی فلیٹ اور پلاٹ نمبر 2، سیکٹر 10 میں ایک ایل آئی جی فلیٹ بھی ہے۔
سڈکو نے ان ہاؤسنگ کمپلیکس کے رہائشیوں کے لیے بہت سی جدید سہولیات بھی فراہم کی ہیں۔ ان میں ایک جم، کلب ہاؤس، بچوں کے کھیلنے کا علاقہ، خوبصورت باغات، 24 گھنٹے سیکیورٹی اور پارکنگ کی سہولیات شامل ہیں۔ یہ تمام سہولیات رہائشیوں کی زندگیوں کو آرام دہ اور خوشگوار بنائیں گی۔ اس اسکیم کے لیے آن لائن رجسٹریشن 22 نومبر 2025 کو شروع ہوئی، اور یہ 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔ دلچسپی رکھنے والے درخواست دہندگان سڈکو کی آفیشل ویب سائٹ cidcofcfs.cidcoindia.com پر جا کر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ رجسٹریشن فیس صرف 236 ہے، بشمول جی ایس ٹی۔ درخواست دہندگان کو رجسٹریشن کے بعد مطلوبہ دستاویزات جیسے شناختی ثبوت، آمدنی کا سرٹیفکیٹ، اور رہائشی ثبوت جمع کرنے کی ضرورت ہوگی۔ فلیٹ کے انتخاب کا عمل 28 دسمبر 2025 کو صبح 11 بجے ان اہل درخواست دہندگان کے لیے شروع ہو گا جنہوں نے 21 دسمبر 2025 تک اپنی رجسٹریشن مکمل کر لی ہے۔ دیگر اہم معلومات، جیسے فلیٹ کا رقبہ اور قیمت، بھی سڈکو کی ویب سائٹ پر دستیاب ہو گی۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
