Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پارلیمانی واسمبلی انتخابات میں غداری کرنے والوں کے خلاف کانگریس اعلیٰ کمان کرے قانونی کارروائی : سہراب خان

Published

on

بھیونڈی (فہیم انصاری)
بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخاب سے متعلق اپنے پارٹی کارکنان اور اپنے کارپوریٹروں کی غیر ذمہ دارانہ حرکتوں سے ناراض کانگریس پارٹی کے بھیونڈی شہر ضلع نائب صدر سہراب خان نے اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ اپریل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات واکتوبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بہت سے پارٹی کے عہدیداروں وکارکنان کے ساتھ ہی کچھ پارٹی کے کارپوریٹروں نے آپسی اختلافات واقتصادی فائدے کے لئے کانگریس پارٹی کے امیدواروں کے خلاف کام کیا ہے، جس کے نتیجے میں مذکورہ دونوں انتخابات میں پارٹی کے امیدواروں کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اگر پارٹی اعلیٰ کمان کی جانب سے پارٹی مخالف کام کرنے کی پاداش میں ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہوتی تو ممکن ہے کہ مستقبل میں پھر کوئی بھی عہدیدار، کارکن وکارپوریٹر پارٹی اعلیٰ کمان کے احکامات کے خلاف کسی قسم کی کوئی بھی حکم عدولی کرنے کی جرآت نہیں کرتا، لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ آج تک پارٹی مخالف کام کرنے کے پاداش میں ان لوگوں کے خلاف کوئی بھی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ہے، اسی لئے ان کے حوصلے بلند ہیں۔ واضح ہوکہ بھیونڈی پارلیمانی انتخابات میں کانگریس پارٹی کے شکست کی وجہ بھی کانگریس کے کچھ کارپوریٹروں اور عہدیداروں کی پارٹی مخالف کام کرنے کی وجہ سے ہی پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، تعجب کی بات تو یہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں شکست ہونے کے باوجود بھی کانگریس اعلیٰ کمان نے پارٹی مخالف کام کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جس کے نتیجے میں غداری کرنے والے لوگوں کے حوصلے اور بلند ہوگئے اور اسمبلی انتخابات میں بھی ایک مرتبہ پھر کانگریس کے کچھ کارپوریٹروں اور عہدیداروں کے ذریعے پارٹی مخالف کام کرنے کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر کراری ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ آخران پارٹی مخالف کام کرنے والوں کی سرپرستی کون کررہا ہے؟ کانگریس پارٹی کے اعلیٰ کمان کو چاہئیے کہ وہ ان پارٹی کے غداروں کی سرپرستی کرنے والوں کی انکوائری کرکے قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں، ورنہ کانگریس پارٹی کو مستقبل میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے۔
اسی لئے جب بھی موقع آتا ہے پارٹی کے احکامات کو مان کراس پر عمل کرنے کے بجائے یہ بغلیں جھانکنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑتا ہے، اس لئے اب لازمی ہے کہ پارٹی مخالف کام کرنے والوں کے خلاف اعلیٰ کمان ضرور با ضرور قانونی کارروائی کرے تاکہ پھر کوئی پارٹی مخالف کام کرنے کی جرآت نہ کرسکے۔ جب کہ سماج وادی پارٹی کے نو منتخب رکن اسمبلی رئیس قاسم شیخ وبھیونڈی سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر عرفات شیخ نے انتخابات کے نتائج آنے کے تیسرے دن ہی انہوں نے پارٹی مخالف کام کرنے کی پاداش میں اپنے دو عہدیداروں کو فوری طور پر پارٹی سے ہی برخاست کردیا تھا۔ اسے کہتے ہیں ڈسیپلین، اگر کانگریس پارٹی نے بھی فوری ایکشن لیا ہوتا تو شاید نتائج کچھ اور ہوتے۔ اس طرح سے کی گئی کارروائی سے اب کوئی مستقبل میں پارٹی مخالف کام کرنے کی جرآت نہیں کرسکے گا۔ میں سماجوادی پارٹی کو ان کے اس اقدام پر انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔
واضح ہو کہ آئندہ ۵ دسمبر کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے میئر کا انتخاب ہونے والا ہے اوراس وقت بھی کچھ نام نہاد عہدیدار وکارپوریٹر پارٹی کے تائید کردہ میئر کے بجائے دوسرے خیمے میں جاکر اپنا مستقبل سنوارنے میں مصروف ہو گئے ہیں جو کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ ایک بات تو صاف ظاہر ہے کے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں کل 90 کارپوریٹروں میں سے کانگریس پارٹی کے کل 47 کارپوریٹر ہیں اس کے باوجود اگر ہماری شکست ہوتی ہے تو یہ ہمارے لئے بڑے ہی افسوس کی بات ہے۔ اس لئے جو لوگ کسی کے بہکاوے میں آگئے ہیں وہ برائے مہربانی اپنے گھر میں واپس آجائیں اور اپنے قلع کو مضبوطی سے تھام لیں، یہی وقت کا تقاضہ ہے ورنہ کل سوائے پچھتاوے کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com