Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سیاہ قانون ملک میں ہندو، مسلم اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لئے بنایا گیا: وامن مشرام

Published

on

(وفا ناہید)
آج بروز پیر 16 مارچ کو مالیگاؤں میں نامزد کے وامن مشرام کا جلسہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کرنا پڑا. لہذا آج دوپہر 2 بجے شہر کے اُردو میڈیا سینٹر پر وامن مشرام نے اُردو مراٹھی صحافیوں سے خطاب کیا. مسلم مورچہ کے صدر حضرت مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ فسادات, بم دھماکوں کے بعد شہریت قانون کے ذریعے حکومت اقلیتی طبقے کو حراساں کرنے کا کام کر رہی ہے اس کے پچھے برہمن واد طاقتوں کا بڑا ہاتھ ہے. موہن بھاگوت اس وقت کسی سے ڈرتا ہے تو وہ بہوجن کرانتی مورچہ ہے . ملک میں جانوروں کی تعداد پر سروے کیا جاتا ہے لیکن اقلیتوں طبقے کو کبھی شمار میں نہیں لایا گیا. امیت شاہ جو 2 ماہ قبل شیر کی دھاڑ رہا تھا اچانک بھیگی بلی بن گیا اور شہریت قانون کے تعلق سے اپنا رویہ نرم کیا اس کی وجہ آپ سب کے سامنے ہیں. اقلیتوں کو حراساں کرنے والوں کی تعداد محض 5 کروڑ ہے لیکن آپس میں اتحاد و اتفاق نہ ہونے کے سبب ہم حالات کا شکار ہیں. بامسیف کے
وامن مشرام نے کہا کہ جو سرکار ویزہ نہیں دیتی وہ شہریت کہاں سے دے گی. شہریت قانون کے حوالے سے آپ نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سیاہ قانون ملک میں ہندو مسلم اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لئے بنایا گیا. ملک کے وزیر اعظم کے تعلق سے آپ نے بتایا کہ وہ پیشے سے تیلی ہیں. گالی کے حقدار آر آر ایس ایس کے لوگ ہیں جنھوں نے وزیر اعظم کی کرسی تک پہنچانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا. آج مودی سرکار کو پردے کے پچھے سے آر ایس ایس چلا رہی ہے. آپ نے شہریت ترمیمی بل کو ای وی ایم مشین کی ناجائز اولاد قرار دیا. شہریت قانون کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسٹر وامن مشرام نے کہا کہ یہ اس کالے قانون کا پہلا مقصد ہندو اور مسلمانوں کو آپس لڑانا ہے. این پی آر کے تناظر میں آپ نے کہا کہ آپ سے کاغذ نہیں طلب کیا جائے گا لیکن آپ کی تمام تر معلومات حاصل کرنے کے بعد آپ کی دستخط لی جائے گی. دستخط کے بعد آپ خود سارے دستاویز دینے کی پابند ہو جائیں گے. شہریت قانون کی آڑ میں سرکار آپ کو بنگہ دیشی نہیں بلکہ ہندو بنانا چاہتی ہے. برہمنواد اپنی کم ہوتی آبادی کو لے کر تشویش کا شکار ہیں. ہم دو ہمارے دو کا نعرہ ان کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ ملک میں ہندو آبادی کو مختلف حیلے بہانے سے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں.کانگریس پارٹی اور بی جے پی کو آپ نے ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا. این پی آر کے بائیکاٹ کے لئے یکم اپریل کو بھارت بند کیا جائے گا. بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر آ کر اس سیاہ قانون کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرے تاکہ مودی سرکار ہوش کے ناخن لے سکے. اس پریس کانفرنس میں اردو مراٹھی صحافیوں کے علاوہ عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد موجود تھی.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com