Connect with us
Sunday,12-October-2025

(جنرل (عام

بھیونڈی :کورونا بحران میں مزدور جس پل صراط سے گزر کر گاؤں گئے تھے, ان ہی مشکلات کا سامنا کرکے واپس لوٹ رہے ہیں

Published

on

بھیونڈی: یوپی, بہار, جھاڑ کھنڈ اور کرناٹک کے مزدور مہاراشٹر میں تلاش معاش میں سرگرداں رہتے ہیں. یا دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ پیٹ کا جہنم بھرنے اور اپنے اہل و اعیال کی کفالت انہیں اپنے گھر سے کئی سو کلو میٹر دور مہاراشٹر لے آتی ہے. لیکن کورونا کے وبائی بحران کو قابو کرنے کے لئے جب لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور جس کے باعث تمام کاروبار مکمل طور پر بند ہو گئے تو یہ مزدور بے روزگار ہوگئے ۔ یہاں تک کہ بھوکوں مرنے کی نوبت آگئی تھی . بس یہی وجہ تھی کہ بڑی تعداد میں مزدور یہاں سے اپنے آبائی وطن ہجرت کرگئے تھے ۔ اترپردیش اور بہار سمیت دیگر ریاستوں کے مختلف اضلاع میں جانے کے لئے ٹرین وغیرہ کے کوئی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے مزدور مئی اور جون مہینے کی تپتی دھوپ میں اپنے اہل و عیال کے ساتھ پیدل ہی روانہ ہوگئے تھے۔ اور جن مزدوروں کے پاس کرایہ دینے کے لئے کچھ رقم تھی وہ مزدور 3 سے 4 ہزار روپیہ کرایہ ادا کر کے بھاری پریشانیوں کو جھیلتے ہوئے جانوروں کی طرح ٹرکوں اور ٹیمپو میں بیٹھ کر گئے تھے لیکن وہ مزدور اب دوبارہ واپس آرہے ہیں۔ اترپردیش سے آنے کے لئے ٹرینوں کی کافی کم سہولیات ہونے کی وجہ سے مزدور کئی طرح کی پریشانی اٹھاتے ہوئے گئے تھے دوبارہ انہی پریشانیوں کے ساتھ پھر واپس آرہے ہیں۔
واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جب مزدوروں نے یہاں سے پیدل جانا شروع کیا تو حکومت کی طرف سے خصوصی ٹرین شروع کرکے انہیں ان کے آبائی وطن ، اتر پردیش ، بہار ، راجستھان اور کرناٹک وغیرہ پہنچایا گیا تھا۔ اس وقت ریاستی حکومت کے ذریعے مہاراشٹر کی سرحد تک ایس ٹی مہامنڈل کی بسوں سے بھی مزدوروں کو پہنچایا گیا تھا۔ لاک ڈاؤن میں کام دھندہ بند ہونے کی وجہ سے جو مزدور چلے گئے تھے وہ مزدور کام شروع ہونے کی اطلاع موصول ہوتے ہی اب دوبارہ واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔ کورونا انفیکشن کی وجہ سے لکھنؤ ، گورکھپور اور وارانسی وغیرہ اسٹیشنوں سے کافی کم تعداد میں ٹرینیں آرہی ہیں جس کی وجہ سے وہاں سے آنے والے لوگوں خصوصاً مزدوروں کو ٹرین کے ذریعے آنے کے لئے ٹکٹ نہیں مل پارہا ہے۔ جانے کے لئے ٹرین بند ہونے کی وجہ سے مزدوروں کے یہاں سے جاتے وقت ، بس، ٹرک اور ٹیمپو والوں نے ان کا خوب فائدہ اٹھایا تھا۔
آس پاس کے علاقوں کے گوداموں اور کمپنیوں کے مالکان کے ذریعے کچھ مزدوروں کو بسوں کے ذریعے واپس بلایا جارہا ہے لیکن جن مزدوروں کو بسیں نہیں مل رہی ہیں مجبور ہوکر وہ مزدور ٹرکوں اور ٹیمپو میں جانوروں کی طرح بیٹھ کر واپس آرہے ہیں۔ اس طرح سے سینکڑوں کی تعداد میں مزدور روزانہ آ رہے ہیں لیکن بسوں سے آنے والے مزدوروں کو بھی ان کی منزل تک نہیں چھوڑا جارہا ہے۔ پولیس اور آر ٹی او کے خوف کی وجہ سے بسوں سے آنے والے مزدوروں کو بھیونڈی بائی پاس ، مانکولی ناکہ یا پڑگھا ٹول ناکے کے قریب ہی چھوڑدیا جارہا ہے۔ بس سے آنے والے مزدوروں سے 3 سے 4 ہزار روپے کرایہ وصول کئے جانے کے باوجود انہیں بھیونڈی بائی پاس پر چھوڑ دیا جارہا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق زیادہ تر بسیں اور ٹرک ، ٹیمپو وغیرہ رات کے اندھیرے میں ہی یہاں آرہے ہیں۔ جھارکھنڈ سے آنے والے ایک مزدور پریم کمار نے بتایا کہ وہ ڈومبیولی کے پلاوا میں کارپینٹر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں ان کے مالک نے انہیں بس کے ذریعے بلایا ہے میں 6 ماہ بعد واپس آیا ہوں۔ انہیں بس والے نے بھیونڈی بائی پاس کے قریب چھوڑ دیا تھا۔
اسی طرح کاندیولی اور بوریولی سمیت دیگر علاقوں میں جانے والے مزدور یہاں سے پیدل ہی جارہے ہیں۔ بلرام پور سے آنے والے مزدور نے بتایا کہ اسے بھیونڈی بائی پاس پر چھوڑ دیا گیا تھا کاندیولی جانے کا کوئی ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ پیدل ہی جارہا ہے۔ اسی طرح جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے اقبال انصاری نے بتایا کہ انہیں بھی بھیونڈی میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ کاندیولی میں بھنگار کا کاروبار کرنے والے نارائن نے بتایا کہ وہ 7 ماہ بعد واپس آرہے ہیں انہیں بھی بھیونڈی بائی پاس پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ لہذا وہ یہاں سے پیدل ہی جارہے ہیں۔ اپنی آبائی ریاست سے آنے والے مزدوروں کو آج بھی اسی قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے , جو نہایت کسمپرسی کی حالت میں انہیں یہاں لے گئی تھی جو باعث تشویش ہے ۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com