Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

مراٹھا ریزرویشن آرڈیننس کے ساتھ ہی مسلم ریزرویشن آرڈیننس بھی جاری کیا جائے، مہاراشٹر پردیش کانگریس صدر سے آصف شیخ کا مطالبہ

Published

on

ASIF SHAIKH

(خیال اثر)
مہاراشٹر کے مسلمان مسلم ریزرویشن کو لیکر فکر مند ہیں، نوجوان تعلیم اور نوکریوں کے حصول کیلئے پریشان ہوریے ہیں، مسلم ریزرویشن کو لیکر مسلمانوں میں جوش کو ماحول پیدا ہورہا ہے، نوجوان طبقہ اپنے غصے کا اظہار کررہا ہے اور حکومت سے امید لگا بیٹھا ہے کہ مہاراشٹر کی سرکار کامن مینمم پروگرام کے تحت مسلمانوں کو تعلیم اور سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن دے گی تو ایسے میں ہم مہاراشٹر کانگریس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مراٹھا سماج کے لئے آرڈیننس جاری کرنے کے ساتھ ہی ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق مسلم سماج کو ٪5 ریزرویشن کا آرڈیننس جاری کیا جائے۔اسطرح کا مطالبہ مالیگاؤں کے سابق ایم ایل اے و مسلم ریزرویشن فیڈریشن کے بانی و تحریک ریزرویشن کنوینر آصف شیخ رشید نے مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر بالا صاحب تھورات سے کیا ہے ۔آصف شیخ نے تفصیلی مطالباتی مکتوب میں لکھا ہے کہ ریاست کی کل آبادی میں سے ٪15 آبادی مسلم سماج کی ہیں۔حکومت نے جسٹس راجیندر سچر، رنگن ناتھ مشرا کمیشن اور ڈاکٹر محمود الرحمن کمیٹی کی تشکیل کر احوال طلب کیا تھا اس رپورٹ کی روشنی میں ریاست کی مسلم کمیونٹی تعلیمی ، معاشرتی اور معاشی طور پر پسماندہ ہے اور انتہائی قابل رحم حالت میں ہے۔ لہذا مسلم کمیونٹی کے افراد کو سرکاری نوکری اور تعلیم میں ریزرویشن دینے کی ضرورت ہے۔حکومت نے کمیٹیوں کی تمام سفارشات کو قبول کرلیا تھا۔ لیکن چونکہ حکومت نے منظور شدہ سفارش پر عمل درآمد شروع نہیں کیا ۔آصف شیخ نے کانگریس صدر بالا صاحب تھورات سے کہا کہ میں نے خود بھی متعدد مسلم تعلیمی اور سماجی تنظیموں اور ریاست بھر کے الگ الگ افراد، تنظیموں کے ساتھ مالیگاؤں سے ممبئی تک 300 کلومیٹر پیدل مارچ کیا تھا تاکہ مسلم ریزرویشن کے لئے اس وقت کی حکومت کی توجہ مبذول کروا کر ریزرویشن حاصل کیا جاسکے ۔ اور ہمارے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے ڈیموکریٹک الائنس حکومت نے 2014 میں مراٹھا برادری کو ٪16 اور مسلم برادری کو ٪5 ریزرویشن دینے کا اعلان کیا۔ تاہم ، کچھ لوگوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں مسلم ریزرویشن کو چیلنج کیا ، جس کے سبب کورٹ نے ملازمت میں ٪5 منسوخ کرتے ہوئے مسلمانوں کیلئے تعلیم میں ٪5 ریزرویشن کو برقرار رکھا۔ اکتوبر 2014 میں ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد بی جے پی حکومت تشکیل دی گئی اور حکومت نے اپنے پہلے ناگپور کنونشن میں مراٹھا برادری کے لئے ٪16 ریزرویشن کا آرڈیننس پاس کیا۔ لیکن اسی کے ساتھ ٪5 مسلم ریزرویشن آرڈیننس پاس نہیں ہوا ہے ، جس کے نتیجے میں مسلم ریزرویشن آرڈیننس خود بخود قانونی طور پر منسوخ ہوگیا ۔جس سے ریاست میں مسلم سماج کے طلباء کو بہت بڑا تعلیمی اور معاشی نقصان ہوا ہے۔ مسلم معاشرے کے لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان مرد اور خواتین بے روزگار ہوگئے۔آصف شیخ رشید نے مہاراشٹر پردیش کانگریس صدر بالا صاحب تھورات سے کہا کہ حالیہ خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت مراٹھا ریزرویشن آرڈیننس لائے گی تاکہ مراٹھا سماج کے طلباء کو کسی قسم کا تعلیمی نقصان نہ اٹھانا پڑے۔ ہم مراٹھا ریزرویشن آرڈیننس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ لیکن مسلم ریزرویشن آرڈیننس لانا بھی انصاف کے نقطہ نظر سے لازمی ہے۔ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی نے مسلم کمیونٹی کے تحفظات اور خوش آئند فیصلوں کی امیدوں کو جنم دیا ہے۔ اس سے قبل ، ممبئی ہائی کورٹ نے مسلم ریزرویشن پر فیصلہ سنایا تھا اور نوکریوں میں ریزرویشن کو کالعدم قرار دے کر تعلیمی ریزرویشن کو بحال کیا تھا۔ حکومت مذکورہ فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرے اور مسلم کمیونٹی کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ٪5 ریزرویشن برقرار رکھنے کی درخواست کرے۔ شیخ آصف نے کہا کہ آپ سے درخواست کی جارہی ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی سرکار کے تحت ریاست میں ریزرویشن کا مسئلہ ختم ہونے ہی والا ہے۔ چونکہ مسلم کمیونٹی ایک محروم طبقہ ہے لہذا ان کو تعلیم دینے کے لئے ریزرویشن کی بہت زیادہ ضرورت ہے لہذا مراٹھا ریزرویشن آرڈیننس کے ساتھ ساتھ مسلم ریزرویشن آرڈیننس کو بھی منظور کرکے ریاست کے مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔اس مکتوب کی ایک کاپی کانگریس کے وزیر شہری ترقیات و مراٹھا ریزرویشن کمیٹی کے صدر اشوک راؤ چوہان کو بھی دی گئی ہے ۔آصف شیخ نے کانگریس صدر بالا صاحب تھورات اور اشوک چوہان سے کہا کہ میں کانگریس کا سابق ایم ایل اے اور موجودہ ممبر ہوں، مہاراشٹر بھر سے عوام مجھ سے سوال کرتے ہوئے مسلم ریزرویشن پر کانگریس کا موقف جانتے ہیں ۔مسلم نوجوانوں میں ریزرویشن کو لیکر غصہ نظر آتا ہے اس لئے کانگریس پارٹی کامن مینمم پروگرام کے تحت اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کرے اور مسلمانوں کو ریزرویشن دے ۔

بین الاقوامی خبریں

پی ایم مودی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے، جس میں پاکستان کو روکنا اور معیشت کو آگے بڑھانا شامل، امریکہ کے ‘حکمرانی’ کے خاتمے کی تیاریاں

Published

on

Modi,-Trump,-Putin-&-Xi

نئی دہلی : حالیہ دنوں میں روس، چین اور امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کافی پیچیدہ ہو گئے ہیں۔ ایک طرف بھارت کو اکثر دوست کہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 50 فیصد کا بھاری ٹیرف لگا دیا اور دوسری طرف مزید جرمانے عائد کرنے کی دھمکی دی۔ لیکن بھارت نے امریکہ جیسے بڑے ملک کو واضح طور پر سمجھا دیا ہے کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پی ایم نریندر مودی خود کہہ چکے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ دوستی کی بڑی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کسی قیمت پر نہیں جھکے گا۔ ان پیچیدگیوں کے باوجود بھارت روس، چین اور امریکہ کے ساتھ توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران پی ایم مودی تیانجن میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں، جہاں سے وہ تین ‘گول’ کرنے والے ہیں۔ بدھ کے بگ ٹکٹ میں، ہم ماہرین سے اس پوری ریاضی کو سمجھتے ہیں۔

دفاعی ماہر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) جے ایس سوڈھی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی، جو ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے۔ 2024 کے آخر میں ایک سرحدی معاہدے تک پہنچنے کے بعد سے بھارت اور چین کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ تاہم، اقتصادی اور سلامتی کے خدشات بتاتے ہیں کہ یہ مزید پائیدار بات چیت کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔ حال ہی میں، چین نے مودی کے دورے سے قبل بھارت کو کھاد، نایاب زمین اور ادویات کے لیے خام مال جیسی چیزوں کی برآمد پر پابندی ہٹا دی ہے۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر گلوان میں پرتشدد سرحدی جھڑپ کے بعد سے ہندوستان اور چین اپنے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گشت کے انتظامات پر ایک سیاسی طور پر قابل عمل معاہدے تک پہنچنے میں ہندوستان اور چین کو چار سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ اس نے ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک پگھلنے کو متحرک کیا۔ یہ بامعنی سفارتی مصروفیات کے دوبارہ فعال ہونے کے ساتھ ہے۔ تاہم، جیسے جیسے دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے 75 سال کے قریب پہنچ رہے ہیں، تیزی سے مسابقتی تعلقات میں ساختی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

اسی وقت، اس تحقیق کے مصنف اور جنوبی ایشیا میں دفاعی اور تزویراتی امور کے ماہر اینٹونی لیوسکس کہتے ہیں کہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو دو طرفہ اور ہند-بحرالکاہل کے تناظر میں سنبھالنا مودی حکومت کے لیے خارجہ پالیسی کا بنیادی چیلنج ہے۔ جنوبی ایشیا، بحر ہند اور جنوب مشرقی ایشیا کے ایک دوسرے کے پڑوسی خطوں میں اثر و رسوخ کے لیے بھارت اور چین کا مقابلہ صفر کے حساب سے سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ 10 مئی 2025 کو، ڈوول نے وانگ کو پاک بھارت فوجی تنازع کے درمیان دہشت گردی کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کے بارے میں بتایا۔ ڈوول نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی چین کے اتحادی پاکستان سے جنم لیتی ہے۔ پی ایم مودی یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔

تحقیق کے مطابق، ہندوستان اور چین کے تعلقات میں سب سے زیادہ ممکنہ تغیر ان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں چین ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ اس کے باوجود، 131.84 بلین امریکی ڈالر کی کل باہمی تجارت میں سے، ہندوستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 99.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔ چین پر یہ انحصار مختصر مدت میں کم ہونے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان 2025 میں 6.5 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کرنے اور 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے اس پر انحصار کرتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com