Connect with us
Thursday,20-November-2025

(جنرل (عام

این پی آر کی مخالفت میں مشترکہ اقدام کے لیے آج دفتر رضا اکیڈمی پر اہم مشورتی میٹنگ کا انعقاد

Published

on

(نامہ نگار)
این پی آر کی مخالفت میں شہری سطح پر تعلیمی سماجی اور سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے ایک مشترکہ فیصلہ کیا جائے اور اس کا اعلان کیا جائے رضا اکیڈمی کی اس تجویز کا شہر بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے، آج رات ساڑھے نو بجے دفتر رضا اکیڈمی پر اس ضمن میں پہلی میٹنگ کا انعقاد کیا جارہا ہے، آج بھی رضا اکیڈمی کے وفد نے شہر کی اہم شخصیات سے ملاقات کے لیے شہر کا دورہ کیا.
مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے سابق صدر بلدیہ اور مجلس اتحاد المسلمین کے سرپرست حاجی یونس عیسی صاحب سے بھی رضا اکیڈمی کے وفد نے ملاقات کی، اُن کی عیادت کی اور این پی آر سے متعلق حالاتِ حاضرہ پر تبادلہء خیال کیا. اس موقع پر سابق صدر بلدیہ شیخ یونس عیسی نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ پیش کردہ تجویز کی کھل کر تائید وحمایت کی اور کہا کہ این پی آر ہی این آر سی کا دروازہ ہے جو ملک کے شہریان کو کسی بھی صورت میں قابلِ قبول نہیں. این پی آر کو لے کر مہاراشٹر حکومت کے غیر یقینی موقف اور سروے کی تیاریوں کے درمیان مالیگاؤں میں شہری سطح پر ایک رائے قائم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے رضا اکیڈمی نے پہل کی اور تمام سیاسی سماجی مذہبی اور تعلیمی سرکردہ افراد کے مشترکہ اعلامیہ کی کوشش کررہی ہے. میری اس تحریک کو تائید وحمایت ہے.
مشہور دانشور ومحقق ڈاکٹر الیاس وسیم صدیقی نے این پی آر کے تعلق سے شہر کے تمام دانشوروں، سیاسی قائدین اور مذہبی رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی سراہنا کی اور رضا اکیڈمی مالیگاؤں کے اس اقدام پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنے طور پر ہر ممکن تعاون اور حمایت کا تیقن دیا- آل انڈیا سیکنڈری ٹیچرس فیڈریشن کے سکریٹری جناب غفران انصاری سر نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ شہریان کو پیش کردہ تجویز کی مکمل تائید وحمایت کی، آپ نے کہا کہ شہری سطح پر تمام سیاسی، سماجی، تعلیمی اور مذہبی تنظیموں کا مشترکہ اعلان نامہ ظاہر ہونا چاہیے. فیڈریشن سے منسلک تمام تنظیمیں رضا اکیڈمی کے اس اقدام کی مکمل تائید وحمایت کرتی ہیں. آل انڈیا سنّی جمیعۃ العلماء کے سرپرست الحاج قاری زین العابدین صاحب نے این پی آر مخالف رضا اکیڈمی کی بر وقت حکمت عملی کی سراہنا کی اور کہا کہ ہم رضا اکیڈمی کے اس اقدام کی تائید وحمایت کرتے ہیں، شہری سطح پر این پی آر مخالف مشترکہ لائحہ عمل وقت کی ضرورت ہے. جنتادل کے سکریٹری مستقیم ڈگنٹی صاحب سے ہوئی گفتگو میں آپ نے کھل کر کہا کہ ملک کی ایک اہم ریاست بہار میں این ڈی اے کی حکومت جب نئے این پی آر کی بجائے سینسس اور پرانے طرز کے این پی آر پر متفق ہوچکی ہے تو مہاراشٹر حکومت کو بھی کوئی دقت نہیں ہونا چاہیے اور کھل کر حکومت کو اعلان کرنا چاہیے کہ نیا این پی آر نہیں ہوگا. 2010 کے مطابق کالم پر ہی سروے ہوگا، اگر ایسا ہوتا ہے تو عوام تعاؤن کرے گی لیکن اسکے خلاف ہوتا ہے تو شہری سطح پر تمام سیاسی سماجی مذہبی اور تعلیمی شخصیات کو ایک رائے سے شہریان کی رہنمائی کرنا چاہیے اس کے لئے رضا اکیڈمی کوشاں ہے، ہم رضا اکیڈمی کے اس اقدام کے ساتھ ہیں. سابق نائب مئیر جمیل سیٹھ زر والا سے ہوئی گفتگو میں آپ نے بھی رضا اکیڈمی کے اس اقدام کی تائید کی اور شہری سطح پر ایک رائے بننا چاہیے اس کی حمایت کی اور کہا کہ جب بھی رضا اکیڈمی اس عنوان پر ہمیں یاد کرے گی ہم پوری طرح ساتھ دیں گے. این پی آر سے متعلق شہری سطح پر ایک رائے بنانے کے لیے حاجی حنیف صابر صاحب، الحاج جمیل کرانتی صاحب اور پروفیسر عبدالمجید صدیقی صاحب کے توسط سے رضا اکیڈمی شہر کی مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے رابطہ کررہی ہے.

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

Published

on

Accident

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔

پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

Published

on

‎ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
‎ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
‎ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
‎اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

آندھراپردیش ہیڈما انکاؤنٹر کے بعد وینو گوپال بھوپتی کی ہتھیارچھوڑنے کی اپیل،تشدد کے راستہ سے حالات کی تبدیلی ممکن نہیں

Published

on

ممبئی گڈچرولی میں وینوگوپال عرف بھوپتی نے خودسپردگی کی تھی اب ماؤنواز ہیڈما کے انکاؤنٹر کے بعد ایک ویڈیو جاری کر کے دوسری مرتبہ اپیل کی ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر عام عوام کے درمیان اب کام کرنے کی ضرورت ہے عوام کے حق کےلئے جمہوری طریقہ سے قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے ۔ وینو گوپال نے اپنا تازہ ویڈیو جاری کرنے کے بعد ماؤنواز سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ خودسپردگی کرنے کے بعد جس طرح سے عام عوام کے ساتھ زندگی بسرکررہے ہیں اسی طرح سے جمہوری طریقہ سے ترقی کےلیے لڑنے کی ضرورت ہے ۔ ماؤنواز نے خودسپردگی کے بعد کہا کہ ان کا اعتماد جمہوریت پر بحال ہوا ہے اب حالات بدل چکے ہیں سابقہ حالات اور ابھی کے حالات میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کئی ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں اور ایسے میں اب ہیڈما سمیت ۶ ساتھیوں کی جانیں تلف ہوئی ہے اس لیے اب ہتھیار ترک کرنا لازمی ہے کیونکہ ہتھیاروں اور تشدد کے راستہ سے جنگ جاری رکھنا محال ہے اب ہمیں جمہوری طریقے سے سرکار کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لوگوں کے حق کےلیے کام کرنا چاہیے یہی ہماری ذمہ داری ہے اس لیے مجھ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں ساتھیوں سے وینوگوپال نے تشدد ترک کر نے اور ہتھیار چھوڑنے کی دوسری مرتبہ اپیل کی ہے اس سے قبل گڈچرولی میں خودسپردگی پر اپیل کی تھی کیونکہ ماؤانوازوں نے بھوپتی کو غدار قرار دینا شروع کردیا تھا اس کی بھی بھوپتی نے تردید کی تھی اور ہتھیار ترک کرنے کی دعوت دی تھی اسی طرح دوسری مرتبہ بھی ہتھیار ترکی کی دعوت دی ہے ۔ وینو گوپال بھوپتی کا ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں اس لیے تشدد کے راستہ حالات تبدیلی ممکن نہیں عدم تشدد کا راستہ ہی اس کیلئے بہتر ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com