Connect with us
Friday,18-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی اور بھیونڈی کے مشترکہ وفد کی بجلی سبسیڈی کے لئے لازمی رجسٹریشن کی شرط پر کامیاب نمائندگی

Published

on

mallegaon-iuhigyfcgtuyiui9j

مالیگاؤں (خیال اثر )
آج مالیگاؤں اور بھیونڈی کےبنکروں پر مشتمل ایک مشترکہ وفد نے ریاستی وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ سے ملاقات کی ودھان سبھا کا اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کی وجہ سے میٹنگ کافی تاخیر سے منعقد ہوئی. ودھان سبھا میں جانے کے لئے کویڈ ٹیسٹ لازمی ہونے کی وجہ سے میٹنگ وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ کے بنگلے پر منعقد ہوئی جس میں شرکاء میٹنگ نے بجلی بلوں میں سبسیڈی جاری رکھنے کے لئے رجسٹریشن کو لازمی قرار دئے جانے سے متعلق بنکروں کی بے چینی سے وزیر موصوف کو آگاہ کیا اور رجسٹریشن میں ہونے والی دشواریوں مثلاً پاور بل کسی نام پر ہے لیکن پلاٹ مشترکہ خاندان کے سبھی لوگوں کے نام پر ہے یا بجلی بل پہلے سے کسی کے نام پر ہے اور وہ انتقال کر چکا ہے لیکن بجلی بل پر اب تک وہی نام چل رہا ہے یا پلاٹ اور بجلی بل ایک ہی نام پر ہے مگر جی ایس ٹی رجسٹریشن خاندان کے کسی اور فرد کے نام ہے یہ باتیں مشترکہ خاندان ہونے کی وجہ سے مالیگاؤں اور بھیونڈی میں عام ہے بلکہ مشترکہ خاندان کی روایت تو سارے ہندوستان میں ہی عام ہے اسی وجہ سے انکم ٹیکس ایکٹ میں Undivided Family کے نام سے مستقل چیپٹر موجود ہے کتنے ہی بنکر کرائے پر کارخانے لیکر چلا رہے ہیں جسکی وجہ سے بجلی بل پر موجود نام اور جی ایس ٹی رجسٹریشن کے نام الگ الگ ہیں بونافائیڈ بنکروں میں زیادہ تر بنکر اپنے موروثی کارخانوں میں کپڑے بننے کا کام کررہے ہیں جسکی پروجیکٹ ویلیو نکالنا آسان نہیں وزرات نے جن چیزوں کی تفصیل طلب کی ہے اسے صرف وہی لوگ مہیا کرسکتے ہیں جنہوں نے اپنے کارخانوں کی بنیاد مختلف ریاستی اور مرکزی اسکیموں کے تحت رکھی ہے تمام پاورلوم کارخانوں کے ریکارڈ اور منظور شدہ لوڈ کا ریکارڈ بجلی سپلائی کمپنی کے پاس پہلے ہی سے موجود ہے مہاراشٹر کی پاورلوم صنعت کے تعلق سے بتاتے ہوتے ہوئے شرکاء میٹنگ نے وزیر موصوف کو بتلایا کہ مہاراشٹر میں پاورلوم کی تعداد دوسری کسی بھی ریاست سے زیادہ ہے اور ہندوستان کی صنعت پارچہ بافی میں اسکا حصہ 65 فی صد ہے جو ریاست کے لیے روزگار کا بہترین ذریعہ ہے جی ایس ٹی کے ذریعے پاورلوم صنعت سے ریاست کو اچھا محصول بھی حاصل ہوتا ہے ساتھ ہی ریاست کے لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی کا ذریعہ بھی ہے ایک ایسے وقت میں جب مختلف ریاستیں روزگار کے زرائع پیدا کرنے پر لاکھوں کروڑ خرچ کررہی ہیں اور Ease of Doing Business کی پالیسی کے تحت کاروبار کرنے میں حائل مشکلات کو دور کررہی ہیں وزرات کا رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ انسپکٹر راج کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہے بنکر گزشتہ کچھ سالوں سے شدید مشکلات کا شکار ہیں جی ایس ٹی اور اسکی غیر مستقل پالیسی سے بنکروں کو مصائب کا سامنا ہے سوتی و مصنوعی دھاگوں کی مہنگائی اور انکے نر خوں میں اتار چڑھاو سے بنکر حراساں ہے بین الاقوامی سطح پر چین بنگلہ دیش پاکستان سے سخت حریفائی کا سامنا ہے ان مشکل حالات میں وزارت کو چاہیے کہ رجسٹریشن کی لازمی شرط کو فوراً واپس لے اور پاورلوم کارخانوں کے کم از کم تین مہینے کے بجلی بلوں کو معاف کرے اور ریاست کے پاورلوم سینٹروں سے نمائندہ تنظیموں کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کرکے صنعت کی ترقی کے لئے تجاویز طلب کرے اور اس پر عمل بجاونی کرکے صنعت کو استحکام دے
وزیر ٹیکسٹائل نے وفد کی باتوں کو بغور سننے کے بعد کہا کہ میں آپ کی پریشانیوں کو سمجھ رہا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ 27 ہارس پاور سے کم لوڈ والوں کا مسئلہ حل کردوں گا اور اس طریقے ہر کہ آگے سرکار بدلی بھی ہوجائے وزارت کسی دوسرے وزیر کے پاس چلے جائے لیکن یہ تب بھی یہ مسئلہ نا اٹھے لیکن اسکے لئے مجھے ضروری ڈرافٹس کی ضرورت ہوگی جسکو مہییا کرنے کی ذمہ داری پاور لوم ادیوگ وکاس سمیتی کے صدر ساجد انصاری اور بھیونڈی کے رشید طاہر مومن نے لی ساجد انصاری اور رشید طاہر مومن نے 27 ہارس پاور سے اوپر والوں کابھی مسئلہ حل ہونے تک اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے
آج کے اس وفد میں مالیگاؤں پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی کے صدر ساجد آزاد انصاری، نہال دانے والے آصف انور عزیز سدا علی بھیونڈی کے رشید طاہر مومن اور انکے رفقاء موجود تھے

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی خبریں

بھارت فرانس سے مزید 40 رافیل لڑاکا طیارے خریدے گا، فضائیہ میں طیاروں کی تعداد بڑھانے کی کوشش، پاکستان کا بلڈ پریشر بڑھے گا

Published

on

Rafale-fighter-aircraft

پیرس : ماہرین بھارتی فضائیہ میں طیاروں کی مسلسل کم ہوتی تعداد پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ جبکہ چین اپنی فضائیہ کی صلاحیت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ اس سب کے درمیان، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہندوستانی حکومت نے فرانس سے مزید 40 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت اور فرانس کے درمیان 40 مزید رافیل لڑاکا طیاروں کے لیے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق فرانسیسی وزیر دفاع 28 یا 29 اپریل کو ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دوران ہندوستان اور فرانس کے درمیان ہندوستانی بحریہ کے لئے رافیل سمندری لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ رافیل میرین لڑاکا طیارے ہندوستان کے طیارہ بردار جہازوں پر تعینات کیے جائیں گے۔

بھارت شکتی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی اور فرانسیسی حکام کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھارت میں تیار کیے جانے والے ہیلی کاپٹروں کے لیے سیفران ایندھن کی خریداری اور بھارتی فضائیہ کے لیے رافیل لڑاکا طیاروں کی دوسری کھیپ کی خریداری پر بھی بات چیت ہوئی۔ اسے فی الحال فاسٹ ٹریک ایم آر ایف اے-پلس معاہدہ کہا جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایم آر ایف اے یعنی ملٹی رول فائٹر جیٹ پروگرام کے تحت ہندوستان 114 لڑاکا طیارے خریدنے جا رہا ہے، جس کے لیے مختلف سطحوں پر بات چیت ہو رہی ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستانی فضائیہ کے پاس ہر حال میں 42.5 سکواڈرن کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ لیکن اس وقت ہندوستانی فضائیہ کے پاس صرف 31 سکواڈرن ہیں۔ اس لیے چین اور پاکستان کے ساتھ دو محاذوں پر جنگ کی صورت میں یہ بھارت کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے کئی ریٹائرڈ افسران نے اسے ‘ایمرجنسی’ بھی قرار دیا ہے۔ اس سال کے شروع میں، ہندوستانی فضائیہ کے مارشل اے پی سنگھ نے اسکواڈرن کی کمی اور پرانے طیاروں کی ریٹائرمنٹ کو پورا کرنے کے لیے ہر سال 35-40 نئے لڑاکا طیارے شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ دوسری طرف، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) 2030 تک 97 تیجس ایم کے-1اے جیٹ طیارے فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ لیکن پیداوار کی کمی کی وجہ سے، یہ مشکل لگتا ہے۔

ملٹی رول فائٹر ایئر کرافٹ (ایم آر ایف اے) پروجیکٹ کے تحت 114 لڑاکا طیارے خریدے جانے ہیں۔ لیکن ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی ٹینڈر جاری نہیں کیا گیا۔ پراجیکٹ اس لیے پھنس گیا ہے کیونکہ درخواست برائے تجویز (آر ایف پی) جاری نہیں کی گئی ہے۔ لیکن اندرونی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا فیصلہ ہندوستانی فضائیہ کی فوری ضروریات اور فضائیہ اور رافیل کے درمیان ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ بات چیت سے واقف ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ “دونوں فریق ایک اسٹریٹجک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ صرف ایک خریداری نہیں ہے بلکہ ایک جاری منصوبے کا حصہ ہے۔”

ہندوستانی بحریہ 26 رافیل کلاس میرین لڑاکا طیاروں کے لیے 63,000 کروڑ روپے (تقریباً 7.5 بلین ڈالر) کے معاہدے پر دستخط کرنے کے راستے پر ہے۔ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) نے اس ماہ کے شروع میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی۔ اس معاہدے میں 22 سنگل سیٹ والے طیارہ بردار بحری جہاز پر مبنی جنگجو اور چار جڑواں سیٹوں والے ٹرینرز شامل ہیں۔ یہ جیٹ طیارے آئی این ایس وکرانت سے کام کریں گے اور عمر رسیدہ مگ-29کے بیڑے کی جگہ لیں گے۔ ان کی ترسیل 2028 کے آس پاس شروع ہونے والی ہے اور تمام لڑاکا طیارے 2031 تک بحریہ کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ بحریہ کے معاہدے میں ہتھیاروں کا پیکیج، آسٹرا میزائل کی شمولیت، مقامی ایم آر او سہولیات اور عملے کی تربیت شامل ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سودے سے ہندوستانی فضائیہ کے رافیل ماحولیاتی نظام کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے۔

لڑاکا طیاروں کا تجربہ شام، لیبیا اور مالی میں کیا گیا ہے اور لداخ میں اونچائی پر کارروائیوں کے دوران ہندوستانی آسمانوں میں بھی اپنے آپ کو ثابت کیا ہے۔ رافیل ہندوستان کی ڈیٹرنٹ پوزیشن میں ایک اہم کڑی بن گیا ہے۔ اعلی درجے کی پے لوڈ کی صلاحیت، میٹیور سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل، ایس سی اے ایل پی اسٹینڈ آف ہتھیاروں اور اے ای ایس اے ریڈار کے ساتھ، رافیل لڑاکا جیٹ ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔ اسی لیے ہندوستان نے ایک بار پھر رافیل لڑاکا طیارے پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… مہاراشٹر میں ہر کسی کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر کیا گیا ہے لازمی۔

Published

on

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے بعد اٹھائے گئے سوالات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پانچویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کو قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جمعرات کو، سی ایم دیویندر فڑنویس نے زور دیا کہ مہاراشٹر میں ہر شخص کو مراٹھی کے ساتھ ساتھ ہندی اور دیگر زبانیں بھی جاننی چاہئیں تاکہ ملک کے اندر رابطہ قائم ہو سکے۔ فڈنویس نے کہا کہ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ہر فرد کو ملک کے اندر رابطے قائم کرنے کے لیے ہندی اور دیگر زبانوں کے ساتھ مراٹھی بھی سیکھنی چاہیے۔

ممبئی میں میٹرو لائن 7 اے ٹنل کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاست میں مراٹھی بولنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے حصے کے طور پر زبان کو لازمی قرار دینے کے حکومتی اقدام پر زور دیا۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نے نئی تعلیمی پالیسی کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔ پالیسی کے مطابق، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہر کوئی مراٹھی کے ساتھ ساتھ ملک کی زبان بھی جانتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی پورے ہندوستان میں ایک مشترکہ ابلاغی زبان کے استعمال کی وکالت کرتی ہے، اور مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی مراٹھی کے وسیع استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فڑنویس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز نے یہ پالیسی بنائی ہے تاکہ ملک میں بات چیت کی جانے والی زبان ہو۔ تاہم، مہاراشٹر میں ہم نے پہلے ہی مراٹھی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مہاراشٹر میں، ہر ایک کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے، لیکن اگر وہ چاہیں تو کوئی اور زبان سیکھ سکتے ہیں۔ فڑنویس کا یہ بیان مختلف ریاستوں میں زبان کی پالیسیوں، خاص طور پر علاقائی زبانوں کے استعمال پر جاری بحث و مباحثے کے درمیان آیا ہے۔ مہاراشٹر میں غیر مراٹھی بولنے والوں کے خلاف بربریت اور ہراساں کرنے کے مقدمات درج تھے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ان لوگوں کے ساتھ برا سلوک کیا جو مراٹھی نہیں بولتے تھے۔ فڈنویس نے پہلے 2 اپریل کو ریمارک کیا تھا کہ مراٹھی زبان کے فروغ کی وکالت کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔ فڑنویس نے اصرار کیا تھا کہ احتجاج قانونی ہونا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com