Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

مہاراشٹر

عوامی اور حکومتی جنگ میں عوام کی جیت شہر کی عوام نے دیا انقلاب کا عندیہ: رضوان بیٹری والا

Published

on

rizwan-bettery

مالیگاؤں ( خیال اثر )
پچھلے کچھ دنوں سے سڑکوں پر ہو رہے سڑک حادثات پر کچھ نوٹنکی باز لیڈران ہائی وے پر جا کر فوٹو کھینچواتے نظر آئے پر افسوس کے ایسے فوٹو باز لیڈران شہر کے لیے ناسور ثابت ہوئے. آج عوامی لیڈر رضوان بیٹری والا نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی سڑک حادثہ، سڑک تصادم، گاڑیوں کا حادثہ، گاڑیوں کا تصادم یا کبھی عام گفتگو میں صرف حادثہ اس وقت ہوتا ہے جب ایک گاڑی کسی دوسری گاڑی راستہ چلنے والے، جانور، سڑک پر رکھے پتھرے یا کوئی ٹھہری ہوئی رکاوٹ، جیسے کہ درخت، الیکٹرک پول یا عمارت سے ٹکرا جاتی ہے یہ سب معمول کی باتیں ہے سڑک حادثوں کی وجہ سے اکثر زخم، اموات اور ملکیت کا نقصان ہوتا ہے. ایسے کئی عوامل ہیں جو سڑک حادثوں میں معاون ہوتے ہیں ان میں گاڑیوں کے شو پیس، چلانے کی رفتار، سڑک پر سروس روڈ کا نا ہونا، سڑک کا ماحول، چلانے کی صلاحیتیں، شراب یا منشیات کے زیر اثر چلانا، برتاؤ، جس میں غیر متوجہ چلانا، تیز رفتاری اور سڑک پر مقابلہ شامل ہیں. عالمی سطح پر گاڑیوں کے تصادم سے کئی اموات اور لوگوں کا اپاہج پونا اور زبر دست مالی خرچ سماج اور متعلقہ افراد کو جھیلنا پڑتا ہے. اسی حادثات کی روک تھام کے لیے رضوان بیٹری والا نے چار دنوں سے عوامی رابطہ میں رہ کر تحریک عندیہ دیا جو موصوف نے وعدہ حقیقی کے مطابق آج ٹھیک 11:30 بجے کو سینکڑوں ہمدردان عوامی پارٹی اور عوام کے ساتھ سوند گاؤں پھاٹہ پر ہائے وے نمبر 3 بند کرنے کے لیے پہنچے مگر طئے شدہ مقام پر پولس کے اعلیٰ افسران کے علاوہ سی آر پی ایف (C.R.P.F) کے جوان تعینات کئے گئے تھے جس کی وجہ سے رضوان بیٹری والا اور پولس میں لفظی جھڑپ ہوئی بعد ازاں مجبوراََ پولس کو سوما کمپنی کے اعلیٰ افسران سے رجوع ہونا پڑا اور طئے شدہ مقام پر بلایا گیا سینکڑوں افراد کی حلاکت کے باوجود نیشنل ہائی وے پر سروس روڈ اور انڈر گراؤنڈ سڑکوں کا نا ہونا شہر کے لیے شرمندگی کی بات تھی مگر رضوان بھائی نے عوام کی جانب سے زبردست نمائندگی کی اور افسران سے لفظی جھڑپ کی بالآخر عوام کی جیت ہوئی اور سوما کمپنی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی. سوما کمپنی کے افسران انیل شیولے اور گھسوٹے صاحب نے تیقن دیا کے جلد ہی سروس روڈ کا کام زور و شور سے شروع کیا جائے گا اور عوامی پارٹی کے ہر جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا. اس بنیاد پر سوما کمپنی کے افسران اور رضوان بیٹری والا نے ساتھ مل کر منماڑ چوپھلی تا چالیس گاؤں پھاٹے تک سروے کیا اس موقع پر عوامی پارٹی کے اہم ذمہ داران اور حمایت کا اعلان کرنے والے سوما کمپنی کے آفیسرس کنسلٹنٹ انیل شیولے اور گھسوٹے مینٹنینس ڈپارٹمنٹ افسران کو مکتوب دیا گیا رضوان بیٹری والا پوارواڑی پی آئی اور سوما کمپنی کے افسران کے ساتھ منماڑ چوپھلی تا پھاٹہ تک دورہ کیا چار جگہوں پر اڑان پل، دونوں جانب سروس روڈ، اسپیڈ بریکر، انڈر گراؤنڈ راستہ یہ تمام کام کل سے شروع کرنے کا تیقن دیا اس موقع پر رضوان بیٹری والا، سلیمانی جمیعت، ابنائے قدیم، پیسیفک سوسائٹی، مدنی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، مدرسہ جامعتہ الفلاح، جامعہ گلشن عباس للبنات، مدرسہ و دارالافتاء غوث اعظم دارلعلوم اشرفیہ، عبداللہ بلڈر، اشتیاق انصاری، نوید رانا، رضوان احمد، عتیق احمد راجو، غفار احمد، شیخ آمین، محمد فیضان، محمد رفیق، یاسر عرفات، آصف بھائی، ندیم احمد، محمد الیاس موجود رہے.

سیاست

دھاراوی میں مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کی کارروائی معطل، ورشا گائیکواڑ کی انٹری، لوگوں سے امن کی اپیل

Published

on

Dharavi-Varsha-Gaikwad

ممبئی : ممبئی کی سب سے بڑی کچی بستی دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کارکن دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سالہ محبوب سبحانی مسجد کے ایک غیر مجاز حصے کو منہدم کرنے پہنچے۔ اس کے خلاف مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے میونسپل کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ دریں اثنا، شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ورشا گایکواڑ، جس کا دائرہ اختیار دھراوی پر ہے، موقع پر پہنچ گئیں۔ گایکواڑ نے لوگوں سے امن اور صبر برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ یہ کام چھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

دھاراوی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ممبئی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دھاراوی پہنچ گئے۔ اے سی پی نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اسی درمیان رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ بھی داخل ہوگئی ہیں۔ مسجد کے ٹرسٹی اور ورشا گائیکواڑ نے پولیس کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس دوران مسجد کمیٹی نے خود وقت مانگا ہے۔ اس پر بی ایم سی نے انہیں 6 دن کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹھاکرے گروپ کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

دراصل، دھاراوی میں 25 سال پرانی محبوب سبحانی مسجد کے غیر مجاز حصے کو گرایا جانا ہے۔ جی-نارتھ کے انتظامی وارڈ سے بی ایم سی کے اہلکاروں کی ایک ٹیم صبح تقریباً 9 بجے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانی مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے پہنچی تھی۔ جلد ہی مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کو اس گلی میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں مسجد واقع ہے۔

سڑک پر بھیڑ بڑھنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور سیکورٹی بڑھا دی۔ مقامی لوگوں نے بات کی اور پولیس نے کشیدہ صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا۔ لیکن فی الحال دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دھاراوی تھانے کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم ہے۔ دھاراوی پولیس اسٹیشن کو دھاراویکاروں نے گھیر لیا ہے۔

پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھایا اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کے دھاراوی میں کشیدگی کی صورتحال، بی ایم سی کے ذریعہ سبحانیہ مسجد کے 25 سال پرانے حصے کو منہدم کرنے کے خلاف احتجاج۔

Published

on

Dharavi

ممبئی : اس وقت سب سے بڑی خبر ممبئی سے آرہی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی کچی بستی سمجھی جانے والی دھاراوی کچی آبادی میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ بی ایم سی ملازمین کے ذریعہ وہاں واقع مسجد کو غیر قانونی طور پر مسمار کرنے کی وجہ سے ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اس کے خلاف سینکڑوں لوگ سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ بی ایم سی کی جو ٹیم موقع پر کارروائی کرنے گئی تھی اسے بھی مقامی لوگوں نے روک دیا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ بی ایم سی ٹیم کی گاڑی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

درحقیقت، بی ایم سی نے ممبئی کے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سال پرانی سبحانیہ مسجد کے کچھ حصے کو غیر مجاز بتاتے ہوئے اسے منہدم کرتے ہوئے دکھایا ہے۔ مقامی لوگ کل رات سے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد بہت پرانی ہے۔ اس لیے اسے توڑنا نہیں چاہیے۔ ایسے میں جب بی ایم سی کے اہلکار مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے پہنچے تو مظاہرین نے ان کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بڑی تعداد موقع پر موجود ہے۔

سینکڑوں لوگ سڑکوں پر موجود تھے پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کے غیر قانونی حصے کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com