Connect with us
Thursday,27-November-2025

(جنرل (عام

جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ کے زیر اہتمام ہنگولی میں تعزیتی اجلاس, مولانا ناظر احمد خان ؒ کی ہمہ جہت شخصیت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا‎

Published

on

مولانا ناظر احمد خان ملی اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک،ہمہ جہت شخصیت،مختلف شعبوں اور تحریکوں کے محرک تھے۔آپ کے اچانک انتقال سے ہم ایک عظیم رفیق،بہترین رہنما اور عمدہ صلاحیتوں کے مالک اعلیٰ انسان کو کھو دیا۔ان خیالات کا اظہار مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی صدر جمعیۃعلماء علاقہ مراٹھواڑہ نے مسجد مستان شاہ نگر ہنگولی میں منعقدہ تعزیتی اجلاس میں کیا۔
مفتی کلیم بیگ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہمولانا ناظر احمد خان ملی کے اچانک وصال سے تمام اہل علم اور دینی حلقوں میں اضطراب و بے چینی محسوس کی گئی،اور اسے ملت اسلامیہ کے لئے بڑے نقصان سے تعبیر کیا گیا۔مولانا مرحوم مسلمانوں کی قدیم جماعت جمعیۃعلماء ہند اور اس کے اکابر سے بہت عقیدت رکھتے تھے،آپ جمعیۃعلماء علاقہ مراٹھواڑہ کے نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے۔
اس تعزیتی اجلاس میں جمعیۃعلماء علاقہ مراٹھواڑہ کے اکابر اور مقامی علماء کرام،سیاسی و سماجی شخصیات نے اپنے تاثرات کااظہار کیا۔ابتدائی کلمات میں نہال بھائی کونسلر نے مختصر انداز میں مولانا کے دینی و تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا،مولانا محفوظ الرحمٰن صاحب فاروقی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مرحوم سے اپنی طویل رفاقت کا تذکرہ کیا اور مرحوم کے مخلصانہ و مجاہدانہ سر گرمیوں کو سلام پیش کیا۔
جناب خلیل صاحب بیلدار نے ملت کے تئیں مولانا کی طویل اور کامیاب سیاسی جد و جہد کا تذکرہ کیا۔مولانا جنید آزاد قاسمی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نہایت جامع انداز میں مولانا کی تعلیمی و ملی میدان میں خدمات کا اعتراف کیا۔مولانا عیسی خان کاشفی خازن جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ نے کہا کہ مولانا اپنے چھوٹوں کے ساتھ بھی بڑا ناصحانہ و مشفقانہ برتاؤ کرتے تھے اور ہمارے معاشرہ کا یہ المیہ ہے کہ ہم اپنے بڑوں کی ان کی زندگی میں قدر نہیں کرتے ہیں ان کے رخصت ہوجانے کے بعد انہیں ان کے کاموں سے یاد کرتے ہیں۔مولانا نظام الدین صاحب ملی اورنگ آباد نے مولانا مرحوم کی علاقہ مراٹھواڑہ میں طویل تعلیمی و فلاحی کاموں کو خراج عقیدت خوبصورت انداز میں پیش کیا،اور کہا ان کی زندگی کے خوبصورت گوشے ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔مولانا سید نصر اللہ حسینی سہیل ندوی نے مولانا ممدوح کی ملت اسلامیہ کے لئے مختلف الجہات کاوشوں کا تذکرہ کیا،اور کہا کہ ان کی یہ کاوشیں ناقابل فراموش ہیں میرا ان سے جمعیۃعلماء ہند کے پلیٹ فارم سے تعارف ہوا۔جمعیۃعلماء کے لئے ان کی انتھک جد و جہد اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کا سلیقہ و جذبہ اور جمعیۃ کے کاز و کام کو مضبوط و منضبط کرنے کے جذبات ہمارے لئے رہنما خطوط ہیں۔ہم لوگ صرف ان تذکرہ نہ کریں بلکہ ان کی متروکہ دعوتی،تنظیمی،سیاسی و سماجی سرگرمیوں کو اپنے عملی میدان میں اپنانے کی کوشش کریں،یہی مرحوم کے حق میں صحیح معنوں میں خراج تحسین ہوگا۔مولانا شفیق ملی قاضی شریعت ہنگولی نے کہا کہ مولانا کے تلامذہ جن کی انہوں نے بڑی جانفشانی سے تربیت کی وہ آج دینی حلقوں میں ممتاز مقام رکھتے ہیں،وہ ان کے لئے ذخیرہ آخرت ہیں، مولانا نے کسب معاش کے لئے تجارت کا شعبہ اختیار کیا لیکن اس کی وجہ سے ادارہ کے فرض منصبی سے غافل نہیں ہوئے۔ہنگولی ضلع کی بزرگ شخصیت حضرت مولانا محمد مسعود الرحمٰن صاحب فاروقی ملی اشرفی مہتمم مدرسہ کفایت العلوم لمبالہ نے مولانا مرحوم کے اچانک وصال پر بڑے افسوس و غم کا اظہا کیا اور موت کے عنوان سے سیر حاصل بیان کیا اور کہا کہ موت کی اس حقیقت اذا جاء اجلہا لا یستاخرون الخ کا ہمیں استحضار رہنا چاہئے۔حافظ اقبال انصاری اورنگ آباد نے اپنے تعزیتی تاثرات میں کہا کہ مولانا ناظر احمد خان صاحب ہمارے قدیم ترین رفیق تھے،ان کے اعلیٰ اوصاف میں بے باکی، بے خوفی، صحیح کام کرنے اور اس کو انجام تک پہونچانے کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا،ان کی اچانک وفات ہم سب کے لئے خصوصاً ناقابل تلافی نقصان ہے۔
قاری عبد الرشید حمیدی صاحب ناظم تنظیم جمعیۃعلماء مراٹھواڑہ نے تعزیتی اجلاس کی بہترین انداز میں نظامت کے فرائض انجام دیئے،مولانا عجاز خان بیتی صدر جمعیۃعلماء ضلع ہنگولی نے تمام شرکاء جلسہ کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر انہوں نے مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر،لاتور کے صدر مولانا محمد اسرائیل صاحب،عثمان آباد کے صدرحافظ ناصر،ناندیڑ کے سکریٹری مولانا ایوب قاسمی اور ان کے رفقاء کے ارسال کردہ تحریری تعزیتی پیغام کو پڑھ کر سنایا۔اس جلسہ میں اورنگ آباد،جالنہ،پربھنی،جنتور،ہنگولی وغیرہ کے علماء کرام وذمہ داران نے بڑی تعداد میں شرکت کی،دیگر شرکاء میں حافظ عیسیٰ پربھنی،مصطفی خان صاحب خازن جمعیۃعلماء اورنگ آباد،ہنگولی کے مفتی عبد القدیر،حافظ محمد سالارخان کاشفی،حافظ خواجہ صاحب کمالی،مولانا جاوید،حافظ شیخ احمد،حافظ عبد الخالق،مولانا عمران صاحب،مولانا مسرت ملی،حافظ عبد الحکیم،مولانا عقیل ہاشمی،حاظ انیس،حافظ عبد الباسط وغیرہ تھے۔صدر جلسہ کی دعاء پر اس نشست کا اختتام عمل میں آیا۔

(جنرل (عام

جے پور پولو ٹیم کوٹا کپ کے فائنل میں پہنچ گئی۔

Published

on

جے پور، 27 نومبر، کوٹا کپ کا دوسرا مقابلہ، ایک بار پھر، جے پور پولو ٹیم کے لیے ایک سجیلا فتح کے ساتھ ختم ہوا کیونکہ اس نے چوندا پولو کے خلاف 10-6 کے اسکور لائن سے جیت کر ٹورنامنٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ اس کھیل میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی جانب سے متاثر کن تعاون دیکھنے میں آیا، لیکن جے پور کے مسلسل اسکورنگ نے انہیں جیت کو یقینی بنانے میں مدد کی۔ ہوم ٹیم کے لیے، یہ ایک بار پھر جے پور کے مہاراجہ سوائی پدمنابھ سنگھ اور لانس واٹسن کی حملہ آور جوڑی تھی جس نے تمام گول کیے تھے۔ پدمنابھ سنگھ نے زیادہ تر اسکورنگ اپنے نام کر کے چھ گول کیے اور باقی گول واٹسن نے شاندار کارکردگی کو مکمل کرنے کے لیے کیا۔ میچ کا آغاز دونوں ٹیموں نے اپنی شدت دکھاتے ہوئے کیا، اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ جے پور کے پدمنابھ سنگھ تھے جنہوں نے ابتدائی گول کر کے ابتدائی برتری حاصل کی۔ جے پور نے رفتار کو جاری رکھا کیونکہ انہوں نے لانس واٹسن کی قیادت میں دو مزید گول جوڑ کر چکر کو 3-1 پر ختم کیا۔ دوسرے چوکر نے چندا پولو کو واپسی کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جب انہوں نے دو اسکور کیے لیکن جے پور کی ٹیم انتھک تھی کیونکہ اس نے پدمنابھ سنگھ کے مزید دو گولوں کے ساتھ اسکور کو ڈھیر کر رکھا تھا تاکہ دوسرے چوکر کو 5-3 کی برتری کے ساتھ ختم کیا جا سکے۔ تیسرا چکر جے پور کے بارے میں تھا کیونکہ پدمنابھ سنگھ نے اپنے نام میں مزید تین گول جوڑے اور لانس واٹسن نے ایک گول کیا۔ چنڈا پولو ایک گول واپس کر سکا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی کیونکہ چکر کے اختتام پر سکور جے پور کے حق میں 9-4 تھا۔ آخری چکر حملوں کے لیے جانے کے بجائے ہوشیار رہنے کے بارے میں زیادہ تھا۔ جبکہ چندا پولو نے دو گول کیے، جے پور نے فائنل اور 10واں گول لانس واٹسن کے ذریعے کر کے ایک اہم جیت حاصل کی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل اب 30 نومبر کو راجستھان پولو کلب میں کھیلا جائے گا، جس میں جے پور کو اب بھی چیلنجر کا انتظار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سینسیکس نے پہلی بار 86,000 کو توڑا، نفٹی نے نیا ریکارڈ بنایا

Published

on

ممبئی، 27 نومبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس نے جمعرات کو اپنی مضبوط رفتار کو جاری رکھا، سینسیکس اور نفٹی دونوں نئی ​​ریکارڈ بلندیوں کو چھونے کے ساتھ۔ سرمایہ کار پر امید رہے کیونکہ امریکہ اور ہندوستان میں شرح سود میں کمی کی امیدیں مضبوط ہوئیں، جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مسلسل خریداری نے تمام شعبوں میں جذبات کو مزید فروغ دیا۔ نفٹی 27 ستمبر 2024 کو چھونے والے 26,277.35 کے اپنے سابقہ ​​ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 26,306.95 کی تازہ ترین بلند ترین سطح پر چڑھ گیا۔ سینسیکس نے بھی ایک اہم سنگ میل عبور کیا، جو پہلی بار 86,000 کے نشان کو عبور کرتے ہوئے 81,680 تک پہنچ گیا۔ نفٹی50 پیک میں سرفہرست کارکردگی دکھانے والوں میں بجاج فنانس، شری رام فنانس، ایشین پینٹس، بجاج فنسرو اور لارسن & ٹوبرو، سبھی 2 فیصد تک بڑھ رہے ہیں۔ ان اسٹاکس نے مارکیٹ کے اوپر کی جانب بڑھنے میں مدد کی۔ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے اپنی خریداری کی رفتار کو برقرار رکھا، بدھ کو مسلسل دوسرے سیشن میں خالص خریدار بن گئے۔

منگل کو 785.32 کروڑ روپے کی آمد کے بعد انہوں نے ہندوستانی ایکوئٹی میں 4,778.03 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔ اس مسلسل خریداری نے گھریلو مارکیٹوں کو مضبوط رکھنے میں مدد کی۔ بڑھتی ہوئی توقعات کی وجہ سے کہ امریکی فیڈرل ریزرو دسمبر میں شرح سود میں کمی کر سکتا ہے، مارکیٹ کے جذبات بھی مثبت رہے۔ نفٹی نے پہلے ہی بدھ کو پانچ مہینوں میں اپنا بہترین تجارتی سیشن ریکارڈ کیا تھا، جو کہ 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا، جس کی حمایت اگلے ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا کی پالیسی میٹنگ سے قبل شرح کے لحاظ سے حساس شعبوں میں ہونے والے فوائد سے ہوئی۔ ایشیائی منڈیاں بھی اونچی تجارت کر رہی تھیں جو عالمی امید کی عکاسی کرتی ہیں۔ سرمایہ کاروں نے اپنی شرطوں میں اضافہ کیا کہ یو ایس فیڈ اگلے ماہ شرحوں میں کمی کرے گا، سی ایم ای فیڈ واچ ٹول کے ساتھ یہ امکان تیزی سے بڑھ کر تقریباً 85 فیصد ہو گیا ہے جو ایک ہفتہ پہلے صرف 30 فیصد تھا۔ اہم ایشیائی انڈیکس جن میں جنوبی کوریا کا کوسپی، جاپان کا نکی 225، شنگھائی کا ایس ایس ای کمپوزٹ اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ شامل ہیں، سبھی سبز رنگ میں تھے۔ بدھ کو امریکی بازار بھی بلندی پر بند ہوئے تھے، جس سے مثبت عالمی جذبات میں اضافہ ہوا۔

Continue Reading

سیاست

‎شمالی مہاراشٹر میں شیو سینا کی لہر، ڈاکٹر شریکانت شندے نے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی

Published

on

‎ممبئی نندوربار شمالی مہاراشٹر میں شیوسینا کی لہر ہے ۔شیو سینا کے نوجوان لیڈر ڈاکٹر شریکانت شندے کے جلسوں میں بڑی تعداد میں "لاڈلی بھینس” اور نوجوان شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شندے نے آج شمالی مہاراشٹر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط قدم اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا خود انحصاری بن رہی ہے۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر "لاڈلی بہنا یوجنا” کی مخالفت کر رہے تھے لیکن نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں اس اسکیم کو نافذ کیا گیا اور اسے کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن صرف کنفیوژن پھیلا رہی ہے، لاڈلی بہن اپنے ووٹوں سے جواب دیں گے۔ ڈاکٹر شریکانت شندے نے وضاحت کی کہ پچھلے تین سالوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا مہاراشٹر کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ شندے صاحب روزانہ آٹھ میٹنگ کر کے اپنے کارکنوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ان کے پاس شہری ترقی کا محکمہ ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے پسماندہ دیہاتوں کے لیے ریکارڈ توڑ فنڈنگ ​​ہوئی ہے، جس سے دیہی ترقی کی مضبوط راہ ہموار ہوئی ہے۔
‎ڈاکٹر شری کانت شندے نے یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کرنے میں ماہر ہیں، لیکن انہوں نے عوام کے لیے کبھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر جگہ مہایوتی کے امیدوار نظر آرہے ہیں۔ عوام اپوزیشن کی حالت سے بخوبی واقف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com