Connect with us
Tuesday,03-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بزمِ صدف انٹرنیشنل کویت شاخ کا آن لائن عالمی مشاعرہ

Published

on

عالمی وبا کورونا کے دور میں آپسی تبادلہ خیال اور ایک دوسرے سے دوری کے سبب بہت سارے مسائل پیدا ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کئی ناخوشگوار واقعات پیش آئے۔ بزم صدف اسی سمت میں پہل کرتے ہوئے ادیبوں، شاعروں، مصنفوں اور ادب کے بہی خواہوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔
وبائی دنوں میں علمی اور تہذیبی سرگرمیوں کے لیے بے حد مشکل دور آیا ہوا ہے۔عوامی جلسہ منعقد کرنا دائرہ ئقانون سے باہر ہے اور ایک شہر سے دوسرے شہر اورایک ملک سے دوسرے ملک تک پہنچناناممکنات میں سے ہے۔ ایسے میں جدید مواصلا تی نظام ایک خوشگوار ہوا کے جھونکے کی طرح ہے۔بزم صدف انٹرنیشنل نے اپنی نئی شاخ کے قیام کے لیے کویت کے شعرا و ادباکو منتخب کیا اور ایک بہترین مشاعرے کا اہتمام کر ڈالا جس کی صدارت بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے معتبر شاعر جلال عظیم آبادی نے کی اوراس نشست کی نظامت کویت سے تعلق رکھنے والے معتبرشاعر مسعود حساس نے کیا۔مسعود حساس بزم صد ف کی کویت شاخ کے صدر بنائے گئے ہیں۔اس مشاعرے میں دس ملکوں کے شعراے کرام شامل ہوئے اور زوم ایپ کے علاوہ فیس بک لائیوپر ہزاروں کی تعداد میں شائقین شعر سے لطف اندوز ہوئے۔
افتتاحی پروگرام کے بعد مشاعرے کا آغاز ہوا۔مسعود حساس نے اپنے مخصوص علمی جلال اورشاعرانہ مزاج و انداز کے ساتھ مشاعرے کے شعرا کو یکے بعد دیگرے بلاناشروع کیا۔ روایت کی پاسداری کرتے ہوے میزبان شعراکوپہلے زحمتِ کلام دی گئی مگر یہ تجربہ بھی دیکھنے کو ملا کہ پہلے شاعر کی حیثیت سے کویت میں رہنے والے واحد مزاحیہ شاعر جناب ایوب خاں نیزہ کو آواز دی گئی۔ایوب خاں نیزہ نے ظرافت کے اُس خاص پہلو کو پیش کیا جس میں اپنے زمانے کے واقعات و حادثات کو شعرکا قالب عطا کیا جاتا ہے۔انہوں نے کویت میں رہنے کے باوجود برِّصغیرکے حالات اور اپنے وطن ہندستان کی تر جمانی کی اور اُن کے اشعارکو خوب خوب دادملی۔ اُن کے یہ دواشعاربہت پسند کئے گے:
اس کروناوائرس سے بچنے اور بچانے میں
ہم نے عافیت جانی تالیاں بجانے میں
کیا کہا،کہو پھر سے بے حسوں کی بستی میں
عزتیں بھی بکتی ہیں چار چار آنے میں
ایوب خاں نیزہ
حضورآپ کے دامن کا داغ بول پڑا
زباں خموش ہے لیکن سراغ بول پڑا
نسیم زاہد ما
بارہا اس نے مرے شعر کو بونا لکھا
اس سے دیکھا نہیں جاتا مرے معیار کا قد
مسعود حساس
بدن پر زخم جتنے ہوں، شمار اچھا نہیں لگتا
کہانی میں مجھے اک لفظ ہار، اچھا نہیں لگتا
عامر قداوئی
پاؤں بادل پر رکھا جب بوند نے تو گر پڑی
ہاتھ اس کا تھام پہلے، ظرف اس کا جان لے
شاہ جہاں جعفری حجاب
خوش گوار لمحوں میں تلخیاں وہ ماضی کی
عورتیں نہیں صاحب، مرد بھول جاتے ہیں
عادل مظفر پوری
زندگی کے باغ میں کس وقت آجائے قرار
اختیار اپنا کہاں موسم کے سردوگرم پر
ڈاکٹر ندیم ظفرجیلانی
بنتِ حّواہوں میں، یہ مراجرم ہے
اور پھرشاعری تو کڑا جرم ہے
ثروت زہرا
ستاروں سے کہو آہستہ بولیں
مری راتوں کی وحشت سورہی ہے
احمد اشفاق
مسکراتے ہوئے مقتل کی طرف
قتل ہو جانے کی جرآت میں چلو
پروفیسرظفر امام
انسان میں دیکھی ہے فرشتے کی صفت بھی
ہم نے درندہ اسی انسان میں دیکھا
پرویز مظفر
عجیب لوگ ہیں یہ خاندان عشق کے لوگ
کہ ہوتے جاتے ہیں قتل اور کم نہیں ہوتے
عباس تابش
سب کے کاندھے پر سلگتے موسموں کا قہر ہے
ایٹمی بارش میں آدم کھوکھلے رہ جائیں گے
پروفیسر صفدر امام قادری
یہ لاش یقینا کسی سچائی کی ہوگی
جم جم کے ہراک قطرہ ئخوں بول رہا ہے
ضامن جعفری
جو غم ملا بھی تو آنکھوں میں کچھ نمی نہ ہوئی
جو ہوسکے تو کوئی اور تجربہ کر لو
جلال عظیم آبادی
بزم صدف انٹر نیشنل کی کویت شاخ کے افتتاحی پروگرام کے موقعے سے منعقد یہ مشاعرہ تین گھنٹوں تک چلا۔ مشاعرے میں مختلف شعرائے کرام نے اپنابہترین کلام پیش کیا اور معیار کا خاص طور سے خیال رکھا۔ مشاعرے میں ہر نسل کی نمائندگی ہوئی اورمختلف طرز کے کلام سے سامعین محظوظ ہوئے۔ ایسے شعرا نے بھی کلام سنایا جن کی شہرت اُس قدر نہیں ہے، مگران کا کلام خاصا معیاری نظر آیا۔اس اعتبار سے بزمِ صدف کا یہ مشاعرہ عالمی طور پر اردو کے نئے شعرا اور امکانات سے بھری ہوئی نئی نسل کی تلاش و جستجو کے لئے یا دگارتسلیم کیا جائے گا۔

(جنرل (عام

ممبئی والوں کے لیے خوشخبری، سمردھی ہائی وے 5 جون کو پوری طرح سے کھل جائے گی، اگت پوری-تھانے کے آخری مرحلے کا کل افتتاح

Published

on

modi

ممبئی : مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے سمردھی مہامرگ کے آخری مرحلے کے افتتاح کے لیے مناسب وقت کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات، 5 جون کو سمردھی مہامرگ کا اگت پوری سے تھانے تک 76 کلومیٹر کا حصہ گاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ آخری مرحلہ شروع ہونے سے گاڑیاں ممبئی سے ناگپور تک کم وقت میں سفر کر سکیں گی۔ سمردھی کے آخری 76 کلومیٹر راستے کی تعمیر کا کام تقریباً ایک ماہ قبل مکمل ہوا تھا۔ لیکن حکومت اس شاہراہ کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی سے کروانا چاہتی تھی۔ جس کے باعث تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد بھی آخری مرحلہ گاڑیوں کے لیے نہیں کھولا جا رہا۔ وزیراعظم کے وقت نہ ملنے کے بعد حکومت نے اب ان کی موجودگی کے بغیر اسے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق سمردھی مہامرگ کے آخری مرحلے کا افتتاح 5 جون کو کیا جائے گا۔

ممبئی اور ناگپور کے درمیان 701 کلومیٹر لمبی ہائی وے بنائی گئی ہے۔ اب تک 701 کلومیٹر کے راستے میں سے 625 کلومیٹر کو گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 11 دسمبر 2022 کو ناگپور سے شرڈی کے درمیان 520 کلومیٹر ہائی وے کو کھول دیا گیا۔ دوسرے مرحلے کے تحت شرڈی سے بھرویر تک 80 کلومیٹر کا راستہ کھولا گیا اور تیسرے مرحلے میں گزشتہ سال بھرویر سے اگت پوری تک 25 کلومیٹر کا راستہ کھولا گیا۔ پوری ہائی وے کے کھلنے سے ممبئی سے ناگپور کا سفر صرف 7 سے 8 گھنٹے میں مکمل ہو سکے گا۔ ساتھ ہی شاہراہ کی تعمیر سے ممبئی سے ناسک اور شرڈی جانے والے عقیدت مندوں کا سفر بھی آسان ہو جائے گا۔ فی الحال ممبئی سے شرڈی پہنچنے میں عقیدت مندوں کو 7 سے 8 گھنٹے لگتے ہیں، جب کہ اب یہ سفر تقریباً 5 گھنٹے میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ سمردھی مہامرگ کو ممبئی کے قریب لانے کے لیے بھیونڈی اور تھانے کی قومی شاہراہ کو چوڑا کیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کی نئی ایس پی آنچل دلال نے چارج سنبھالنے کے بعد واضح کیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Published

on

IPS-Aanchal-Dalal

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کو اب ایک نئی ‘لیڈی سنگھم’ مل گئی ہے۔ آنچل دلال نے ایس پی کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے غیر قانونی کاروبار کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے عہدہ سنبھالتے ہی واضح کیا کہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ضلع کو جرائم سے پاک کرنے کا عہد کیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے ایک ماہ کے اندر غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرکے ٹھوس کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ آنچل دلال کو ان کے سخت کام کرنے کے انداز کی وجہ سے ‘لیڈی سنگھم’ کہا جاتا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایس پی آنچل دلال نے کہا کہ انہیں ضلع کی صورتحال کو سمجھنے میں تقریباً ایک ماہ کا وقت درکار ہے۔ اس دوران وہ رائے گڑھ میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں کی گہرائی سے تفتیش کریں گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم ان کاروباروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس کے لیے وہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی اور ہر ممکن اقدام کرے گی۔

ایس پی آنچل دلال نے کہا کہ وہ رائے گڑھ میں ان تمام معاملات کی تحقیقات کر رہی ہیں جن میں پولیس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو مقدمات کی تفتیش کرنی ہے۔ ان کے لیے ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس معاملے میں جو بھی ملوث پایا گیا اسے بخشا نہیں جائے گا۔ آنچل دلال نے رائے گڑھ کو جرائم سے پاک ضلع بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے ایک منصوبہ بھی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضلع کی صورتحال کو بغور دیکھ رہی ہیں۔ ایک ماہ میں وہ تمام غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل اور جدید طریقوں سے مجرموں کو پکڑنا آسان ہو گا۔ انہوں نے پولیس فورس کو بھی چوکس اور متحرک رہنے کو کہا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ملک بھر میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 افراد جاں بحق، کیا کورونا ایک بار پھر قابو سے باہر ہو گیا؟

Published

on

Covid-19

نئی دہلی : ہندوستان میں ایک بار پھر کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس وبا کی وجہ سے 5 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اب تک 4026 ایکٹو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ اموات کیرالہ، مہاراشٹر، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں ہوئیں۔ مرنے والے تمام لوگ پہلے ہی کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا تھے۔ وزارت صحت کے مطابق، ملک میں کووِڈ-19 کے ایکٹو کیسز بڑھ کر 4026 ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں کووِڈ-19 کے 59 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جن میں سے 20 صرف ممبئی کے ہیں۔ اس سال یکم جنوری سے مہاراشٹر میں متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 873 ہو گئی ہے۔ مغربی بنگال میں کووڈ-19 کے 44 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں زیر علاج کووڈ مریضوں کی تعداد 331 ہے۔ کرناٹک میں کووڈ-19 کے 87 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جس سے ریاست میں مریضوں کی تعداد 311 ہوگئی۔

کورونا کے بڑھتے کیسز کے درمیان گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ کیرالہ میں ایک 80 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔ انہیں نمونیا، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری تھی۔ مہاراشٹر میں 70 اور 73 سال کی دو خواتین کی موت ہوگئی۔ دونوں کو ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر تھا۔ تمل ناڈو میں ایک 69 سالہ خاتون کی موت ہوگئی، اسے ٹائپ 2 ذیابیطس اور پارکنسن کی بیماری تھی۔ مغربی بنگال میں ایک 43 سالہ خاتون کی موت ہوگئی۔ اسے ایکیوٹ کورونری سنڈروم، سیپٹک شاک اور گردے کی شدید چوٹ تھی۔ اس سے قبل دہلی میں ایک 60 سالہ خاتون کی بھی موت ہوئی تھی۔ وہ آنتوں کی بیماری میں مبتلا تھیں۔ بعد میں وہ کووڈ سے متاثر ہو گئیں۔ نیا کووڈ انفیکشن اومیکرون کے این بی.1.8.1 ذیلی قسم کی وجہ سے پھیل رہا ہے۔ آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ یہ تناؤ تیزی سے پھیلتا ہے، لیکن اس سے ہونے والی بیماری ہلکی ہے۔ اس کی علامات میں بخار، کھانسی، گلے کی سوزش، تھکاوٹ، سر درد، جسم میں درد، ناک بہنا اور بھوک میں کمی شامل ہیں۔ یہ علامات موسمی فلو سے ملتی جلتی ہیں۔

کوویڈ ویکسین بہت اہم ہے۔ یہ نہ صرف مستقبل میں کووِڈ-19 کے انفیکشن کو روکتا ہے بلکہ ریوڑ میں قوت مدافعت پیدا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ریوڑ کی قوت مدافعت اس وقت تیار ہوتی ہے جب آبادی کا ایک بڑا حصہ کسی بیماری سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ یہ بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے۔ سارس-کووی-2 وائرس مستحکم ہے، جس سے ویکسین بنانا آسان ہو جاتا ہے۔ کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود محکمہ صحت کے حکام نے لوگوں سے گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے احتیاطی تدابیر میں اضافہ کیا ہے۔ ہسپتالوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ وہ بستروں کی دستیابی اور آکسیجن سلنڈر اور دیگر ہنگامی وسائل کے ذخیرہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت پرتاپراؤ جادھو نے کہا کہ مرکز کسی بھی کووڈ-19 ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی لہروں کے دوران بنائے گئے صحت کے بنیادی ڈھانچے جیسے آکسیجن جنریشن پلانٹس اور آئی سی یو بیڈز کا جائزہ لیا گیا ہے اور اسے مضبوط کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com