Connect with us
Sunday,23-November-2025

سیاست

بابری مسجد کی حفاظت میں ناکام رہنے والے سابق کانگریس وزیراعظم نرسمہاراٶ کو بھارت رتن دینے کی سفارش

Published

on

(نامہ نگار)
جس طرح بابری مسجد کی شہادت کو کوٸی ایمان والا کبھی نہیں بھول سکتا ۔ ایمانی غیرت کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بھی بابری مسجد کی شہادت کی معلومات دیں ۔ اسی کے ساتھ ساتھ اس وقت مقتدر کانگریس پارٹی کے دوغلے رویہ کے بارے میں بھی آنے والی نسلوں کو بتانا بھی نہایت ضروری ہے ۔ یہ وہی کانگریس پارٹی ہے جس نے آزادی کے بعد سے مسلسل مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا کام کیا ہے ۔ پہلے تو سیکولرازم کے نام پر مسلمانوں کے ہمدرد بننے کا ڈھونگ رچایا گیا ۔ بدلے میں ستر سال تک وطن عزیز بھارت میں مسند اقتدار پر قابض رہے ۔ اور ہزاروں فسادات و سینکڑوں بم بلاسٹ کا تحفہ مسلمانوں کو ملا ۔ آج امت جن سیاسی مساٸل سے دوچار ہے اسکی ذمہ دار یہی دوغلی نام نہاد سیکولر کانگریس پارٹی ہے ۔
بابری مسجد میں رات کے اندھیرے میں مورتی رکھ دی جاتی ہے ۔ اسے ہٹانے میں کانگریس ناکام رہتی ہے بلکہ الٹا مسجد کو تالا لگا دیا جاتا ہے ۔ پھر شیلا نیاس کی اجازت بھی اسی کانگریس کے وزیراعظم کی دین ہے ۔ نماز کی اداٸیگی پر پابندی اور پوجا کے لیۓ عارضی چبوترہ بھی انہی کانگریسیوں کی دین ہے ۔ مسجد کی حفاظت کے لاکھ دعوٶں و وعدوں کے باوجود انگریس کے ہی وزیراعظم نرسمہاراٶ کے دور میں 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کردی جاتی ہے ۔ جس کے قصورواروں کو آج تک سزا نہیں مل سکی ۔ شہادت کے بعد بھی مسلمانوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کا وعدہ دے کر ٹہلایا گیا ۔
کانگریس کا دوغلا پن پھر سامنے آیا جب بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد جب بابری مسجد کی جگہ وہاں مندر بننے کے عمل کا آغاز ہوا تو یہی دوغلی چوگلی کانگریس کے نام نہاد سیکولروں نے مندر کی تعمیر کا کریڈٹ لینے کے لیۓ بڑے بڑے دعوٶں پر مشتمل بیانات جاری کیۓ ۔ مگر کانگریس میں شامل مسلمانوں کے منہ پر نہ جانے کیوں پٹی بندھی رہی ۔ اور وہ منہ میں گھگنی بھرے بیٹھے رہے ۔ اپنے سیاسی آقاٶں کی ناراضگی کے خوف سے پورے ملک کے کسی بھی کانگریسی کی زبان تک نہیں ہلی ۔ بلکہ مقامی طور سے الگ الگ پاکھنڈ رچا کر عوام کی توجہ کو ہٹانے کی کوشش کی گٸی ۔ اس وقت بھی کل ھند مجلس اتحادالمسلمین ہی تھی جس نے ببانگ دہل مسجد کے حق میں بیانات دیۓ تھے ۔
ابھی ایک مرتبہ پھر کانگریس کا دوغلا رویہ دیکھنے کو ملا ۔ تلنگانہ اسمبلی کے جاری اجلاس میں بابری مسجد کی حفاظت میں ناکام رہنے والے کانگریسی وزیراعظم نرسمہا راٶ (جو کہ اب آنجہانی ہوچکے ہیں) کو بعد از مرگ بھارت رتن دینے کی تجویز پیش کی گٸی ۔ تو ابھی پھر سے ایک مرتبہ مجلس اتحادالمسلمین کے تمام ایم ایل ایز نے ہی پوری شدت سے اسکی مخالفت کی ۔ لیکن بڑے افسوس کا مقام ہے کہ کانگریس کے مسلم ایم ایل اے شبیر علی نے اس تجویز کی حمایت کی ۔ اور اسکے بعد بھی اگر تنقید کی جاتی ہے تو صرف کل ھند مجلس اتحادالمسلمین پر ہی ؟
وطن عزیز بھارت کا ہر مسلمان چاہے وہ کانگریسی ہی کیوں نہ ہو جب بھی مسلمانوں کے سیاسی ، سماجی ، و ملی مساٸل پر آفت آتی ہے تو انکے کان نیند میں بھی کل ھند مجلس اتحادالمسلمین کے قومی صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی کی آواز کے منتظر رہتے ہیں ۔ اور بعد میں انکو ہی مورد الزام ٹھہراتے ہیں ۔ مسلمانان وطن کو اس بارے میں غور کرنے اور اپنے پراۓ کا فرق کرنے کی موجودہ دور میں سخت ضرورت یے ۔

بزنس

پونے میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے اچھی خبر… مہاڈا نے درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ 4,186 مکانات فروخت کیے جا رہے ہیں۔

Published

on

Mahada

پونے : ہر کوئی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو شہروں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں گھر خریدنا ایک خواب ہے۔ ایسے میں حکومت کی مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) اسکیم کچھ حد تک مدد کرتی ہے۔ مہاڈا کی اسکیم ممبئی، پونے، ناسک اور ناگپور جیسے شہروں میں کافی کامیاب رہی ہے۔ دریں اثنا، مہاڈا کے نئے فلیٹس کے حوالے سے ایک نئی تازہ کاری آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ مہاڈا کے مکان کے لیے 30 نومبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ مہاڈا نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔

پونے میں مہاڈا کے 4186 فلیٹ تیار ہیں۔ مہاڈا کو اب تک ان کے لیے 1 لاکھ 82 ہزار 781 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 133885 درخواستوں نے ڈپازٹ بھی دیا ہے۔ بہت سے لوگ ان مکانات کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ اس کے پیش نظر مہاڈا نے آخری تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پونے ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ نے پمپری چنچواڈ، پی ایم آر ڈی اے، سولاپور، کولہاپور اور سانگلی اضلاع میں مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلیٹس کی فروخت کے لیے کل 4186 درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

ان گھروں کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ اب 30 نومبر 2025 ہوگی۔ مہاڈا کے اس فیصلے نے پونے کے بہت سے مکان مالکان کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ مہاڈا بورڈ اب 11 دسمبر 2025 کو دوپہر 12 بجے فلیٹوں کے لیے ایک آن لائن کمپیوٹر لاٹری منعقد کرے گا۔ اس لیے، آپ کو 30 نومبر تک درخواست دینا ہوگی۔ جمع کی رقم 1 دسمبر 2025 کو متعلقہ بینک کے دفتری اوقات میں آر ٹی جی ایس یا این ای ایف ٹی کے ذریعے ادا کرنی چاہیے۔ اس عمل کے دوران تکنیکی مشکلات کی وجہ سے، بہت سے درخواست دہندگان کو اپنے دستاویزات کی تصدیق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی کے پاس اپنے کاغذات تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے درخواست دینے کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔ اس مطالبہ کے جواب میں ایم ایچ اے ڈی اے نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔ قرعہ اندازی کا نیا شیڈول مہاڈا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com