Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شب برات کے موقع پر اپنے گھروں میں رہ کر ہی عبادت کریں:جمعےۃ علماء ہند کی مسلمانوں سے اپیل

Published

on

mehmood madni

شب برات کے موقع پر سو شل ڈسٹنسنگ قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جمعےۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے امت مسلمہ کو متوجہ کیا ہے کہ اس موقع پر اپنے گھروں میں رہ کر ہی عبادت کریں اور قرآن مجید کی تلاوت کریں۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں شب برات میں عبادت کرنا باعث ِ اجر و ثواب ہے اور اسکی خصوصی اہمیت ہے۔ نفلی عبادت جس قدر ہوسکے وہ اس رات میں انجام دی جائے، ذکرکریں، تسبیح پڑھیں، دعائیں کریں، ایصال ثواب کا اہتمام کریں، یہ ساری عبادتیں گھر پر رہ کر بہتر طریقے سے انجام دی جاسکتی ہیں، قبرستان جانے کے سلسلے میں بھی فقہاء کی رائے ہے کہ ہر شب برات میں جانے کا اہتمام کرنا شرعا لازم نہیں ہے۔
اس رات میں عام حالات میں بھی گھروں سے باہر نکلنا، دیر رات سڑک پر ہنگامہ کرنا، گاڑیاں چلانا خلاف شرع اور خلاف قانون ہیں۔ جہاں تک کرونا وائرس سے پیداشدہ موجودہ حالات ہیں جن میں انسانی زندگی کی حفاظت کے لیے سماجی دور ی، گھروں میں رہنے وغیر ہ کی ہدایات دی گئی ہیں، ایسا کوئی بھی عمل کرنا مزید غلط اور شرعا ممنوع اور قانونا جرم ہوگا۔
ماہرین طب کے مطابق یہ بیماری ایک دوسرے کے قریب رہنے، مصافحہ کرنے یہاں تک کہ کسی چیز کو چھونے اور پھر اس چھوئی ہوئی چیز کو دوسرے شخص کو چھونے کی وجہ سے بھی پھیلتی ہے، جہاں لوگوں کا اجتماع ہو وہاں تیزی سے اس کے پھیلنے کا اندیشہ ہے،ان حالات میں عبادت کی اہمیت اور انسانی زندگی کی حفاظت کے سلسلہ میں شرعی ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے اپیل کی جاتی ہے کہ:
(۱)شب برات کے موقع پر ہرگزہرگز اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں بلکہ اپنے گھروں میں نماز اور دیگر عبادتوں میں خود کو مشغول رکھیں
(۲)گاڑی پر سوار ہو کر سڑک پر نہ گھومیں اور نہ ہی آتش بازی جیسے خلاف شرع اعمال میں ملوث ہوں۔
(۳)قبرستا ن جانے کے بجائے اپنے وفات پاگئے عزیز و اقارب کے لیے گھر پر رہ کر ہی ایصال ثواب کااہتمام کریں۔
(۴) اس رات بھی مسجدوں میں فرض نماز کی ادائیگی کے لیے نہ جائیں بلکہ اپنے گھروں میں رہ کر سبھی نماز ادا کریں۔
(۵)ہر فر د اپنے مقام پر توبہ استغفار اور ذکرو دعاء کا ضرور اہتمام رکھیں، ان لمحات کو فواحش ومنکرات اور فضولیات میں صرف کرنے کے بجائے خیر وصلاح کے کاموں میں لگایا جائے۔
(۶)صدقہ و خیرات کا اہتمام کیا جائے، محلہ اورپڑوس میں موجود غریب اور معاشی طور پر پریشان افراد کی امداد کا بطور خاص خیال رکھا جائے۔
(۷)تہجد کا اہتمام کریں اور اللہ سے رو رو کر معافی مانگیں، ملک اور قوم کی فلاح اور اس مہلک بیماری سے نجات کے لیے خصوصی دعاء کریں۔
(۸) ائمہ مساجد، علاقے کے ذمہ دار حضرات اور جمعےۃ علماء کے مقامی عہدیداروں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں بالخصوص نوجوانوں متوجہ کریں کہ اپنے اپنے گھروں میں رہیں اور سڑک وغیرہ پر نہ پھریں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔

اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com