Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے سی اے اے و این آر سی مخالف اجلاس میں خواتین کا سیلاب امڈ پڑا

Published

on

(زاہد بیباک)
مالیگاؤں دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے زیرِ اہتمام حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی کی قیادت میں مالیگاؤں شہر میں پچھلے دنوں شہیدوں کی یادگار پر جلسئہ عام، مَردوں کی تاریخ ساز ریلی، ایس ایم خلیل ہائی اسکول کے گراؤنڈ پر خواتین کا احتجاجی پروگرام، اس کے علاوہ روزانہ شہر کے دیگر علاقوں میں دعائیہ مجلس، سورہ یٰسین شریف کا وِرد، آیاتِ کریمہ کا وِرد، توبہ و استغفار کی مجالس منعقد کی جارہی ہے اسی احتجاجی سلسلے کو دراز کرتے ہوئے 31 جنوری بروز جمعہ کو انصار جماعت خانہ کے وسیع و عریض گراؤنڈ پر حالات کے تناظر میں دستورِ ہند بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام سی اے اے، این آر سی ،این پی آر جیسے ظالمانہ سیاہ قانون کے خلاف، آئین کے تحفّظ کے لئے، گنگا جمنی تہذیب کی بقا کے لئے، طلباء و طالبات پر ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا جسمیں مالیگاؤں شہر کی ہزاروں خواتین نے شرکت کی مقررِ خصوصی اور خطبئہ صدارت سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے پیش کیا موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریاں، خواتین کا کردار، اتحّاد و اتّفاق وقت کی ضرورت وغیرہ موضوعات پر خطاب فرمایا افتتاحی خطاب محترمہ سعیدہ آپا صاحبہ، خصوصی خطاب محترمہ ڈاکٹر عرشین صاحبہ (کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹی، دھولیہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) نے سی اے اے، این آر سی ،این پی آر اور موجودہ حالات پر خواتین سے خطاب کیا ساتھ ہی بروز اتوار شب 9 بجے قدوائی روڈ حج کمیٹی ہال میں تمام اداروں، کلبوں، تنظیموں و سرکردہ افراد کی میٹنگ کا اعلان کیا گیا ۔ مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے شہریان سے گزارش کی کہ بتّی گُل احتجاج کو کامیاب بنائیں اور 4 فروری بروز منگل کو پونے سات بجے سے پونے آٹھ بجے تک دکان، مکان، کارخانوں وغیرہ کی لائٹ بند کرکے سیاہ حکومت کے خلاف سیاہ (لائٹ بند) احتجاج درج کرنے کی اپیل کی ۔یوسف سیٹھ نیشنل والا نے مختصراً اپنے خیالات کا اظہار کیا اخیر میں مفتی حسنین محفوظ رحمانی صاحب نے ظالم حکمرانوں کا انجام، رُجوع الی اللہ، اسلام میں خواتین کی قربانیوں پر مدلّل روشنی ڈالی اور دعا فرمائی ۔
اس پروگرام کے انتظامیہ میں خاص طور پر ادارہ صوتُ السلام، (یوسف رحمانی صاحب، ابوبکر رحمانی صاحب، قاری عبداللہ فیصل ودیگر احباب)، اصحابِ 313 گروپ نجمہ آباد (عمران وائرمین صاحب وغیرہ)،میرا داتار بلڈڈونر گروپ (ببلو بھائی، اجو بھائی، عامر بھائی وغیرہ)، ادارہ خبّاب بِن عرب ( عمران بھائی فیروز بھائی وغیرہ) ، میتھا گروپ، یوتھ آئیکون گروپ آزاد نگر، اس کے علاوہ رابطہ گروپ کے ذمہ داران محمد عارف نوری، سہیل احمد ڈالریا، زینوائرمین، نفیس احمد، ساجد اقبال، اظہر بھائی ابولیث انصاری، اقبال بالے، الطاف کرانہ والا، سعود فیصل وغیرہ احباب نے پروگرام کا انتظام سنبھالا۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com