Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

نریندر مودی نے کلکتہ پورٹ کا نام تبدیل کرتے ہوئے شیام پرساد مکھرجی پورٹ کے نام سے معنون کیا

Published

on

modii

ہندوستان کی ترقی میں کلکتہ پورٹ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیرا عظم نریندر مودی نے کلکتہ پورٹ کے 150ویں سالگرہ پر اس کانام تبدیل کرتے ہوئے شیاماپرساد مکھرجی کے نام معنون کرتے ہوئے کہا کہ آج سے یہ کلکتہ پورٹ کے نام سے نہیں بلکہ مجاہدآزادی شیام پرساد مکھرجی پورٹ ہوگا۔
وزیرا عظم نریندر مودی نے بیلور مٹھ سے اسٹیمر کے ذریعہ نیتاجی انڈرو اسٹڈیم پہنچے۔اس تقریب میں وزیرا عظم نریندر مودی کے ساتھ گورنر بنگال جگدیپ دھنکر موجود تھے مگر وزیرا علیٰ ممتا بنرجی موجود نہیں تھیں۔جب کہ کل کلکتہ پورٹ کے ایک تقریب میں وزیرا عظم کے ساتھ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی موجود تھیں۔چوں کہ وزیرا علیٰ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج بھی کررہی ہیں اس کی وجہ سے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو سخت تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسرے دن بھی وزیرا عظم کے خلاف بایاں محاذ، کانگریس، ترنمول کانگریس اور دیگر تنظیموں کی جانب سے احتجاج ہورہا ہے۔وزیرا عظم مودی جب کلکتہ پورٹ ٹرسٹ کی تقریب میں شرکت کیلئے نیتاجی انڈرو اسٹڈیم پہنچ رہے تھے کانگریس کے کچھ کارکنان نیتاجی انڈرو اسٹڈیم تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے اور نعرے بازی کرنے لگے تاہم پولس نے کنٹرول کرلیا۔اس وقت کانگریس اور بی جے پی ورکروں کے درمیان جھڑپ کی نوبت بھی پیدا ہوگئی تھی۔
نیتاجی انڈرو اسٹڈیم جہاں وزیرا عظم ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ چند میٹر کی دوریوں پر بڑے پیمانے پر احتجاج ہورہا تھے اور ”مودی واپس جاؤ“ کے نعرے لگ رہے تھے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کلکتہ پورٹ نے ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سمندر اور ندی دونوں کے ذریعہ یہ ملک کی ترقی میں کردار اداکررہا ہے۔وزیرا عظم نے آج بھی بنگال کے سرزمین کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرزمین ہمیں حوصلہ دیتی ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ بنگال کے عوام کیا چاہتے ہیں۔وزیرا عظم نے کہا کہ ان کی حکومت سمندری راستے سیاحت کو فروغ دینے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی ہر وہ اقدامات کرنے کو تیار ہے جس سے بنگال کی ترقی ہو اور غریب و پسماندہ افراد کو آگے بڑھنے میں مدد ملے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کو نافذ نہیں کیے جانے کی وجہ سے بنگال کے عوام کو فائدہ نہیں مل رہا ہے۔وزیرا عظم نے کہا کہ بنگال کے عوام کو مرکزی حکومت کی اسکیموں کا فائدہ ملنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی بنگال کی ترقی، غریب،دلت اورپسماندگی کے شکار افراد کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔وزیرا عظم نے امید ظاہر کہ جلد ہی بنگال حکومت بھی آیوش مان بھارت یوجنا اور وزیر کسان سمان نیدھی یوجنا کی منظوری دے گی۔
وزیرا عظم مودی نے کہا کہ ہندوستان کے ساحلی علاقے ہندوستان کے ترقی کے دروازے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی میں کلکتہ پورٹ ٹرسٹ کا اہم کردار رہا ہے اور پڑوسی ممالک بھوٹان، میانمار اور نیپال تک پہنچنے میں معاون رہا ہے۔سمندری راستے کو ترقی دینے کیلئے مرکزی حکومت نے کئی منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے۔
وزیرا عظم نے کہا کہ مرکزی حکومت ہرسال 5 کروڑ کسانوں کو ایک بلین روپے کی مدد دیتی ہے۔وزیرا عظم نے کہا کہ ہلدیا اور بنارس کے درمیان کنگا ندی میں ٹرانسپورٹ کاکام شروع کیا گیا ہے۔2021تک گنگا ندی کو گہرا کرنے کا کام مکمل ہوجائے گا تاکہ بڑے جہاز آسانی سے چل سکے۔
وزیرا عظم نے کہا کہ بابا صاحب امبڈیکر نے ملک کی ترقی کیلئے سمندر اور ساحلی علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کیلئے کئی اقدامات کا آغاز کیا تھا مگر ان کے بعد کسی بھی حکومت نے اس پر توجہ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ شیاما پرساد مکھرجی نے ہندوستان میں صنعت کاری اور بنگال کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کیے تھے اس لیے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کلکتہ پورٹ کا نام ان کے نام معون کیا جاتا ہے اور آج سے یہ شیاما پرساد مکھرجی پورٹ ٹرسٹ کہلائے گا-

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com