Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

نیشنل گرین ٹربیونل کے عرض گذارکلیم یوسف عبداللہ نے جان سے مارنے کی دھمکی کی شکایت کی

Published

on

NGT

(وفا ناہید) مالیگاؤں نیشنل گرین ٹربیونل کے عرض گزار کلیم اختر محمد یوسف ساکن طیب آباد فارمیسی کالج نے آزاد نگر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ انھوں اور ان کے افراد خانہ کی جان کو خطرہ ہے. 12 نومبر 2019 کو انصار جماعت خانہ میں ہوئی پاور لوم ایسویشن، سائزنگ اونر ایسویشن کی مشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی تھی. اور اس میٹنگ میں دوران تقریر کہا گیا کہ کلیم عبداللہ اور اس کا خاندان صنعت کا دشمن ہے اور اس نے پلاسٹک کارخانوں، سائزنگ اور پاور لوم کے خلاف شکایت کی ہے. دھولیہ میں صنعت کے خلاف شکایت کرنے والے کو دوڑا دوڑا کر مارا گیا تھا. اس وقت میٹنگ میں موجود لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا کہ ان کو بھی دوڑا دوڑا کر ماریں گے. اس دھمکی کے بعد کلیم اختر نے آزاد نگر پولس اسٹیشن میں فریاد درج کرائی ہے. پولس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 506 کے تحت شبیر ڈیگ والے کے خلاف کیس درج کیا ہے. جس کا کیس نمبر 316/2019 ہے. اس ضمن میں جب پاور لوم شنگھرش سمیتی کے صدر یوسف الیاس سے نمائندے نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں دھولیہ میں شکایت کنندہ کو دوڑا دوڑا کر مارنے کی بات کی گئی ہے، مگر کلیم عبداللہ کو کسی طرح کی کوئی دھمکی نہیں دی گئی ہے. ہم لوگ پیدل چل کر کلیم عبداللہ کے خلاف ایک شکایت درج کریں گے. واضح رہے کہ کلیم عبداللہ نے نیشنل گرین ٹربیونل میں فضائی آلودگی کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی. اس پٹیشن پر ایک بینچ بنائی گئی تھی. جس نے اگست میں عوامی شکایات سنی تھی اور شہر کا دورہ کرنے کے بعد اس پر سماعت ہوئی تھی جس میں 127 میں سے 107 سائزنگوں کو بند کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com