Connect with us
Monday,18-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ہندوستان کے جمہوری ڈھانچے کو ایک اور جھٹکا

Published

on

alama

مالیگاؤں: ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہ جمہوریت کی اس ملک کی پہچان ہے، حالانکہ لگاتار فرقہ پرست عناصراس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ ہندوستان کی جمہوریت کو ختم کر کے اسے ہندو راشٹر بنادیا جائے، شیوشینا ، بی جے پی، بجرنگ دل ، آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں ہر وقت مسلمانوں کے خلاف شازشیں رچتی رہتی ہیں. اکھنڈ بھارت کا سپنا دکھا کر بی جے پی اقتدار پر قابض ہوگئی، اقتدار سنبھالتے ہی بی جے پی نے مسلماںوں کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا، جہاں بی جے پی کے قہر سے مسلمان محفوظ نہیں ہے وہی ملک کے ہندوؤں میں بھی بی جے پی کے خلاف ناراضگی پائی جارہی ہیں،وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی سالمیت کو اقتصادی نقصان پہنچانے کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے،گزرے 5 سالوں سے لے کر 2019 کے ان 6 ماہ میں مودی جی نے صرف اپنے اصول بنائے ہیں، کالا دھن واپس لانے کے نام پر ملک کو نوٹ بندی کے نام پر لائن میں کھڑا کیا گیا، اس کے بعد بھی کالا دھن تو واپس نہیں آیا البتہ نوٹ بندی میں سینکڑوں جانیں تلف ہوئیں، ابھی نوٹ بندی کے قہر سے ابھرا بھی نہیں تھا کہ جی ایس ٹی کے کوڑے نے عوام کو جینا محال کر دیا، یہ جی ایس ٹی صرف غریب عوام کی روز مرہ استعمال میں آنے والی اشیاء پر نافذ ہیں، جی ایس ٹی کا پورا فائدہ تو ملک کی کارپوریٹ سیکٹر اٹھارہی ہیں، جس کی واضح مثال کھانے کے بسکٹ پر 18 فی صد جی ایس ٹی اور سونے کے بسکٹ پر 3 فی صد ہے، ملک کی غریب عوام مزید غریب ہوتی جا رہی ہے اور ٹاٹا برلا ،امبانی عیش کر رہے ہیں ، نیرو مودی اور وجئے مالیا کروڑوں کا گھوٹالا کرکے ملک سے فرار ہے، ملک کو بدعنوان اور بدعنوانی سے پاک کرنے ، مہنگائی پر قابو پانے اور اچھے دنوں کی آس کا نعرہ دے ، سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نام پر الیکشن جیتا گیا، آج عالم یہ ہے کہ ملک کا کسان خودکشی کررہا ہے، وعدوں کی بارات بغیر دلہن کے لوٹ گئی ہے، ٹریفک چالان کے نام پر عوام کو لوٹنے کا نیا ہتھکنڈا میدان عمل میں لایا گیا ہے، جس سے عوام اور بپھر گئی،اس وقت اگر ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو پہلے چور ڈاکوؤں کے خوف سے اپنی جمع پونجی اور زیورات بینکوں میں رکھے جاتے تھے، اب تو صاحب بینکوں میں ڈاکہ پڑ گیا ہے، تو اب بتائیں جائے تو جائے کہاں ؟سمجھے گا کون یہاں ؟ اب مسلمانوں کی بھی سنیں، جب سے نریندر مودی وزیر اعظم بنے ہیں، پورے ملک کو مسلمانوں کے لیے گجرات بنانا چاہتے ہیں، آج بھی گجرات کے گودھرا کانڈ کے 2 ہزار مسلمانوں کی روحیں انصاف کے لیے ترس رہی ہیں، یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ کا شہروں کا نام کرن یوپی فساد میں مسلمانوں کا قتل عام ، طلاق ثلاثہ بل کے نام پر اسلام میں مداخلت گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کی مآب لنچنگ، وندے ماترم اور اس ملک میں رہنا ہے تو جئے شری رام بولنا ہوگا، جب دیکھا گیا کہ اتنے قتل عام کے بعد بھی مسلمان ڈٹ کر ہند کی سرزمین پر کھڑا ہے تو این آر سی کے نام پر مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی شازش، اس وقت یہ سنگھی ٹولہ بھول جاتا ہے کہ مسلمان اس ملک میں کرائے دار نہیں حصے دار ہے،یہ ملک جتنا ہندوؤں کا ہے اتنا ہی مسلمانوں کا ہے، مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اس ملک کو آزاد کرایا تھا،آج بھی ہند کی سرزمین مسلمانوں کے خون سے لالہ زار ہیں، اس طرح سنگھی ٹولہ اپنی زعفرانی ذہینیت کا مظاہرہ کرتا ہی رہتا ہے، اتر پردیش کے پیلی بھیت میں ایک سرکاری اسکول کے صدر معلم فرقان سر کو اسمبلی میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی لکھی لب پہ آتی ہے دعا پڑھانے کی پاداش میں معطل کر دیا گیا ہے۔، وشو ہندو پریشد اور بجرنگ کے اراکین کی شکایت پر بیسک ایجوکیشن آفیسر سرینڈر کمار نے تحقیقات کی ، عام طور پر اسکولوں کی اسمبلی میں لب پہ آتی ہے دعا پڑھائی جاتی ہے،ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان کے مطابق آیا اسکول میں قومی ترانہ پڑھایا جاتا ہے یا نہیں بلکہ انہیں علامہ اقبال کی نظم پڑھائے جانے پر اعتراض ہے، کیونکہ سنگھی ٹولہ پرائمری اسکولوں کی اسمبلی میں سرسوتی وندنا پڑھانے کی مانگ کر رہے تھے، لہذا وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکنان کی شکایت پر اسکول کے صدر معلم فرقان سر کو معطلل کردیا گیا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

Published

on

dengu--fadnavis

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : مانخورد میں 32 سالہ دہی ہانڈی شریک کی موت، شہر بھر میں 30 افراد زخمی

Published

on

Govind

ممبئی میں ہفتہ کو دہی ہانڈی کی تقریبات کے دوران ایک سانحہ دیکھنے میں آیا جب مہاراشٹر نگر، مانخورد میں بال گووندا پاٹھک سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شریک ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع دوپہر 3 بجے کے قریب دی گئی اور اس کی تصدیق شتابدی اسپتال، گوونڈی نے کی۔ متوفی، جس کی شناخت جگموہن شیوکرن چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جی+1 کی پہلی منزل سے دہی ہانڈی کی رسی باندھ رہا تھا جب وہ گھر کی گرل کے اندر گر گیا۔ اس کے گھر والے اسے شتابدی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

اس مہلک حادثے کے علاوہ، شہر بھر میں گووندا کے کئی شرکاء انسانی اہرام اور دیگر جشن کی سرگرمیوں کی کوشش کے دوران زخمی ہوئے۔ سہ پہر 3 بجے تک، ہسپتالوں نے کل 30 زخمیوں کی اطلاع دی تھی۔ ان میں سے 18 کیسز کوپر ہسپتال میں رپورٹ ہوئے جہاں 12 افراد زیر علاج رہے اور 6 کو فارغ کر دیا گیا۔ سیون اسپتال میں، چھ زخمی گووندوں کو داخل کرایا گیا، جن میں سے تین کا علاج چل رہا ہے اور باقی کو ابتدائی دیکھ بھال کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ نائر ہسپتال میں مزید چھ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک شخص اب بھی زیر علاج ہے اور پانچ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ دن بھر کی تقریبات کے دوران مجموعی طور پر 30 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کو طبی امداد ملتی رہی, جبکہ دیگر 15 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ شہری حکام نے بتایا کہ مانخورد کے واقعے کے علاوہ، جشن کے دوران شہر میں کسی اور بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com