(جنرل (عام
ہندوستان کے جمہوری ڈھانچے کو ایک اور جھٹکا
مالیگاؤں: ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہ جمہوریت کی اس ملک کی پہچان ہے، حالانکہ لگاتار فرقہ پرست عناصراس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ ہندوستان کی جمہوریت کو ختم کر کے اسے ہندو راشٹر بنادیا جائے، شیوشینا ، بی جے پی، بجرنگ دل ، آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں ہر وقت مسلمانوں کے خلاف شازشیں رچتی رہتی ہیں. اکھنڈ بھارت کا سپنا دکھا کر بی جے پی اقتدار پر قابض ہوگئی، اقتدار سنبھالتے ہی بی جے پی نے مسلماںوں کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا، جہاں بی جے پی کے قہر سے مسلمان محفوظ نہیں ہے وہی ملک کے ہندوؤں میں بھی بی جے پی کے خلاف ناراضگی پائی جارہی ہیں،وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی سالمیت کو اقتصادی نقصان پہنچانے کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے،گزرے 5 سالوں سے لے کر 2019 کے ان 6 ماہ میں مودی جی نے صرف اپنے اصول بنائے ہیں، کالا دھن واپس لانے کے نام پر ملک کو نوٹ بندی کے نام پر لائن میں کھڑا کیا گیا، اس کے بعد بھی کالا دھن تو واپس نہیں آیا البتہ نوٹ بندی میں سینکڑوں جانیں تلف ہوئیں، ابھی نوٹ بندی کے قہر سے ابھرا بھی نہیں تھا کہ جی ایس ٹی کے کوڑے نے عوام کو جینا محال کر دیا، یہ جی ایس ٹی صرف غریب عوام کی روز مرہ استعمال میں آنے والی اشیاء پر نافذ ہیں، جی ایس ٹی کا پورا فائدہ تو ملک کی کارپوریٹ سیکٹر اٹھارہی ہیں، جس کی واضح مثال کھانے کے بسکٹ پر 18 فی صد جی ایس ٹی اور سونے کے بسکٹ پر 3 فی صد ہے، ملک کی غریب عوام مزید غریب ہوتی جا رہی ہے اور ٹاٹا برلا ،امبانی عیش کر رہے ہیں ، نیرو مودی اور وجئے مالیا کروڑوں کا گھوٹالا کرکے ملک سے فرار ہے، ملک کو بدعنوان اور بدعنوانی سے پاک کرنے ، مہنگائی پر قابو پانے اور اچھے دنوں کی آس کا نعرہ دے ، سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نام پر الیکشن جیتا گیا، آج عالم یہ ہے کہ ملک کا کسان خودکشی کررہا ہے، وعدوں کی بارات بغیر دلہن کے لوٹ گئی ہے، ٹریفک چالان کے نام پر عوام کو لوٹنے کا نیا ہتھکنڈا میدان عمل میں لایا گیا ہے، جس سے عوام اور بپھر گئی،اس وقت اگر ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو پہلے چور ڈاکوؤں کے خوف سے اپنی جمع پونجی اور زیورات بینکوں میں رکھے جاتے تھے، اب تو صاحب بینکوں میں ڈاکہ پڑ گیا ہے، تو اب بتائیں جائے تو جائے کہاں ؟سمجھے گا کون یہاں ؟ اب مسلمانوں کی بھی سنیں، جب سے نریندر مودی وزیر اعظم بنے ہیں، پورے ملک کو مسلمانوں کے لیے گجرات بنانا چاہتے ہیں، آج بھی گجرات کے گودھرا کانڈ کے 2 ہزار مسلمانوں کی روحیں انصاف کے لیے ترس رہی ہیں، یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ کا شہروں کا نام کرن یوپی فساد میں مسلمانوں کا قتل عام ، طلاق ثلاثہ بل کے نام پر اسلام میں مداخلت گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کی مآب لنچنگ، وندے ماترم اور اس ملک میں رہنا ہے تو جئے شری رام بولنا ہوگا، جب دیکھا گیا کہ اتنے قتل عام کے بعد بھی مسلمان ڈٹ کر ہند کی سرزمین پر کھڑا ہے تو این آر سی کے نام پر مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی شازش، اس وقت یہ سنگھی ٹولہ بھول جاتا ہے کہ مسلمان اس ملک میں کرائے دار نہیں حصے دار ہے،یہ ملک جتنا ہندوؤں کا ہے اتنا ہی مسلمانوں کا ہے، مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اس ملک کو آزاد کرایا تھا،آج بھی ہند کی سرزمین مسلمانوں کے خون سے لالہ زار ہیں، اس طرح سنگھی ٹولہ اپنی زعفرانی ذہینیت کا مظاہرہ کرتا ہی رہتا ہے، اتر پردیش کے پیلی بھیت میں ایک سرکاری اسکول کے صدر معلم فرقان سر کو اسمبلی میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی لکھی لب پہ آتی ہے دعا پڑھانے کی پاداش میں معطل کر دیا گیا ہے۔، وشو ہندو پریشد اور بجرنگ کے اراکین کی شکایت پر بیسک ایجوکیشن آفیسر سرینڈر کمار نے تحقیقات کی ، عام طور پر اسکولوں کی اسمبلی میں لب پہ آتی ہے دعا پڑھائی جاتی ہے،ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان کے مطابق آیا اسکول میں قومی ترانہ پڑھایا جاتا ہے یا نہیں بلکہ انہیں علامہ اقبال کی نظم پڑھائے جانے پر اعتراض ہے، کیونکہ سنگھی ٹولہ پرائمری اسکولوں کی اسمبلی میں سرسوتی وندنا پڑھانے کی مانگ کر رہے تھے، لہذا وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکنان کی شکایت پر اسکول کے صدر معلم فرقان سر کو معطلل کردیا گیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گوریگاؤں آراے سگنل پر اقدام قتل کی پاداش میں تین گرفتار

ممبئی پولیس نے اقدام قتل کی کوشش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے تفصیلات کے مطابق 22 نومبر آر اے سگنل گوریگاؤں پر شکایت کنندہ زوہیب نعیم بیگ 22 سالہ اپنی موٹر سائیکل سے گزر رہا تھا وہاں سگنل بند ہونے کی وجہ سے تین نامعلوم حملہ آور نے اس پر حملہ کر دیا اور موٹر سائیکل کی چابی بھی چھین لی اور بلا وجہ تیز دھار دار ہتھیار اس کے پیٹ میں گھونپ دیا جس کے بعد پولیس نے اقدام قتل کا کیس درج کر لیا اور ان کی تلاش شروع کردی شکایت کنندہ اور اس کے دوست کے بیان کے مطابق دو افراد کو گوریگاؤں علاقہ سے گرفتار کر لیا اس کے ساتھ ایک کو آر اے سے گرفتار کر لیا ہے ان کے قبضے سے موٹر سائیکل اور اقدام قتل کے لئے استعمال چاقو بھی برآمد کر لی ہے ملزمین کی شناخت نعیم شہاب الدین دھوبی 26سالہ سمیر شہاب الدین دھوبی 30 سالہ اور ونود کمار پاڈیاجی 29 سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر انجام دی گئی اور اس میں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے ساتھ ہی آ لہ اقدام قتل بھی ضبط کر لیا گیا ہے
(جنرل (عام
بلدیاتی انتخابات میں کوٹہ پر 50 فیصد کی حد کی تعمیل کریں : سپریم کورٹ نے مہا حکومت، ایس ای سی کو بتایا

نئی دہلی، 25 نومبر، سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے اضافی وقت مانگنے کے بعد سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) سے تحفظات پر 50 فیصد کی حد سے متعلق مشاورت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سوریہ کانت اور جسٹس جویمالیہ باغچی کی بنچ کو ایس ای سی نے مطلع کیا کہ 246 میونسپل کونسلوں اور 42 نگر پنچایتوں کے انتخابات 2 دسمبر کو پہلے ہی مطلع کیے جا چکے ہیں، اور کئی بلدیاتی اداروں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید عرض کیا کہ ضلع پریشدوں، میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایت سمیتیوں کے انتخابات کی اطلاع ابھی باقی ہے۔ ان گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے،سی جے آئی نے ریمارک کیا کہ 57 مقامی اداروں میں اضافی ریزرویشن سپریم کورٹ میں زیر التواء کارروائی کے نتائج سے مشروط رہے گی۔
سی جے آئی کانت کی زیرقیادت بنچ نے مزید کہا کہ ایس ای سی کو مزید کسی بھی انتخابی اطلاعات میں 50 فیصد کوٹہ کی حد سے تجاوز نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ایس ای سی کو بتایا، "یہ 57 ان کارروائیوں کے نتیجے کے تابع ہوں گے۔ آپ کے مطلع کردہ مزید انتخابات کے لیے 50 فیصد کی حد کی تعمیل کرنی چاہیے۔” اس سال مئی میں، سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی انتخابات چار ماہ کے اندر مکمل کیے جائیں، اور او بی سی ریزرویشن کو 2022 سے پہلے کے جے کے کے مطابق بحال کیا جائے۔ بنتھیا کمیشن کا قانونی فریم ورک۔ اس نے واضح کیا کہ انتخابات بنتھیا کمیشن کی سفارشات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے نتائج سے مشروط ہوں گے۔ بعد ازاں 16 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں، عدالت عظمیٰ نے اس سال اگست تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنی سابقہ ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہنے پر ریاستی حکام کی نکتہ چینی کی، اور ایک بار پھر ایس ای سی کو حکم دیا کہ ریاست میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی کہ حد بندی کی مشق مکمل کی جائے، 31 اکتوبر کو کسی بھی طرح کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ بلدیاتی انتخابات
(جنرل (عام
تھانے میونسپل کارپوریشن نے پائپ لائن کے کاموں کے نفاذ کی وجہ سے 24 گھنٹے پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا

تھانے : تھانے میونسپل کارپوریشن نے شہر بھر میں 24 گھنٹے پانی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اندرا نگر واٹر ٹینک اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی پائپ لائن کے کاموں کو نافذ کرنے کے لیے بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر لے کر، 26/11/2025 بروز بدھ صبح 9 بجے سے جمعرات، 27/11/2025 کو صبح 9 بجے تک پانی کی فراہمی 24 گھنٹے کے لیے معطل رہے گی۔ "حالیہ ماضی میں، تھانے میونسپل کارپوریشن کی واگل وارڈ کمیٹی اور لوک مانیہ ساورکر نگر وارڈ کمیٹی کے تحت اندرا نگر سمپا کو پانی کی فراہمی کے لیے 1168 ملی میٹر قطر کا پانی کا پائپ بچھایا گیا ہے۔ اس پانی کے پائپ کو فعال بنانے کے لیے، اندرا نگر ناکہ پر 750 ملی میٹر قطر کے پانی کے پائپ پر والو نصب کرنا ضروری ہے،” ٹی ایم سی نے کہا۔ بند کی مدت کے دوران، تھانے میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقوں بشمول اندرا نگر جلکمبھ، سری نگر جلکمبھ، وارلیپاڈ جلکمبھ، کیلاس نگر رینو ٹینک، روپادیوی جلکمب، روپادیوی رینو ٹینک، رام نگر جلکمبھ، یور ایئرفورس جلکمب، لوک مانیہ جلکبھ وغیرہ میں پانی کی سپلائی 4 گھنٹے مکمل طور پر بند رہے گی۔
ٹی ایم سی نے شہریوں کو بتایا کہ پانی کی سپلائی شروع ہونے کے بعد اگلے 1 تا 2 دنوں تک پانی کی سپلائی کم پریشر پر رہے گی۔ اس کے علاوہ پانی کی کٹوتی کے دوران پانی کفایت شعاری سے استعمال کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قبل ازیں 22 نومبر کو بی ایم سی نے باندرہ ویسٹ میں پالی ہل ریزروائر کے انلیٹ والو کی مرمت کا کام شروع کیا تھا۔ اس کام کی وجہ سے کھار ڈنڈا اور باندرہ کے کچھ حصوں میں کم پریشر سے پانی آیا۔ بی ایم سی نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ حفاظتی احتیاط کے طور پر اگلے 4-5 دنوں تک پینے کے پانی کو ابالیں اور فلٹر کریں۔ کانتواڑی کے کچھ حصے، پالی ناکہ، پالی گاؤتھن، شیرلی، اور راجن اور مالا گاؤں کے حصے؛ کھار ڈنڈا کولیواڑا، چوئم گاؤتھن، گجدھربند بستی کے اضافی حصے اور کھر ویسٹ؛ نیز ہنومان نگر، لکشمی نگر، یونین پارک روڈ نمبر 1 سے 4، اور پالی ہل اور چوئم گاؤں کے کچھ حصے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
