Connect with us
Saturday,18-October-2025

سیاست

مالیگاؤں : مجلس اور کانگریس کے اراکین کا قانون سے کھلواڑ

Published

on

نعمانی پل کی سچائی کیلئے جنتادل کی پنچایت، کانگریس اور جنتادل نے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی، سیاسی لیڈران کی وجہ سے شہر کے امن کو خطرہ
مالیگاؤں(نامہ نگار ) ۲۱؍؍اکتوبر ہونے والے اسمبلی الیکشن سے قبل ہی شہر میں حالات اس قدر سنگین ہوگئے کہ شہر کا امن اومان خطرے میں پڑگیا ، یہ کام کو جان بوجھ کر عوام کو الّو بنانے کی غرض سے کیا گیا ،دونوں پارٹی کے لوگوں نے قانون کی خلاف ورزی کرکے عوام کے جذبات سے کھیلنے کا کام کیا۔پانچ سال سے خوابِ خرگوش کا مزہ لینے والے لیڈران عین اسمبلی انتخابات کے وقت شہر کا ماحول خراب کرکے اہلیان شہر کے جذبات سے کھلواڑ کرکے انتخاب جیتنے کی منصوبہ بندی پر عمل کرتے ہوئےگھٹیا بات کو لے کر شہر کے امن کو غارت کرنے کی کوشش میں ناکام ہوگئے۔
شہر کے خیابان نشاط چوک پر جنتا دل اور کانگریس کے اراکین آمنے سامنے آگئے،اس ضمن میں ملی اطلاعات کے مطابق کانگریس کی طرف سے عبدالحمید نعمانی پل میں ہوئی بدعنوانی اور کارپوریشن کا روپیہ نہ لگنے کا بیان سن کر جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے رکن اسمبلی آصف شیخ کو کھلا چلینج کیا تھاکہ کل دوپہر 3 بجے مولانا عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی علاقے کے پنچ حضرات کے درمیان رکھی جائے گی ۔اس چلینج کو قبول کرتے ہوئے کل دوپہر دو بجے کانگریس کے اسلم انصاری،ریاض علی اور کارپوریٹر فاروق قریشی بھی فائل لے کر خیابان نشاط چوک پہنچ گئے ۔اس موقع پر دونوں سیاسی پارٹیوں کے سینکڑوں کارکنان بھی حاضر تھے ۔دونوں سیاسی پارٹیوں کا سامنا ہوا نیز دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے لگائے گئے ۔اس دوران پولس نے کہا کہ آپ کے پاس اس پنچائت کا اجازت نامہ نہیں ہے اس لئے ہم یہ پروگرام نہیں کرنے دیں گے ۔پولس کے بے حد اصرار پر جنتادل نے اس پنچائت کو ملتوی کر دیا ۔جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے اس تعلق سے پولیس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی کاغذی شکل میں موجود ہے لیکن کانگریس پارٹی اپنی بدعنوانی کی پردہ پوشی کے لیے پنچائت میں بدنظمی پیدا کردی۔
جب مستقیم ڈگنیٹی کے پاس ثبوت تھے تو چھپا کر کیوں رکھے گئے؟ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد لوگوں کا ہجوم اکھٹا کرنے کا مقصد کیا تھا؟ کانگریس کے ریاض علی نے کہا کہ عبدالحمید نعمانی پُل کی تعمیر پر عائد جھوٹے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے جنتادل اور متحدہ محاذی ٹولے کی جانب سے خیابان نشاط چوک پر دوپہر 3 بجے علاقے کے سرداروں کی موجودگی میں پنچایت بُلائی گئی تھی ۔جس میں کانگریس پارٹی کی جانب سے پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین بے گناہی کے سارے ثبوت لے کر دوپہر 2 بجے ہی پنچایت میں شرکت کے لئے پہنچ گئے تھے لیکن اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں ناکامی ہاتھ آنے کے ڈر سے متحدہ محاذی ٹولے کے خبری سالار نے پولس حکام کو پنچایت کی جگہ پر طلب کرکے پنچایت شروع ہونے سے پہلے ہی پنچایت برخاست کر دی اور اپنے فدائین دستے کی نظر میں پارسا بننے کے لئے ہلڑ بازی اور نوٹنکی کرکے ملا ڈیری کی پتلی گلی سے بھاگ کھڑے ہوئے، جب کہ کانگریس پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین آخر تک پنچایت بیٹھا کر سارے ثبوت پیش کرکے متحدہ محاذی ٹولے کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کے لئے بضد تھے ۔ اس وقت جب کہ شہر میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے ، جنتادل اور کانگریس کی یہ پنچایت سے ان دونوں پارٹیوں کے اراکین میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔جس سے شہر کے جلنے کا خطرہ تھا،اصل میں شہر کی سیاسی پارٹیوں نے اپنے اپنے طور پر اس الیکشن کو اپنی جاگیر سمجھ لیا ہے۔
یہ الیکشن نہ ہو کر جنگ کا میدان بن گیا ہے۔بیوقوفوں کی لگائی ہوئی ایک چنگاری ہی شہر کو جلانے میں کافی ہے ، الیکشن کمشنر کو ایسے تمام امیدواروں کو ڈسکوالیفائیڈ کردینا چاہیے۔اس ضمن میں الیکشن کمشنر بھی ذمہ دار ہیں ڈوثرنل الیکشن افسران تک شکایت پہنچانا نہایت ضروری ہے۔مالیگاؤں پولس محکمہ کی لاپرواہی بھی ثابت ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود پارٹی کے ذمہ داران و اراکین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پانچ سالوں تک بدعنوانی کا مزہ مل کر لینے والے لیڈران عین الیکشن کے وقت ہنگامہ کرکے عوام کو گمراہ کرکے جذباتی بنانے کا کام کرتے ہیں ۔عوام کو خود چاہیے کہ سیاستدانوں کی نوٹنکی کے خلاف آواز بلند کرکے اپنے آپ کو بیدار مغز ثابت کریں۔

(جنرل (عام

ممبئی : ڈیپ فیک جعلی ویڈیو شیئر ٹریڈنگ فراڈ انٹر اسٹیٹ گینگ بے نقاب، 4 گرفتار

Published

on

ممبئی ناموربزنس نیوز تجارتی چینل پر ماہرین کی مارف اور ڈپ فیک فرضی ویڈیو تیارکر کے شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی پرکشش اسکیم میں سرمایہ کاری کیلئے مائل کرنے والے بین الریاستی گروہ کو ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے. شکایت کنندہ سیبی میں رجسٹرڈ تجزیہ کار کے طور پربرسرپیکار ہے ۲۹ ستمبر ۲۰۲۵ کو سوشل میڈیا پر اس کا فرضی ڈیف فیک ویڈیو کا استعمال کر کے شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے مائل کرنے کی کوشش کی گئی. شکایت کنندہ ماہر شئیر ٹریڈنگ ہے اور وہ مختلف کمپنیوں کے لیے کام بھی کرتا ہے اس کا انسٹاگرام پر ڈپ فیکٹ ویڈیو تیار کر کے دھوکہ دہی کی کوشش کی گئی, اس کی اطلاع جب شکایت کنندہ کو ملی تو اس نے اس کے خلاف سائبر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی, اس کی تفتیش شروع کی گئی تو اس کا سراغ دیگر ریاست میں ملا. ملزمین بین الریاستی گینگ کے طور پر کام کرتے تھے اس ملزمین کو بنگلورو، کرناٹک، سے گرفتار کیا گیا. ملزمین کی شناخت جیجل سیبسٹن ۴۴ سالہ بنگلورو، دپاین تپن بنرجی ۴۰ سالہ کرناٹک، ڈینیل ارودھم ۲۵بنگلورو، اور چندراشیکھر ۴۲ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس بین الریاستی گینگ نے فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر ڈپ فیک اکاؤنٹ تیار کرکے بڑے کمپنیوں کو شئیر ٹریڈنگ کے لئے مائل کیا اور کمپنیوں کو دھوکہ دہی کے لئے تیار کرنے کے لیے ڈپ فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر عام شہریوں اور کمپنیوں کو دھوکہ دیا ہے اور شئیر مارکیٹ کی کمپنی کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے. اس گینگ نے متعدد مرتبہ فرضی اکاؤنٹ تیار کئے ملزمین نے ویلولیپ انڈیا سروسیز پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی کے نام پر فیس بک آئی ڈی تیار اور چین کے شہری سے سرمایہ کاری کے نام سے بھارتی کرنسی کے ۳ کروڑ دبئی کی کرنسی میں حاصل کئے. بھارت اور ممبئی میں ڈپ فیک اور فرضی ویڈیو کی آڑ میں شئیر ٹریڈنگ کے نام پر دھوکہ دہی کی جارہی ہے. اس لئے سوشل میڈیا پر اس طرح کے فرضی ویڈیو تیار کر کے دھوکہ دہی کرنا سنگین جرم ہے اور اس کے خلاف کارروائی ہوگی یہ کارروائی ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے یہاں ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر انجام دی ہے. ممبئی سائبر کرائم کے ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے بتایا کہ سائبر فراڈ کے معاملہ میں یہ کارروائی کی گئی ہے اور یہ بین الریاستی گینگ نے سوشل میڈیا پر فرضی اکاؤنٹ تیار کر کے دھوکہ دہی کی تھی اس لیے شئیر ٹریڈنگ کے دوران الرٹ رہنے کی ضرورت ہے, نامور کمپنی کے ڈیف فیک اکاؤنٹ تیار کرنے کے معاملات سامنے آئے ہیں انسٹاگرام، فیس بک میں نامور کمپنیوں کے فرضی اکاؤنٹ تیار کر کے دھوکہ دہی کی کوشش کی جارہی ہے, اس لیے شئیر ٹریڈنگ سے قبل تصدیق لازمی ہے. شئیر ٹریڈنگ سے قبل مستند اور تجربہ سیبی افسر اور ماہر سے صلاح مشورہ لے کر ہی شئیر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرے. سوشل میڈیا پر اعتماد نہ کرے اور سوشل میڈیا پر کال اور ایس ایس ایم کے معرفت پر سرمایہ کاری سے گریز کرے اس سے دھوکہ دہی کا خطرہ لاحق ہے۔ اب تک پولس نے ۶۰۰ سے زائد شئیر ٹریڈنگ کے کیس درج ہیں جس میں ۴۰۰ کروڑ کی دھوکہ دہی گئی ہے اور اس میں کئی معاملات میں پیسہ واپس بھی حاصل کیا گیا اور بینک اکاؤنٹ سے منجمد بھی کیا گیا۔ اے آئی کی مدد سے بھی یہ ملزمین ڈپ فیک ویڈیو بھی تیار کیا کرتے تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر اسٹیشن رکھ دیا گیا۔

Published

on

ممبئی، مہاراشٹر حکومت نے اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر اسٹیشن کرنے کے لیے ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ حکومت کا یہ اقدام اورنگ آباد شہر کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر رکھنے کے دو سال بعد آیا ہے۔ حکومت کا یہ اقدام حکمراں مہا یوتی اور اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے مقامی اور دیوی باڈی انتخابات کے لیے جاری تیاریوں کے ساتھ موافق ہے، بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت نے 15 اکتوبر کو اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر اسٹیشن رکھنے کے لیے ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اگرچہ نام تبدیل کرنے کا عمل اصل میں شیوسینا کی قیادت والی ایم ایچ وکاس اگھاڑی حکومت نے شروع کیا تھا۔ اورنگ آباد کا نام اصل میں مغل شہنشاہ اورنگ زیب کے نام پر رکھا گیا تھا، اور اس کا نام چھترپتی شیواجی مہاراج کے بیٹے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کے اعزاز میں رکھا گیا تھا۔ اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن 1900 میں کھولا گیا۔ اسے حیدرآباد کے ساتویں نظام میر عثمان علی خان نے بنایا تھا۔ ریلوے اسٹیشن کچے گوڈا – منماد سیکشن پر واقع ہے۔ یہ حصہ بنیادی طور پر چھترپتی سمبھاج نگر شہر (سابقہ ​​اورنگ آباد) کی خدمت کرتا ہے۔ یہ اسٹیشن جنوبی وسطی ریلوے زون کے ناندیڑ ڈویژن کے تحت آتا ہے۔ اس کا ملک کے بڑے شہروں سے ریل رابطہ ہے۔ چھترپتی سمبھاجی نگر شہر ایک سیاحتی مرکز ہے، جس کے چاروں طرف بہت سی تاریخی یادگاریں ہیں، جن میں اجنتا غاروں اور ایلورا کے غار شامل ہیں، جو کہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہیں ہیں۔ اسے سٹی آف گیٹس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جن میں سے ہر ایک کی مقامی تاریخ ہے، جو مغل دور میں تعمیر کی گئی تھی، اور 2 اے ایس آئی سے محفوظ یادگاریں (بی بی کا مقبرہ اور اورنگ آباد غار) کے ساتھ ساتھ شہر کی حدود میں بہت سی دوسری یادگاریں ہیں۔ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ 1980 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوا۔ 1988 میں فرقہ وارانہ فسادات میں 25 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور اس کے بعد کے انتخابات میں شیوسینا نے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ 8 مئی 1988 کو بال ٹھاکرے نے شہر کا نام بدل کر ’سمبھاجی نگر‘ رکھنے کا اعلان کیا اور 1995 میں میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ایک قرارداد منظور کی گئی۔ تاہم، 16 ستمبر 2023 کو، ایکناتھ شندے کی زیرقیادت حکومت نے اورنگ آباد ضلع کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کا ایک سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا، ریاستی کابینہ کی خصوصی میٹنگ کی منظوری کے بعد، گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے اعلان کیا کہ چھترپتی سمبھاجی نگر ملک کا الیکٹرک وہیکل (ای وی) سرمایہ کاری کے حق میں دارالحکومت بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھترپتی سمبھاجی نگر کو سرمایہ کاری کا پسندیدہ مقام کہا جا سکتا ہے۔ ہنڈائی کی سرمایہ کاری سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنیاں چھترپتی سمبھاج نگر جیسے شہروں کو ترجیح دے رہی ہیں۔

Continue Reading

بالی ووڈ

‘بگ باس 19’ : سلمان خان نے ‘کپڑے پہینکر بات کرنا’ کے تبصرے پر مالتی چاہر کو برا بھلا کہا

Published

on

ممبئی، بگ باس 19 کے آنے والے ویک اینڈ کا وار ایپی سوڈ میں، بالی ووڈ اسٹار سلمان خان مالتی چاہر کو نہال چوڈاسما پر ان کے ناگوار تبصرے پر ریئلٹی چیک دیتے نظر آئیں گے۔ انسٹاگرام پر ایک نیا پرومو شیئر کیا گیا، جس کا کیپشن تھا: "مشورہ بھی ملی اور کلاس بھی لگی! مالتی کے لیے ویک اینڈ کا وار رہا ملے جلے جذبات سے بھرا”۔ پرومو کا آغاز سلمان نے مالتی سے پوچھا کہ اس تبصرے سے ان کا کیا مطلب ہے۔ سلمان نے پوچھا، "اگلی بار کپڑے پہنکر بات کرنا میرے، اس سے آپ کا کیا مطلب تھا (اگلی بار، کپڑے پہنتے ہوئے مجھ سے بات کرنا، آپ کا اس سے کیا مطلب تھا؟)،” سلمان نے پوچھا۔ مالتی نے اپنی وجوہات بتانا شروع کیں اور سلمان اپنے کیے گئے تبصرے سے غضب ناک اور غیر مطمئن نظر آئے۔ اس نے پھر پوچھا: "کتنو کو لگا ہے کے یہ بکواس تھا (آپ میں سے کتنے لوگوں کو لگتا ہے کہ وجہ اچھی نہیں ہے)۔” جس پر پورے گھر والوں نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آرہا ہے۔ اس کے بعد اس نے مالتی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا: "کچھ بولنے کے بعد میدان چورکر بھاگ جاتی ہو، خوراک دے رہی ہو آپ تو جو واپسی کی خوراک جو آتا ہے وہ بھی لینا ڈھونڈ لینا جائی آپ۔” (کچھ کہنے کے بعد مالتی میدان سے بھاگ گئی۔ تم خوراکیں دے رہے ہو، اس لیے تم کو یہ بھی سیکھنا چاہیے کہ کونٹس پر آؤ)۔ مرید ال تیواری، نیلم گری، گورو کھنہ، اور مالتی چاہر کو اس ہفتے بے دخلی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ شو کے اندر بند ہیں تانیا متل، ذیشان قادری، نہال چوداساما، پرنیت مورے، فرحانہ بھٹ، گورو کھنہ، امل ملک، اشنور کور، مریدول تیواری، کنیکا سدانند، بصیر علی، ابھیشیک بجاج، مالتی چاہر اور نیلم گیری۔ بگ برادر کے ڈچ فارمیٹ پر مبنی، بگ باس کا پہلا پریمیئر 3 نومبر 2006 کو ہوا۔ شو نے اٹھارہ سیزن اور تین او ٹی ٹی سیزن مکمل کیے ہیں۔ پہلے سیزن کی میزبانی ارشد وارثی نے کی، اس کے بعد دوسرے سیزن میں شلپا شیٹی اور تیسرے میں امیتابھ بچن تھے۔ فرح خان نے ہلہ بول سیزن کی قیادت کی جبکہ سنجے دت نے سلمان خان کے ساتھ پانچویں سیزن کی میزبانی کی۔ سیزن 4 کے بعد سے، سلمان خان نے شو کے بنیادی میزبان کے طور پر ذمہ داری سنبھالی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com