Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

اب اے ٹی ایم سے غائب ہونے والے ہیں ۲؍ ہزاراور ۵۰۰؍ کے نوٹ!

Published

on

کیا 2000 اور 500 روپے کے نوٹ بند ہونے جار ہے ہیں؟ نہیں، لیکن اب زیادہ نظر بھی نہیں آئیں گے، کم از کم بینکوں کے اے ٹی ایم سے تو 2000 کا نوٹ باہر نہیں آئے گا، کیونکہ بہت سے سرکاری اور نجی بینکوں نے اپنے اے ٹی ایم سے 2000 کے نوٹ کی کیسٹ ہٹانے کا کام شروع کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2000 روپے کا نوٹ اب اے ٹی ایم سے باہر نہیں نکلا کرے گا۔ اس کے بجائے فی الحال 500، 200 اور 100 روپے کے نوٹ باہر آئیں گے لیکن زیر بحث ہے کہ جلد ہی 500 روپے کا نوٹ بھی ماضی کا حصہ ہو جائے گا اور صرف 200 اور 100 روپے کے نوٹ چلن میں رہ جائیں گے۔اطلاعات ہیں کہ ریزرو بینک نے 2000 روپے کے نوٹ چھاپنا بند کر دیئے ہیں اور ایس بی آئی سمیت متعدد بینکوں نے 2000 روپے کے نوٹ اپنے اے ٹی ایم میں رکھنا چھوڑ دیئے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی بینکوں نے اے ٹی ایم میں 2000 روپے کے نوٹ والی کیسٹوں کو بھی تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان کی جگہ پر چھوٹے نوٹ رکھے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر کوئی 2000 روپے کا نوٹ چاہتا ہے تو اسے بینک کی برانچ سے رابطہ کرنا پڑے گا۔اگرچہ 2000 روپے کے نوٹ کو مکمل طور پر چلن سے باہر کرنے میں وقت لگے گا لیکن اس کی شروعات چھوٹے شہروں سے کر دی گئی ہے۔ فی الحال چھوٹے شہروں اور قصبوں میں موجود اے ٹی ایم کی 2000 روپے کی کی کیسٹوں تبدیل کی جا رہا ہی لیکن یہ مہم شہروں میں شروع نہیں کی گئی ہے۔ بینک ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ریزرو بینک کی ہدایت کے تحت کیا جا رہا ہے۔حکومت 2000 روپے کے نوٹ کو بند کررہی ہے، ایسی افواہ بھی پھیل سکتی تھی، لہذا یہ کام آہستہ آہستہ اور مرحلہ وار کیا جا رہا ہے۔
ایک اخبار نے نجی بینک کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریزرو بینک نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ 500، 200 اور 100 روپے کے نوٹ اے ٹی ایم میں رکھیں، تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تہوار کا سیزن ختم ہونے کے بعد اس کام میں تیزی آئے گی۔یاد رہے کہ نومبر 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا اور 1000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹوں پر پابندی عائد کردی تھی۔ اس اعلان کے اگلے دن سے، حکومت نے 2000 روپے کا نیا نوٹ جاری کیا تھا۔ گلابی رنگ کے اس نوٹ کے مارکیٹ میں آنے کی وجہ سے عام لوگوں اور چھوٹے دکانداروں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ اس نوٹ کے کھلے پیسے حاصل کرنا آسان کام نہیں تھا۔بینک حکام کے مطابق ریزرو بینک کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ 2000 روپے کے نوٹ کی گردش کو روکا نہیں جا رہا ہے اور وہ آگے بھی چلن میں رہے گا لیکن اے ٹی ایم سے اس کا انخلاء بند جائے گا۔امر اجالا کی ایک خبر کے مطابق اتر پردیش کی کانپور زون کے اناؤ ضلع میں اسٹیٹ بین آف انڈیا نے اے ٹی ایم سے 2000 کے نوٹ کو ہٹا دیا ہے، لہذا اب اس ضلع کے کسی ایس بی آئی اے ٹی ایم سے 2000 کا نوٹ نہیں مل پائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com