Connect with us
Friday,22-August-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

اقراء انٹرنیشنل اسکول بنگلور کوبرٹش کونسل انٹرنیشنل اسکول ایوارڈ

Published

on

بنگلور کے دینی وعصری تعلیم کا سنگم اقرا انٹرنیشنل اسکول کو عالمی معیار کے کلاس روم، بہترین سہولت، اچھے طریقہ تعلیم اور تعلیم میں اختراعات کے لئے برٹش کونسل انٹرنیشنل اسکول ایوارڈ (آئی ایس اے) سے نوازا جائے گا۔ یہ ایوارڈ سال رواں میں منعقد ہونے والی گالا تقریب میں دیا جائے گا۔
اقرا انٹرنیشنل اسکول، بنگلورکی بانی منیجنگ ڈائرکٹر عائشہ نور نے جاری ایک ریلیز میں بتایا کہ اقرا انٹرنیشنل اسکول، بنگلور نے عالمی معیار کے کلاس روم، عالمی معیار کے طریقہ تدریس اوراسمارٹ کلاس کے اعتراف میں سال 2019-22 کے لئے برٹش کونسل انٹرنیشنل اسکول ایوارڈ (آئی ایس اے) جیتا ہے۔قبل ازیں اسکول کو نمایاں کارکردگی کی وجہ سے متعدد قومی ایوارڈ مل چکے ہیں۔
یہ ایوارڈ بینچ مارکنگ اسکیم ہے جس میں اسکولوں کو اپنے نصاب میں بین الاقوامی جہت شامل کرکے اور کلاس روم کی بات چیت اورتبادلہ خیالات،ا ختراعات کرنے،تدریسی طریقوں میں ایک نمایاں سطح حاصل کرنا ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ آئی ایس اے اسکولوں کو ایک ایکشن پلان تیار کرنے اور بین الاقوامی سرگرمیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک فریم ورک مہیا کرتا ہے، اور اسکولوں کو آئی سی ٹی کے استعمال، تخلیقی تعلیمی طریقوں اور سیکھنے کے حقیقی تناظر کے ذریعہ طلباء کے تعلیم و تعلم کا بھر پور تجربہ فراہم کرتا ہے۔اسی کے ساتھ آئی ایس اے ایک قائدانہ چیلنج ہے اور ٹیم کی تشکیل، جدت اور پروجیکٹ مینجمنٹ کو فروغ دیتا ہے۔
محترمہ عائشہ نور نے بتایا کہ اقراء انٹرنیشنل اسکول نے اپنے طلبا کو بین الاقوامی اور عالمی پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لئے برٹش کونسل میں اندراج کیا ہے۔ انٹرنیشنل اسکول ایوارڈ کا حصول اسی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس ایوارڈ کے لئے، سال بھر، طلباء اور اساتذہ تعلیمی عمل میں بین الاقوامی جہتوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے متعدد منصوبوں اور سرگرمیوں میں شریک ہوئے ہیں۔جس سے طلباء کو بہت فائدہ ہو اور ان سرگرمیوں نے انہیں عالمی ثقافتی کی تقابلی بصیرت روشناس کرایا۔
محترمہ عائشہ نور نے کہاکہ یہ ایوارڈ ان طلباء اور اساتذہ کی محنت سے ممکن ہوا ہے جو جبوتی، افغانستان، بنگلہ دیش، پاکستان، برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا، جاپان، فرانس، چین، سری لنکا جیسے ممالک کے ساتھ سائنس، تاریخ وغیرہ کے ذریعہ مختلف باہمی تعاون کی سرگرمیوں میں شریک ہوئے۔بانی مینیجنگ ڈائریکٹر نے عملے کو مبارکباد اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسکول اساتذہ محترمہ شمیمہ پروین، محترمہ انیقہ خان، محترمہ تحیتہ ملا ، محترمہ مہناز روزہ احمد، محترمہ لمینہ ایم کے، محترمہ ممتاز بیگم، محترمہ نغمہ اور محترمہ فاطمہ جبیں کاخصوصی تعاون کے لئے شکر گزار ہے۔
واضح رہے کہ اس اسکول ایک کی نویں کلاس کی طالبہ ام ہانی ٹی کا’ایرو اسپیس گرلز ان اسٹیم مینٹرشپ پروگرام‘ میں انتخاب ہوا ہے اور گریڈ آٹھ کے دو طالب علم عزیزم حافظ محمد عمر اور عزیزم حافظ محمد عقیل نے عصری علوم کے IGCSE Syllabus۔کے ساتھ ساتھ حفظ قرآن کریم مکمل کیا تھا۔محترمہ عائشہ مسلم بچے اور بچیوں کو کس طرح جدید طریقے سے دینی اور عصری تعلیم کا سنگم بنایاجائے اس پر مسلسل کوشاں رہتی ہیں۔

سیاست

نیا بل ریاستی حکومتوں کو کمزور کرنے کا ایک ہتھیار ہے… کھرگے نے 130ویں آئینی ترمیم پر بی جے پی کو نشانہ بنایا

Published

on

kharge

نئی دہلی : این ڈی اے اور ہندوستان اتحاد کی جانب سے نائب صدارتی انتخاب کے امیدوار کے اعلان کے بعد ملک بھر میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ بدھ کو، انڈیا الائنس کے اراکین نے انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار، سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کے ساتھ سمویدھان سدن کے سینٹرل ہال میں بات چیت کی۔ اس دوران ملکارجن کھرگے نے نئے بلوں کو لے کر حکمراں بی جے پی پر سخت نشانہ لگایا۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کو بی جے پی پر انڈیا الائنس میٹنگ میں پارلیمانی اکثریت کا زبردست غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں ہم نے پارلیمانی اکثریت کا بہت زیادہ غلط استعمال دیکھا ہے۔ جس میں ای ڈی، انکم ٹیکس اور سی بی آئی جیسی خود مختار ایجنسیوں کو اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے سخت اختیارات سے لیس کیا گیا ہے۔

130ویں آئینی ترمیمی بل کے بارے میں کانگریس صدر نے کہا کہ اب یہ نئے بل ریاستوں میں جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کو مزید کمزور اور غیر مستحکم کرنے کے لیے حکمراں جماعت کے ہاتھ میں ہتھیار بننے جا رہے ہیں۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ میں ہم نے اپوزیشن کی آوازوں کو دبانے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھا ہے۔ ہمیں ایوان میں مفاد عامہ کے اہم مسائل اٹھانے کا بار بار موقع نہیں دیا جاتا۔ انڈیا الائنس کے نائب صدر کے امیدوار بی سدرشن ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ملکارجن کھرگے نے کہا، پارلیمنٹ میں ان خلاف ورزیوں کی مخالفت کرنے اور ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے، ملک کو نائب صدر کے طور پر ایک مثالی شخص کی ضرورت ہے۔

کھرگے نے کہا، “ہم حزب اختلاف میں بی سدرشن ریڈی کی حمایت میں متحد ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ان کی دانشمندی، دیانتداری اور لگن ہماری قوم کو انصاف اور اتحاد پر مبنی مستقبل کی طرف تحریک اور رہنمائی فراہم کرے گی۔ ہم پارلیمنٹ کے ہر رکن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اقدار کے تحفظ اور تحفظ کے لیے اس تاریخی کوشش میں ہمارا ساتھ دیں جو ہماری جمہوریت کو متحرک اور مستحکم بناتی ہیں۔”

Continue Reading

سیاست

ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے… الیکشن کمیشن کل کی پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : ملک میں سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ ایک طرف بہار میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں تو دوسری طرف کانگریس، ایس پی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری کا الزام لگا رہی ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اچانک 17 اگست کو سہ پہر 3 بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس نیشنل میڈیا سینٹر، نئی دہلی میں ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (میڈیا) کے مطابق پریس کانفرنس نئی دہلی کے نیشنل میڈیا سینٹر میں ہوگی۔ تاہم کمیشن نے اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے کہ یہ کانفرنس کس سلسلے میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لیکن قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کانفرنس میں الیکشن کمیشن راہل گاندھی کے الزامات کا جواب دے گا۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن بہار اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ بھی شیئر کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 اور 2019 میں الیکشن کمیشن نے فہرست سے کئی اہل ووٹروں کے نام حذف کر دیے اور فرضی لوگوں کے نام شامل کر دیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ مل کر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ میں ترمیم کے معاملے پر زبردست لڑائی جاری ہے۔ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ یہ کام الیکشن کمیشن بہار میں ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکنے کے لیے کر رہا ہے۔ کانگریس کے رہنما 17 اگست سے بہار میں ‘ووٹ رائٹس یاترا’ بھی شروع کریں گے۔ یہ سفر ساسارام سے شروع ہوگا اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ‘ووٹر رائٹس ریلی’ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com