Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

جرم

کتے کے کاٹنے کا اثر ہوا ایسا کے ایک خاتون کو قتل کرنے اور اس کا منہ نوچ نوچ کر گوشت کھانے کا معاملہ آیا سامنے

Published

on

patient

ایک خاتون کو قتل کرنے اور اس کا منہ نوچ نوچ کر گوشت کھانے کا معاملہ راجستھان کے پالی ضلع میں سامنے آیا ہے۔ اس واقعے کو 26 مئی کو انجام دیا گیا۔ ملزم نوجوان بھی دوران علاج دم توڑ گیا، جو ہائیڈروفوبیا نامی بیماری میں مبتلا تھا۔ اس میں سائیکوسس کی علامات بھی پائی گئی ہیں۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان متشدد ہو جاتا تھا۔ ملزم کے قتل کے بعد لوگوں کے ذہنوں میں سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کوئی شخص ایسا کیسے ہو سکتا ہے، اور وہ انسان کا گوشت کیسے کھا سکتا ہے؟

اس کو لیکر پالی میڈیکل کالج کے شریک پرنسپل ڈاکٹر پروین گرگ نے خصوصی بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ بزرگ خاتون کا گوشت کھانے والا ملزم ہائیڈروفوبیا کا شکار تھا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ ہائیڈروفوبیا کیا ہے؟ تو ڈاکٹر پروین گرگ نے اس بارے میں بتایا کہ یہ ہائیڈروفوبیا ریبیز میں مبتلا کتے کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ہے۔ یہ بیماری مریض میں 7 سے 10 دن میں نشوونما پاتی ہے۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ اس میں مریض ہوا، پانی اور روشنی سے ڈرتا ہے۔ جب اس مریض کا ٹیسٹ کیا گیا تو پہلے اسے پانی دیا گیا، لیکن وہ بار بار پانی پھینک رہا تھا اور روشنی سے ڈرتا تھا۔ اسے ہائیڈروفوبیا کہتے ہیں۔ ہائیڈروفوبیا پاگل کتے کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔

ڈاکٹر کے مطابق ہائیڈروفوبیا کی اہم علامات یہ ہیں کہ مریض ہوا، پانی اور روشنی سے ڈرتا ہے۔ یہ ایک لاعلاج بیماری ہے۔ اگر کسی شخص کو ہائیڈروفوبیا ہو جائے تو اس کی موت 10 سے 11 دنوں میں یقینی ہے۔ اس میں سارا دماغ خراب ہو جاتا ہے۔ لیکن ایسے بہت سے مریض ہیں، جو ڈم ریبیز ہائیڈروفوبیا میں مبتلا ہونے کے بعد پرسکون رہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ہائیڈروفوبیا کے مریض نے کسی کو قتل کیا۔ اس کو فیورس ریبیز (Furous Rabies) کہتے ہیں۔ اس میں مریض پرسکون نہیں رہتا۔ یہ کسی پر بھی حملہ کر سکتا ہے، کاٹ سکتا ہے اور نوچ سکتا ہے۔ اس کیس کو ہائیڈروفوبیا فیورس ریبیز کہتے ہیں۔ اگر کتے کے شیرخوار (بچے) نے کاٹ لیا ہو اور وائرس بہت کم مقدار میں ہو تو ایسی صورت میں وائرس انسانی جسم میں رہتا ہے اور زندگی میں 3 ماہ یا 6 یا 10 سال میں کسی بھی وقت دوبارہ متحرک ہو جاتا ہے۔ ہائیڈروفوبیا اندر آ سکتے ہیں۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ اب تک دنیا میں ہائیڈروفوبیا فیورس ریبیز کے صرف 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ لیکن کسی مریض نے کسی کو مارا ہو ایسا کبھی نہیں ہوا۔ یہ دنیا کا پہلا کیس بتایا جا رہا ہے۔ یہ بہت مختلف معاملہ ہے۔

26 مئی کو متوفی خاتون شانتی دیوی بیوی نانا کاٹھات سینڈا تھانہ علاقہ کے سردھانا جنگل میں بکریاں چرانے گئی تھیں۔ وہ کھیت سے ہری سبزیاں لے کر گھر لوٹ رہی تھی۔ اس دوران ایک نوجوان نے جنگل میں ایک بڑے پتھر سے اس پر حملہ کیا اور اس کا سر توڑ دیا۔ پتھر کے کئی حملوں کی وجہ سے خاتون کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس کے بعد نوجوان نے مقتول کے چہرے کا گوشت نوچ نوچ کر کھا لیا۔ عورت کا خون اس کے چہرے پر لگا ہوا تھا۔

آدھار کارڈ کے ذریعے ملزم کی شناخت ممبئی کے رہنے والے 24 سالہ سریندر کے طور پر ہوئی ہے۔ ملزم کی حالت دیکھ کر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا اور علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا، جہاں اس کی بھی موت ہوگئی۔ اس کے بعد تحقیقات میں اس کی بیماری کا انکشاف ہوا۔

جرم

مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں دل دہلا دینے والا واقعہ… ٹیکس بچانے کے لیے ایک منی ٹرک ٹول ملازم کے اوپر چڑھ گیا، پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں ہوگیا قید۔

Published

on

toll-plaza

چندر پور : مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک منی ٹرک ڈرائیور نے ٹول ٹیکس سے بچنے کی کوشش میں ٹول پلازہ کے ملازم کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ یہ سارا واقعہ ٹول پلازہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ واقعے کے فوری بعد زخمی ملازم کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس نے نامعلوم ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس ٹیمیں اس کی تلاش کر رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ٹول انتظامیہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

حملے میں زخمی ہونے والے ملازم کی شناخت 27 سالہ سنجے ارون ونجھارے کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹول پلازہ پر کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ٹول پلازہ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں واضح طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملازم سنجے نے وین کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ڈرائیور سیدھا گاڑی اس میں گھس گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی جان بوجھ کر ٹول ورکر پر چڑھائی گئی۔ ملزم ڈرائیور کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com