Connect with us
Tuesday,12-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دہلی فساد میں ملوث مزید چارنوجوانوں کی ضمانت منظور، اب تک92 کی ضمانت، جمعیۃعلماء ہند کا مقصد باعزت بری کرانا ہے۔ مولانا ارشد مدنی

Published

on

maulana-arshad-madni

جمعیۃ علماء ہند کی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پرماخوذ مزید چار مسلم ملزمان کی ضمانت کے ساتھ اب تک مجموعی طور پر 92 افراد کی ضمانتیں نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ سے منظور ہوچکی ہیں۔ جمعیۃ کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے اس پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ کا مقصد صرف ضمانت پر رہا کرانا نہیں، بلکہ ان لوگوں کو باعزت بری کرانا ہے۔

جمعیۃ علمائے ہند کی کوششوں سے گزشتہ کل مزید 4 افراد کی ضمانت کی عرضیاں منظور ہو گئیں، جو پچھلے ایک سال سے جیل میں تھے۔ اس کے ساتھ ہی اب تک نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ سے کل 92 افراد کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں، ضمانت منظور ہونے کے بعد چاروں ملزمین کی جیل سے رہائی عمل میں آچکی ہے، جس سے ملزمین کے اہل خانہ نے راحت کی سانس لی ہے، عید سے عین قبل ملزمین کی جیل سے رہائی سے ملزمین لے اہل خانہ نے جمعتہ علماء ہند کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔

جمعیۃ علمائے ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق دہلی ہائی کورٹ اور کار کا ڈومہ سیشن عدالت نے گذشتہ کل دہلی فساد کے معاملے میں گرفتار ملزمین راشد سیف، محمد عابد، محمد شاداب اور شمیم لالہ کو مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے۔ ان ملزمین کو ایف آئی آر نمبر 101/2020 پولس اسٹیشن کھجوری خاص مقدمہ میں ضمانت پر رہائی ملی ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ملزمین کی پیروی ایڈوکیٹ ظہیر الدین بابر چوہان اور ان کے معاونین وکلاء ایڈوکیٹ دنیش و دیگر نے کی، ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 147،148،149،436، 427 (فسادات برپا کرنا، گھروں کو نقصان پہنچانا، غیر قانونی طور پر اکھٹا ہونا) اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ 3,4 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

سماعت کے بعددہلی ہائی کورٹ کی جسٹس سریش کمار کیت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ استغاثہ ملزمین کے کردار کو ثابت نہیں کرپایا ہے، نیز اس معاملے میں تفتیش مکمل ہوچکی اور چارج شیٹ داخل کی جاچکی ہے لہٰذا ملزمین کو مزید جیل میں رکھنا ضروری نہیں۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ ملزمین کے خلاف سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ملے اور ان کے خلاف گواہی دینے والے سرکاری گواہوں کے بیانات میں تضاد ہے، جس سے ان کا بیان مشکوک لگتا ہے۔ عدالت نے ملزمین کو حکم دیا کہ وہ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد ان کے خلاف موجود ثبوت وشواہد سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے، اور پولس اسٹیشن اور عدالت میں ضرورت پڑھنے پر حاضر رہیں گے، عدالت نے ملزمین کو موبائل میں اروگیہ سیتو اپلیکشن بھی ڈاؤنلوڈ کرنے کا حکم دیا۔

جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء کا پینل کل 139 مقدمے دیکھ رہا ہے، امید کی جاتی ہے کہ جلد ہی دوسرے معاملوں میں بھی پیش رفت ہوگی، اور غلط طریقے سے فساد میں ماخوذ کئے گئے باقی ماندہ افراد کی رہائی کا راستہ صاف ہو جائے گا۔

ہائیکورٹ اور سیشن کورٹ سے چارملزمین کو ملی ضمانت کا صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد تمام ملزمین کو پہلے جیل سے رہا کرایا جائے، اور پھر اس کے بعد ان کے مقدمات لڑ کر انہیں باعزت کرایا جائے، لیکن کورونا کی وجہ سے عدالتی کام کاج نہایت سستی سے ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمعیۃ علمائے ہند کا مقصد اور اس کی اولین ترجیح ملزمین کی باعزت بری رہی ہے اور اس سمت میں جمعیۃ دل و جان سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عدالتیں خود یہ کہہ رہی ہیں کہ ملزمین کو مزید جیل میں رکھنا ضروری نہیں ہے، اس کے باوجود دہلی پولس ملزمین کی ضمانت کی عرضداشتوں کی سخت لفظوں میں مخالفت کر رہی ہے، جس سے دہلی پولس کی جانبداری واضح ہوتی ہے، دہلی فسادات میں دہلی پولس کی کار کردگی ویسے ہی جانبدارانہ رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی وجہ سے جیل کی بھیڑ بھاڑ کم کرنے کے لئے عدالت کہہ رہی ہے، لیکن پولیس کا رویہ مثبت نہیں ہے۔ اس ضمن میں حکومت کو منصفانہ انداز میں سوچنا چاہئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن سلاٹر ہاؤس ودکانیں بند کرنے کا فیصلہ من مانی : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Shops

ممبئی : ممبئی کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن میں 15 اگست کو گوشت، مچھلی، چکن سمیت دیگر دکانیں بند کرنے کے فرمان پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ جس روز ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی ملی تھی, اسی روز گوشت کے کاروبار اور ذبیحہ خانہ بند کرنا سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دکانیں اور سبزیوں کی دکانیں و ہوٹلیں بھی بند کر دینا چاہئے۔ انگریزوں سے آزادی مل گئی ہے, لیکن اب عوام کیا کھائے گے اور کیا نہیں یہ سرکار طے کریگی۔ اس قسم کے فرمان کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ جس سے عوام کو روزی روٹی سے محروم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانا بند کرو کیونکہ ہر ایک کو حق ہے کہ وہ اپنی من پسند غذا کھائے۔ کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن کے فیصلہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انگریزوں سے تو آزادی مل گئی ہے, لیکن نفرت سے آزادی نہیں ملی ہے اور نفرتی ایجنڈے کے سبب اس قسم کے فیصلے کئے جارہے ہیں, جس سے عوام کو کافی پریشانی اور نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پونے کے کھیڈ تعلقہ میں خوفناک حادثہ، درشن کے لیے جانے والی خواتین کی گاڑی کھائی میں الٹ گئی، حادثے میں 7 خواتین کی موت

Published

on

Accident

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع کے کھیڈ تعلقہ میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا ہے۔ کنڈیشور میں درشن کے لیے جا رہی خواتین سے بھرا پک اپ ٹرک 30 فٹ گہری کھائی میں جا گرا۔ اس حادثے میں 7 خواتین عقیدت مندوں کی موت ہو گئی اور 25 سے 30 لوگ زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ کھیڈ تعلقہ کے مغربی حصے میں کنڈیشور شیو مندر کے راستے پر گھاٹ علاقے میں پیش آیا۔ موقع پر راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق پاپل واڑی کی کچھ خواتین درشن کے لیے کنڈیشور جا رہی تھیں۔ پھر ان کا پک اپ ٹرک گھاٹ سے گزرتے ہوئے ایک وادی میں الٹ گیا۔ حادثے میں 7 خواتین کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ جبکہ کئی خواتین زخمی ہوئیں۔ انہیں فوری طور پر پتھ کے دیہی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مزید معلومات کے لیے تھانہ کھیڈ پولیس تفتیش کر رہی ہے۔ اس ناخوشگوار واقعے سے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔

کھیڈ تعلقہ میں درشن کے لیے کنڈیشور جاتے ہوئے، خواتین عقیدت مندوں کو لے جانے والی ایک پک اپ وین ایک موڑ پر گھاٹ پر چڑھتے ہوئے الٹ گئی۔ پک اپ 5 سے 6 بار الٹ گئی اور سڑک کے کنارے تقریباً 30 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ پک اپ میں تقریباً 25 سے 30 خواتین اور بچے سوار تھے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق بعض کی حالت تشویشناک ہے اور زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پمپری-چنچواڑ پولیس کے ڈی سی پی شیواجی پوار نے بتایا کہ پاپل واڑی گاؤں میں کنڈیشور مندر جانے والی خواتین اور بچوں سے بھری پک اپ وین 25-30 فٹ نیچے ڈھلوان سے گرنے سے سات افراد کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مہایوتی سرکار کے خلاف جن آکروش آندولن، بدعنوان وزرا کو بے دخل کرنے کا پرزور مطالبہ، سرکار اخلاقیات اور ترقی میں سب سے پسماندہ : ادھو ٹھاکرے

Published

on

Uddhav.

ممبئی : مہاراشٹر مہایوتی سرکار کے خلاف اب اپوزیشن نے محاذ کھول دیا ہے۔ ممبئی کے شیواجی پارک میں شیوسینا سر براہ ادھو ٹھاکرے بدعنوانی، داغدار اور بدعنوان وزراء کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاست گیر احتجاج کے دوران ادھو ٹھاکرے نے برسر اقتدار حکمراں محاذ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سرکار پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں پارٹی سے لڑنے کیلئے مرد کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ مرد شیوسینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں وزیر کھیل نہیں بلکہ رمی وزیر ہے۔ ادھو نے کہا کہ آج مہاراشٹر بیدار ہے شیوسینا مہاراشٹر کے ہر شہر اور ضلع میں سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کے ساتھ میدان عمل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر بدعنوانی اور کرپشن میں نمبر ون ہے, لیکن اگر ہم ترقی اور اخلاقیات کا احاطہ کرے تو مہاراشٹر صف آخر میں ہے یہ شرمناک ہے پہلے کبھی کسی وزیر پر بدعنوانی کا الزام عائد ہوتا تھا تو اس وزیر کو مستعفی کر دیا جاتا تھا اور اسے تحقیقات کا سامنا کرنا پڑتا تھا انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر تھا تو ایک وزیر پر الزام عائد کیا گیا تھا اسے وزارت سے مستعفی کر دیا گیا تھا جب منوہر جوشی وزیر اعلی تھے تو انہوں نے پانچ وزراء سے استعفی لئے تھے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اسی شیواجی پارک سے بدعنوانی اور کرپشن کے خلاف مشتعل جلائی گئی ہے اور یہ تحریک جاری رہے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com