قومی خبریں
عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام اور ہماری بات سنی جائے گی۔ شاہین باغ خاتون مظاہرین

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کے اس دن کے موقع پر ہمارے درد اورپریشانیو ں کو سمجھیں گے اور کہاکہ عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ کل پوری دنیا میں خواتین کا دن منایا جائے گا اور اس دوران خواتین کے مسئائل، خواتین کی پریشانیاں، خواتین کو درپیش چیلنج اور خواتین کی ترقی کے لئے کیا اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے اس پر بات کی جائے گی لیکن ہم خواتین یہاں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ سمیت پورے ملک میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے زائد سے سڑکوں پر ہیں مگر اس کی سدھ لینے کے لئے آج تک حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی خواتین کا احترام ہے۔ جس ملک میں خواتین سڑکوں پر ہوں ان کیلئے یوم خواتین کیا معنی رکھتے ہیں۔
شاہین باغ خاتون مظاہرین میں شامل کنیزفاطمہ، نصرت آراء، ملکہ خاں سماجی کارکن سیما اور دیگر نے کہا کہ ہمارے لئے عالمی یوم خواتین کوئی معنی نہیں رکھتا ہے کیوں کہ ملک میں ہماری آواز سننے والا کوئی نہیں ہے۔ سب کا رویہ نظرانداز کرنے والا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار عالمی یوم خواتین پر شاہین باغ خاتون مظاہرین کا نام خاص طور پر لیا جائے گا اور عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم خواتین کے بارے میں لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں لیکن میں اس وقت سب سے زیادہ پریشان خواتین ہی ہیں کیوں کہ ملک میں جو بھی مسائل پیش آتے ہیں اس کا سب سے زیادہ اثر خواتین پر ہی پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواہ مہنگائی، یا نوٹ کی منسوخی سب سے زیادہ متاثر خواتین ہی ہوئی ہیں اور اس کے لئے گزشتہ چھ برسوں کے دوران سب سے زیادتی کے واقعات خواتین کے ساتھ ہی پیش آئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف مظاہرے میں خواہ وہ لکھنؤہو، یا جامعہ ہو یا دیگر جگہ، ہر جگہ خواتین کو نشانہ بنایاگیا۔ان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم کی پارٹی کے لوگوں نے ہی ہمیں پانچ روپے میں بکنے والی کہہ کر بدنام کیا لیکن اب تک ان لوگوں کے خلاف ہمارے وزیر اعظم نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ بالکل خاموش رہے۔ان خواتین نے کہاکہ جامعہ میں 15دسمبر اور فروری میں لڑکیوں کے ساتھ جس طرح بربریت کی گئی ہے اور ان کے پرائیویٹ پارٹس پر حملہ کیا گیا ہے اور اس پر ہمارے وزیر اعظم خاموش رہے تو کیا اب بھی یوم خواتین منانے کے کچھ بچا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یوم عالمی خواتین کے موقع پر ہمارے وزیر اعظم ہماری بات سنیں گے اور سی اے اے کو واپس لینے کے ساتھ خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا دیرینہ مطالبہ پورا کریں گے۔ اس کے علاوہ کنیز فاطمہ نے وزیر اعظم کے نام ایک میورنڈم بھی لکھا ہے۔
مظاہرین میں شامل شاہین کوثر نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر کہاکہ ہمارے خواتین مظاہرے کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی کچھ پرائیویٹ نیوز چینلوں نے طرح طرح کی باتیں پھیلائیں اور یہاں تک کل کہدیاگیا کہ ھرنا ختم ہوگیا ہے اور دھرنا میں کوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی ذاتی نہیں ہے بلکہ ہم ملک کو توڑنے والوں کے خلاف میدان میں ہیں۔ پہلے یہ سمجھا گیا کہ خواتین کسی لائق نہیں ہیں اور مسلم خواتین نے بتادیا کہ وہ لڑائی لڑنے میں کسی کے پیچھے نہیں ہیں۔ خاص طور پر جب بات ملک کی ہو، آئین کی ہو، ملک کی مشترکہ تہذیب و ثقافت کی ہو توہم خواتین کسی حد تک بھی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم خواتین میں بیداری آگئی ہے اور اپنے حق کے لئے آنے والے وقت میں زیادہ مستعدی کے ساتھ باہر آئیں گی اور اپنے حقوق کے لئے لڑیں گی۔ انہوں نے مودی حکومت پرطنز کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جس قانون کو مسلم خواتین کے لئے نجات دہندہ قرار دیا ہے وہ قانون مسلم خواتین کے گھر کو برباد کرنے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ کوئی عورت اپنے شوہر کو جیل بھیج کر اپنے گھر کو آباد کیسے کرسکتی ہے۔
اس کے علاوہ شاہین باغ خاتون مظاہرین یوم خواتین کے موقع پر اپنے مظاہرے کو خاص بنانے والی ہیں اور اس موقع پر مختلف اسٹال لگائیں گی اور اس کے ذریعہ روپے جمع کریں گی جو دہلی فسادزدگان کو بھیجا جائے گا۔
جرم
منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔
ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔
یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
جرم
مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔
سیاست
اویسی پہلگام حملے کے بعد مسلسل پاکستان پر تنقید کر رہے اور حکومت کے ساتھ جھڑپیں بھی کر چکے ہیں۔ اس طرح اسد الدین اویسی ملک کے پیارے بن گئے۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف اپنے سخت موقف کے لیے گزشتہ چند دنوں میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کی طرف سے تعریف کی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ نہ صرف پاکستان، وہ مرکزی حکومت کے ساتھ اس وقت بھی تصادم میں آگئے جب انہیں سیکورٹی کے مسائل پر بات کرنے کے لیے آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا۔
اویسی کا کہنا ہے کہ انہیں آل پارٹی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ان سے کہا تھا کہ حکومت صرف ان پارٹیوں کو بلائے گی جن کے کم از کم پانچ ممبران پارلیمنٹ ہوں گے۔ اویسی نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ بی جے پی یا کسی اور پارٹی کی اندرونی میٹنگ نہیں ہے، یہ تمام پارٹیوں کی میٹنگ ہے، اس کا مقصد دہشت گردی اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کے خلاف ایک مضبوط پیغام دینا ہے۔ کسی پارٹی کے پاس 1 ایم پی ہے یا 100، وہ ہندوستانیوں نے منتخب کیا ہے، ایسی صورت حال میں انہیں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے، ہر ایک کا قومی نقطہ نظر ہونا چاہیے۔” انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ ان جماعتوں کو بلائیں جن کے پاس ایک بھی ایم پی ہے۔ اویسی اے آئی ایم آئی ایم کے واحد ایم پی ہیں۔
پھر کیا ہوا کہ اویسی کے ایکس پوسٹ کے چند گھنٹے بعد انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے انہیں فون کیا ہے۔ شاہ نے اسے میٹنگ میں آنے کو کہا۔ اویسی نے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کی اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اب 17 مئی کی بات کرتے ہیں۔ اسد الدین اویسی ان سات ہندوستانی وفد میں شامل ہیں جو بیرون ملک جائیں گے۔ دہشت گردی کے ساتھ پاکستان کے روابط کو بے نقاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ہم آپریشن سندور کے بعد بھارت کا موقف بھی پیش کریں گے۔ اویسی اپنی پارٹی کے واحد ایم پی ہیں۔ وہ حکومت پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ اس بڑے کام میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گے۔
اس تبدیلی کی وجہ اویسی کی ہندوستان کا رخ پیش کرنے کی خواہش ہے۔ انہوں نے پاکستانی رہنماؤں کے بیانات کا مناسب جواب دیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملکی معاملات پر حکومت سے اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے معاملات میں وہ ملک کے ساتھ ہیں۔ بحران کے وقت ان کے اتحاد کے پیغامات نے ان کے مخالفین کو بھی جیت لیا ہے۔ ان کی کٹر امیج بھی بکھر گئی ہے۔ سیاسی طور پر اویسی تنہا رہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم نے حیدرآباد سے باہر توسیع کی کوشش کی ہے۔ لیکن کامیابی نہیں ملی۔ بڑی پارٹیوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کرنے سے گریز کیا ہے۔ جبکہ اویسی ایک تیز اور ذہین رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ایک بنیاد پرست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن نے انہیں بی جے پی کی ‘بی ٹیم’ کہا ہے۔
لیکن پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اویسی نے لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔ یہاں تک کہ ان بنیاد پرستوں کو بھی جنہوں نے پہلے ان پر تنقید کی تھی۔ حملے کے فوراً بعد، وہ مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے سیاہ پٹیاں بانٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے متاثرین سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا اور پھر انہیں گولی مار دی۔ اس واقعہ کے بعد کچھ لوگ اسے ہندو مسلم مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن اویسی نے ایک مسلم لیڈر کے طور پر ایسی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
اویسی نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو بتایا کہ ہندوستانی مسلمانوں نے 1947 میں تقسیم کے دوران یہاں رہنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے 1947 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہم ہندوستان نہیں چھوڑیں گے، ہم نے (محمد علی) جناح کے پیغام کو مسترد کر دیا تھا، ہندوستان ہماری سرزمین ہے، ہماری سرزمین ہے اور ہماری رہے گی، انشاء اللہ ان لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کو اسلام میں نہیں بتانا چاہتے کہ آپ اسلام کی بات نہیں کرنا چاہتے۔ اس کی تعلیمات سے محروم۔”
انہوں نے پاکستان کو ایک “ناکام ملک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں اسلام کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا، “یاد رکھیں، اگر آپ کسی ملک میں داخل ہو کر بے گناہ لوگوں کو مارتے ہیں تو کوئی ملک خاموش نہیں رہے گا، چاہے کوئی بھی اقتدار میں ہو۔ جس طرح آپ نے ہمارے ملک پر حملہ کیا، جس طرح لوگوں سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا گیا اور گولی ماری گئی، آپ کس مذہب کی بات کر رہے ہیں؟ آپ خوارج سے بھی بدتر ہیں (ایک اسلامی فرقہ جسے منحرف سمجھا جاتا ہے) آپ داعش کے حامی ہیں۔” این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اویسی نے کہا کہ وہ کسی سے سرٹیفکیٹ یا تعریف حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ اس نے کہا، “یہ میرے اندر سے آ رہا ہے، یہ ملک سے محبت ہے جو میرے والدین نے مجھے سکھائی ہے۔ میں کوئی بڑا کام نہیں کر رہا، اگر ہم ایسے وقت میں اپنے جذبات کا اظہار نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ کیا میں خاموش رہوں کیونکہ متاثرین ہندو ہیں، وہ انسان ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کچھ ہو رہا ہے تو میں ایک رکن پارلیمنٹ، ایک انسان، ایک باپ کی حیثیت سے کیسے خاموش رہ سکتا ہوں۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا