Connect with us
Monday,24-November-2025

قومی خبریں

عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام اور ہماری بات سنی جائے گی۔ شاہین باغ خاتون مظاہرین

Published

on

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کے اس دن کے موقع پر ہمارے درد اورپریشانیو ں کو سمجھیں گے اور کہاکہ عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ کل پوری دنیا میں خواتین کا دن منایا جائے گا اور اس دوران خواتین کے مسئائل، خواتین کی پریشانیاں، خواتین کو درپیش چیلنج اور خواتین کی ترقی کے لئے کیا اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے اس پر بات کی جائے گی لیکن ہم خواتین یہاں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف شاہین باغ سمیت پورے ملک میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے زائد سے سڑکوں پر ہیں مگر اس کی سدھ لینے کے لئے آج تک حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی خواتین کا احترام ہے۔ جس ملک میں خواتین سڑکوں پر ہوں ان کیلئے یوم خواتین کیا معنی رکھتے ہیں۔
شاہین باغ خاتون مظاہرین میں شامل کنیزفاطمہ، نصرت آراء، ملکہ خاں سماجی کارکن سیما اور دیگر نے کہا کہ ہمارے لئے عالمی یوم خواتین کوئی معنی نہیں رکھتا ہے کیوں کہ ملک میں ہماری آواز سننے والا کوئی نہیں ہے۔ سب کا رویہ نظرانداز کرنے والا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار عالمی یوم خواتین پر شاہین باغ خاتون مظاہرین کا نام خاص طور پر لیا جائے گا اور عالمی یوم خواتین شاہین باغ خواتین کے نام ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم خواتین کے بارے میں لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں لیکن میں اس وقت سب سے زیادہ پریشان خواتین ہی ہیں کیوں کہ ملک میں جو بھی مسائل پیش آتے ہیں اس کا سب سے زیادہ اثر خواتین پر ہی پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواہ مہنگائی، یا نوٹ کی منسوخی سب سے زیادہ متاثر خواتین ہی ہوئی ہیں اور اس کے لئے گزشتہ چھ برسوں کے دوران سب سے زیادتی کے واقعات خواتین کے ساتھ ہی پیش آئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلا ف مظاہرے میں خواہ وہ لکھنؤہو، یا جامعہ ہو یا دیگر جگہ، ہر جگہ خواتین کو نشانہ بنایاگیا۔ان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم کی پارٹی کے لوگوں نے ہی ہمیں پانچ روپے میں بکنے والی کہہ کر بدنام کیا لیکن اب تک ان لوگوں کے خلاف ہمارے وزیر اعظم نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ بالکل خاموش رہے۔ان خواتین نے کہاکہ جامعہ میں 15دسمبر اور فروری میں لڑکیوں کے ساتھ جس طرح بربریت کی گئی ہے اور ان کے پرائیویٹ پارٹس پر حملہ کیا گیا ہے اور اس پر ہمارے وزیر اعظم خاموش رہے تو کیا اب بھی یوم خواتین منانے کے کچھ بچا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یوم عالمی خواتین کے موقع پر ہمارے وزیر اعظم ہماری بات سنیں گے اور سی اے اے کو واپس لینے کے ساتھ خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا دیرینہ مطالبہ پورا کریں گے۔ اس کے علاوہ کنیز فاطمہ نے وزیر اعظم کے نام ایک میورنڈم بھی لکھا ہے۔
مظاہرین میں شامل شاہین کوثر نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر کہاکہ ہمارے خواتین مظاہرے کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی کچھ پرائیویٹ نیوز چینلوں نے طرح طرح کی باتیں پھیلائیں اور یہاں تک کل کہدیاگیا کہ ھرنا ختم ہوگیا ہے اور دھرنا میں کوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی ذاتی نہیں ہے بلکہ ہم ملک کو توڑنے والوں کے خلاف میدان میں ہیں۔ پہلے یہ سمجھا گیا کہ خواتین کسی لائق نہیں ہیں اور مسلم خواتین نے بتادیا کہ وہ لڑائی لڑنے میں کسی کے پیچھے نہیں ہیں۔ خاص طور پر جب بات ملک کی ہو، آئین کی ہو، ملک کی مشترکہ تہذیب و ثقافت کی ہو توہم خواتین کسی حد تک بھی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم خواتین میں بیداری آگئی ہے اور اپنے حق کے لئے آنے والے وقت میں زیادہ مستعدی کے ساتھ باہر آئیں گی اور اپنے حقوق کے لئے لڑیں گی۔ انہوں نے مودی حکومت پرطنز کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جس قانون کو مسلم خواتین کے لئے نجات دہندہ قرار دیا ہے وہ قانون مسلم خواتین کے گھر کو برباد کرنے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ کوئی عورت اپنے شوہر کو جیل بھیج کر اپنے گھر کو آباد کیسے کرسکتی ہے۔
اس کے علاوہ شاہین باغ خاتون مظاہرین یوم خواتین کے موقع پر اپنے مظاہرے کو خاص بنانے والی ہیں اور اس موقع پر مختلف اسٹال لگائیں گی اور اس کے ذریعہ روپے جمع کریں گی جو دہلی فسادزدگان کو بھیجا جائے گا۔

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کے لال قلعے کے قریب زور دار دھماکہ… 8 افراد ہلاک، دھماکے کے بعد دہلی بھر میں ہائی الرٹ، فرانزک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

Published

on

Delhi Blast

نئی دہلی : پیر کی شام لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کار دھماکے سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا ایک حصہ لال قلعہ کے قریب واقع لال مندر پر جاگرا۔ مندر کے شیشے ٹوٹ گئے، اور کئی قریبی دکانوں کے دروازے اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا۔ واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دھماکے کے فوری بعد قریبی دکانوں میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ دھماکے کے جھٹکے چاندنی چوک کے بھاگیرتھ پیلس تک محسوس کیے گئے اور دکاندار ایک دوسرے کو فون کرکے صورتحال دریافت کرتے نظر آئے۔ کئی بسوں اور دیگر گاڑیوں میں بھی آگ لگنے کی اطلاع ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کو شام کو کار میں دھماکے کی کال موصول ہوئی۔ اس کے بعد اس نے فوری طور پر چھ ایمبولینسز اور سات فائر ٹینڈرز کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تفتیشی ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ایک کار میں ہوا تاہم اس کی نوعیت اور وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔ واقعے کے بعد لال قلعہ اور چاندنی چوک کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

کانگریس نے ایل آئی سی میں 33,000 کروڑ روپے کے بڑے گھپلے کا الزام لگایا، جے پی سی – پی اے سی تحقیقات کا مطالبہ کیا

Published

on

LIC

نئی دہلی : کانگریس نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ ایل آئی سی نے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے لئے 30 کروڑ پالیسی ہولڈرز کے پیسے کا استعمال کیا۔ اڈانی گروپ کے بارے میں مودی حکومت کے خلاف اپنے الزامات کو تیز کرتے ہوئے، کانگریس نے دعوی کیا کہ ایل آئی سی نے پالیسی ہولڈرز کے تقریباً 33,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر کے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن) جے رام رمیش نے اسے ایک ‘میگا اسکام’ قرار دیتے ہوئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا اور اس سے پہلے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر لکھا، "حال ہی میں میڈیا میں کچھ پریشان کن انکشافات ہوئے ہیں کہ کس طرح ‘موڈانی جوائنٹ وینچر’ نے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) اور اس کے 300 ملین پالیسی ہولڈرز کی بچتوں کا منظم طریقے سے غلط استعمال کیا۔” انہوں نے مزید لکھا، "اندرونی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کیسے، مئی 2025 میں، ہندوستانی حکام نے LIC فنڈز سے 33,000 کروڑ کا انتظام کیا تاکہ اڈانی گروپ کی مختلف کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی جا سکے۔” اسے ’’میگا اسکام‘‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ صرف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) ہی اس کی تحقیقات کر سکتی ہے۔ تاہم، اس سے پہلے پی اے سی (پارلیمنٹ کی پارلیمانی کمیٹی) کو اس بات کی جانچ کرنی چاہیے کہ ایل آئی سی کو مبینہ طور پر اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کس طرح مجبور کیا گیا۔ انہوں نے اپنا مکمل تحریری بیان بھی شیئر کیا ہے اور اسے "موڈانی میگا اسکیم” قرار دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق کانگریس کے ان الزامات پر اڈانی گروپ یا حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ رمیش نے اپنے بیان میں کہا، "سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزارت خزانہ اور نیتی آیوگ کے عہدیداروں نے کس کے دباؤ میں یہ فیصلہ کیا کہ ان کا کام مجرمانہ الزامات کی وجہ سے فنڈنگ ​​کے مسائل کا سامنا کرنے والی ایک نجی کمپنی کو بچانا ہے؟ کیا یہ ‘موبائل فون بینکنگ’ کا کلاسک معاملہ نہیں ہے؟” جب سے امریکی شارٹ سیلنگ فرم ہندنبرگ ریسرچ نے اڈانی گروپ کے حصص کے بارے میں کئی سنگین الزامات لگائے ہیں تب سے کانگریس حکومت سے مسلسل سوال کر رہی ہے۔ اڈانی گروپ نے پہلے کانگریس اور دیگر کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ تاہم، کانگریس نے ایک بار پھر ایک بڑا حملہ کیا ہے، موجودہ اور دیگر مسائل کو اٹھایا ہے اور کئی مرکزی ایجنسیوں پر اڈانی گروپ کے مفاد میں کام کرنے کا الزام لگایا ہے، پہلے جے پی سی اور پھر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ تحقیقات کے معاملے کی تجدید کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com