Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اہل خیر حضرات! مدارس دینیہ کی بھر پور مدد کریں: مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر

Published

on

ممبئی 16نومبر
عالمی وباء کرونا وائرس کی وجہ سے تمام شعبہ جات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔اور اس کے اثر سے مساجد و مدارس کا مالی نظام بھی بحران کا شکار ہواہے۔مساجد کے ائمہ و مؤذنین اور مدارس کے اساتذہ و خدام ماہانہ مشاہرہ سے محروم سخت آزمائش سے دوچار ہوئے۔جمعیۃعلماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ ۸/ نومبرمیں مساجد و مدارس کی اس صورت حال پر فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے بطور خاص یہ قرار داد منظور کی گئی کہ مساجد و مدارس کا نظام بحال ہونے کے بعد ان کی مالی اعانت کے لئے قوم کے مخیر حضرات کی توجہ مبذول کرانے کے مقصد سے جمعیۃعلماء مہاراشٹر خصوصی اپیل کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے وفد نے دو بار حکومت کے وزراء سے ملاقات کرکے عبادتگاہوں کے کھولنے کے سلسلے میں نمائندگی کی۔
جس کے نتیجہ میں حکومت مہاراشٹر نے 16/نومبر (دوشنبہ)سے عباد ت گاہوں کا نظم کچھ مخصوص شرطوں کے ساتھ بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
اسی طرح مدارس دینیہ جن کا مکمل انحصار رمضان المبارک کے چندے پر ہوتاہے۔ لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے حد درجہ متاثرہ ہوئے ہیں۔اب جبکہ عبادتگاہیں کھل رہی ہیں۔تو حسب معمول مدارس دینیہ کے تعاون کے لئے ان کے نمائندے ممبئی شہرا ور اس کے مضافات میں تشریف لائیں گے۔ اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ ممبئی و اطراف کے اہل خیر حضرات جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی تصدیق کو قدر کی نظر سے دیکھتے اور اعتماد کرتے ہوئے مدارس کے تعاون میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔جس کی بناء پر سفراء اور ذمہ داران مدارس جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی تصدیق کے حصول کے لئے ریاستی دفتر واقع اما م باڑہ کمپاؤنڈ،ممبئی تشریف لاتے ہیں۔
چونکہ امسال لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بشمول مدارس دینیہ مکمل طور پر بند رہے،زیادہ سے زیادہ بعض مدارس نے آن لائن تعلیم کا نظم کیا تھا۔اس لئے سال رواں میں زیر تعلیم دار الاقامہ کے طلبہ کی تعداد اور مدارس کے مظبخ وغیرہ کے اخراجات کی تفصیل فراہم کرنا مشکل ہے۔ اس لئے ذمہ داران جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سال گزشتہ 2019میں جاری کئے گئے تصدیق نامہ کی یک سالہ میعاد میں توسیع کرکے اس کو ماہ رمضان المبارک 1442تک وسعت دے دی جائے۔اور معمول کے مطابق تعلیمی نظام شروع ہونے کے بعد ہی حسب ضابطہ جدید تصدیق نامہ جاری کیا جائے گا۔
اہل خیر،صاحب ثروت اورائمہ مساجدسے اپیل ہے کہ جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے دفتر واقع امام باڑہ کمپاؤنڈ،ممبئی سے جاری سال گزشتہ2019کے تصدیق نامہ کی اصل کاپی پر اعتماد کرتے ہوئے مدارس دینیہ کے نمائندوں کی بھر پور مدد کریں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com