Connect with us
Saturday,06-December-2025

سیاست

ہم عوام کے مسائل مزید مضبوطی کے ساتھ اٹھائیں گے

Published

on

rahul

ممبئی:مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بالاصاحب تھورات نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر کی عوام نے بی جے پی کے اقتدار کا نشہ اتار دیا ہے ۔ بی جے پی کے لیڈران کو عوام نے زمین پر لادیا ہے، اب انہیں اپوزیشن نظر آئیں گے۔ بی جے پی نے اقتدار اور پیسوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے حزبِ مخالف کے لیڈران کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کئے، لیکن عوام نے تمام آیا رام گیا رام کو شکشت دے کر یہ بتادیا ہے کہ انہیں بے وقوف نہ سمجھا جائے۔ بالا صاحب تھورات یہاں گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندو ںسے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس انتخاب میں گوکہ کانگریس واتحادی پارٹیوں کی اتنی نشستیں نہیں آئیں کہ حکومت سازی کی جاسکے، لیکن ہمیں جو کامیابی ملی ہے، وہ اطمینان بخش ہے۔ ہمارے اتحاد کو کل 117نشتیں ملی ہیں، جن میں کانگریس کو ۴۴، راشٹروادی کانگریس کو54، بہوجن وکاس اگھاڑی کو3، سماج وادی پارٹی کو 2، شیتکری کامگار پارٹی کو 1، مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کو 1، سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا کو 1، روی رانا کو 1 اور کانگریس وراشٹروادی کانگریس کے حمایت یافتہ 10آزاد امیدوارشامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس نتائج سے اپوزیشن پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے، اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران وکارکنان نے اس انتخاب میں خوب محنت کئے۔ تھورات نے کہا کہ ہمیں جو سیٹیں حاصل ہوئی ہیں وہ ہماری توقع سے بہت کم ہیں، کیونکہ ہم اس سے زائد سیٹیں حاصل کرنے کے لئے محنت کررہے تھے۔ اس انتخاب میں کانگریس کی مرکزی قیادت سے لے کر ریاستی قیادت تک سبھی نے محنت کی۔راہل گاندھی نے ریاست میں ۵ انتخابی جلسوں سے خطاب کیا تو وہیں میں نے 48، ملکارجن کھڑگے نے 13، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے 12، راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے 5، راجستھان کے نائب وزیراعلیٰ سچن پائلیٹ نے 4، جیوتی رادتیہ سندھیا نے 5، شتروگھن سنہا نے 5، آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری مکل واسنک نے 28، ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے 15، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری وگجرات کے نگراں راجیو ساتو نے 12اور راجیہ سبھا ممبر حسین دلوائی نے 16انتخابی جلسوںسے خطاب کیا جبکہ پارٹی کے دیگر لیڈران نے پدیاترا وغیرہ کے ذریعے انتخابی مہم میں شریک ہوئے۔بالاصاحب تھورات نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر شردپوار نے ریاست بھر میں زوردار انتخابی مہم چلائی، ان کی مہم اور ان کے تجربات کا ہمیں بھی فائدہ ہوا۔ کانگریس، راشٹروادی کانگریس ودیگر اتحادی پارٹیوں کے تمام لیڈران وکارکنان نے بھرپور محنت کرکے اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب کئے، اس کے لئے میں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آنے والے دنوں میں ہم ریاست کی عوام کے مسائل مزید مضبوطی کے ساتھ اٹھائیں گے اور اس کے حل کے لئے لڑیں گے۔ تھورات نے کہا کہ ناگپور شہر کانگریس کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا رہا جہاں سے ہم نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور دو جگہوں پر پانچ ہزار ووٹوں سے ہمیں شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی سمیت دیگر شہری علاقوں میں ہمیں توقع کے مطابق کامیابی نہیں ملی۔شہری علاقوں میں اب ہم مزید محنت کریں گے اور پارٹی کو مضبوط کریں گے اور پانچ سال میں نئی کانگریس کھڑی کریں گے۔ شیوسینا کے ساتھ حکومت سازی کی امکانات کے تعلق سے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے تھورات نے کہا کہ شیوسینا کی جانب سے حکومت سازی کے لئے ہمیں کوئی تجویز نہیں آئی ہے۔ اگر ان کی جانب سے کوئی تجویز آتی ہے تو اس تعلق سے پارٹی کی قیادت سے بات کریں گے۔

بزنس

ممبئی سے گوا کا سفر آسان ہے! مرکزی وزیر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں اعلان کیا کہ ممبئی-گوا ہائی وے کا کام اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔

Published

on

Nitin Gadkari

ممبئی : گزشتہ 15 سالوں سے رکا ہوا ممبئی-گوا ہائی وے منصوبہ بالآخر ایک اہم موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک اہم بیان دیتے ہوئے ہائی وے کے لیے نئی ڈیڈ لائن کا اعلان کیا۔ کونکن سے ممبئی کا سفر اب پہلے سے زیادہ تیز اور آسان ہو جائے گا۔ سرمائی اجلاس کے دوران، مہاراشٹر میں سڑک کے تین اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیتے ہوئے، انہوں نے ہائی وے کی تکمیل کے بارے میں واضح معلومات دی۔

نتن گڈکری نے کہا کہ 2009 میں شروع ہونے والی اس شاہراہ کا 89 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ باقی ماندہ کام اپریل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ معلومات ادھو ٹھاکرے پارٹی کے شیو سینا ممبر پارلیمنٹ اروند ساونت کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔ ممبئی-گوا ہائی وے کونکن سے گزرتی ہے اور سڑکوں، شاہراہوں اور ایکسپریس ویز کا مجموعہ ہے۔ یہ شاہراہ پنویل، رتناگیری اور گوا کے کئی دیہی علاقوں کو بھی جوڑے گی۔ چار لین والی یہ شاہراہ اصل میں 2025 میں طے کی گئی تھی لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر کام میں تاخیر ہوئی۔ تاہم یہ منصوبہ اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور اسے 2026 میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

فی الحال، ممبئی سے گوا کا سفر کرنے میں 12 گھنٹے لگتے ہیں۔ ایک بار جب ہائی وے کھل جائے گی، تو یہ وقت کافی حد تک کم ہو جائے گا، اور سفر میں صرف چھ گھنٹے لگیں گے۔ 466 کلومیٹر طویل شاہراہ پر 7,300 کروڑ روپے لاگت آنے کی توقع ہے۔ یہ کثرت سے تاخیر کا شکار ہونے والا چوڑا منصوبہ چار لین والا ایکسپریس وے فراہم کرے گا، جس سے تیز اور محفوظ سفر ممکن ہو گا۔ مانگاؤں، انڈا پور، پالی، لنجا، کولاڈ اور چپلون میں بائی پاس، انڈر پاس اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔ یہ ان شہروں کو براہ راست آپس میں جوڑ دے گا اور ٹریفک کی بھیڑ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔ اس ہائی وے کے ساتھ ساتھ پونے کولہاپور روٹ اور دھولے-پمپلگاؤں روٹ کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ گڈکری نے کہا کہ دھولے-پمپلگاؤں چار لین والی سڑک کو چھ لین والی سڑک میں تبدیل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے، اور پونے کولہاپور سڑک ایک سال کے اندر مکمل ہو جائے گی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بابری مسجد کے انہدام کی 33ویں برسی پر ممبئی کی سڑکیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں، پرامن احتجاج و بازیابی کے لئے دعا، پولس الرٹ

Published

on

6-December

ممبئی بابری مسجد کی ۳۳ویں برسی پر شہر و مضافات کی مسجدیں سڑکیں چوراہیں اللہ اکبر اللہ اکبر کی اذانوں سے اس وقت گونج اٹھیں جب ۳ بجکر ۴۵ منٹ پر شرپسندوں نے بابری مسجد کو اسی وقت شہید کیا تھا. مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ بابری مسجد عرش سے لے کر فرش تک مسجد ہے اور تاقیامت تک مسجد رہے گی, اس لئے مسلمانوں نے ۶ دسمبر کو سراپا احتجاج یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے دعا بھی کی گئی. رضا اکیڈمی نے بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منانے اور مسجدوں میں اجتماعی اذان دینے کا اعلان کیا تھا, اسی مناسبت سے مسلم اکثریتی علاقوں کے چوراہوں بالخصوص مینارہ مسجد سمیت دیگر مساجد میں رضا اکیڈمی نے اذان کا اہتمام کیا. اس موقع پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے, مسلم تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت پر اذان اور احتجاج کر کے یوم سیاہ بھی منایا. سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں نے بابری مسجد سے متعلق اسٹیٹس لگا کر بابری مسجد کی شہادت کے کرب کو یاد کیا اور ہر مسلمان غمگین نظر آیا۔

بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی : رضا اکیڈمی کی اپیل پر شہر میں اذانیں دی گئیں۔ بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی کے سلسلے میں رضا اکیڈمی نے شہر کے مختلف علاقوں میں دوپہر 3:45 بجے اذانیں دی۔ اس اقدام کا مقصد اس تاریخی واقعہ کی یاد تازہ رکھنا اور شہداء بابری مسجد کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔

رضا اکیڈمی کی جانب سے خصوصی طور پر کھتری مسجد، بنیان روڈ، مینارہ مسجد، محمد علی روڈ کارنر، بھنڈی بازار، نیر مانڈوی پوسٹ آفس، رضا کارانہ اذانیں دی گئیں. اس موقع پر علما نے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کے ساتھ یہ واضح کیا کہ بابری مسجد کو دھوکہ سے لیا گیا ہے. بابری مسجد تاقیامت تک مسجد رہے گی, شرپسندوں نے اس مسجد کو شہید کر کے ملک کے دستور پر بدنما داغ لگایا ہے جو ہمیشہ ناانصافی کی طرح تازہ زخم رہے گا۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منایا جاتا ہے, اس روز رضا اکیڈمی اذان کا اہتمام کرتی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کیا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجد کو نشانہ بناکر اسے شہید کیا, جبکہ اس کو تحفظ حاصل تھا لیکن آج بھی اس کے خاطی آزاد ہے. سپریم کورٹ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد مندر توڑ کر تعمیر نہیں کی گئی تھی, جبکہ شرپسندوں نے ملک کے سینہ پر ظلم و ناانصافی کا ایک بدنما داغ لگایا ہے۔ بابری مسجد کی برسی پر ہر سال رضا اکیڈمی اذان دے کر اس کی یاد کو تازہ کرتی ہے. ایک کرب ہے ہمیشہ رہے گا۔ ممبئی پولس نے بابری مسجد کی برسی پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے اور شہر میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف لڑائی جاری رہے گی : بابری مسجد انہدام کی برسی پر ممتا بنرجی

Published

on

کولکتہ، 6 دسمبر، بابری مسجد کے انہدام کے دن کے موقع پر، جسے ترنمول کانگریس ہر سال "یوم ہم آہنگی” کے طور پر مناتی ہے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بعد میں نام لیے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ایک لطیف انتباہ دیا کہ کچھ مفادات کی فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف ان کی لڑائی جاری رہے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا، ’’جو لوگ ملک کو تباہ کرنے کے لیے فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے کے کھیل میں مگن ہیں، ان کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بابری مسجد کے انہدام کے دن کے موقع پر لوگوں سے ریاست میں امن اور ہم آہنگی کی وراثت کو بحال کرنے کی بھی اپیل کی۔ "اتحاد ہی طاقت ہے۔ شروع میں، میں ‘یوم اتحاد’/’ہم آہنگی کے دن’ کے موقع پر سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بنگال کی مٹی اتحاد کی مٹی ہے، یہ مٹی رابندر ناتھ کی مٹی ہے، نذر کی مٹی ہے، رام کرشن-وویکانند کی سرزمین، بوولکانند کی سرزمین، اس نے کبھی بھی ایسا نہیں کیا ہے۔ کیا یہ آنے والے دنوں میں ہوگا،” وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا۔ ان کے مطابق مغربی بنگال میں ہندومت، اسلام، سکھ مت، عیسائیت، جین مت اور بدھ مت سمیت تمام مذاہب کے لوگ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا جانتے ہیں۔ "ہم اپنی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم مانتے ہیں کہ مذہب ہر ایک کا ہے، لیکن تہوار سب کے ہیں۔” ہفتہ کی سہ پہر، ترنمول کانگریس وسطی کولکتہ کے ایسپلانیڈ میں اپنے سالانہ ‘سمپرتی دیوس (ہم آہنگی کا دن)’ پروگرام منعقد کرے گی۔ ترنمول کانگریس کے یوتھ اور اسٹوڈنٹس ونگز کے زیر اہتمام اس پروگرام میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت شرکت کرے گی۔ دوسری طرف، مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب ہوگی، جس کا اہتمام اسی ضلع کے بھرت پور حلقہ سے ترنمول کانگریس کے اب معطل شدہ رکن اسمبلی ہمایوں کبیر نے کیا ہے۔ بیلڈنگا میں مجوزہ بابری مسجد اتر پردیش میں ایودھیا میں اصل تعمیر کے مطابق ہوگی، جسے 7 دسمبر 1992 کو منہدم کردیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com